زیرِنظر تحریر سعودی آرامکو ورلڈ میگزین میں شائع ہونے والے انگریزی مضمون کا اُردو ترجمہ ہے،
۱۱۲۰ء میں ایک مسلمان طبیب اپنے مریض کے معائنے کے لیے جارہا تھا، مریض اشبیلہ کا حکمران تھا طبیب نے سڑک کے کنارے ایک دوسرا مفلس مریض پڑا دیکھا
👇
عباسی خلیفہ ہارون الرشید اور اس کے بیٹے مامون الرشید نے عربی زبان میں یونانی علوم و فنون کے ترجمہ کی اہمیت تسلیم کرتے ہوئے اور اسے سہل الحصول بنانے کے لیے بغداد میں ایک دارالترجمہ ’’Translation Bureau‘‘۔۔۔👇
👇
’’1 ۔ مسلمان معالجین
👇
اپنے آپ کو علاج کرنے والے اور صحت کے محافظ سمجھتے تھے، نہ کہ امراض کو مافوق الفطرت ہستی کے اسباب کانتیجہ۔ا👇
👇
👇
ابوالقاسم خلف ابن العباس جو اپنے ہم عصروں میں ’’ الزہراوی‘‘ کے نام سے معروف ہے، عبدالرحمٰن سوم کے دار الحکومت قرطبہ کے شمال میں شاہی شہر الزہرا میں ۹۳۸ ء میں پیدا ہوا۔ لاطینی میں اسے Albucasis کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ 👇
الزہراوی نے بے شمار جراحتی طریقوں کی ایک فہرست دی ہے جس میں سرجیکل ایجادات ، تکنیکیں 👇
👇
آج عالمی طور پر یہ طریقہ معیاری جانا جاتا ہے کہ آپریشن سے قبل مریض کی جلد پر شگاف ڈالنے کے لیے سیاہی استعمال کی جاتی ہے ، 👇
جاری ہے
اس مضمون کی ابتدا میں جس طبیب کا تذکرہ کیا گیا ہے کہ اس نے سڑک کے کنارے ایک غریب مریض کا معائنہ کرکے اس کا علاج کیا تھا، وہ اشبیلہ کا طبیب ابو مروان عبد الملک ابن زہر تھا۔ لاطینی میں’’Avenzoar‘‘ کے نام سے معروف ہے۔ ۱۰۹۱ء کو اشبیلہ میں پیدا ہوا۔ 👇
👇
ابو الولید محمد ابن احمد بن محمد ابن رشد ۱۱۲۶ء کو قرطبہ میں پیدا ہوا۔ ابن رشد مغربی خلافت کے لیے ابن سینا سے (جو مشرقی خلافت کے لیے معزز سمجھا جاتا تھا) زیادہ قابلِ احترام تھا۔یورپ میں ’’Averroës ‘‘کے نام سے معروف ہے اور👇
👇
موسیٰ ابن میمون (لاطینی میں ’’Maimonides‘‘ کہا جاتا ہے) نشاۃِ ثانیہ کے دور سے اگر چہ پہلے پیدا ہوا تھا، لیکن وہ اسی دور (نشاۃِثانیہ) کا آدمی تھا۔ ابنِ رشد سے صرف بارہ سال بعد وہ بھی قرطبہ میں پیدا ہوا۔ ایک ایسے خاندان میں جس نے آٹھ نسلوں تک دانشور ہی پیدا کیے۔
👇
موسیٰ ابن میمون نے عربی زبان میں دس معروف طبی کتابیں لکھی ہیں۔ اس نے بہت سی دوسری چیزوں کے ساتھ امراض کی کیفیتیں بشمول دمہ ، ذیابیطس ، ہیپاٹائٹس ، اور نمونیا بیان کی ہیں۔ 👇
علاؤ الدین ابو الحسن علی ابن حزم القرشی الدمشقی جس کو مختصر طور پر ابن النفیس کے نام سے علمی دنیا میں جانا جاتا ہے ۱۲۱۳ء کو دمشق میں پیدا ہوا۔ ایوبی دور میں اسلامی دنیا کے علم و دانش کا مرکز قاہرہ قرار پایا۔ 👇
ابن النفیس نے یہاں تک وضاحت کی ہے کہ دل کے دونوں بطون(خانوں) کی درمیانی دیوار مضبوط ہے اور بغیر سوراخ کے ہے۔ 👇
👇
یہ سب وہ طبیب ہیں جنہوں نے مسلم دنیا میں قیمتی علمی ورثہ اور تدابیردریافت کیں، اور👇
اگر ان میں سے کچھ اصول ہمیں بہت ہی آسان اور واضح دکھائی دیتے ہیں تو👇