My Authors
Read all threads
حضرت خدیجہ {س} - قسط نمبر 3

رسول خدا {ص} ہرسال ایک مدت تک گھر اور معاشرہ کو ترک کرکے عبادت کرنے کے لئے غار حرا میں جاتے تھے- ان کی عمر مبارک چالیس سال تھی کہ رجب کے مہینہ میں جناب خدیجہ {س} سے وداع ہو کر عبادت کے لئے غار حرا کی طرف روانہ ھوئے اور وہاں پر کئی دن عبادت میں 1/37
گزارنے اور اپنے پروردگار سے راز و نیاز کرنے کے بعد گھر لوٹے-
جب آپ{ص} گھر میں داخل ھوئے، آپ {ص} کے سر اور چہرے پر پسینہ جاری تھا اور آپ کا رنگ متغیر ھو چکا تھا، آپ {ص} کا بدن کانپ رہا تھا اور شدید تھکاوٹ محسوس کر رہے تھے- اسی حالت میں جناب خدیجہ {س} سے مخاطب ھوکر فرمایا 2/37
"مجھے ڈھانپ لو"

جناب خدیجہ {س} نے بستر ڈالا اور پیغمبر اکرم {ص} کچھ دیر تک لیٹے اور اس کے بعد اچانک بستر سے اٹھ کر بیٹھ گئے-

جناب خدیجہ {س} نے احساس کیا کہ کوئی حادثہ پیش آیا ہے، پیغمبر اکرم {ص} نے جب سکون کا سانس لیا، تو جناب خدیجہ {س} نے پوچھا
"کیا بات ہے؟"

پیغمبر 3/37
اکرم {ص} نے جواب میں فرمایا
"جب میں غار سے باہر نکلا تاکہ گھر کی طرف روانہ ھو جاوں، ابھی پہاڑ سے نیچے نہیں اترا تھا کہ اچانک میں نے ایک آواز سنی جس نے مجھے خطاب کرکے کہا :"یا محمد؛ انت رسول اللہ و انا جبرئیل" اے محمد {ص} آپ رسول خدا ہیں اور میں جبرئیل ھوں"

میں نے اپنے 4/37
بائیں، پھر دائیں جانب دیکھا، لیکن کوئی نظر نہیں آیا اپنے پیچھے کی طرف نظر ڈالی کسی کو نہیں دیکھا- میں نے جب سر کو اٹھا کر آسمان کی طرف دیکھا تو جبرئیل ایک مرد کی شکل میں کھڑے تھے، اور انھوں نے مجھ سے مخاطب ھوکر کہا:"یا محمد؛ انت رسول اللہ و انا جبرئیل"

یہ خبر سننے کے بعد، 5/37
جناب خدیجہ کے چہرے پر خوشی و شادمانی کی لہر دوڑگئی، جیسے کہ انھیں نئی جان مل گئی، ایسا لگتا تھا کہ وہ برسوں سے اس خوشخبری کو سننے کے لئے منتظر تھیں- بلا تاخیر کہا
"بیشک، آپ رسول خدا ہیں، میرے ماں باپ آپ پر قربان ھوں، میں آپ {ص} کی تصدیق کرتی ھوں، میں خدا اور آپ {ص} پر رسول 6/37
خدا کے عنوان سے ایمان لاتی ھوں"

جناب خدیجہ {س} رسول خدا {ص} سے کوئی سوال کئے بغیر اور کسی قسم کے شک و شبہہ کے بغیر، بدون تاخیر خداوند سبحان اور رسول خدا {ص} کی رسالت پر ایمان لائیں اور اپنے لئے پہلی مسلمان خاتون کا لقب حاصل کیا اور اس طرح وہ پہلی ام المومنین { مومنین کی 7/37
ماں} کے عنوان سے پہچانی گئیں-

اسکے بعد آپ {ص} نے حضرت علی {ع} کو اسلام قبول کرنے اور خدائے وحدہ لاشریک پر ایمان لانے کی دعوت دی، حضرت علی {ع} نے بلا تاخیر رسول خدا {ص} کی دعوت قبول کی اور ایمان لائے- اس طرح تاریخ اسلام میں علی {ع} دوسرے مسلمان کے عنوان سے مشہور ھوئے-
اس 8/37
کے بعد زید بن حارثہ تاریخ اسلام کے تیسرے مسلمان کے عنوان سے ایمان لائے- اس کے بعد خدیجہ {س} نے اپنی بیٹیوں کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی اور ان کی چار بیٹیاں بھی اللہ اور رسول خدا {ص} پر ایمان لائیں- اس طرح سب سے پہلے جس گھر کے تمام افراد اللہ اور اس کے رسول { ص} پر ایمان 9/37
لائے، وہ جناب خدیجہ {س} کا گھر تھا-

حضرت خدیجہ{س} خداوند متعال پر ایمان کے بعد دل و جان سے اپنے شوہر پر ایمان و اعتقاد رکھتی تھیں اور رسول خدا {ص} کے دستوروں، نصیحتوں اور فرمودات کی من و عن اطاعت کرتی تھیں اور انھیں عملی جامہ پہناتی تھیں-

حضرت خدیجہ {س} نے رسول خدا {ص} 10/37
سے شادی کرنے کے چند دنوں کے بعد اپنی ساری دولت رسول خدا {ص} کو بخش دی تاکہ آنحضرت {ص} جس طرح چاہیں اسے صرف کریں-

روایت ہے کہ "حضرت خدیجہ {س} اپنی شادی کے چند دنوں کے بعد اپنے چچا ورقہ بن نوفل کے پاس گئیں اور کہا کہ: میری اس دولت کو لے کر رسول خدا{ص} کے پاس جانا اور انھیں 11/37
کہنا کہ یہ خدیجہ {س} کی دولت ہے اور آپ {ص} کی خدمت میں تحفہ کے طور پر پیش کرتی ہے تاکہ آپ {ص} جس طرح مناسب سمجھیں اسے خرچ کریں اور میرے تمام غلاموں اور کنیزوں کو بھی ان کی خدمت میں بخش دینا"-

ورقہ بن نوفل نے، کعبہ کے پاس آکر زمزم اور مقام ابراھیم {ع} کے درمیان کھڑے ھوکر 12/37
بلند آواز میں یہ اعلان کیا کہ:

" اے عرب کے باشندو؛ خدیجہ {س} تمھیں گواہ بناتی ہے کہ اس نے اپنے آپ کو، اپنی پوری دولت کو، اپنے غلاموں، کنیزوں، ملکیت، مویشی، مہر اور اپنے تمام تحفے محمد {ص} کو بخش دئے ہیں اور ان تمام ھدایا کو محمد {ص} نے قبول کیا ہے اور خدیجہ {س} کا یہ کام 13/37
ان کے محمد {ص} سے والہانہ عشق و محبت کی وجہ سے ہے- اس نے آپ لوگوں کو اس سلسلہ میں گواہ بنایا ہے اور آپ بھی اس کی گواہی دینا"-
رسول خدا {ص} نے بھی حضرت خدیجہ {س} کی دولت اسلام کی ترویج اور مسلمانوں کے تحفظ میں خرچ کی اور کبھی اس دولت سے کوئی تجارت نہیں کی-

تمام مورخین اور 14/37
اسلام شناسوں کا اعتراف ہے کہ حضرت خدیجہ {س} کی دولت ان موثر عوامل میں سے ایک اہم عامل تھی جو اسلام کی ترویج اور اس کے پھیلنے میں کلیدی اور بنیادی رول ادا کرچکے ہیں۔

مسلمان، جس دوران شعب ابیطالب میں کئی برسوں تک انتہائی سخت اور مشکل اقتصادی محاصرہ سے دوچار تھے، اس دوران 15/37
حضرت خدیجہ {س} کی دولت اور سرمایہ نے مسلمانوں کی جان کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے- حضرت خدیجہ {س} بھی اپنی کم سن بیٹی، حضرت فاطمہ {س} کے ہمراہ شعب ابیطالب میں موجود تھیں اور وہیں سے مکہ میں مقیم اپنے رشتہ داروں کو پیغام بھیجتی تھیں کہ ان کے مال و ثروت سے مسلمانوں کے 16/37
لئے غذائی اجناس اور ضروریات زندگی کی دوسری چیزیں مہیا کرکے اور کفار و مشرکین سے چھپا کے شعب ابیطالب میں پہنچا دیں-

حضرت خدیجہ {س} کا بھتیجا، حکیم بن حزام، نان و خرما خرید کر اونٹ پر لاد کر اسے رات کی تاریکی میں شعب ابیطالب میں مسلمانوں کے پاس پہنچاتا تھا-

بیشک حضرت خدیجہ 17/37
{س} کی دولت، اسلام کی ترویج اور پھیلاو میں اس قدر موثر تھی کہ حضرت علی {ع} کی تلوار کے برابر قرار پائی-

پیغمبر اسلام {ص} نے حضرت خدیجہ {س} کے مال سے بہت سے قرضداروں کا قرضہ ادا کیا اور انھیں قرضہ کے دباؤ سے آزاد کیا، حاجتمندوں کی مدد فرماتے تھے، بے سہاروں اور یتیموں کی 18/37
نصرت کرتے تھے-

پیغمبر اسلام {ص} ایک موقع پر فرماتے ہیں
"خدیجہ {س} نے دین خدا کے سلسلہ میں میری مدد کی اور اپنے مال سے میری نصرت کی"-

سلیمان کتان نامی ایک عرب مصنف لکھتے ہیں
"خدیجہ {س} نے اپنی ساری دولت رسول خدا {ص} کو بخش دی، لیکن یہ محسوس نہیں کررہی تھیں کہ اپنے مال کو 19/37
بخش رہی ہیں، بلکہ یہ محسوس کر رہی تھیں کہ ایک ایسی ہدایت حاصل کر رہی ہیں، جو تمام دنیا کے خزانوں سے برتر ہے-"

نہ آنحضرت {ص} اپنے حسن و جمال، اخلاق اور نبوت کے بارے میں حضرت خدیجہ {س} کے سامنے اظہار فخر کرتے تھے اور نہ حضرت خدیجہ {س} کبھی آنحضرت {ص} کے سامنے اپنے مال و 20/37
دولت اور سماجی حیثیت کے بارے میں فخر کا مظاہرہ کرتی تھیں- ان دونوں نے ازدواج کے بعد بے بنیاد اور ظاہری فخر و مباہات کو چھوڑ دیا تھا اور اخلاص و محبت اور وفاداری پر مبنی اپنی مشترک زندگی گزارتے تھے-

ایک موقع پر، جب مکہ کی عورتیں حضرت خدیجہ {س} پر طعنہ زنی کرتی ہیں اور ان 21/37
کا مذاق اڑاتی ہیں کہ انھوں نے کیوں عبداللہ کے یتیم کے ساتھ شادی کی، تو جناب خدیجہ {س} جواب میں فرماتی ہیں
"کیا آپ پوری سرزمین عرب میں محمد {ص} جیسے نیک، پسندیدہ خصلت والے اور شرافت کے مالک کسی دوسرے شخص کو پیدا کرسکتی ہیں؟"

حضرت خدیجہ {س} کی شوہر داری کا طریقہ کار شوہر 22/37
داری کا کامیاب ترین اور بے مثا ل طریقہ کار ہے، جو آج کے خاندانوں کے لئے جامع اور مکمل نمونہ عمل بن سکتا ہے-

حضرت خدیجہ{س} دل وجان سے اپنے شوہر، رسول خدا {ص} پر ایمان رکھتی تھیں اور آپ {ص} سے والہانہ محبت کرتی تھیں- حضرت خد یجہ {س} کا یہ عشق و محبت ان کی زندگی کے ابتدائی 23/37
چند ایام اور چند مہینوں تک محدود و مخصوص نہیں تھا، بلکہ زمانہ کے گزرنے کے ساتھ ان کے باہمی عشق و محبت میں اضافہ ھوتا جارہا تھا-

اسلام کی یہ بے مثال خاتون، اپنے کردار، طریقہ کار اور ہنرمندی سے اپنے گھر کے ماحول کو اپنے شوہر کے لئے آرام و سکون کے مرکز میں تبدیل کرنے میں 24/37
کامیاب ھوئیں اور اس مقصد کو تقویت بخشنے کے لئے ہر قسم کے امکانات اور وسائل سے استفادہ کرتی تھیں- حضرت خدیجہ {س} نے نہ صرف اپنی پوری دولت پیغمبر اسلام {ص} کو بخش دی تھی، بلکہ انھوں نے اپنی محبت، جذبات، آرام و آسائش حتی کہ روح و جان کو کسی قسم کی توقع کے بغیر اپنے شوہر کے 25/37
اختیار میں دے دیا تھا-

حضرت خدیجہ{س} اس چیز کو پسند کرتی تھیں، جسے حضرت محمد مصطفے {ص} پسند فرماتے تھے اور وہی چیز چاہتی تھیں، جسے ان کے شوہر چاہتے تھے- وہ اپنے دل و جان اور تمام جذبات سے اپنے شوہر پر ایمان رکھتی تھیں اور انھیں روئے زمین پر بہترین، مکمل ترین اور شریف ترین 26/37
انسان جانتی تھیں کہ خداوند متعال نے انھیں ان کی شریک حیات بننے کا شرف بخشا تھا-

ابھی حضرت خدیجہ {س} کی پیغمبر اسلام {ص} کے ساتھ ازدواجی زندگی شروع ھوئے چند دن ہی گزرے تھے کہ آنحضرت {ص} اپنے پروردگار سے راز و نیاز کرنے کے لئے اپنے گھر کو چھوڑ کر غارحرا میں چلے گئے- حضرت 27/37
خدیجہ {س} نےاس پوری مدت کے دوران اس تنہائی کے بارے میں کوئی گلہ و شکوہ نہیں کیا، بلکہ ہر روز کھانا پانی مہیا کرکے اپنے ساتھ غارحرا میں لے جاتی تھیں، یا اسےحضرت علی {ع} کے ہاتھ غارحرا میں بھیجتی تھیں-

پیغمبر اسلام {ص} کے رسالت پر مبعوث ھونے کے بعد کفار و مشرکین کی طرف سے، 28/37
دشمنیاں، مخالفتیں، بغض و حسد اور اذیت و آزار کا سلسلہ شروع ھوا اور حضرت خدیجہ {س} ہمیشہ پروانہ کی مانند آنحضرت {ص} کے وجود مبارک کے گرد گھومتی اور آپ {ص} کی حفاظت کرتی تھیں اور آپ {ص} کے لئے آرام و سکون کا ماحول پیدا کرتی تھیں اور آنحضرت {ص} کے غم و آلام کے بوجھ کو ہلکا 29/37
کرتی تھیں-

ایک دن پیغمبر خدا {ص} گھر میں داخل ھوئے، آپ {ص} اپنے دست ہائے مبارک سے اپنے چہرے کو ڈھانپے ھوئے تھے- حضرت خدیجہ {س} پیغمبر اسلام {ص} کو اس حالت میں دیکھ کر آنحضرت {ص} کی طرف دوڑیں اور پریشانی کے عالم میں آنحضرت {ص} کے دست ہائے مبارک کو آپ {ص} کے چہرے سے ہٹا 30/37
دیا، اچانک حضرت خدیجہ {س} کی نگاہ انحضرت {ص} کے چہرے پر لگے طمانچے کے نشان پر پڑی اور دیکھا کہ آنحضرت{ص} کی آنکھوں سے آنسو جاری ہیں-

حضرت خدیجہ {س} نے پوچھا: یا رسول اللہ؛ آپ {ص} کیوں رو رہے ہیں؟ پیغمبر اکرم {ص} نے جواب میں فرمایا:" اے خدیجہ؛ ان لوگوں کی گمراہی پر رو رہا 31/37
ھوں-"

حضرت خدیجہ {س} اضطراب اور پریشانی کے عالم میں اپنے گھر کے دروازہ پر کھڑی تھیں کہ حضرت حمزہ کو شکار سے لوٹتے ھوئے دیکھا- فوراً ان سے مخاطب ھوکر کہا:" اے حمزہ، آپ شیر کو شکار کرنے کے لئےجاتے ہیں اور لوگ آپ کے بھتیجے کے چہرے پر طمانچے مارتے ہیں اور کوئی ان کا دفاع نہیں 32/37
کرتا ہے"

حضرت حمزہ نے یہ خبر سننے کے بعد غضبناک حالت میں کہا:" جب تک نہ اس کا انتقام لوں، میں آرام سے نہیں بیٹھوں گا"- اس کے بعد حضرت حمزہ کعبہ کے پاس کھڑے ھوئے اور بلند آواز میں اعلان کیا :" اے مکہ کے باشندو؛ جان لو میں بھی مسلمان ھوا ھوں اور اپنے بھتیجے کے دین کو قبول 33/37
کرچکا ھوں اور جو ان پر حملہ کرے گا اس کا میرے ساتھ مقابلہ ھوگا"-

رسول اکرم {ص} ایک حدیث میں فرماتے ہیں
"کسی پیغمبر نے میرا جیسا آزار نہیں دیکھا ہے"
اس کے باوجود حضرت خدیجہ {س} ان سخت اور مشکل ایام کے دوران تمام ان اذیت و آزار کے مقابلے میں پیغمبر اکرم {ص} کی مدافع اور سچی 34/37
مددگار اور آنحضرت {ص} کی روح و جان کو آرام و سکون بخشنے والی تھیں-

حضرت خدیجہ {س} اپنے شوہر سے عشق و محبت رکھتی تھیں اور دل و جان سے پیغمبر اسلام {ص} کو دوست رکھتی تھیں- یہ عظیم خاتون مناسب اوقات پر اپنے شوہر کے ساتھ رکھنے والے اپنے باطنی عشق و محبت کا مختلف صورتوں میں 35/37
اظہار کرتی تھیں-

حضرت خدیجہ {س} پیغمبر اکرم {ص} کے بارے میں اپنی دلی اور باطنی محبت کو بیان فرماتی ہیں:

"اگر دنیا کی تمام نعمتیں اور بادشاھوں کی سلطنتیں میرے پاس ھوتیں اور ان کی مملکتیں ہمیشہ میرے اختیار میں ھوتیں، تو ان کی قدر و قیمت میرے لئے ایک مچھر کے پر کے برابر 36/37
نہیں ہے، جب میری آنکھوں کے سامنے آپ {ص} نہ ھوں"-

آگے ہم جانیں گے کچھ آپ {س} کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہونے والی اولاد اور انکی تربیت کے بارے میں، لیکن اگلے تھریڈ میں ان شاءاللہ 🙏
#پیرکامل
۔ 37/37
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Enjoying this thread?

Keep Current with 💎 پـیــــــKamilــــــر™

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!