قرآن یا شیعوں اور سنیوں کی حدیثوں میں ؟
(سورة الأنعام , آیت 153)
(ان سے کہہ دو کہ) یہ ہے تمہارے خدا کی مقرر کردہ‘ توازن بدوش راہ (قرآن) جو تمہیں سیدھی منزلِ مقصود تک لے جائے گی۔ میں بھی اسی راہ چلتا ہوں۔ تم بھی اسی پر چلو۔ اسے چھوڑ کر اور راستوں کو
(سورة الأنعام , آیت 155)
اب اُس کے بعد‘ یہ مبارک کتاب(قرآن کریم) دی گئی ہے۔ بس‘ اب تم سب اس کا اتباع
اس قسم کی آیات سے قرآن مجید بھرا پڑا ھے۔
اللہ کی رسی (قرآن) کو مضبوطی سے تھامے رکھو 3/103
(سورة الأحزاب , آیت 2)
تو اس وحی کا اتباع کئے جا جو تیرے رب کی طرف سے تجھے ملتی ہے۔
(سورة الأنعام , آیت 19)
ان سے پوچھو کہ‘ اِن حقائق کی صداقت کے لئے (جنہیں میں بیان کرتا ہوں) کس کی شہادت سب سے بڑی ہوسکتی ہے؟ میرے اور تمہارے درمیان خود خدا کی شہادت موجود ہے۔ اُسی کا فیصلہ سب سے بہتر ہو سکتا ہے ۔اس کی یہ شہادت اور فیصلہ اس قرآن میں موجود ہے
کیا تم یہ کہتے ہو کہ اللہ کے سوا کوئی اور بھی ہے جس کے قوانین کی اطاعت کی جائے؟ ان سے کہو کہ اگر تمہارا یہی دعویٰ ہے تو میں
(سورة بنی اسراءیل , آیت 9)
(اب یہ صحیح رَوش قرآن کی راہ نمائی ہی میں مل سکتی ہے۔ اس لئے کہ) قرآن ‘ کاروانِ انسانیت کو ‘ سفر زندگی میں‘ وہ راہ دکھاتا ہے جس سے زیادہ توازن بدوش اور سیدھی راہ اور کوئی نہیں۔اور اُن لوگوں کو‘ جو اِس
ماننے والوں کے لئے ایک آیت ہی کافی ھوتی۔ضدی کافر اور ڈھیٹ انسان کو پورا قرآن سنا دو کوئی اثر نہیں ھوتا۔ جس شخص کے
اور اللہ سے زیادہ سچی حدیث کس کی ھو سکتی ھے؟4/87
اب اللہ کے چیلنج کا اس شخص نے انکار کر دیا جو اللہ کی کتاب کے مقابلے میں غیراللہ (بخاری مسلم کنز العمال اصول الکافی وغیرہ)کی کتاب کو دلیل بناتا ھے تو جناب پھر چاھے جو مرضی کر لیں