My Authors
Read all threads
دنیا میں وبائیں پہلے بھی آتی رہی ہیں۔اسے اللہ کا عذاب یا ناراضگی قرار دےکر خودکوپریشان مت کریں.اب چونکہ دنیا ایک گلوبل ویلج بن چکی ہے اس لئیےوبانےتیزی سےدنیا کو اپنی لپیٹ میں لےلیا ہےمگر اب زیادہ آگہی اور میڈیکل کے شعبے میں ترقی ہوچکی ہے۔جلد ہی اس پر بھی قابو پالیا جائےگا۔.+1/15
پچھلےسالوں میں کئی وبائیں آتی رہی ہیں جوکسی علاقےتک رہیں۔اس میں فلو،کروناوائرس(سارس اورمرس) اورایبولاجیسی وبائیں شامل ہیں،لیکن آخری بڑی عالمی وبادیکھنےکےلئےہمیں تقریباًسوسال پیچھےجاناہوگامعلوم تاریخ میں قرونِ وسطیٰ میں طاعون کےبعدآنےوالاسب سےبڑاصحت کابحران1918کاسپینش فلوتھا+2/15
اس وقت دنیا کی ایک تہائی آبادی اس کاشکارہوئی تھی۔یعنی ایک ارب اسی کروڑمیں سےایک تہائی اس کاشکارہوئے تھےجبکہ ان میں سےمرنے والوں کی تعدادکاعددپونےدوکروڑ سےپانچ کروڑ کے بیچ کا تھا۔ یہ اعداد اس چیز کی سنجیدہ وارننگ ہےکہ قابو سے باہر ہو جانے والی وبائیں کیا کچھ کر سکتی ہیں۔۔۔+3/15
اس وقت دنیا آج سےمختلف تھی۔یہ پہلی جنگِ عظیم کاوقت تھا۔اس وقت وائرس یاان سےلگنے والی بیماریوں کے بارےمیں بہت ہی کم علم تھا۔اب ہم جانتےہیں کہ سپینش فلوH1N1 انفلوئنزا وائرس کی وبا تھی۔یہ وائرس پرندوں اورممالیہ میں عام ہے۔اسی وجہ سےاس کےسٹرین کو برڈفلویاسوائن فلوبھی کہا گیا۔+4/15
یہ علم نہیں کہ سپینش فلوکیسے شروع ہوا،اس کوسب سےپہلےبرٹش فوجی ہسپتال میں1918میں شناخت کیاگیا۔خیال ہےکہ شایدیہ اس سےکافی پہلےپھیلناشروع ہوچکاتھاچناچہ جنگ ختم ہوئی،فوجی واپس آنےلگےاور انفیکشن دنیابھرمیں پھیلنےلگی۔یورپ امریکہ اوربرطانوی سلطنت کےممالک میں اوربالآخرتمام دنیامیں۔+5/15
یہاں تک کہ الاسکاکےجنگل اور بحرالکاہل کےجزائربھی محفوظ نہیں رہےاس وائرس نےکسی کونہیں بخشا تھا،نہ بچےنہ جوان نہ بوڑھے۔زیادہ متاثرین بیس سےچالیس سال کے
درمیان کےلوگ تھے۔سپینش فلوجنگِ عظیم کےآخری سال میں آیا۔ہرملک میں اسکی خبرچھپائی گئی تاکہ دوسرےاسکی کمزوری سےواقف نہ ہوجائیں۔+6/15
اورملک میں رہنےوالےلوگوں کامورال نہ گرےامریکہ،برطانیہ،فرانس اورجرمنی میں سخت سنسرشپ تھی۔سپین جنگ کاحصہ نہیں تھاچناچہ سپین سےوائرس کی خبریں آیاکرتی تھیں
اس لئے یہ سپینش فلوکہلایا۔یہ یاد رہےکہ سپینش فلو اور کووڈ 19کے وائرس بہت مختلف ہیں اور الگ خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ +7/15
سپینش فلو انفلوئنزاکےجبکہ کووڈ19 کروناوائرس کےخاندان سےتعلق رکھتا ہے۔یعنی سن 2000 سے 2003 تک رہنےوالےسارس وائرس کےخاندان کا ہے۔اگرچہ دونوں بیماریوں کی علامات میں کچھ مطابقت ہے۔بہت سےکرونا وائرس انسان کومتاثر نہیں کرتے یااگر کرتےہیں تو زیادہ سنجیدہ بیماری کا باعث نہیں کرتے۔+8/15
لیکن مرس،سارس اوراب کووڈ19حال میں ہی جانوروں سےانسان میں پہنچے ہیں۔سپینش فلوکاوائرس H1N1 نسل کاوائرس تھا.2009 میں پھیلنے
والاسوائن فلووائرس بھیH1N1 نسل کاتھا۔کووڈ19کےپھیلنےکی رفتار
عام فلوکےمقابلےمیں بہت زیادہ ہے۔ہر
متاثرفرد دو سےتین افراد میں یہ بیماری منتقل کرتا ہے۔+9/15
کووڈ19پھیپھڑوں پرجارحانہ وار کرتاہے۔اس میں سوجن اورپانی بھر جاناسیکنڈری بیکٹیریل انفیکشن نمونیا کاسبب بنتاہے۔جولوگ کووڈ19کےشدید اثرات کاشکارہونےکےبعدبچ گئےہیں
انکےپھیپھڑوں پرپڑنےوالےزخم اورنقصان مستقل ہے۔جہاں تک مرض سےاموات کاتعلق ہےتوسپینش فلو
کےجمع ریکارڈسےاندازہ ہوتاہے۔+10/15
کہ یہ 2.5فیصدکےقریب تھا۔عام فلومیں یہ0.1 فیصدہے۔کووڈ 19میں شرح سپینش فلو کےقریب کی ہی لگ رہی ہے۔اسکا مطلب یہ کہ عام فلو کے مقابلے میں یہ بیس سےتیس گنازیادہ مہلک بیماریاں ہیں۔عمر رسیدہ افراد میں یہ تناسب چودہ فیصد کے قریب ہے۔ لیکن اس کا تعلق عمر سے زیادہ میڈیکل کنڈیشن سےہے۔+11/15
سپینش فلوختم کس طرح ہوا؟ یہ پہلی لہر کےبعد ختم نہیں ہو گیاتھا۔ اس کی دوسری لہر آئی، جو پہلی لہر کے مقابلے میں زیادہ جان لیوا تھی۔ یہ جان لیوا میوٹیشن فرانس، امریکہ اور سیرا لیون میں پھیلی۔دوسال دنیا میں تباہی پھیلانے کے بعد سپینش فلو کا خطرناک سٹرین 1920 میں ختم ہو گیا۔.+12/15
یہ معلوم نہیں کہ کووڈ 19کامستقبل کیاہے۔یہ کیسےمیوٹیٹ ہوگا۔جب بھی دنیاسےاس کوروکنےکےاقدامات ختم کر دئےجائیں گےتوواپس تونہیں آجائےگا۔ پہلےسےزیادہ مضبوط تونہیں ہوجائے گا۔یہ ہمیں وقت ہی بتائےگا۔لیکن اب ایک بہت بڑافرق موجودہےآج ہم 1918کےمقابلےمیں کہیں زیادہ آبادی بھی رکھتےہیں۔+13/15
اورکہیں زیادہ علم اورصلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ایسا تقریباً ناممکن ہے کہ نتائج 1918جیسے ہوں۔ ہم وباوٗں کا مقابلہ کہیں زیادہ بہتر طریقے سے کر رہے ہیں۔ لیکن موجودہ وبا بلاشبہ ہماری زندگیوں میں آنے والا صحت کا سب سے بڑا بحران ہے۔کووڈ 19بڑے پیمانے پر عالمی تباہی پھیلانے کا اہل ہے۔+14/15
اس کی شدت کو کم کرنا اور بدترین اثرات سے محفوظ رہناہمارےاپنے ہاتھوں میں ہے۔اپنے ہاتھوں کودھوتے رہنے سے،ان کو دوسروں سے نہ ملانے سے اور لوگوں سے فاصلہ رکھنےسے ھم اس کے پھیلاؤ کوکم کرسکتے ہیں۔ماسک کا استعمال کریں جو لوگ اس بارے میں لاپرواہی برت رہےہیں، ان کو اس کی آگاہی دیں۔15/15
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with Zahida Rahim

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!