کیارات کو 12:30 بجےڈیفنس سےاپنے 3کمسن بچوں کےساتھ گجرانوالہ جانےکیلیے اکیلی خاتون کا سنسان راستےکا انتخاب کرنا اور پیٹرول تک چیک نہ کرنا غلطیاں نہیں ہیں؟
۔#CCPO کا ان غلطیوں کی نشاندہی کرناکوئی ایساجرم نہیں کہ ہم بھی اس کی برطرفی کا ن لیگی مطالبہ اپنےمنہ میں ڈال کےاس پرچڑھ دوڑیں
۔ @CcpoLahore کو برا بھلا کہنے والے پہلے ان کا بیان بھی سن لیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بالکل یہی بات میں اپنی بہن بیٹی کیلیے بھی کہتا، بالکل یہی سوالات میں اپنی بہن بیٹی سے بھی پوچھتا
۔#CCPOLahore کو نشانہ بنانے کی بجائے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلیے آواز اٹھائیں 🙏
۔@CcpoLahore نےمتاثرہ خاتون کےبارے میں ایسا کچھ نہیں کہاجو انسان اپنی کسی متاثرہ بہن یا بیٹی سےنہ کہہ سکتاہو مگر ان ن لیگیوں نےان کے منہ سےنکلے ہوئے الفاظ کو اپنی مرضی کا جامہ پہنا کےبات کا جان بوجھ کےبتنگڑ بنایا جو 4 دن پہلے سےاس #CCPOLahore کو ہٹانےکا مطالبہ کر رہےتھے
سمجھو 🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اس شک کی بنیاد پر کہ "ہو سکتا ہےکہ آپ کو کسی نے پاک فوج کا مجروح ہونے والا وقار انتہائی برق رفتاری سےبحال کر سکنےکا یہ %100 کارآمد اور قابلِ عمل طریقہ بتایا ہی نہ ہو"، میں اتمامِ حجت کرتے ہوئے
انتہائی خلوص، انکساری اور عاجزی کے ساتھ پاکستان، پاکستانی قوم اور پاک فوج کے وسیع تر مفاد، ہمدردی اور حُب میں وہ طریقہ کار آپ کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں جس پر آپ کے عمل پیرا ہوتے ہی کراچی سے خیبر تک پوری کی پوری پاکستانی قوم آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کیلیے بھی نہ صرف دل کی
2/13
اتھاہ گہرائیوں سے پاک فوج زندہ باد کےنعرے ازخود بلندکرتی ہوئی بالکل ویسےہی سڑکوں پر آ نکلے گی جیسے یہ قوم جنرل باجوہ کے غلط اقدامات پر 9 اپریل کی رات عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کیلیے خود بخود نکل آئی تھی بلکہ مجھے اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ یہ غیور اور دریا دل پاکستانی قوم
اپنے ہردور میں جرنلوں کےنام لےلے کر پاک فوج کی برائیاں اور کھلی کرپشن کرنےوالے نوازشریف کےخلاف کبھی کسی جرنل نےکوئی کاروائی صرف اس لیےنہیں کی کیونکہ یہ پٹواری سوچ درحقیقت انہی جرنلوں کی ہےکہ وہ "کھاتا ہےتو لگاتا بھی تو ہے"
#اگر آج پاکستان میں قانون کی حکمرانی ہوتی اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی عمران خان کا کوئی سر پھرا نظریاتی کارکن ہوتا اور اس سے بھی (غلطی سے ہی سہی) اعتماد کا ووٹ لینے تک اسمبلیاں تحلیل نہ کرنے جیسا کوئی بیان حلفی لے لیا گیا ہوتا تو وہ عدالت میں بیان حلفی دے کر
عدالت سے باہر نکلتے ہی پنجاب اسمبلی توڑتا اور عدالت سے یہ مطالبہ بھی ببانگ دہل خود ہی کرتا کہ عدالت میرے خلاف میرے آج ہی کے دیے ہوئے بیان حلفی کے خلاف عمل کرنے پر ضرور کاروائی کرے مگر مجھ سے پہلے یہی لاھور ہائی کورٹ نومبر 2019 سے اپنے ہی پاس موجود اس بیان حلفی پر کاروائی کرے
2/4
جس میں درج نوازشریف کی بیماری اور اسے علاج کی غرض سے بیرون ملک لے جانے کی ضرورت سمیت بعد از علاج 4 ہفتوں میں پاکستان واپس لانے جیسی شہبازشریف کی حلفیہ طور پر بیان کی ہوئی ساری کہانی کا ایک ایک لفظ جنوری 2020 سے صریح جھوٹ ثابت ہو جانے کے باوجود شہبازشریف کے خلاف آج تک
3/4
بری خبر یہ ہےکہ نوازشریف اور مریم کو حکومت پاکستان کسی طرح گرفتار کرکے پاکستان لےآئے تو لےآئے ورنہ وہ آئین کے #آرٹیکل264 کی وجہ سے مرتے دم تک خود سے کبھی پاکستان نہیں آئیں گے، اس لیے پٹواری قوم نے انہیں جتنا رونا ہے وہ دل کھول کے رو لے 🙏😂
مزید بری خبر اپنے نیب مقدمات ختم کروانے کیلیے نیب قوانین بدلنے والے کرپٹ مافیا کیلیے یہ ہے کہ اگر سپریم کورٹ نیب ترامیم منسوخ نہ بھی کرے تو بھی #آرٹیکل264 کی بدولت ان کے وہ مقدمات بھی انہی نیب عدالتوں میں واپس جائیں گے جہاں سے وہ انہیں خارج کروا کے مٹھائیاں بھی کھا چکے 😂
2/6
کیونکہ آئینِ پاکستان #آرٹیکل264 میں "قوانین کی تنسیخ کا اثر" یوں بیان کرتا ہے کہ 👇
"جہاں کسی قانون کو منسوخ کیا گیا ہو، یا سمجھا جاتا ہو کہ اسے آئین کے تحت، یا اس کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے، منسوخی نہیں ہو گی، سوائے اس کے کہ آئین میں دوسری صورت میں فراہم کی گئی ہو،-
3/6
گرتی تو یہ لوگ جا کر ان کا سامان لوٹتے، یہی ان کا ذریعہ معاش تھا۔ ان کا امام، مسجد میں نماز کے بعد کچھ یوں دعا پڑھتا
اے پروردگار بہت عرصہ ہوا ہے کوئی گاڑی نہیں گری، کوئی باراتیوں سے بھری بس گرا دے جن کی عورتیں سونے سے لدی ہوئی ہوں، رب کریم کوئی برطانیہ پلٹ کی گاڑی گرا دے جس
2/9
کا بیگ سامان سے اور جیب پاونڈ سے بھری ہو، ہم تیرے نادان بندے ہیں اگر ہم سے کوئی بھول ہوئی ہو تو رحم کا معاملہ کر ورنہ ہمارے بچے بھوکے مرجائے گے۔ "پیچھے سے مقتدی آمین ثمہ امین کی صدا لگاتے"
پشتو کی ایک کہاوت ہے جس کا ترجمہ ہے کہ "کسی کے شر میں کسی کی خیر ہوتی ہے"
3/9
منگواتی رہتی تھی جس کا طریقہ وہی روایتی ہوتا تھا یعنی پہلے میرے پاس انکوائری آ جاتی جس پر میں انہیں ان چیزوں کی دستیابی اور ریٹس سے آگاہ کرتا جس کے مطابق وہ اس ادارے کے ٹینڈر بھرتے اور پرچیز آرڈر ملنے پر وہ میرے ذریعے اپنے سامان کی خریداری کر کے ادارے کو سپلائی کر دیتے
2/8
ایک روز ایک مخصوص ماڈل نمبر کی پندرہ مشینوں کی ایک انکوائری آنے پر جب میں نے انٹرنیٹ پر اس ماڈل نمبر سے مشین کے مینوفیکچرر کی معلومات نکالیں تو پتہ چلا کہ وہ کمپنی انڈین ہے اور کچھ ہی دیر میں یہ بھی کنفرم ہو گیا کہ پاکستان میں اس کمپنی کا ڈیلر تو کیا کوئی سب ڈیلر بھی نہیں ہے
3/8