My Authors
Read all threads
1/ کھڑک سنگھ
پٹیالہ کے مہاراجہ کے ماموں تھے
اور ایک لمبی چوڑی جاگیر کے مالک تھے۔
جاگیرداری کی یکسانیت سے اکتا کر ایک دن بھانجے سے کہا
"تیرے شہر میں سیشن جج کی کرسی خالی ہے۔
( اس دور میں سیشن جج کی کرسی کا آرڈر انگریز وائسرائے جاری کرتے تھے)
تُو لاٹ صاحب کے نام چٹھی لکھ دے اور
2/ مَیں سیشن جج کا پروانہ لے آتا ہوں"

مہاراجہ سے چٹھی لکھوا کے مہر لگوا کر ماموں لاٹ صاحب کے سامنے حاضر ہوگئے۔

وائسرائے نے پوچھا:
نام؟

بولے:
کھڑک سنگھ

تعلیم؟

بولے:
کیوں سرکار ؟
مَیں کوئی اسکول میں بچے پڑھانے کا آرڈر لے آیا ہوں؟

وائسرائے ہنستے ہوئے بولے:
سردار جی! قانون
3/ کی تعلیم کا پوچھا ہے، آخر آپ نے اچھے بروں کے درمیان تمیز کرنی ہے، اچھوں کو چھوڑنا ہے، بُروں کو سزا دینی ہے۔

کھڑک سنگھ مونچھوں کو تاؤ دے کر بولے:
سرکار اتنی سی بات کے لئے گدھا وزن کی کتابوں کی کیا ضرورت ہے؟ یہ کام میں برسوں سے پنچائت میں کرتا آیا ہوں اور ایک نظر میں اچھے
4/ بُرے کی تمیز کر لیتا ہوں۔

وائسرائے نے یہ سوچ کر کہ اب کون مہاراجہ اور مہاراجہ کے ماموں سے الجھے، جس نے سفارش کی ہے وہی اسے بھگتے، درخواست لی اور حکم نامہ جاری کر دیا۔
اب کھڑک سنگھ جسٹس کھڑک سنگھ بن کر پٹیالہ تشریف لے آئے۔

خدا کی قدرت پہلا مقدمہ ہی جسٹس کھڑک سنگھ کی عدالت
5/ میں قتل کا آگیا۔

ایک طرف چار قاتل کٹہرے میں کھڑے تھے، دوسری طرف ایک روتی دھوتی عورت سر کا ڈوپٹہ گلے میں لٹکائے کھڑی آنسوں پونچھ رہی ہے۔

جسٹس کھڑک سنگھ نے کرسی پر بیٹھنے سے پہلے دونوں طرف کھڑے لوگوں کو اچھی طرح دیکھ لیا۔
اتنے میں پولیس آفیسر آگے بڑھا، جسٹس کھڑک سنگھ کے
6/ سامنے کچھ کاغذات رکھے اور کہنے لگا:
مائی لارڈ ! یہ عورت کرانتی کور ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان چاروں نے مل کر اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے خاوند کا خون کیا ہے۔

کیوں مائی؟ جسٹس کھڑک سنگھ نے پولیس آفیسر کی بات پوری بھی نہیں سنی اور عورت سے پوچھنے لگے، کیسے مارا تھا ؟

عورت
7/ بولی:
سرکار جو دائیں طرف کھڑا ہے اس کے ہاتھ میں برچھا تھا، درمیان والا کئی لے کر آیا تھا اور باقی دونوں کے ہاتھوں میں لاٹھیاں تھیں۔ یہ چاروں کماد کے اولے سے اچانک نکلے اور مارا ماری شروع کر دی اور ان ظالموں نے میرے سر کے تاج کو جان سے مار دیا۔

جسٹس کھڑک سنگھ نے مونچھوں کو
8/ تاؤ دے کر غصے سے چاروں ملزموں کو دیکھا اور کہا:
کیوں بھئی تم نے بندہ مار دیا؟

نہ جی نہ میرے ہاتھ میں بیلچہ تھا، کئی نہیں،
ایک ملزم نے کہا۔

دوسرا ملزم بولا:
جناب میرے پاس برچھا نہیں تھا، ایک سوٹی کے آگے درانتی بندھی تھی، بیری کے درخت سے ٹہنیاں کاٹنے والی۔

جسٹس کھڑک سنگھ
9/ بولے:
چلو، جو کچھ بھی تمہارے ہاتھ میں تھا وہ تو مر گیا نا !

پر جناب ہمارا مقصد تو نہ اسے مارنا تھا، نہ زخمی کرنا تھا، تیسرا ملزم بولا

جسٹس کھڑک سنگھ نے کاغذوں کا پلندہ اپنے آگے کیا اور فیصلہ لکھنے ہی لگے تھے کہ ایک دم سے عدالت کی کرسی سے کالے کوٹ والا آدمی اٹھ کر تیزی سے
10/ سامنے آیا اور بولا:
مائی لارڈ آپ پوری تفصیل تو سنیں۔ میرے یہ مؤکل تو صرف اسے سمجھانے کے لئے اس کی زمین پہ گئے تھے۔
ویسے وہ زمین بھی ابھی مرنے والے کے نام منتقل بھی نہیں ہوئی اس کے مرے باپ سے، ان کے ہاتھوں میں تو صرف ڈنڈے تھے، ڈنڈے بھی کہاں، وہ تو کماد کے فصل سے توڑے ہوے
11/ گنے تھے۔

۔۔ ایک منٹ ۔۔
جسٹس کھڑک سنگھ نے کالے کوٹ والے کو روکا اور پولیس آفیسر کو بلا کر پوچھا:
یہ کالے کوٹ والا کون ہے ؟

سرکار یہ وکیل ہے، ملزمان کا وکیل صفائی، پولیس آفیسر نے بتایا۔

یعنی یہ بھی انہی کا بندہ ہوا نا جو انکی طرف سے بات کرتا ہے،
کھڑک سنگھ نے وکیل کو حکم
12/ دیا کہ ادھر کھڑے ہو جاؤ قاتلوں کے ساتھ۔

اتنی بات کی اور کاغذوں کے پلندے پر ایک سطری فیصلہ لکھ کر دستخط کر دیے۔

جسٹس کھڑک سنگھ نے فیصلہ لکھا تھا کہ چار قاتل اور پانچواں ان کا وکیل، پانچوں کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔

پٹیالہ میں تھرتھلی مچ گئی،
اوے بچو، کھڑک سنگھ آگیا ہے
13/ جو قاتل کے ساتھ وکیل کو بھی پھانسی دیتا ہے۔

کہتے ہیں کہ جب تک کھڑک سنگھ سیشن جج رہے، پٹیالہ ریاست میں قتل کی بہت کم واردتیں ہوئیں۔

یہ واقعہ یا کہانی میرے والد صاحب اکثر مجھے سناتے تھے، اور ساتھ کہتے تھے:
اس ملک کو بھی ایک کھڑک سنگھ جیسے جسٹس کی ضرورت ہے
#پیرکامل
#قلمکار
Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh.

Keep Current with 💎 پـیــــــKamilــــــر™

Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!