25 دسمبر 1949 کو لاہور میں پیدا ہونے والے نواز شریف، محمد شریف اور ان کی اہلیہ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں، ان کے والد ایک دولت مند صنعتکار تھے جنہوں نے اتفاق اور شریف گروپ کی بنیاد رکھی۔
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
شریف خاندان ایک پدر شاہی اور قدامت پسند خاندان ہے، انہوں نے 1930 کی دہائی میں صنعتکاری کا رخ کیا، اُس وقت بمشکل چند مسلمان گھرانوں کا صنعتکاری میں نام تھا'
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
'اسٹیل کے کاروبار میں قدم رکھنے کے بعد شریف خاندان نے مستقبل کی طرف دیکھنا شروع کیا، اس وقت صنعتکاری میں ایک گروپ بٹالا تھا جبکہ دوسرے شریف خاندان،
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
اِن کی کہانی مفلسی سے امارت کی جانب سفر کے جیسی ہے، 6 سے 7 بھائی جو جاتی امراء سے لاہور آئے اور سخت محنت سے عروج حاصل کیا'۔
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
'1947 تک شریف اپنا نام قائم کرچکے تھے، جہاں تک قدیم لاہور کی بات ہے، 1947 میں بھی شریف خاندان کی پہچان دولت مند، خاندان اور صنعتکاروں کے حوالے سے کی جاتی تھی'
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
گورنمنٹ کالج لاہور میں داخلہ حاصل کرنے سے قبل نواز شریف نے سینٹ اینتھنز ہائی اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی جس کے بعد انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے اپنی قانون کی ڈگری حاصل کی۔
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
'اسکول کے دنوں سے ہی نواز شریف کی کوئی گہری دوستیاں نہیں تھی، ان کی رہائش سرکلر روڈ کے علاقے میں موجود محلہ رام گلہ میں تھی'
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
تقسیمِ ہند کے کچھ عرصہ پہلے شریف خاندان ماڈل ٹاؤن منتقل ہوگیا، نواز شریف اپنے اسکول کے لڑکوں کی نسبت محلے کے لڑکوں کے ساتھ زیادہ گھلا مِلا کرتے،
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
میاں نواز شریف کے مشاغل میں کرکٹ کھیلنا، فلمیں دیکھنا اور گاڑی ڈرائیو کرنا شامل تھا'۔
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
'گورنمنٹ کالج لاہور میں نواز شریف خواجہ آصف کے دوست تھے تاہم ان کے زیادہ تر اچھے دوست زمانہ طالب علمی کے نہیں،
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
میاں شریف کی موجودگی میں نواز شریف کا اسکول کے لڑکوں سے دوستی کرنا، کلاسیں چھوڑنا اور اس قسم کے غل غپاڑے کا حصہ بننا ممکن نہیں تھا'۔
👇 #نڈر_لیڈر_نوازشریف
بعد ازاں نواز شریف اپنے خاندان کے بااثر اتفاق گروپ کا حصہ بن گئے جو چینی، اسٹیل اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں دلچسپی رکھتا تھا۔ #نڈر_لیڈر_نوازشریف
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
نوازشریف کو ہی ووٹ دینا کیوں دیں؟
میں بتاتا ہوں... پاکستان میں سب سے ذیادہ یونیورسٹیز نوازشریف کے دور میں بنیں اس لیے ن لیگ کو ووٹ دیں پاکستان میں 14 ہزار کالج اور 28 ہزار سکول ن لیگ نے بنائے لگ بھگ 1100 ہسپتال ہیں 476 نوازشریف نے بنائے اس لیئے ن لیگ کو ووٹ دیں پاکستان کی تمام
⬇️
18موٹرویز نوازشریف دور میں بنیں اس لیے ووٹ دیں غازی بروتھا ڈیم نواز شریف نے بنایا اس لیے ووٹ دیں داسو کی تعمیر نوازشریف نے کی اس لیے ووٹ دین تربیلا فیز 3 اور 4کی توسیع نوازشریف نے کی اس لیے ووٹ دیں منگلا دیم کی توسیع نوازشریف نے کی اس لئے ووٹ دیں لیبیا ایٹم بم بناکر دھماکہ نہ
⬇️
کرسکا اقوام متحدہ اس کے ایٹمی پلانٹ اٹھالےگیا پاکستان نےایٹم بم بنایا تو عالمی دباؤ کے باوجود ایٹمی دھمکاکےکرنے کی ہمت نوازشریف نے کی اس لیے ووٹ دیں گروتھ ریٹ2.3 سے 5.8 پر نواز لیکر گیا اس لیئے ووٹ دیں 1 لاکھ جاب کی شرح نواز دور میں تھی اس لیے ووٹ دیں 6 بڑے ایئرپورٹ نوازشریف
⬇️
پاکستان کا ایجوکیشن سسٹم سب سے بڑا فراڈ ہے آپ کی زندگی کے 16 سے 17 سال ضائع کیئے جاتے ہیں آپ کا قیمتی وقت قیمتی پیسہ اور مائنڈ سیٹ برباد کر دیا جاتا ہے آپ لکیر کے فقیر ہوکر رہ جاتے ہیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ 16 سے 17 سال ایجوکیشن کے نام پر برباد
⬇️
کرنے کےبعد بھی آپ کے ہاتھ میں کوئی SKILL نہیں ہوتی بس ایک کاغذ کی ڈگری تھما دی جاتی ہے جس کے بعد آپ کو مزید دو تیں سال دھکےکھانےپڑتے ہیں تاکہ آپ کچھ تجربہ حاصل کرسکیں کہ جب آپ جاب کیلئے اپلائی کرنے جائینگے تو وہ تجربے کی ڈیمانڈ کرتے ہیں اور ہمارے ایجوکیشن سسٹم نے تجربے کے نام
⬇️
پر آپ کو ٹھینگا دیا ہوتا ہے خوش قسمتی سے، رشوت دیکر یا رشوت دیئے بغیر اگر جاب مل بھی جاتی ہے تو آپ اپنی بچی ہوئی ساری زندگی بھی اس جاب کو کریں تو آپ اپنا قیمتی وقت اور وہ پیسہ ریکور نہیں کرسکتے جو آپ نے اس ایجوکیشن سسٹم میں ضائع کردیا ہوتا ہے لوگوں کیساتھ پوری زندگی اتنا بڑا
⬇️
پاکستان میں بجلی کی پروڈکشن ملٹی نیشنل کمپنیوں کےحوالے ہے جن کا نام ہےI.P.P یعنی انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر یہ1990میں بینظیر بھٹو نےشروع کیااور مشرف تک سب نےجاری رکھا I.P.P کی کہانی یہ ہےکہ1990کی دہائی میں
کیساتھ جو ایگریمنٹ ہوا
⬇️I.P.Ps
اس کیمطابق IPPsنے پاکستان میں آکر سرمایہ کاری اور پاور پلانٹ بناکر دینےکیلئے اپنی تین شرائط رکھیں۔
1_ ان پاور پلانٹس کو چلانےکیلئے جو تیل استعمال ہوگا وہ حکومت ہمیں دیگی جسکا ریٹ پہلے سے فکس ہوگا چاہے دنیا میں تیل کی قیمت بڑھےیا کم ہو حکومت نے فکس شدہ ریٹ پر تیل مہیا کرنا ہوگا
⬇️
اس سے یہ ہوا کہ جب عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمتیں بڑھیں تو ان کمپنیوں کو پہلےسے طے شدہ ریٹ پر تیل دیا گیا اور ایکسٹرا قیمت ہے حکومت نے سبسٹڈیز کیصورت میں اٹھائی92 فیصد سبسٹڈیز پاکستان ان کمپنیز کو دےرہا ہے کنٹریکٹ کے مطابق تیل کی قیمت بڑھنےپر ان کمپنیوں کو کوئی فرق نہیں پڑیگا
⬇️
سلطان صلاح الدین ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کو ان کے جاسوسوں نے بتایا کہ ایک عالم دین ہیں جو بہت اچھاخطاب کرتے ہیں لوگوں میں بہت مقبول ہو گئے ہیں سلطان نے کہا آگے کہو جاسوس بولے کچھ غلط ہے جسے ہم محسوس کررہے ہیں مگر الفاظوں میں بیان نہیں کر پا رہے سلطان نے کہا جو بھی دیکھا اور سنا
⬇️
ہے بیان کرو، جاسوس بولے وہ کہتے ہیں”نفس کا جہاد افضل ہے, بچوں کو تعلیم دینا ایک بہترین جہاد ہے گھر کی زمہ داریوں کیلئے جدوجہد کرنا بھی ایک جہاد ہے“سلطان نے کہا تو اس میں کوئی شک ہے؟جاسوس نے کہا انہیں کوئی شک نہیں لیکن اس عالم کا کہنا ہےجنگوں سے کیا ملا؟ صرف قتل وغارت گری لاشیں
⬇️
جنگوں نے تمہیں یا تو قاتل بنایا یا مقتول، سلطان بےچین ہوکر اٹھے فورآ عالم سے ملنے کی ٹھانی ملاقات بھیس بدل کر کی اور جاتے ہی سوال کردیا جناب ایسی کوئی ترکیب بتائیے کہ بیت المقدس کو آزاد اور مسلمانوں کے خلاف مظالم کو بغیر جنگ کےختم کرایا جاسکے
عالم نےکہا دعا کریں سلطان کا چہرہ
⬇️
آخر کیوں تحریک انصاف کے بعض بظاہر سمجھدار نظر آنے والے لوگ عجیب و غریب گفتگو کرتے ہیں؟ تصویر میں نظر آنے والے شخص کا نام ہارولڈ کیمپنگ ہے یہ امریکہ میں بہت مشہور پادری تھا اپنےمقبولیت کے دور میں اسکے 140 سے زائد ریڈیو چینل امریکہ میں پھیلے ہوئے تھے
⬇️
جبکہ بیرون ملک بھی فالونگ تھی وہ سب شخصیت پرست اور کیمپنگ پر اندھا اعتماد کرتے تھے اس نے 21 مئی 2011 کو اعلان کیا کہ دنیا میں قیامت آئیگی اور 20 کروڑ لوگ فوت ہوجائیں گے کیمپنگ نے اتنی تفصیل سے ساری کہانی بیان کی کہ اس کے تمام ماننے والے اس پر یقین کر بیٹھے اور 21 مئی کا انتظار
⬇️
کرنے لگےحالات یہ تھے کہ ایک 14 سال کی لڑکی نے خودکشی کرلی تاکہ اسے2 مئی نا دیکھناپڑے جبکہ بہت سے لوگ گھروں میں بنکر بنا کر چھپ گئے میڈیا بھی دیکھتا رہا21 مئی کو کوئی قیامت نہیں آئی جب میڈیا والے ہیرولڈ کیمپنگ کے ماننے والوں کے انٹرویو لینے گئے تو انہیں لگا شاید وہ لوگ راہ راست
⬇️
آسٹریلیا کے کسی چڑیا گھر میں ایک کینگرو بند تھا جو روزانہ پنجرے کی دیوار پھلانگ کر باہر آجاتا انتظامیہ نے اسے محصور رکھنے کیلئے پنجرے کی دیواریں اونچی کرنا شروع کردی پہلے دن دیوار 5 فٹ اونچی کی گئی لیکن کینگرو پنجرے سے باہر آگیا اگلے دن دیوار مزید 5 فٹ
⬇️
اونچی کردی گئی، کینگرو پھر باہر آگیا، اس کے بعد انتظامیہ روز دیوار اونچی کرتی لیکن کینگرو اس کے باوجود باہر ہوتا یہ سلسلہ اس وقت تک چلتارہا جب تک دیوار کو مزید اونچا کرنا ممکن نہ رہا، انتظامیہ تنگ آکر کینگرو کے پاس چلی گئی اور اس سے پوچھا کینگرو میاں آپ ہمیں ایکبار ہی بتا دیں
⬇️
آپ کتنی بلند چھلانگ لگاسکتے ہیں ہم پنجرہ اتنا اونچا کرلیتے ہیں کینگرو نے قہقہہ لگاکر جواب دیا جناب آپ کو کس بے وقوف نے بتایا میں دیوار پھلانگ کر باہر آتا ہوں، انتظامیہ نے پوچھا پھر آپ کیسے باہر آتے ہیں، کینگرو نے جواب دیا آپ بڑے سادہ ہیں روز دیوار بلند کر جاتے ہیں لیکن پنجرے
⬇️