ان کے والد خویلد بن اسد بن عبدالعزی بن قصی بن کلاب ہیں-
اور خویلد کے پردادا "قصی بن کلاب"، رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بھی جد امجد ہیں-
خویلد کے جد "عبدالعزی" اور پیغمبر اکرم 1/32
جناب خویلد ایک 2/32
آپ {س} کی والدہ، فاطمہ بنت "زائدہ بن الاصم" تھیں- فاطمہ کی ماں، ھالہ بنت "عبد مناف بن قصی" تھیں کہ ان کے تیسرے جد، رسول اللہ کے بھی جد تھے- اس بنا پر حضرت خدیجہ{س} اپنے 3/32
حضرت خدیجہ {س} کے 5 بھائی اور 4 بہنیں تھیں-
حضرت خدیجہ {س} کے بھائیوں کے نام:
1-عوام بن خویلد
انھوں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ 4/32
2-حزام بن خویلد
وہ دوران جاہلیت میں "جنگ فجار" میں مارے گئے اور ان 5/32
3-نوفل بن خویلد
ان کے بھی تین بیٹے تھے، جن کے نام ورقہ بن نوفل، صفونی بن نوفل اور اسود بن نوفل تھے-
4-عدی بن خویلد
5-عمرو بن خویلد
حضرت خدیجہ {س} کے عقد کی تقریب ان کے ہی گھر میں منعقد کی گئی ہے-
حضرت 6/32
1-ہالہ بنت خویلد
وہ حضرت خدیجہ {س} کی مشہور ترین بہن تھیں- وہ ھجرت کے بعد رسول خدا {ص} کے پاس آگئیں-
2-خالدہ بنت خویلد
3-رقیقہ بنت خویلد
4-ھند بنت خویلد
تاریخ کی بعض کتابوں میں "طاہرہ" نام کی حضرت خدیجہ {س} کی پانچویں بہن کا ذکر بھی آیا ہے- 7/32
اگرچہ حضرت خدیجہ {س} کی زندگی اور شخصیت کے بارے میں، خاص کر قبل از اسلام کے زمانہ سے متعلق تفصیلات تاریخ میں کچھ زیادہ درج نہیں کی گئیں ہیں، لیکن جو ملا، اس سے معلوم ھوتا ہے کہ وہ اپنے زمانہ کے لوگوں 8/32
ایام جاہلیت میں، جب پورے عربستان میں بت پرستی کا رواج عام تھا، 9/32
حضرت خدیجہ {س} 10/32
حضرت خدیجہ {س} ایک کامیاب تاجرہ ھونے کے پیش نظر اپنے لئے زیادہ سے زیادہ نفع کمانے کی کوشش کرنے کے باوجود اپنا کچھ وقت عبادت، خاص کر طواف کعبہ کے لئے مخصوص رکھتی تھیں- اس کے علاوہ ان کے گھر کا دروازہ حاجتمندوں اور فقیروں کے لئے ہمیشہ کھلا رہتا تھا 12/32
جس زمانہ میں لوگ بت پرستی میں مشغول تھے، حضرت خدیجہ {س} خداوند سبحان کی پرستش کرتی تھیں- وہ مذہبی تعلیمات اپنے چچازاد بھائی "ورقہ بن نوفل" سے حاصل کرتی تھیں، جو اپنے زمانے کے چار مشہور عابدوں میں سے ایک 13/32
حضرت خدیجہ {س} کے چچازاد بھائی، ورقہ بن نوفل بن اسد تھے- ورقہ بن نوفل اپنے زمانہ میں جزیرۃ العرب کے ایک مشہور دانشور اور خدا پرست راہب تھے ان کو آسمانی کتابوں کے بارے میں کافی علم تھا اور عربستان میں دوران جاہلیت کے چار مشہور عابدوں میں سے ایک شمار ھوتے تھے- 14/32
" خدا کی قسم تم لوگوں نے حضرت ابراھیم {ع} کے دین کو فراموش کیا ہے اور گمراہی سے دوچار ھوئے ھو اور ایسی چیزوں کی پرستش کرتے ھو جو حقیقت نہیں ہیں کیونکہ یہ بت نہ سنتے ہیں اور نہ دیکھتے ہیں اور نہ 15/32
حضرت خدیجہ {س} کے گھر 16/32
حضرت خدیجہ {س} کے سماجی کمالات، دولتمند ھونے اور ان کی بے مثال شخصیت کے پیش نظر اس زمانہ کے قبائل کے سرداروں اور مشہور شخصیتوں، عقبہ بن معیط، صلت بن ابی اہات، ابو جہل اور ابو سفیان نے ان سے شادی کرنے کی خواہش کی، لیکن وہ ان میں سے کسی کو اپنی شان کے مطابق 18/32
اگرچہ مورخین اتفاق نظر رکھتے ہیں کہ حضرت خدیجہ {س} نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شادی کرنے سے پہلے دو شادیاں کی ہیں- لیکن اس کے مقابلے میں شیعہ اور سنی مورخین کی ایک جماعت، جن میں "اہل سنت کے ایک مشہور 19/32
1-ابن عباس کی حدیث، جس کی بناء پر حضرت خدیجہ {س} رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے شادی کرنے کے وقت 28 سال 21/32
2-حضرت خدیجہ{ س} کے پہلے اور دوسرے شوہر کے ناموں کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف ہے، ان کے پہلے اور دوسرے شوہر ایسے گمنام افراد نہیں ھونے چاہئے تھے، جن کے نام اور ترتیب میں اختلاف ھوتا-
3-حضرت خدیجہ {س} کے 22/32
4-ازدواج کے وقت حضرت خدیجہ {س} کی عمر کے بارے میں مورخین کے درمیان اختلاف پایا جانا-
لیکن زیادہ تر مورخین کے مطابق ، حضرت خدیجہ نے حضرت محمد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے رشتئہ ازدواج قائم کرنے سے پہلے دو 23/32
1-پہلے شوہر:
جناب خدیجہ {س} نے اپنی جوانی کی ابتداء میں "ابی ہالہ النباش بن زرارہ التمیمی" نامی ایک نوجوان سے شادی کی اور ان سے ان کے دو بیٹے تھے، جن کے نام "ھند" اور " ہالہ" تھے- ابو ہالہ، حضرت خدیجہ {س} کے ساتھ اپنی ازدواجی 24/32
حضرت خدجہ {س} کے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے شادی کرنے کے بعد ھند اور ہالہ اپنی والدہ کے ھمراہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے گھر آگئے اور آنحضرت 25/32
جناب ھند بن ابی ہالہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت تک زندہ تھے اور وہ آنحضرت{ص} پر ایمان لائے- مسلمانوں کے ھجرت کرنے پر ھند بن ابی ہالہ نے بھی مدینہ ھجرت کی اور جنگ بدر اور احد میں بھی شرکت کی- جناب ھند اپنا تعارف کرتے 26/32
"میں اپنے باپ، ماں اور بھائی کے لحاظ سے لوگوں میں بہترین فرد ھوں- میرے باپ رسول خدا {ص} میرے بھائی قاسم اور میری بہن فاطمہ سلام اللہ علیہا اور میری والدہ خدیجہ سلام اللہ علیہا ہیں"
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وصال کے بعد ھند بن ابی ہالہ نے حضرت علی 27/32
حضرت خدیجہ { س} کے دوسرے بیٹے، ہالہ بن ابی ہالہ سے بھی آنحضرت {ص] کافی محبت فرماتے تھے- ہالہ 28/32
دوسرے شوہر:
ابی ہالہ کے مرنے کے بعد، حضرت خدیجہ {س} نے، قریش کے" عتیق بن عابد بن عبداللہ عمر بن مخزوم" نامی ایک نامور شخص سے شادی کی ان سے ان کی ایک بیٹی پیدا ھوئی، جس کا نام "ھند" تھا- حضرت خدیجہ {س} نے عتیق کے ساتھ 29/32
بعض روایتوں میں آیا ہے کہ ھند بنت عتیق نے اپنے چچازاد بھائی "صفی بن امیہ بن عاید المخزومی" سے شادی کی اور ان سے کئی اولاد کی ماں بن گئیں- مسلمانوں نے حضرت خدیجہ {س} کے احترام میں، کہ 30/32
عتیق کے مرنے کے بعد، قریش کے کئی سرداروں اور بزرگوں نے حضرت خدیجہ {س} سے ازدواج کی خواستگاری کی، لیکن انھوں نے ان میں سے کسی کو قبول نہیں کیا اور ارادہ کیا کہ اب مزید شادی نہیں کریں گی 31/32
پھر آپ {س} کی آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے شادی کیسے ہوئی؟ آپ {س} کو خواب میں کیسے اس شادی کا اشارہ ملا؟ جانئے اگلے تھریڈ میں🙏
#پیرکامل
۔ 32/32