یہ لڑائی جھگڑے
اب کچھ
#کام_کی_بات کی جاۓ
#سوچئے
بحیثیت مسلمان
آپ نے کبھی
سچے دل
خلوصِ نیت
اور
علمی معلومات کیلۓ سوچا
کہ
آخر یہ
#شیعہ_سنی_تنازعہ ہے کیا؟
#اسلامی_تاریخ کے
چیدہ چیدہ واقعات کا تذکرہ ہے
اختلافی معاملات پر
کوئی
ذاتی راۓ نہیں دی گئی ہے
قارئین اختلاف کا حق رکھتے ہیں
لیکن
گفتگو مہذب اور #احترام کے ساتھ رہے
ظاہری رخصت پر
مسلمانوں کی ریاست کے
نظم و نسق کیلۓ
#خلافت کا مسئلہ پیدا ہوا
مہاجر و انصار کے
اپنے اپنے دعوے تھے
مگر
حضرت ابوبکر ؓ کو
اکثریتی راۓ سے
پہلا خلیفہ منتخب کر لیا گیا
اس فیصلے کو
تقریباً سب مسلمانوں نے قبول کیا
البتہ
رسولؐ کے گھرانے بنو ہاشم کو
اس پر اعتراض تھا
حضرت علؑی کو
خلیفہ بنانے کے دعویدار تھے
لہذا
اس موقعے پر
کچھ رنجش
کچھ تلخی
بھی ہوئی
لیکن
مسلمانوں کی اخوت اور یکجہتی کیلۓ
اس موقع پر جنگی مسئلہ نہ اٹھا
کوئی خون خرابہ نہ ہو
خلافت کے دعوے کے علاوہ
جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللّہ علیہا نے
#باغِ_فدک کی
ملکیت کا بھی دعوی
بھی پیش کیا تھا
اسکا جو بھی فیصلہ ہوا
اللّہ جانے
اللّہ مالک ہے
ہم اس پر کوئی راۓ نہیں دے رہے
مسلمانوں میں
دو نظریاتی گروہ
وجود میں آۓ
پہلا گروہ
خلافت کا حامی تھا
جو اہل سنت کہلاۓ
جبکہ
دوسرا گروہ
علؑی کے حمایتیوں کا
چنانچہ
اس مناسبت سے
#شیعانِ_علؑی کے نام سے مشہور ہوا
صحابہؓ کی راۓ تقسیم ہوئی
اور
دونوں گروہ
اپنے نظرئیے اور سوچ کی
شدت سے حمایت کرتے رہے
البتہ
اکثریت نے میانہ روی رکھ کر
دونوں سے اچھے روابط قائم رکھے
اپنا دعوی ضرور برقرار رکھا
لیکن
ریاست کے امور میں
کوئی رخنہ اندازی نہ کی
یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ
حضرت علؑی نے
متعدد بار
ضرورت پڑنے پر
خلیفہ کی مدد و معاونت بھی کی
پہلے خلیفہ کے انتقال پر
حضرت عمر ؓ کو
دوسرا خلیفہ نامزد کر دیا گیا
مسلمانوں نے اس فیصلے پر
کوئی اعتراض نہ کیا
اور
#شیعان_علؑی نے اس دفعہ
کوئی دلچسپی نہ ظاہر کی
اور
خاموش طبقے کے طور پر رہنے لگے
پھر
ایک قاتلانہ حملے میں
حضرت عمر ؓ شہید ہوۓ
اور
انکے بعد
حضرت عثمان ؓ
ایک شورٰی کے فیصلے سے
تیسرے خلیفہ منتخب ہوۓ
جنکا تعلق بنو امیّہ سے تھا
دوسرے
اور
تیسرے خلفاء کے
منتخب ہونے میں
حالات کے لحاظ سے
تین الگ الگ مختلف طریقے رہے
انکے خاندان کے کئی افراد نے
ریاست کے معاملات میں
اپنے اثر و رسوخ اور رشتہ داری سے
حکومت کے معاملات میں
دخل اندازی کی کوشش کی
اس چیز کو دیکھ کر
صحابہؓ میں سے
کئی ایک کو اعتراض بھی ہوا
جس کا انہوں نے اظہار بھی کیا
انتہائی عظیم تربیت سے
تیار ہونے والی
صحابہؓ کی جماعت کے افراد
ریاست میں
ہونے والی خرابیوں پر
فکر مند ضرور ہوۓ
لیکن
احترام و ادب کے ساتھ
اپنی راۓ کا اظہار کرتے رہے
جو کہ رسولؐ کو بھی ناپسندیدہ تھے
اور
فتح مکہ کے بعد
ظاہری اسلام لے آۓ تھے
اسلامی ریاست کے امور میں
بے جا مداخلت کا اضافہ کیا
چنانچہ
صحابہؓ کی شکایت پر
خلیفہ نے معاویہ بن ابو سفیان کو
عہدے سے معزول بھی کیا
بہت پھیل چکی تھیں
اور
امورِ خلافت میں
رابطہ کا بھی مسئلہ ہو رہا تھا
اسی دوران
بنو امّیہ کی ریشہ دوانیاں بڑھتی گئیں
اکثریت صحابہؓ اس صورتحال سے پریشان تھے
اور
آہستہ آہستہ لوگ
خلیفہ کے خلاف باتیں کرنے لگے
کہ
عوام نے
خلیفہ کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کر لیا
عوام مشتعل تھے
اور
بے قابو عوام کے ہاتھوں
ایسے حالات پیش آۓ
کہ
خلیفہ کی شہادت ہو گئی
اور
#مسلمانوں کے ہاتھوں
انکے اپنے ہی خلیفہ کا قتل
بہت ہی خوفناک اور خطرناک معاملہ تھا
اس موقع پر
مدّبر صحابہؓ نے
جنکا تعلق
دونوں بڑے گروہوں سے تھا
حضرت علؑی کو
خلیفہ بنانے پر زور دیا
گوشہ نشین تھے
انہوں نے
اولاً معذرت کی
مگر
حالات کے پیش نظر
بڑی اکثریت نے
انہوں راضی کر لیا
جس پر انہوں نے
اپنی چند شرائط کے ساتھ
خلافت لینے پر
آمادگی ظاہر کر دی
حضرت علؑی نے خلافت سنبھالی
اسکو دیکھتے ہوۓ
منافقون نے
اپنی ریشہ دوانیاں جاری رکھیں
اور
قتلِ عثمان ؓ کا مطالبہ لے کر
شورشیں شروع کر دیں
ایک گروہ نے
جناب عائشہ ؓ کو ورغلایا
اور
انکی قیادت میں
خلیفہ کے خلاف لشکر کشی کرا دی
شورش پھیلانے والوں کے سردار
معاویہ بن ابو سفیان نے
براہ راست خلیفہ کے خلاف
جنگ آزمائی شروع کر دی
اور
جنگ صفین ہوئی
جس میں
کئی ہزار صحابہؓ شہید ہوۓ
یوں۔۔۔
جو
رسولؐ کی تعلیمات نہ تھیں
مسلمانوں کا شیوہ نہ تھا
اور
جہالت کے دور کی ہوس و لوٹ مار
مسلمانوں میں پلٹ آئیں
تخت و تاج کی ہوس
اور
بنو امیّہ کا اقتدار سے احساسِ محرومی
خون خرابہ کا آغاز ہوا
ایک سازش کے تحت
خلیفۃ المسلمین حضرت علؑی کی شہادت ہوئی
اور
معاویہ بن ابو سفیان کا
جنگ و جدال جاری رہا
اسکے خلاف آواز اٹھانے پر
بہت سے معزز صحابہؓ شہید کیے گۓ
معاویہ بن ابو سفیان نے
خلافت پر قبضہ کر لیا
اس
جبر و تشدد کے سلسلے کو
جاری رکھتے ہوۓ
مساجد کے منبروں سے
حضرت علؑی کے خلاف
سب و شتم کا
مکروہ و قبیح عمل شروع کیا گیا
جس کی مثال
دنیا کے
کسی وحشی معاشرے میں بھی نہ ملتی
اپنے فاسق و فاجر بیٹے
یزید کو
ولی عہد نامزد کر دیا
جس کی وجہ سے
کائنات کی بدترین بربریت کا واقعہ
کربلا پیش آیا
خلفاۓ راشدین ؓ کے معاملے میں
مسلمان متحد ہیں
لیکن
بنو امیّہ نے اسلام کا شیرازہ بکھیر دیا
لَّعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الظَّالِمِينَ