اب تحریکِ انصاف کی گورنمنٹ اس پورے پاکستان میں یکساں نصابِ تعلیم کے عنوان سے نیا جال لے کر آگئی ہے۔ اور مدارس کو اس جال میں پھانسنے کے لیے معاہدات وغیرہ بھی کررہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔ ویلیو ایجوکیشن کی تفصیلات دیکھ کر یہ واضح ہوجاتا ہے کہ نصاب کی تشکیل 👇
1.Compassion and Care
2.Integrity and Honesty
3.Responsible Citizenship
آگے لکھا ہے👇
۱:- ہمارا نظامِ حیات
۲:-ہمارا ورلڈ ویو
۳:-اور ہمارا آئین ومعاشرتی نظام👇
۱:- یہ نصاب مغربی تہذیب اور کلچر کے فروغ کے لیے بنایا گیا ہے۔
۲:- نظامِ اقدار جس پر یہ مبنی ہے، وہ ہیومنزم کی اقدار ہیں اور 👇
۳:- نصابی خاکہ میں جو تصورات اور لوازمہ تجویز کیا گیا ہے، وہ بچوں کی ضروریات، معاشرے کی ضروریات اور بچوں کے ذہنی لیول کے مطابق نہیں ہیں۔
۴:- مغربی/ امریکی اسکولوں کے نصابات کی بھونڈی نقل ہے 👇
۵:- نصاب میں اُفقی اور عمودی ربط کا خیال نہیں رکھا گیا۔
۶:-یوایس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجس فریڈیم کی سفارشات بلکہ ڈکٹیشن پر عمل کیا گیا ہے۔ اسلامی اقدار، اسلامی فکر اور خصوصاً جہاد کے تصور کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔
👇
👇