" نہیں ، ھم پہلے اس قلعہ کو فتح کریں گے ، بعد میں کسی دوسرے قلعے کا رخ کریں گے۔“
یہ سن کر بوڑھا پادری بولا ،
" اگر تم اس قلعے کا محاصرہ نہیں اٹھاؤ
حضرت خالد رضی اللہ تعالٰی عنہ فرمانے لگے ،
" یہ ناممکن ھے کہ تیری موت نہ آئی ھو اور تو مر جائے۔“
بوڑھا پادری بولا:
" اگر تمہارا یہ یقین ھے تو لو پھر یہ زھر
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ نے پادری سے مخاطب ھو کر فرمایا ،
" دیکھا ، اگر موت نہ آئی ھو تو زھر کچھ نہیں بگاڑتا۔“
پادری کوئی جواب دئیے بغیر اٹھ کر بھاگ
" اے لوگو ! میں ایسی قوم سے مل کر آیا ھوں کہ خدا تعالٰی کی قسم ! اسے مرنا تو آتا ھی نہیں ، وہ صرف مارنا ھی جانتے ھیں۔ جتنا زھر ان کے ایک آدمی نے کھا لیا ، اگر اتنا پانی میں ملا کر ھم تمام اھل قلعہ کھاتے تو یقیناً مر جاتے مگر اس آدمی کا
چنانچہ وہ قلعہ بغیر لڑائی کے صرف حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ کی قوت ایمانی سے فتح ھو گیا۔
(#تاریخ_ابن_عساکر)