ہرانسان میں کچھ خامیاں اور کچھ کمیاں موجودہوتی ہیں جس کہ وجہ سے انسان اپنےآپ کوجسمانی،ذہنی یا سماجی طورپردوسروں سےکمتر محسوس کرنے لگتا ہےاحساس کمتری یوں تو انسان میں کسی بھی عمرمیں پیدا ہوسکتی ہے۔مگرعموماً اس کی ابتدابچپن سے ہوتی ہے۔+1/9
اوراحساس برتری دراصل احساس کمتری کےہی نتیجے میں جنم لیتی ہے۔ جب احساس کمتری کاشکارانسان اپنی سوچ اور رویوں کارخ تبدیل نہ کرے تو وہ احساس کمتری کی گرفت میں مزید پھنستا چلا جاتا ہے۔اپنی خودساختہ کمتری کو چھپانے کے لئیے۔۔ +5/9
احساس برتری کے شکار فرد کی چند نمایاں علامات۔+6/9
2۔جذباتی رد عمل کااظہار کرتاہے۔
3۔اپنی غلطی کودوسروں کےسرڈال دیتاہے۔
4۔تکبر، خودنمائی، فخر اور فنکارانہ مطلب برادری کا قائل ہوتا ہے۔
5۔ ندامت اور تشکر سے انکار کرتا ہے۔
6۔ اُس کی گفتگو میں نمائش کا عنصر غالب رہتا ہے۔۔۔+7/9
جب کوئی فرد ایسا رویہ ظاہر کرے
1۔تواس کو کسی حدتک اگنور کرناشروع کردیں۔
2۔ایسےافرادکی صرف حقیقت پسندانہ تعریف کریں۔
3۔عزت نفس کواہم جانتےہوئےاپنی رائےپہ قائم رہیں۔
4۔انکوآرام سےسمجھائیں کہ وہ غلطی پرہیں۔
احساس برتری میں مبتلاشخص کے لئیےضروری ہے۔+8/9
2۔تنقید کو برداشت کریں۔
3۔اپنے آپ کوغیر ضروری طور پر نمایاں کرنے کی کوشش نہ کریں۔
4۔ اپنا حقیقت پسندانہ تجزیہ کریں
اور اگر وہ خود اپنی مدد کرنے سے قاصر ہوں تو لازماً پروفیشنل psychologist کی مدد حاصل کریں۔9/9