My Authors
Read all threads
طارق عزیز صاحب سے بالمشافہ ملاقاتوں کا موقع 96 میں ملا۔
قصہ کچھ یوں ہے کہ میں اپنے کالج جرنل کا بانی چیف ایڈیٹر تھا اور پہلے شمارے کی افتتاحی تقریب کیلئیے طارق صاحب کو بطور مہمانِ خصوصی مدعو کرنا چاہ رہا تھا۔ ڈائریکٹری سے نمبر دیکھ کر پی ٹی وی لاہور کا نمبر ملایا اور آپریٹر سے
طارق عزیز صاحب کا نمبر پوچھا، آپریٹر نے نمبر دینے سے انکار کر دیا۔ میں نے آپریٹر سے کہا کہ 'کالج کا انتہائی اہم فنکشن ہے اور طارق عزیز صاحب نے بطور مہمان ِخصوصی مدعو ہونا ہے، آپ سوچ لیں اگر طارق صاحب فنکشن اٹینڈ نہ کر پائے تو آپکی گوشمالی ہو جانی ہے' آپریٹر نے کچھ سوچ کر جھجھکتے
ہوئے فون نمبر دے دیا۔ اگلے ہی لمحے میں نے طارق صاحب کو فون ملا دیا۔ چند لمحوں بعد طارق عزیز صاحب نے خود فون اٹھایا، انکی آواز کے زیرو بم نے چند لمحات کیلئیے میرے اعصاب کو منجمد کر دیا۔ طارق صاحب نے بھاری آواز سے دوبارہ ہیلو کہا تو میں نے لرزتی آواز میں مدعا بیان کیا۔ میرے
کانوں میں طارق صاحب کا جواب انکی آواز میں آج بھی گونج رہاہے ' بابو، میں کالجز کے پروگرامز میں شرکت سے گریز کرتا ہوں، آپ کسی اور صاحب کو مدعو کرلیں'
میں ذہنی طور پر اس جواب کیلئیےتیار تھا سو، نہایت کمینگی سے میں نے طارق عزیز صاحب کی کمزوری کو مدنظر رکھتےہوئے اپنا اگلا کارڈ چلا دیا
کہا، 'سر میرا جرنل نئی نسل کو وطن سے محبت کے جذبے سے روشناس کرانے کیلئیے ہے, اس حوالے سے مجھے آپکے علاوہ کوئی دوسری شخصیت موزوں نظر نہیں آتی، آپ اپنے ٹی وی شو کے ذریعے بھی تو یہی کرتے ہیں اگر میرے پروگرام پر آ کر عزت افزائی کریں گے تو مجھے یقین ہے آپکی آمد اس حوالے سے طلبا کے
ذہنوں پر دیرپا اثرات چھوڑے گی'۔
حسبِ توقع طارق صاحب نہ چاہتے ہوئے بھی مان گئے اور فرمایا 'اچھا بابو، آ جاؤ کل ایک بجے اور مجھے دکھاؤ تم کیا کرنا چاہتے ہو'.
یوں طارق عزیز صاحب نے مجھے گھر پر مدعو کر لیا اور گھر کا پتہ بتا دیا۔ ان دنوں طارق صاحب گارڈن ٹاؤن احمد بلاک میں رہائش پذیر
ہوا کرتے تھے۔ وقتِ مقررہ پر رکشہ لیکر طارق صاحب کے ہاں پہنچا، کال بیل بجانے پر ملازم نے ریسیو کیا، ملازم کے سفید کلف لگے ہوئے لباس اور سر پر سکیورٹی والی گول ٹوپی دیکھ کر اندازہ ہوا کہ طارق صاحب گھر میں ماحول کو قدرے منظم رکھنا پسند کرتے ہیں۔ دو عدد بڑے قد کے
جرمن شیفرڈ میری آمد پر بے چین ہو چکے تھے، طارق صاحب کی بھاری آواز دور سے گونجی ۔ ۔'ٹااائیگر' اور دونوں جرمن شیفرڈ پرسکون ہوگئے۔
چند لمحات بعد ڈرائینگ روم میں طارق صاحب خود تشریف لے آئے، میں ان دنوں بہت دبلا پتلا ہوا کرتا تھا تو مجھے دیکھ کر کہنے لگے
'اچھا تو یہ فون پر آپ تھے؟ میں تو سمجھا کوئی پہلوان ہوگا' اور میں کھسیانی سی ہنسی ہنس کر رہ گیا۔
میں نے اپنا مدعا بیان کیا، طارق صاحب نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیم رضامندی کا اظہار کیا اور کہا ' ٹھیک ہے آ جاؤں گا، مگر مجھے پہلے اپنے میگزین کا مواد دیکھنے دیجئیے' ۔
میں نے خوشی خوشی مواد طارق صاحب کے حوالے کیا اور طارق صاحب نے پرسوں پھر آنے کا کہا۔ میرے لئیے طارق صاحب سے دوبارہ ملنے کا موقع پرائیز بانڈ لگنے سے کم نہ تھا۔ اسی آواز اور چہرے کو ٹی وی پر دیکھتے ہوئے بڑے ہوئے تھے۔ دو دن بعد میں عزیز دوست نعیم کو ہمراہ لیکر وقتِ مقررہ پر طارق صاحب
سے ملنے پھر جا پہنچا۔ طارق صاحب کو ہمارا میٹیریل پسند آیا تھا لہٰذا انہوں نے آنے کیلئیے رضامندی کا اظہار کر دیا۔ لیکن کہا کہ اپنے کالج کے پرنسپل سے مجھے ایک آفیشل دعوت نامہ بھجوا دیں۔ ہم خوشی خوشی بغلیں بجاتے واپس آئے اور آ کر سیدھے پرنسپل صاحب سے ملنے جا پہنچے۔ پرنسپل صاحب ہمارے
تقریب منعقد کرنے کی کوششوں سے آگاہ تھے لیکن جب انہوں معلوم ہوا کہ مہمانِ خصوصی انکی ذاتِ شریف کی بجائے ہم طارق عزیز صاحب کو بنانا چاہتے ہیں تو پرنسپل صاحب نے دعوت نامہ جاری کرنے سے صاف انکار کر دیا۔ ہم بھی ضد میں آ گئے اور کہا کہ سر آپکے خطاب ہم سنتے رہتے ہیں لیکن کالج میگزین
کیلئیے ہم کسی ایسی شخصیت کو بلانا چاہتے جو طلباء و طالبات کے ذہنوں پر اثر چھوڑ سکے۔ ہماری اس وزنی دلیل سےمتاثر ہوکر پرنسپل صاحب نے ہمیں اجازت دینے سے صاف انکار کردیا۔ یوں ہمارا کالج جرنل کی افتتاحی تقریب کا خواب مٹی میں جا ملا۔
مذکورہ پرنسپل کو چند ماہ بعد کالج کی گورننگ باڈی نے
مالی خرد برد کے الزامات ثابت ہونے پر فائیر کر دیا تھا۔
میں بہرحال آج کے دن تک طارق عزیز صاحب کی شخصیت کے سحر کا شکار ہوں۔
حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا
#RIPTariqAziz
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with ® درویش

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!