*پاکستان کی تاریخ کے کچھ کڑوے سچ جو ہمیں نہیں پڑھاۓ جاتے*
قیامِ پاکستان کے کچھ عرصے بعد سردار عبدالرب نشتر نے ایوب خان کے بارے میں ایک فائل قائد اعظم کو بھجوائی تو ساتھ نوٹ میں لکھا کہ ایوب خان مہاجرین کی بحالی اور ریلیف کے بجائے سیاست میں دلچسپی لیتا ہے
1
’’ میں اس آرمی افسر (ایوب خان) کو جانتاھوں۔ وہ فوجی معاملات سے زیادہ سیاست میں دلچسپی لیتا ہے ۔
2
بحوالہ:
کتاب: قائد اعظم بحیثیت گورنر جنرل
مصنف: قیوم نظامی
3
بحوالہ:
کتاب: گوہر گزشت
مصنف: الطاف گوہر
4
5
اپنی اس تنزلی پر ایوب خان بہت رنجیدہ ھوئے اور انہوں نے قائد آعظم کے احکامات کے برخلاف اسوقت کے فوجی سربراہ سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے انہوں نے اپنے دوست بریگیڈیئر شیر علی خان پٹودی سے مدد مانگی۔
6
بحوالہ:
کتاب: گوہر گزشت
مصنف: الطاف گوہر
7
8
بحوالہ:
کتاب: The Crossed Sword
مصنف: شجاع نواز
9
10
اور بد نصیبی دیکھیے، عدالت سے غداری کی سزا کاٹنے والے، اسی جنرل اکبر کو 1973 میں بھٹو صاحب، قومی سلامتی کونسل کا رکن نامزد کر دیتے ہیں
11
12
بحوالہ:
کتاب: قائد اعظم بحیثیت گورنر جنرل
مصنف: قیوم نظامی
13
14
بحوالہ:
کتاب: جنرل اور سیاست
مصنف: اصغر خان
حاصلِ کلام: 👈❤👉
*جس دن ہم نے اپنی نئ نسل کو پاکستان کی اصل تاریخ پڑھانا شروع کردی اسی دن سے پاکستان ترقی کرنا شروع کر دے گا۔*
15