رسول خدا {ص} ہرسال ایک مدت تک گھر اور معاشرہ کو ترک کرکے عبادت کرنے کے لئے غار حرا میں جاتے تھے- ان کی عمر مبارک چالیس سال تھی کہ رجب کے مہینہ میں جناب خدیجہ {س} سے وداع ہو کر عبادت کے لئے غار حرا کی طرف روانہ ھوئے اور وہاں پر کئی دن عبادت میں 1/37
جب آپ{ص} گھر میں داخل ھوئے، آپ {ص} کے سر اور چہرے پر پسینہ جاری تھا اور آپ کا رنگ متغیر ھو چکا تھا، آپ {ص} کا بدن کانپ رہا تھا اور شدید تھکاوٹ محسوس کر رہے تھے- اسی حالت میں جناب خدیجہ {س} سے مخاطب ھوکر فرمایا 2/37
جناب خدیجہ {س} نے بستر ڈالا اور پیغمبر اکرم {ص} کچھ دیر تک لیٹے اور اس کے بعد اچانک بستر سے اٹھ کر بیٹھ گئے-
جناب خدیجہ {س} نے احساس کیا کہ کوئی حادثہ پیش آیا ہے، پیغمبر اکرم {ص} نے جب سکون کا سانس لیا، تو جناب خدیجہ {س} نے پوچھا
"کیا بات ہے؟"
پیغمبر 3/37
"جب میں غار سے باہر نکلا تاکہ گھر کی طرف روانہ ھو جاوں، ابھی پہاڑ سے نیچے نہیں اترا تھا کہ اچانک میں نے ایک آواز سنی جس نے مجھے خطاب کرکے کہا :"یا محمد؛ انت رسول اللہ و انا جبرئیل" اے محمد {ص} آپ رسول خدا ہیں اور میں جبرئیل ھوں"
میں نے اپنے 4/37
یہ خبر سننے کے بعد، 5/37
"بیشک، آپ رسول خدا ہیں، میرے ماں باپ آپ پر قربان ھوں، میں آپ {ص} کی تصدیق کرتی ھوں، میں خدا اور آپ {ص} پر رسول 6/37
جناب خدیجہ {س} رسول خدا {ص} سے کوئی سوال کئے بغیر اور کسی قسم کے شک و شبہہ کے بغیر، بدون تاخیر خداوند سبحان اور رسول خدا {ص} کی رسالت پر ایمان لائیں اور اپنے لئے پہلی مسلمان خاتون کا لقب حاصل کیا اور اس طرح وہ پہلی ام المومنین { مومنین کی 7/37
اسکے بعد آپ {ص} نے حضرت علی {ع} کو اسلام قبول کرنے اور خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لانے کی دعوت دی، حضرت علی {ع} نے بلا تاخیر رسول خدا {ص} کی دعوت قبول کی اور ایمان لائے- اس طرح تاریخ اسلام میں علی {ع} دوسرے مسلمان کے عنوان سے مشہور ھوئے-
اس 8/37
حضرت خدیجہ{س} خداوند متعال پر ایمان کے بعد دل و جان سے اپنے شوہر پر ایمان و اعتقاد رکھتی تھیں اور رسول خدا {ص} کے دستوروں، نصیحتوں اور فرمودات کی من و عن اطاعت کرتی تھیں اور انھیں عملی جامہ پہناتی تھیں-
حضرت خدیجہ {س} نے رسول خدا {ص} 10/37
روایت ہے کہ "حضرت خدیجہ {س} اپنی شادی کے چند دنوں کے بعد اپنے چچا ورقہ بن نوفل کے پاس گئیں اور کہا کہ: میری اس دولت کو لے کر رسول خدا{ص} کے پاس جانا اور انھیں 11/37
ورقہ بن نوفل نے، کعبہ کے پاس آکر زمزم اور مقام ابراھیم {ع} کے درمیان کھڑے ھوکر 12/37
" اے عرب کے باشندو؛ خدیجہ {س} تمھیں گواہ بناتی ہے کہ اس نے اپنے آپ کو، اپنی پوری دولت کو، اپنے غلاموں، کنیزوں، ملکیت، مویشی، مہر اور اپنے تمام تحفے محمد {ص} کو بخش دئے ہیں اور ان تمام ھدایا کو محمد {ص} نے قبول کیا ہے اور خدیجہ {س} کا یہ کام 13/37
رسول خدا {ص} نے بھی حضرت خدیجہ {س} کی دولت اسلام کی ترویج اور مسلمانوں کے تحفظ میں خرچ کی اور کبھی اس دولت سے کوئی تجارت نہیں کی-
تمام مورخین اور 14/37
مسلمان، جس دوران شعب ابیطالب میں کئی برسوں تک انتہائی سخت اور مشکل اقتصادی محاصرہ سے دوچار تھے، اس دوران 15/37
حضرت خدیجہ {س} کا بھتیجا، حکیم بن حزام، نان و خرما خرید کر اونٹ پر لاد کر اسے رات کی تاریکی میں شعب ابیطالب میں مسلمانوں کے پاس پہنچاتا تھا-
بیشک حضرت خدیجہ 17/37
پیغمبر اسلام {ص} نے حضرت خدیجہ {س} کے مال سے بہت سے قرضداروں کا قرضہ ادا کیا اور انھیں قرضہ کے دباؤ سے آزاد کیا، حاجتمندوں کی مدد فرماتے تھے، بے سہاروں اور یتیموں کی 18/37
پیغمبر اسلام {ص} ایک موقع پر فرماتے ہیں
"خدیجہ {س} نے دین خدا کے سلسلہ میں میری مدد کی اور اپنے مال سے میری نصرت کی"-
سلیمان کتان نامی ایک عرب مصنف لکھتے ہیں
"خدیجہ {س} نے اپنی ساری دولت رسول خدا {ص} کو بخش دی، لیکن یہ محسوس نہیں کررہی تھیں کہ اپنے مال کو 19/37
نہ آنحضرت {ص} اپنے حسن و جمال، اخلاق اور نبوت کے بارے میں حضرت خدیجہ {س} کے سامنے اظہار فخر کرتے تھے اور نہ حضرت خدیجہ {س} کبھی آنحضرت {ص} کے سامنے اپنے مال و 20/37
ایک موقع پر، جب مکہ کی عورتیں حضرت خدیجہ {س} پر طعنہ زنی کرتی ہیں اور ان 21/37
"کیا آپ پوری سرزمین عرب میں محمد {ص} جیسے نیک، پسندیدہ خصلت والے اور شرافت کے مالک کسی دوسرے شخص کو پیدا کرسکتی ہیں؟"
حضرت خدیجہ {س} کی شوہر داری کا طریقہ کار شوہر 22/37
حضرت خدیجہ{س} دل وجان سے اپنے شوہر، رسول خدا {ص} پر ایمان رکھتی تھیں اور آپ {ص} سے والہانہ محبت کرتی تھیں- حضرت خد یجہ {س} کا یہ عشق و محبت ان کی زندگی کے ابتدائی 23/37
اسلام کی یہ بے مثال خاتون، اپنے کردار، طریقہ کار اور ہنرمندی سے اپنے گھر کے ماحول کو اپنے شوہر کے لئے آرام و سکون کے مرکز میں تبدیل کرنے میں 24/37
حضرت خدیجہ{س} اس چیز کو پسند کرتی تھیں، جسے حضرت محمد مصطفے {ص} پسند فرماتے تھے اور وہی چیز چاہتی تھیں، جسے ان کے شوہر چاہتے تھے- وہ اپنے دل و جان اور تمام جذبات سے اپنے شوہر پر ایمان رکھتی تھیں اور انھیں روئے زمین پر بہترین، مکمل ترین اور شریف ترین 26/37
ابھی حضرت خدیجہ {س} کی پیغمبر اسلام {ص} کے ساتھ ازدواجی زندگی شروع ھوئے چند دن ہی گزرے تھے کہ آنحضرت {ص} اپنے پروردگار سے راز و نیاز کرنے کے لئے اپنے گھر کو چھوڑ کر غارحرا میں چلے گئے- حضرت 27/37
پیغمبر اسلام {ص} کے رسالت پر مبعوث ھونے کے بعد کفار و مشرکین کی طرف سے، 28/37
ایک دن پیغمبر خدا {ص} گھر میں داخل ھوئے، آپ {ص} اپنے دست ہائے مبارک سے اپنے چہرے کو ڈھانپے ھوئے تھے- حضرت خدیجہ {س} پیغمبر اسلام {ص} کو اس حالت میں دیکھ کر آنحضرت {ص} کی طرف دوڑیں اور پریشانی کے عالم میں آنحضرت {ص} کے دست ہائے مبارک کو آپ {ص} کے چہرے سے ہٹا 30/37
حضرت خدیجہ {س} نے پوچھا: یا رسول اللہ؛ آپ {ص} کیوں رو رہے ہیں؟ پیغمبر اکرم {ص} نے جواب میں فرمایا:" اے خدیجہ؛ ان لوگوں کی گمراہی پر رو رہا 31/37
حضرت خدیجہ {س} اضطراب اور پریشانی کے عالم میں اپنے گھر کے دروازہ پر کھڑی تھیں کہ حضرت حمزہ کو شکار سے لوٹتے ھوئے دیکھا- فوراً ان سے مخاطب ھوکر کہا:" اے حمزہ، آپ شیر کو شکار کرنے کے لئےجاتے ہیں اور لوگ آپ کے بھتیجے کے چہرے پر طمانچے مارتے ہیں اور کوئی ان کا دفاع نہیں 32/37
حضرت حمزہ نے یہ خبر سننے کے بعد غضبناک حالت میں کہا:" جب تک نہ اس کا انتقام لوں، میں آرام سے نہیں بیٹھوں گا"- اس کے بعد حضرت حمزہ کعبہ کے پاس کھڑے ھوئے اور بلند آواز میں اعلان کیا :" اے مکہ کے باشندو؛ جان لو میں بھی مسلمان ھوا ھوں اور اپنے بھتیجے کے دین کو قبول 33/37
رسول اکرم {ص} ایک حدیث میں فرماتے ہیں
"کسی پیغمبر نے میرا جیسا آزار نہیں دیکھا ہے"
اس کے باوجود حضرت خدیجہ {س} ان سخت اور مشکل ایام کے دوران تمام ان اذیت و آزار کے مقابلے میں پیغمبر اکرم {ص} کی مدافع اور سچی 34/37
حضرت خدیجہ {س} اپنے شوہر سے عشق و محبت رکھتی تھیں اور دل و جان سے پیغمبر اسلام {ص} کو دوست رکھتی تھیں- یہ عظیم خاتون مناسب اوقات پر اپنے شوہر کے ساتھ رکھنے والے اپنے باطنی عشق و محبت کا مختلف صورتوں میں 35/37
حضرت خدیجہ {س} پیغمبر اکرم {ص} کے بارے میں اپنی دلی اور باطنی محبت کو بیان فرماتی ہیں:
"اگر دنیا کی تمام نعمتیں اور بادشاھوں کی سلطنتیں میرے پاس ھوتیں اور ان کی مملکتیں ہمیشہ میرے اختیار میں ھوتیں، تو ان کی قدر و قیمت میرے لئے ایک مچھر کے پر کے برابر 36/37
آگے ہم جانیں گے کچھ آپ {س} کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہونے والی اولاد اور انکی تربیت کے بارے میں، لیکن اگلے تھریڈ میں ان شاءاللہ 🙏
#پیرکامل
۔ 37/37