برِصغیر پاک و ہند کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے چند قدیم ترین کیلنڈرز میں سے ایک ہے۔ اس قدیمی کیلنڈر کا اغاز 100 سال قبل مسیح میں ہوا۔ اس کیلنڈر کا اصل نام بکرمی کیلنڈر ہے، جبکہ پنجابی کیلنڈر، دیسی کیلنڈر، اور جنتری کے ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔
👇👇👇
بکرمی کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں اُس وقت کے ہندوستان کے ایک بادشاہ "راجہ بِکرَم اجیت” کے دور میں ہوا۔ راجہ بکرم کے نام سے یہ بکرمی سال مشہور ہوا۔ اس شمسی تقویم میں سال "چیت” کے مہینے سے شروع ہوتا ہے۔
تین سو پینسٹھ (365 ) دنوں کے اس کیلینڈر کے۔۔۔
👇👇👇
9 مہینے تیس (30) تیس دنوں کے ہوتے ہیں، اور ایک مہینا وساکھ اکتیس (31) دن کا ہوتا ہے، اور دو مہینے جیٹھ اور ہاڑ بتیس (32) بتیس دن کے ہوتے ہیں۔
غسل کے دوران مدینہ کی ایک عورت نے مردہ عورت کی ران پر ہاتھ رکھتے ہوئے یہ الفاظ کہے
"اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے"
بس یہ بات کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے اپنی ڈھیل دی ہوئی رسی کھینچ دی
اس عورت کا انتقال مدینہ کی ایک بستی میں ہوا تھا اور غسل کے دوران جوں ہی۔۔۔
👇👇👇
غسل دینے والی عورت نے مندرجہ بالا الفاظ کہے تو اس کا ہاتھ میت کی ران کے ساتھ چپک گیا۔
چپکنے کی قوت اس قدر تھی کہ وہ عورت اپنا ہاتھ کھینچتی تو میت گھسیٹتی تھی مگر ہاتھ نہ چھوٹتا تھا۔
جنازے کا وقت قریب آ رہا تھا، اس کا ہاتھ میت کے ساتھ چپک چکا تھا اور بے حد کوشش کے باوجود۔
👇👇👇
جدا نہیں ہو رہا تھا، تمام عورتوں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر کھینچا، مروڑا، غرض جو ممکن تھا کیا مگر سب بے سود رہا!
دن گزرا ، رات ہوئی، دوسرا دن گزرا، پھر رات ہوئی سب ویسا ہی تھا، میت سے بدبو آنے لگی اور اس کے پاس ٹھہرنا ،بیٹھنا مشکل ہو گیا!
مولوی صاحبان، قاری صاحبان اور تمام۔۔
👇👇
ہم میں سے کچھ لوگ پیسے کی محبت میں اتنے اندھے ہو چکے ہیں کہ جائز و ناجائز کی کوئی تمیز باقی نہیں رہی
ایک تازہ مثال snack video app ہے۔ ہر وقت اس کی تشہیر کی جا رہی ہے اور اب تو یہ آفر آگئی ہے کے ایپ انسٹال کریں اور پیسے حاصل کریں اور اس امت کے نوجوان، بچے اور تقریباً۔۔۔
👇👇👇
ہر عمر کے افراد اسے ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں۔
بات یہیں ختم نہیں ہو جاتی بلکہ اس پر دوسروں کو invite کریں اور پیسے حاصل کریں اور جتنا ٹائم آپ بے حیائی کو دیکھیں گے آپ کے اکاؤنٹ میں پیسے آئیں گے
لوگوں کو گمراہ کرنے والوں کے بارے میں ایک مقام پر اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:۔۔۔
👇👇👇
اس لئے کہ قیامت کے دن اپنے پورے بوجھ اور کچھ ان لوگوں کے گناہوں کے بوجھ اُٹھائیں جنہیں اپنی جہالت سے گمراہ کر رہے ہیں۔ سن لو! یہ کیا ہی بُرا بوجھ اُٹھاتے ہیں(نحل:25)
اور حضرت ابوہریرہ رض سے روایت ہے، رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
جس شخص نے۔۔۔
👇👇👇
کیا کفار نے نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا؟
نہیں۔
کیا کفار نے نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت پڑھی؟
اکثریت نے نہیں۔
کیا کفار کی نبی صل اللہ وآلہ وسلم سے ذاتی دشمنی ہے؟
نہیں۔
پھر وہ خاکے کس کے اور کیوں بناتے ہیں؟
انہوں نے کس کو دیکھا ہے جس کی شبیہ وہ دیکھ کر۔۔۔
👇👇👇
نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاکے بناتے ہیں؟
دراصل وہ خاکے ہمارے ہوتے ہیں لیکن چونکہ ہم ڈھٹائی کے اس عروج پر ہیں جہاں ہمیں فرق نہیں پڑتا اور ہم کہہ دیتے ہیں کہ
"سانہو کی"
تو وہ ہمارے خاکوں کو نبی صل اللہ وآلہ وسلم کی ذات اقدس پر فٹ کرکے ہمیں تکلیف دیتے ہیں۔
سمجھ آئی کہ۔۔۔
👇👇👇
اصل میں توہین رسالت کا جواز کون مہیا کرتا ہے؟
کون ہے آج نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات کو توہین کا نشانہ بنانے کی اصل بنیاد؟
ہم کہ جو نبی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اللہ کے احکامات کو درخو اعتنا نہیں جانتے۔
ہم کہ جو ہر ہر برائی میں طاق ہیں۔
ہم کہ جو۔۔۔
👇👇👇
قدرت اللہ شہاب کہتے ہیں کہ
ایک شخص ایک حکیم صاحب کے پاس آیا۔ اس کے پاس ایک ڈبہ تھا۔ اس نے ڈبہ کھول کر زیور نکالا اور کہا
"یہ خالص سونے کا زیور ہے ۔ اس کی قیمت دس ہزار سے کم نہیں۔ آپ اس کو رکھ کر پانچ ہزار مجھے دے دیجیئے۔ میں ایک ماہ میں روپے دے کر واپس لے جاؤں گا"
👇👇👇
حکیم صاحب نے کہا:
"میں اس قسم کا کام نہیں کرتا"
مگر آدمی نے اپنی مجبوری کچھ اس انداز سے پیش کی کہ حکیم صاحب کو ترس آگیا اور انھوں نے پیسے دے کر زیور لے لیا۔
اس کے زیور کو لوہے کی الماری میں رکھ دیا۔ مہینوں گزر گئے لیکن آدمی واپس نہ آیا۔
حکیم صاحب نے ایک آدمی کو۔۔۔
👇👇👇
زیور بیچنے بازار بھیجا لیکن سنار نے بتایا کہ زیور پیتل کا ہے۔ حکیم صاحب کو صدمہ ہوا۔ تاہم روپے کھونے کے بعد وہ اپنے آپ کو کھونا نہیں چاہتے تھے۔ انھوں نے اسکو بھلا دیا، صرف یہ کیا کہ زیور کو سونے کے خانے سے نکال کر پیتل کے خانے میں رکھ دیا۔
👇👇👇
واقعہ معراج اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے جو چشم زدن میں بظاہر رونما ہوا لیکن حقیقت میں اس میں کتنا وقت لگا یہ اللہ اور اس کے رسول صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم بہتر جانتے ہیں
اللہ تعالیٰ نے اس واقعہ میں اپنے محبوب حضرت محمد صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کو۔۔۔
👇👇👇
اپنی قدرت کاملہ کا مشاہدہ کرایا
واقعہ معراج، اعلان نبوت کے دسویں سال اور مدینہ ہجرت سے ایک سال پہلے مکہ میں پیش آیا
ماہ رجب کی ستائیسویں رات ہے، اللہ تعالیٰ فرشتوں سے ارشاد فرماتا ہے:
اے فرشتو! آج کی رات میری تسبیح بیان مت کرو، میری حمدوثنا کرنا بند کردو۔۔۔
👇👇👇
آج کی رات میری اطاعت و بندگی چھوڑ دو اور آج کی رات جنت الفردوس کو لباس اور زیور سے آراستہ کرو۔ میری فرمانبرداری کا کلاہ اپنے سر پر باندھ لو۔
اے جبرائیل! میرا یہ پیغام میکائیل کو سنا دو کہ رزق کا پیمانہ ہاتھ سے علیحدہ کردے اسرافیل سے کہہ دو کہ وہ صور کو۔۔۔
👇👇👇
انتہائی افسوس سے اطلاع دی جاتی ھے کہ "خلوص" گم ہو گیا ہے۔ اس کی عمر کئی سو سال ہے۔ بڑھاپے کی وجہ سے کافی کمزور ہو گیا ہے۔
گھر میں موجود "خودغرضی" کے ساتھ ان بن ہو جانے پر ناراض ہو کر کہیں چلا گیا ہے۔
اُس کے بارے میں گمان ہے کہ انسانوں کے جنگل نے۔۔۔
👇👇👇
اسے نگل لیا ہے۔ اس کا چھوٹا لاڈلا بھائی "اخوت" اور بہن "حب الوطنی" سخت پریشان ہیں۔
اس کے دوست "محبت" اور "مہربانی" بھی اس کی تلاش میں نکلےہوۓ ہیں۔
اس کی عدم موجودگی میں اس کے دشمن "شرپسند" نے "تعصب" اور "ہوس" کے ساتھ مل کر تباہی مچا رکھی ہے۔
اس کی جڑواں بہن "شرافت" کا۔۔۔
👇👇👇
اس کے فراق کی وجہ سے انتقال ہو چکا ہے
"شرافت" کے غم میں "حیا" بھی چل بسی ہے
اس کا بڑا بھائی "انصاف" اس کی جدائی میں رو رو کر اندھا ہو چکا ہے
اس کے والد محترم "معاشرہ" کو سخت فکر لاحق ہے
اس کی والدہ 'انسانیت" شدید بیمار ہے۔ آخری بار اپنے جگرگوشہ "خلوص" کو دیکھنا چاہتی ہے۔۔۔
👇👇👇