1/ حضرت مسلم ابن عقیل، حضرت علی علیہ السلام کے بھائی حضرت عقیل ابن ابوطالب کے بیٹے تھے یعنی امام حسین علیہ السلام کے چچا زاد بھائی تھے۔
ان کا لقب سفیر حسین علیہ السلام اور غریبِ کوفہ (کوفہ کے مسافر) ہے

واقعۂ کربلا سے کچھ عرصہ پہلے جب کوفہ کے لوگوں نے امام حسین علیہ السلام کو
2/ خطوط بھیج کر کوفہ آنے کی دعوت دی تو انہوں نے حضرت مسلم ابن عقیل کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے کوفہ روانہ کیا۔

جب امام حسین علیہ السلام نے حضرت مسلم بن عقیل کوکوفہ جانے کا حکم دیا تو اس وقت وہ مکہ میں تھے۔ وہاں سے وہ مدینہ گئے جہاں انہوں نے روضۂ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ
3/ وسلم پر حاضری دی پھر اپنے دو بیٹوں محمد اور ابراہیم جن کی عمریں سات اور آٹھ سال کی تھیں، کو لے کر کوفہ چلے گئے۔ کوفہ میں انہوں نے جناب مختار بن ابی عبیدہ ثقفی کے گھر پر قیام کیا۔

کوفہ والوں نے ان کی بیعت شروع کی جن کی تعداد تیس ہزار تک پہنچ گئی۔ انہوں نے امام حسین علیہ
4/ السلام کو خط لکھ دیا کہ کوفہ آنے کے لیے حالات سازگار ہیں۔ اس وقت کوفہ کا گورنر نعمان بن بشیر تھا۔ جب یہ خبر یزید تک پہنچی تو اس نے بصرہ کے عبید اللہ ابن زیاد کو پیغام بھیجا کہ وہ جلد کوفہ پہنچ کر نعمان بن بشیر کی جگہ حکمران مقرر ہو اور مسلم بن عقیل کا سر کاٹ کر یزید کے پاس
5/ بھیجے۔

ابن زیاد نے کوفہ پہنچ کر گورنری سنبھالی تو حضرت مسلم بن عقیل، امیر مختار کے گھر سے صحابیِ رسول حضرت ہانی بن عروہ کے گھر منتقل ہو گئے۔ ابن زیاد نے فوج کو انہیں پکڑنے کے لیے بھیجا تو حضرت ہانی بن عروہ جن کی عمر اس وقت 90 سال تھی، نے اپنے مہمان کو حوالہ کرنے سے انکار
6/ کر دیا۔

حضرت ہانی بن عروہ کو قید کر لیا گیا۔ اس پر بھی انہوں نے انکار کیا تو انہیں باندھ کر پانچ سو کوڑوں کی سزا دی گئی جس کے دوران جب وہ بے ہوش ہو گئے تو ان کا سر تن سے کاٹ کر لٹکا دیا گیا

حضرت ہانی بن عروہ کی گرفتاری کے بعد حضرت مسلم بن عقیل باہر آ گئے اور جنگ شروع کی
7/ مگر آہستہ آہستہ سب کوفیوں نے ساتھ چھوڑ دیا حتیٰ کہ صرف تیس افراد ان کے ساتھ رہ گئے۔ مغرب کی نماز تک وہ بھی باقی نہ رہے۔ انہیں حضرت محمد ابن کثیر نے اپنے گھر میں پناہ دی۔ محمد ابن کثیر کے حمایتیوں کے ساتھ ابن زیاد کی فوج نے جنگ کی اور انہیں بھی شہید کر دیا۔

یہ دیکھ کر حضرت
8/ مسلم بن عقیل کوفہ سے باہر جانے کی کوشش کرنے لگے مگر شہر کے سب دروازے بند تھے۔ آپ نے ایک بوڑھی عورت سے پانی مانگا۔ جب انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق خاندانِ رسالت سے ہے تو اس عورت نے انہیں اپنے گھر میں پناہ دی۔ مگر اس عورت کے بیٹے نے انعام کے لالچ میں مخبری کر دی۔

ابن زیاد
9/ نے تین ہزار فوج بھیجی تو حضرت مسلم بن عقیل گھر سے باہر آ کر لڑنے لگے اور بنو ہاشم کی تلوار بازی کے جوہر دکھائے۔ جب سینکڑوں لوگ ہلاک ہو گئے تو ابن زیاد کے سالار ابن اشعت نے مزید فوج منگوانے کے لیے پیغام بھیجا۔

یہ پیغام سن کر ابن زیاد نے کہلا بھیجا کہ "کیا ایک شخص کے لیے
10/ تین ہزار کی فوج بھی ناکافی ہے؟"
ابن اشعت نے جواب بھجوایا کہ "یہ کوئی بقال یا جولاہا نہیں، بنو ہاشم کا چشم و چراغ ہے"
بعد میں ایک گڑھے میں مسلم بن عقیل کو دھوکے سے گرا کر گرفتار کر لیا گیا

جب حضرت مسلم کو ابن زیاد کے سامنے پیش کیا گیا تو اس نے انہیں سزا دی کہ کوفہ کے دار
11/ الامارۃ کی چھت سے گرا دیا جائے۔ حضرت مسلم بن عقیل نے شہادت سے پہلے چند وصیتیں کیں جس کے بعد ان کو چھت سے گرا کر شہید کر دیا گیا۔ یہ واقعہ 9 ذوالحج 60ھ کا ہے

شہید ہونے کے بعد ان کا سر کاٹ دیا گیا اور اسے  یزید کو دمشق بھجوا دیا گیا اور جسم کو کوفہ کے قصابوں کے بازار میں
12/   دار پر لٹکا دیا گیا تاکہ کوفہ کے لوگ اب بنو ہاشم کی حمایت نہ کریں
الا لعنةاللە علی القوم الظالمين

9 ذی الحجہ 60 ہجری
شھادت سفیر حسین حضرت مسلم ابن عقیل علیہ السلام پر تمام عالم اسلام کو تعزیت پیش کرتے ہیں
#پیرکامل
#قلمکار

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with 💎 پـیــــــKamilــــــر™

💎 پـیــــــKamilــــــر™ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Peer_Kamil_

Feb 10
ایک عابد نےخدا کی زیارت کے لیے 40 دن کا چلہ کیا
دن کو روزہ اور رات کو قیام کرتا
بوجہ اعتکاف، خدا کی مخلوق سے یکسر کٹ گیا تھا
اس کا سارا وقت آہ و زاری میں گذرتا تھا

36 ویں رات اس نےایک آواز سنی
"شام 6 بجے تانبے بازار میں فلاں تانبہ ساز کی دکان پر جاؤ اور خدا کی زیارت کرو"
👇
عابد وقت مقررہ سے پہلے تانبہ مارکیٹ پہنچ گیا اور مارکیٹ کی گلیوں میں تانبہ ساز کی اس دوکان کو ڈھونڈنے لگا،
وہ کہتا ہے
میں نےایک بوڑھی عورت کو دیکھا جو تانبےکی دیگچی پکڑے ہر تانبہ ساز کو دکھا رہی تھی
بیچنا چاہتی تھی
وہ جس تانبہ ساز کو دیگچی دکھاتی، تول کرکہتا
4 ریال ملیں گے
👇
وہ بڑھیا کہتی
6 ریال میں بیچوں گی

کوئی تانبہ ساز خریدنے کو تیار نہ ہوا

آخر کار وہ بڑھیا ایک تانبہ ساز کے پاس پہنچی، تانبہ ساز اپنے کام میں مصروف تھا
بوڑھی عورت نے کہا
میں یہ برتن بیچنے کے لیے لائی ہوں اور 6 ریال میں بیچوں گی؟
تانبہ ساز نے پوچھا
صرف 6 ریال میں کیوں؟
👇
Read 8 tweets
Jan 18
دیسی مہینوں کا تعارف اور وجہ تسمیہ

1- چیت/چیتر (بہار کا موسم) ،
2- بیساکھ/ویساکھ/وسیوک (گرم سرد، ملا جلا) ،
3- جیٹھ (گرم اور لُو چلنے کا مہینہ) ،
4-ہاڑ/اساڑھ/آؤڑ (گرم مرطوب، مون سون کا آغاز) ،
5- ساون/ساؤن/وأسا (حبس زدہ، گرم، مکمل مون سون) ،
👇👇👇
6۔ بھادوں/بھادروں/بھادری (معتدل، ہلکی مون سون بارشیں) ،
7- اسُو/اسوج/آسی (معتدل) ،
8- کاتک/کَتا/کاتئے (ہلکی سردی) ،
9۔ مگھر/منگر (سرد) ،
10۔ پوہ (سخت سردی) ،
11- ماگھ/مانہہ/کُؤنزلہ (سخت سردی، دھند) ،
12- پھاگن/پھگن/اربشہ (کم سردی، سرد خشک ہوائیں، بہار کی آمد)
👇👇👇
برِصغیر پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے چند قدیم ترین کیلنڈرز میں سے ایک ہے۔ اس قدیمی کیلنڈر کا اغاز 100 سال قبل مسیح میں ہوا۔ اس کیلنڈر کا اصل نام بکرمی کیلنڈر ہے، جبکہ پنجابی کیلنڈر، دیسی کیلنڈر، اور جنتری کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔
👇👇👇
Read 9 tweets
Aug 26, 2021
غسل کے دوران مدینہ کی ایک عورت نے مردہ عورت کی ران پر ہاتھ رکھتے ہوئے یہ الفاظ کہے
"اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے"
بس یہ بات کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے اپنی ڈھیل دی ہوئی رسی کھینچ دی
اس عورت کا انتقال مدینہ کی ایک بستی میں ہوا تھا اور غسل کے دوران جوں ہی۔۔۔
👇👇👇
غسل دینے والی عورت نے مندرجہ بالا الفاظ کہے تو اس کا ہاتھ میت کی ران کے ساتھ چپک گیا۔
چپکنے کی قوت اس قدر تھی کہ وہ عورت اپنا ہاتھ کھینچتی تو میت گھسیٹتی تھی مگر ہاتھ نہ چھوٹتا تھا۔
جنازے کا وقت قریب آ رہا تھا، اس کا ہاتھ میت کے ساتھ چپک چکا تھا اور بے حد کوشش کے باوجود۔
👇👇👇
جدا نہیں ہو رہا تھا، تمام عورتوں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر کھینچا، مروڑا، غرض جو ممکن تھا کیا مگر سب بے سود رہا!
دن گزرا ، رات ہوئی، دوسرا دن گزرا، پھر رات ہوئی سب ویسا ہی تھا، میت سے بدبو آنے لگی اور اس کے پاس ٹھہرنا ،بیٹھنا مشکل ہو گیا!
مولوی صاحبان، قاری صاحبان اور تمام۔۔
👇👇
Read 9 tweets
Jul 2, 2021
ہم میں سے کچھ لوگ پیسے کی محبت میں اتنے اندھے ہو چکے ہیں کہ جائز و ناجائز کی کوئی تمیز باقی نہیں رہی
ایک تازہ مثال snack video app ہے۔ ہر وقت اس کی تشہیر کی جا رہی ہے اور اب تو یہ آفر آگئی ہے کے ایپ انسٹال کریں اور پیسے حاصل کریں اور اس امت کے نوجوان، بچے اور تقریباً۔۔۔
👇👇👇
ہر عمر کے افراد اسے ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں۔
بات یہیں ختم نہیں ہو جاتی بلکہ اس پر دوسروں کو invite کریں اور پیسے حاصل کریں اور جتنا ٹائم آپ بے حیائی کو دیکھیں گے آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے آئیں گے

لوگوں  کو گمراہ کرنے والوں  کے بارے میں  ایک مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:۔۔۔
👇👇👇
اس لئے کہ قیامت کے دن اپنے پورے بوجھ اور کچھ ان لوگوں  کے گناہوں  کے بوجھ اُٹھائیں  جنہیں  اپنی جہالت سے گمراہ کر رہے ہیں۔ سن لو! یہ کیا ہی بُرا بوجھ اُٹھاتے ہیں(نحل:25)

اور حضرت ابوہریرہ رض سے روایت ہے، رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جس شخص نے۔۔۔
👇👇👇
Read 8 tweets
Apr 20, 2021
کیا کفار نے نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا؟
نہیں۔
کیا کفار نے نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پڑھی؟
اکثریت نے نہیں۔
کیا کفار کی نبی صل اللہ وآلہ وسلم سے ذاتی دشمنی ہے؟
نہیں۔
پھر وہ خاکے کس کے اور کیوں بناتے ہیں؟
انہوں نے کس کو دیکھا ہے جس کی شبیہ وہ دیکھ کر۔۔۔
👇👇👇
نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکے بناتے ہیں؟
دراصل وہ خاکے ہمارے ہوتے ہیں لیکن چونکہ ہم ڈھٹائی کے اس عروج پر ہیں جہاں ہمیں فرق نہیں پڑتا اور ہم کہہ دیتے ہیں کہ
"سانہو کی"
تو وہ ہمارے خاکوں کو نبی صل اللہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس پر فٹ کرکے ہمیں تکلیف دیتے ہیں۔
سمجھ آئی کہ۔۔۔
👇👇👇
اصل میں توہین رسالت کا جواز کون مہیا کرتا ہے؟
کون ہے آج نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کو توہین کا نشانہ بنانے کی اصل بنیاد؟
ہم کہ جو نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ کے احکامات کو درخو اعتنا نہیں جانتے۔
ہم کہ جو ہر ہر برائی میں طاق ہیں۔
ہم کہ جو۔۔۔
👇👇👇
Read 9 tweets
Mar 24, 2021
قدرت اللہ شہاب کہتے ہیں کہ
ایک شخص ایک حکیم صاحب کے پاس آیا۔ اس کے پاس ایک ڈبہ تھا۔ اس نے ڈبہ کھول کر زیور نکالا اور کہا
"یہ خالص سونے کا زیور ہے ۔ اس کی قیمت دس ہزار سے کم نہیں۔ آپ اس کو رکھ کر پانچ ہزار مجھے دے دیجیئے۔ میں ایک ماہ میں روپے دے کر واپس لے جاؤں گا"
👇👇👇
حکیم صاحب نے کہا:
"میں اس قسم کا کام نہیں کرتا"
مگر آدمی نے اپنی مجبوری کچھ اس انداز سے پیش کی کہ حکیم صاحب کو ترس آگیا اور انھوں نے پیسے دے کر زیور لے لیا۔
اس کے زیور کو لوہے کی الماری میں رکھ دیا۔ مہینوں گزر گئے لیکن آدمی واپس نہ آیا۔
حکیم صاحب نے ایک آدمی کو۔۔۔
👇👇👇
زیور بیچنے بازار بھیجا لیکن سنار نے بتایا کہ زیور پیتل کا ہے۔ حکیم صاحب کو صدمہ ہوا۔ تاہم روپے کھونے کے بعد وہ اپنے آپ کو کھونا نہیں چاہتے تھے۔ انھوں نے اسکو بھلا دیا، صرف یہ کیا کہ زیور کو سونے کے خانے سے نکال کر پیتل کے خانے میں رکھ دیا۔
👇👇👇
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(