My Authors
Read all threads
کاسٹ سسٹم اور پاکستانیوں کی کنفیوژن

اچھا تو آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک "نائی" کو نائی نہیں بلکہ پروفیسر کہا جاتا؟ نہیں یہ ایک سیدھی بات ہے ہند میں یہ پیشے اپنے مقامی زبانوں کے ناموں سے جانے جاتے تھے "جولاہے" کو جولاہا نا کہا جاتا تو کیا ہزاروں سال قبل برصغیر کے لوگ یورپ جاتے اور
یورپیوں کی زبان انگریزی سے لفظ "ویور" لے کر آتے؟ اور اپنے دیس میں کپڑا بننے والوں کو جولاہا نہیں بلکہ ویور کہتے؟ موچی جو جوتیاں بناتا ہے اسے آج آپ شُو میکر کہہ سکتے ہیں لیکن مطلب تو دونوں الفاظ کا ایک ہی ہے، جب باہری قومیں ہندوستان میں آئیں اور ان میں خاص طور پر عرب ، ترک، اور
خراسانی ان پیشوں سے بالکل نا واقف تھے کیونکہ انکی سرزمینوں پر پیشوں یا آرٹسٹوں کا ایسا منظم نظام تھا ہی نہیں، انہوں نے ان پیشوں کو باعث حقارت سمجھنا اور پکارنا تک شروع کردیا کیونکہ انکے معاشروں میں اتنے باریک بین پیشوں کا ناتو تصور تھا اور نا ہی انکا کلچر ان پیشوں کا طلبگار تھا
ایک ترکھان جو لکڑی کا کام کرتا ہے، ایک لوہار جو لوہے کا کام کرتا ہے، ایک میراثی جو سنگیت کار ہے کو انکے پیشوں سے ہی پکارنا ظلم اور زیادتی کس طور ہوگیا؟ لیکن آپ اتنے بھولے ہیں کہ انگریزی لفظ پیؤن کو تو مہذب سمجھتے ہیں لیکن لفظ چپڑاسی کو گالی سمجھتے ہیں مطلب جو لفظ مقامی زبان
میں ان پیشوں کے لیے ہوگا اسے گالی سمجھا جائے گا لیکن اسکے متبادل اگر آپ ترکھان کو عربی کے نجّار لفظ سے پکاریں یا اسکے متبادل انگریزی نام سے پکاریں تو وہ مہذب خیال ہوگا؟ کسی کام کرنے والے کو "کامّا" کہیں تو وہ گالی ہوگی اور اگر اسے "لیبر" یا "مزدور" کہیں تو عین اخلاقی سمجھا جائے
گا؟، یہ آپ کی مقامی زبانوں کے مقامی الفاظ اور ان پیشوں کی مقامی اصطلاحوں کے بارے میں مِس کونسیپشن اور حقارت ہے، برادری سے ہٹ کر لے لیں آپ لفظ "سالے" کو گالی کے زُمرے میں کیوں لیتے ہیں؟ یہ لفظ کوئی گالی نہیں بلکہ مقامی ہندوستانی/پنجابی زبانوں کا قدیم لفظ ہے جس کا مطلب بیوی کا
بھائی ہے لیکن آپ نے اسے گالی قرار دے دیا جبکہ اسکے متبادل "برادرِ نسبتی" عین اخلاقی قرار پایا کیا یہ مذاق ہے؟ سالا لفظ اگر گالی ہے تو اسکا متبادل بھی کوئی مقامی لفظ ہی ہونا چاہئے تھا اوّل تو عوام کو یہ شعور دینے کی ضرورت تھی کہ مقامی ہندوستانی/پنجابی پیشوں یا رشتوں کی اصطلاحیں
حقارت کے طور پر نہیں بلکہ ان پیشوں کے مقامی ناموں پر مبنی ہیں، تیلی، ماچھی، قصائی، بازیگر، چمار یہ سب مختلف پیشوں کے مقامی نام ہیں نا کہ گالیاں اور جو کوئی جو کام کرتا ہے اسے اس پیشے سے ہی پکارا جاتا ہے یہ ہند نہیں پوری دنیا کا آج تک کا چلن ہے، آپ جدید دنیا میں لوگوں کو انکے پیشے
سے ہی پکارتے ہیں ڈاکٹر کو ڈاکٹر ، وکیل کو وکیل ، کئی مرتبہ مجھ سے یہ سوال ہوتا ہے کہ ہندوستان/پنجاب کے ان سب پیشوں کو برادریاں کیوں کہا جاتا ہے جبکہ یہ تو صرف پیشے ہیں، یہاں لوگوں کو ایک بہت بڑی کنفیوژن ہوتی ہے کیونکہ وہ برصغیر کے کاسٹ سسٹم کو صرف معروضی تاثر سے دیکھتے ہیں،
برصغیر میں یہ تمام پیشے ہزاروں سال پہلے فارم ہوئے اور انکی ترکیب یوں تھی کہ یہ پیشے "نسل در نسل" چلتے تھے مطلب ترکھان کا بیٹا ترکھان، نائی کا نائی، جولاہے کا بیٹا جولاہا اور کمہار کا بیٹا کمہار ہی بنتا تھا کیونکہ اس وقت معاشرے کی ترکیب اسی طرح کی تھی اس "نسل در نسل" والے نظام کا
فائدہ یہ تھا کہ کسی بھی پیشے کی تیاری کے لیے " ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس" یا "یونیورسٹیز" کی ضرورت چنداں نہیں پڑتی تھی دنیا کا سب سے بہترین اور وسیع ترین موسیقی کا علم حاصل کرنے کے لیے کسی کو کسی انسٹیٹیوٹ کی ضرورت نا تھی یہ علم ہزاروں سال تک ایک جسم سے دوسرے جسم میں نا صرف منتقل
ہوتا گیا بلکہ جینز در جینز ایک ہی پیشے سے منسلک ہونے کی وجہ سے اس برادری کو اس پیشے میں وہ کمال حاصل ہوا جو دنیا میں کہیں بھی موسیقاروں کو آج تک حاصل نا ہوسکا آج بھی یہ سارا علم بغیر کسی کاغذ کی تحریر پر لکھے ہوئے لاکھوں موسیقار "میراثیوں" کے سینوں میں محفوظ ہے،
تو یہ پیشے
برادریاں اس لیے ہیں کہ ہزاروں سال کے نسل در نسل ان پیشوں سے منسلکی کی وجہ سے یہ پیشے جو اس دھرتی کی ریڑھ کی ہڈی تھے سے منسلک لوگ "برادری" کے طور پر شمار ہونے لگے اور پلیز یہ بے سرو پاء منطقیں سماپت کریں، سعودی عرب کی آبادی سوا دو کروڑ ہے یعنی سعودی ان سوا دو کروڑ انسانوں میں آپس
میں رشتے داریاں کرتے ہیں ان میں مختلف قبیلے مختلف قبیلوں میں رشتے داری نہیں کرتے مطلب وہ سو دو کروڑ لوگ تمام تر تقسیموں کے باوجود کسی غیر عرب بلکہ خاص حالات میں غیر سعودیوں میں بھی شادی نا کرکے بھی اگر اپنا معاشرہ چلا رہے ہیں تو برصغیر پر آپ کا ٹانٹ کرنا کیونکر بنتا ہے؟ یہاں ہر
برادری کی آبادی دو کروڑ سے زیادہ ہے کئی برادریوں کی تو چار پانچ دس کروڑ سے بھی زیادہ آبادی ہے مطلب کیا سادگی ہے آپکی بھئی برصغیر میں ان برادریوں کی ایک ایک برادری کی آبادی کئی کئی ملکوں سے زیادہ ہے تو اگر وہ اپنی برادری سے باہر شادی نا بھی کریں تو کیا طوفان آجائے گا؟ کیا کلاس
سسٹم آج بھی دنیا میں رائج نہیں؟
کیا نشاط گروپ کے مالکوں نے اپنی تمام رشتے داریاں اپنی ٹیکسٹائل ملّوں کے مزدوروں سے کی ہیں؟ کیا جرنیل اپنی رشتے داریاں یا سیاستدان یا بزنس مین اپنی رشتے داریاں اپنے سے نچلی کلاس میں کرتے ہیں؟ تو یہ بکواس ہی بالکل خرافات کے زمرے میں آتی ہے کہ برصغیر
کے لوگ اپنی برادریوں سے باہر رشتے داری کیوں نا کرتے تھے، برصغیر کا موازنہ ان اسلامی ملکوں سے کرکے تو دیکھیں؟
یہاں ایک اور بات ذکر کردوں یہ پیشوں سے منسلک جو برادریاں ہیں ان میں دو طرح کے لوگ تھے ایک وہ جو قدیم دور سے ان قدیم زرعی یا انتظامی پیشوں سے منسلک تھے جیسے ترکھان،
جولاہا، موچی، تیلی، ماچھی وغیرہ اور ایک وہ طبقہ جنہوں نے بوجہ غربت ان پیشوں کو دوسری برادریوں سے نکل کر اختیار کیا مطلب ان برادریوں کا نوے فیصد پورشن اصلی قدیمی پیشوں سے منسلک لوگوں پر مبنی تھا اور تقریباً دس سے بیس فیصد زمیندار برادریوں سے نکل کر بوجہ غربت ان پیشوں میں گئے
لیکن انکو ان پیشوں میں جانے کے بعد ان پیشوں کی برادری کے طور پر ہی اختیار کرنا پڑا،
تو ہند یا برصغیر کا بنیادی وِژڈم یہ تھا کہ اس میں تمام تر انڈسٹری تمام تر فنون لطیفہ تمام تر آرٹسٹک پیشے خودکار طریقے سے ترقی پاتے اور جینز در جینز ان میں ہر لحظہ چمک بڑھتی رہتی ، اچھا ایک سوال
کا جواب دیں آج تک پاکستان یا ہندوستان میں غیر موسیقار گھرانوں سے اُس پائے کا کوئی موسیقار پیدا کیوں نا ہوسکا جیسے موسیقار ان پیشوں سے منسلک گھرانے صدیوں سے پیدا کرتے چلے آرہے ہیں؟ آج آپ کسی راجپوت جٹ یا گجر یا بٹ کو بھی بال کاٹنے کا کام سکھا کر ہئیر سلون پر بٹھا سکتے ہیں لیکن
انصاف کریں کہ یہ آج ہے جب سب کُچھ کمرشلائز ہوچکا ہے اُس وقت کا اندازہ لگائیں جب اجرت کرنسی میں نہیں دی جاتی تھی(کیونکہ کرنسی کی ضرورت ہی نا تھی) اور اس آسودہ معاشرے کا اندازہ لگائیں جہاں کسٹمر نائی کے پاس نہیں بلکہ نائی فرداً فرداً کسٹمر کے پاس جاتا تھا اور اسے پیمنٹ شماہی پر دی
جاتی تھی مطلب اسکی جاب سیفٹی کا اندازہ لگائیں کیا اسکی جاب سیف نا تھی؟ کیا اسکو اس پیشے پر سوائے ایک کنگھی کینچی اور اُسترے کے کوئی انویسٹمنٹ کرنا پڑتی تھی، اور پلیز ہندوستان کے کاسٹ سسٹم کو حقارت ناک سسٹم کہنا بند کریں ایسا سسٹم عرب و ترک و افغان کسی کے پاس نا تھا یہاں تک کہ
یورپ و روس و چین کو بھی ایسا نظام بنانا نصیب نا ہوا یہ تو بھلا ہو ماڈرنائزیشن کا جس نے ان تمام تہذیبوں کے ماضی میں پُھدّو ہونے کے تمام ثبوت چھپا لیے، بات نائی کی ہو رہی تھی وہ نائی جو بال کاٹتا تھا ، شادیوں میں کُک ہوتا تھا اور سب سے بڑھ کر معاشرے کے سب سے طاقتور طبقے یعنی
حکمران و زمیندار طبقے کی نئی رشتے داریاں اس نائی کے ذریعے انجام پذیر ہوتی تھیں ، اب آپ خود سوچیں اگر نائی کو حقارت سے دیکھا جاتا تھا تو معاشرے کا سب سے طاقتور طبقہ اسے یہ اختیار کیوں دیتا تھا کہ وہ انکی رشتے داریوں کا انٹرمیڈئیٹر بنے؟ نہیں یہ مذاق نہیں ہے پنجاب کا چلن تھا کہ
دونوں گھرانے بنفسِ نفیس ایک دوسرے کے متھے نا لگتے بلکہ نائی کو یہ اختیار دیا جاتا کہ وہ دو گھرانوں کا معاشرتی اور اکنامیکل اور اخلاقی سٹیٹس دیکھ کر انکی رشتے داری کروا دے اسکے بعد میراثی کا کردار شروع ہوتا میراثی لفظ مسلمانوں کے برصغیر میں آنے کے بعد ہند کے قدیم پیشے "بھاٹ" کو
مسلم کمیونٹی میں دیا گیا جیسے چمار پیشے کو مسلم سوسائٹی میں موچی لفظ دیا گیا ، میراثی (اصل لفظ بھاٹ) دراصل ہندوؤں کی اپر کلاس کے وہ "جنیالوجسٹ" ہوتے تھے جنکا ہزاروں سال سے نسل در نسل کام ہندوؤں کی اپر کلاس کے شجرے محفوظ کرنا ہوتا تھا، یہ شجرے کسی ایکسل شیٹ کی شکل میں نہیں بلکہ
خاص گھرانوں میں شاعری کی شکل میں لکھے جاتے تھے اور جنگجو ہندو قبائل کے ان راجاؤں کی کتھائیں بمع انکے نسل در نسل شجرے کے یہ بھاٹ لکھتے اور ان گھرانوں کی محفلوں میں خاص طور پر شادی بیاہ کے موقعے پر پڑھ کر سناتے اسکے علاوہ شجروں کا ریکارڈ بنا شاعری کے نسل در نسل بھی محفوظ کیا
جاتا ، یہاں سے بھاٹ کے متبادل لفظ میراثی مسلم سوسائیٹی میں لفظ میراث سے مشتق ایجاد ہوا یعنی وہ پیشہ جو نسل در نسل کے شجروں کا ریکارڈ رکھنے والا ہو اور اسے پڑھ کر سنانے والا ہوا، بھاٹ ہندو سوسائیٹی میں کوئی ریہند کھوند قسم کے لوگ نا تھے بلکہ انکی بہت زیادہ اتھارٹی تھی کچھتریہ میں
کریوے کی ممانعت کی وجہ سے اگر کوئی کچھتریہ کریوے کا مرتکب ہوتا تو وہ کتنا بڑا راجہ ہی کیوں نا ہوتا اسکا نام شجرے سے نکال دیا جاتا تھا بھاٹوں کی اتھارٹی کا اسی بات سے اندازہ لگا لیں کہ انہیں عین شاہی پروٹوکول دیا جاتا تھا انکو پگڑی پہننا لازم قرار دیا گیا تھا اور یہ پورے ہند کے
مذہبی، شاہی، اور بزنس کلاس کے شجروں کے محافظ تھے شادی بیاہ میں بھاٹوں کو اُتم اتھارٹی مانا جاتا تھا شادی سے قبل ہی دونوں اطراف کے بھاٹ دونوں خاندانوں کا شجرہ دُلہا اور دُلہن تک پڑھ کر سناتے اور اگر دونوں طرف سے کسی میں کُچھ کجی ہوتی تو شادی سرانجام نا دی جاسکتی تھی،
آپ کو یہ سن
کر حیرانگی ہوگی کہ کہا جاتا ہے کہ دنیا میں سب سے قدیم اور طویل شجرے برصغیر کے لوگوں کے پاس ہیں اندازہ لگائیں کہ اس دھرتی ہے کے لوگوں نے اپنے شجروں محفوظ کرنے کی سُوجھت کتنا عرصہ قبل حاصل کرلی ہوگی، بعد میں بھاٹ اور میراثی دو الگ الگ پیشے بن گئے میراثی عمومی لفظ گانے بجانے والے
اور بھاٹ خاص جینالوجیسٹ کی سینس میں پنجاب میں استعمال ہونے لگا یاد رہے بھنڈ پیشہ میراثی اور بھاٹ دونوں سے مختلف پیشہ تھا، اور یہ بھی یاد رکھیں کہ فقط پیشے نا تھے بلکہ نسل در نسل چلنے والے فنون تھے جو برادریوں کی شکل اختیار کرچکے تھے اور انکو برادری کی سینس میں ہی دیکھا جاتا تھا،
خود احساسِ کمتری کا شکار وہ قومیں جنہوں نے کبھی سوچا بھی نا تھا کہ اتنے قسم کے آرٹیسین پیشے بھی اس شکل میں بنائے جاسکتے ہیں کہ بنا کسی ایڈیشنل حکومتی ایفرٹ کے وہ خودکار طریقے سے چلتے رہیں ان عربوں ، ترکوں، خراسانیوں، منگولوں نے جب اتنا خوبصورت نظام دیکھا تو شدید احساسِ کمتری نے
انہیں آن گھیرا کہ وہ فاتح جن زمینوں سے آئے تھے وہاں ابھی تک عمارت سازی کے بنیادی علوم تک بھی پروان نا چڑھے تھے اور ہند میں سینکڑوں کاموں کے لیے سینکڑوں انتہائی ٹرینڈ پیشے موجود تھے اسی احساسِ کمتری نے انکو یہ جُملہ بار بار ہزار بار اور صدیوں سے آج تک بولتے رہنے پر مجبور کردیا
"برصغیر کے لوگ تو ذات برادریوں میں بٹے ہوئے تھے" جبکہ اگر یہ انصاف کرتے تو یہ مطالعہ پاکستان میں یہ کہتے کہ "برصغیر نے اوپن مارکیٹ اور ٹیکینیکل ٹریننگ میں اُس وقت کمال حاصل کرلیا تھا جب دنیا کو ناک پُونجنے کا بھی نہیں پتا تھا"
@threadreaderapp Compile please
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with پنجابی سپارٹن

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!