1/ آج کل کی نسل "امام ضامن" سے ناواقف ہیں، لیکن کچھ عرصہ قبل تک ہر شیعہ سنی کے ہاں "امام ضامن" کا استعمال معمول تھا۔
ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺟﺐ ﮐﮩﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﮐﭙﮍﮮ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ کترن میں ﮐﭽﮫ ﺭﻗﻢ ﺑﺎﻧﺪﮪ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﺱ ﺍﻣﺎﻡ ﺿﺎﻣﻦ۔۔۔
👇👇👇
2/ ﮐﯽ ﻧﯿﺖ ﺳﮯ ﺭﮐﮫ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﻫﻤﺎﺭﮮ ﯾﮩﺎﮞ ﺩﻟﮩﺎ ﺩﻟﮩﻦ ﮐﻮ نظر بد سے ﺑﭽﺎﻧﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺑﻬﯽ ﺍﻧﮑﮯ ﺑﺎﺯﻭﺅﮞ ﭘﺮ ﺍﻣﺎﻡ ﺿﺎﻣﻦ ﺑﺎﻧﺪﮬﺎ ﺟﺎﺗﺎ رہا ﻫﮯ
اس ﺭﺳﻢ ﮐﯽ ﺍﺑﺘﺪﺍﺀ ﺍﻣﺎﻡ ﺭﺿﺎ علیہ السلام۔۔
👇👇👇
3/ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﺳﮯ ﮨﯽ ﮨﻮﺋﯽ، ﺟﺐ ﺁﭘﮑﮯ ﺍﺳﻢ ﮔﺮﺍﻣﯽ ﮐﺎ ﺳﮑﮧ ﺭﺍﺋﺞ ﮨﻮﺍ۔
ﺁﭘﮑﮯ ﻣﺤﺒﯿﻦ ﺍﺱ ﺳﮑﮯ ﮐﻮ ﺑﺮﮐﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﮯ ﭘﯿﺶ ﻧﻈﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺎﺱ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﭼﻮﻧﮑﮧ "ﺿﺎﻣﻦ" ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮨﯽ۔۔۔
👇👇👇
"ﺿﻤﺎﻧﺖ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ" ﮨﮯ، ﺳﻮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﯾﮧ ﻋﻘﯿﺪﮦ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﯽ ﺿﻤﺎﻧﺖ ﺍﻣﺎﻡ ﺭﺿﺎ علیہ السلام ﮐﮯ ﺫﻣﮯ ﮨﮯ.
اسکا پس منظر کچھ اس طرح ہے کہ ﺟﺐ امام علی رضا علیہ السلام ﻣﺪﯾﻨﮯ ﺳﮯ۔۔۔
👇👇👇
5/ ﻣﺮﻭ ﯾﺎ ﺧﺮﺍﺳﺎﻥ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﻋﺎﺯﻡ ﺳﻔﺮ ﺗﮭﮯ، ﺗﻮ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺟﻨﮕﻞ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ، ﺟﻮ ﺍﯾﮏ ﮨﺮﻧﯽ ﮐﻮ ﺑﻌﺪ ﺍﺯ ﺷﮑﺎﺭ ذﺑﺢ کرنا ﮨﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﮭﺎ۔
ﮨﺮﻧﯽ ﺍﺳﮑﮯﭼﻨﮕﻞ ﺳﮯ ﭼﮭﭩﮑﺎﺭﮦ ﭘﺎﻧﮯ۔۔۔
👇👇👇
6/ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﮨﺮ ﮨﺮ ﺣﺮﺑﮧ ﺁﺯﻣﺎ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ، ﻣﮕﺮ ﺑﮯ ﺳﻮﺩ۔ ﺍﺳﯽ ﺍﺛﻨﺎﺀ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺎﻡ ﻗﺮﯾﺐ ﭘﮩﻨﭽﮯ۔ ہرنی نے امام کی طرف ایسے دیکھا جیسے ﻣﺪﺩ ﮐﯽ ﺩﺭﺧﻮﺍﺳﺖ کر رہی ہو۔
ﮨﺮﻧﯽ ﮐﯽ ﻓﺮﯾﺎﺩ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺍﻣﺎﻡ علیہ السلام۔۔۔
👇👇👇
7/ ﻧﮯ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ:
"ﺍﺳﮯ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﻭ۔ ﺍﺳﮑﺎ ﺑﭽﮧ ﺑﮭﻮﮐﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻣﺎﮞ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﮯ ﮐﯽﻣﺤﺒﺖ ﻣﯿﮟ ﺗﮍﭖ ﺭﻫﯽ ﻫﮯ۔ ﮨﻢ ﺿﻤﺎﻧﺖ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺟﯿﺴﮯ ہی ﯾﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﮯ ﮐﻮ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﻼ ﭼﮑﮯ۔۔۔
👇👇👇
8/ ﮔﯽ، ﺗﻤﮭﺎﺭﮮ ﭘﺎﺱ ﻭﺍﭘﺲ آﺟﺎئے گی"

ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﻧﮯ ﮨﺮﻧﯽ ﮐﻮ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﯿﺎ، ﺍﻭﺭ ﺿﻤﺎﻧﺖ ﮐﮯﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﻣﺎﻡ علیہ السلام ﺍﺱ ﮐﮯ ﻧﺰﺩﯾﮏ ﺁ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﮨﺮﻧﯽ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﻟﮕﮯ۔
👇👇👇
9/ ﺍﻣﺎﻡ علیہ السلام ﻣﻄﻤﺌﻦ، ﺟﺒﮑﮧ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﻣﻀﻄﺮﺏ ﺭﮨﺎ ﺍﻭﺭﺍﭘﻨﮯ ﻓﯿﺼﻠﮯ ﭘﺮ ﭘﭽﮭﺘﺎﻧﮯ ﻟﮕﺎ۔
ﻟﯿﮑﻦ ﺍﻣﺎﻡ ﭘﺮ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﻭ ﺍﻃﺎﻋﺖ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﮐﺌﯽ ﺍﻧﺴﺎﻧﻮﮞ ﭘﺮ ﺳﺒﻘﺖ ﻟﮯ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺷﮑﺎﺭﯼ۔۔۔
👇👇👇
10/ ﯾﮧ ﺩﯾﮑﮫ ﮐﺮ ﺷﺸﺪﺭ ﺭﮦ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﮨﺮﻧﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﭽﮯ ﮐﯽ ﺑﮭﻮﮎ ﻣﭩﺎ ﮐﺮ ﻭﺍﭘﺲ ﺁﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺷﮑﺮیئے ﮐﮯ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﮐﺮﯾﻢ ﺍﻣﺎﻡ ﮐﮯﻗﺪﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﺮ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﺑﯿﭩﮫ ﮔﺌﯽ۔
👇👇👇
11/ ﺷﮑﺎﺭﯼ ﺍﭘﻨﮯ ﭘﺴﺖ ﺧﯿﺎﻻﺕ ﭘﺮ ﺷﺮﻣﻨﺪﮦ ﮨﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﺧﻔﺖ ﻣﭩﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﻏﺮﺽ ﺳﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻣﺎﻡ علیہ السلام ﮐﮯ ﺍﺱ ﺍﻋﺠﺎﺯ ﻋﻈﯿﻢ ﮐﮯ ﺍﻋﺘﺮﺍﻑ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﮨﺮﻧﯽ ﮐﻮ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔

ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﺍﯾﮏ۔۔۔
👇👇👇
12/ ﻣﺎﮞ ﮐﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﺑﻬﺮﯼ ﻣﺎﻣﺘﺎ ﮐﺎ ﺍﺣﺘﺮﺍﻡ٬ ﺍﻣﺎﻡ ﺭﺿﺎ علیہ السلام ﮐﻮ ﺿﺎﻣﻦِ ﺁﮬﻮ ﮐﺎ ﻟﻘﺐ ﺩﻟﻮﺍ ﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺗﺎﺭﯾﺨﯽ ﻭﺍﻗﻌﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ آپ ع ﺍﻣﺎﻡ ِ ﺿﺎﻣﻦ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﻼﺋﮯ ﺟﺎﻧﮯ ﻟﮕﮯ۔
#شہادت_امام_رضاؑ
#پیرکامل

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with 💎 پـیــــــKamilــــــر™

💎 پـیــــــKamilــــــر™ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Peer_Kamil_

4 Oct
1/ شہد کی مکھیوں کی زندگی بہت ہی منظم ہوتی ہے۔ ان کے ہاں بڑے سلیقے سے کام تقسیم ہوتا ہے، بہت دقیق نظام کے تحت ذمہ داریاں بانٹی ہوئی ہوتی ہیں۔

شہد کی مکھیوں کا شہر یعنی چھتہ بہت زیادہ پاک و صاف اور متحرک زندگی سے بھرپور ہوتا ہے۔

ان کا شہر، عام شہروں سے بہت مختلف ہوتا ہے۔ یہ
👇👇
2/ روشن اور درخشاں تمدن کا حامل ہوتا ہے ۔ اس شہر میں خلاف ورزی کرنے والے اور کاہل افراد بہت کم نظر آتے ہیں۔

اگر کبھی چھتے کے باہر مکھیاں سستی اور کاہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدبو دار اور نقصان دہ پھولوں کا رس چوس آئیں تو چھتے کے دروازے پر ہی اس سے باز پرس ہوتی ہے۔ پھر ایک
👇👇
3/ کھلی عدالت لگتی ہے اور اس مقدمے کے ضمن میں اس کے قتل کا حکم صادر ہوتا ہے۔

بلجیم کے ماہر حیاتیات مڑلینگ نے شہد کی مکھیوں کے بارے میں بہت زیادہ مطالعہ اورتحقیق کی ہے۔ وہ لکھتا ہے:
ملکہ(چھتہ کی ماں) مکھیوں کے شہر کی ایسے حکمران نہیں جیسا ہم تصور کرتے ہیں بلکہ وہ بھی اس شہر
👇👇
Read 11 tweets
1 Oct
1/
امام حسین علیہ السلام نے فرمایا
"سکینہ (س) میری نمازِ شب کی دعاؤں کا نتیجہ ہے"

حضرت سکینہ سلام اللہ علیہ 20 رجب 56 ھجری میں اس جہانِ فانی میں متولد ہوئیں۔
اصل نام آمنہ یا امیمہ ہے اور لقب "سکینہ"
"سکینہ" کے معنی ہیں قلبی و ذہنی سکون۔۔۔
👇👇👇
2/
لیکن یہ بچی سکون سے نہ رہ سکی
نازونعم سے پلی، باپ کے سینے پر سونے والی اپنی پھوپیوں کی چہیتی
پیاری سکینہ 4 سال ہی میں یتیمہ ہو گئیں 😭

کربلا کا ذکر ہو اور بی بی سکینہ کا ذکر نہ ہو، یہ نہیں ہو سکتا۔ ھمارے لاکھوں سلام اس معصومہ پر جو عاشور کے دن ڈھلنے تک۔۔۔
👇👇👇
3/
اپنے سے چھوٹے بچوں کو یہ کہہ کر دلاسہ دیتی رہی کہ ابھی عمو پانی لائیں گے۔۔۔
معصومہ کو کیا خبر تھی کہ اس کے عمو (عباس علمدار علیہ السلام) تو آج نہر کے کنارے اپنے بازو کٹائیں گے۔۔۔

عصرِ عاشور سے پہلے جنابِ عباس (ع) کی شہادت کے بعد بی بی سکینہ (س) خاموش ہوگئی اور ۔۔۔
👇👇👇
Read 10 tweets
30 Sep
ایک بار مکمل ضرور پڑھیں
شادی کے اکیس برس کے بعد آخر میری بیوی کے دل میں نیکی لہرائی
کچھ کہنے سے پہلے وہ جھجکی،شرمائی
اپنے دل کی وسعت پر تھوڑا اِترائی
پھر بولی
آج اس عورت کو تم ڈیٹ پہ لےجاؤ
جو تمہاری چاہت میں دیوانی ہے
جس کی بھیگی آنکھوں میں ویرانی ہے
مجھ کو تم سے پیار بہت ہے
👇👇
تم سے دو لمحے کی دُوری
گو کارِدشوار بہت ہے
پر میرا دل نرم بہت ہے
آنکھوں میں بھی شرم بہت ہے
اور اس بات کا علم ہے مجھ کو
وہ عورت بھی تم سے ملنےکی طالب ہے
چاہ تمہاری اس کے دل پر بھی غالب ہے
وہ تنہا ہے،دوری کا دکھ سہتے سہتے اُوب چکی ہے
اکلاپے کے ساگر میں وہ چپکے چپکے ڈوب چکی ہے
👇👇
میری بیوی نے جس عورت سے ملنے کی چھٹی دی تھی
میری ماں تھی
جو پچھلے اُنیس برس سے بیوہ تھی تنہا رہتی تھی
اور میں اپنے بیوی بچوں،کام اور دھندوں
کی ڈوری سے بندھا ہوا تھا
اس سے کم ہی مل پاتا تھا

فون کیا جب میں نے اس کو
رات کے کھانے کی دعوت دی
👇👇
Read 13 tweets
28 Sep
تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن حق ہیں

پہلا قانون فطرت:
اگر کھیت میں "دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر دیتی ہے....
اسی طرح اگر "دماغ" کو "اچھی فکروں" سے نہ بھرا جاۓ تو "کج فکری" اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے یعنی اس میں صرف "الٹے سیدھے" خیالات آتے ہیں اور وہ۔۔۔
👇👇👇
"شیطان کا گھر" بن جاتا ہے۔

دوسرا قانون فطرت:
جس کے پاس "جو کچھ" ہوتا ہے وہ "وہی کچھ" بانٹتا ہے

* خوش مزاج انسان "خوشیاں "بانٹتا ہے۔
* غمزدہ انسان "غم" بانٹتا ہے۔
* عالم "علم" بانٹتا ہے۔
* دیندار انسان "دین" بانٹتا ہے۔
* خوف زدہ انسان "خوف" بانٹتا ہے۔
👇👇👇
تیسرا قانون فطرت: آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے "ہضم" کرنا سیکھیں، اس لۓ کہ

* کھانا ہضم نہ ہونے پر "بیماریاں" پیدا ہوتی ہیں
* مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں "ریاکاری" بڑھتی ہے۔
* بات ہضم نہ ہونے پر "چغلی" اور "غیبت" بڑھتی ہے۔
* تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں۔۔۔
👇👇👇
Read 5 tweets
14 Sep
1/ 25 محرم الحرام
شھادت امام زین العابدین علیہ السلام

آپ ع بتاریخ 15 جمادی الثانی 38 ھجری یوم جمعہ بمقام مدینہ منورہ پیدا ہوئے.

آپ کا اسم گرامی "علی"، کنیت ابومحمد، ابوالحسن اور ابوالقاسم تھی.
آپ کے القاب بےشمار تھے جن میں زین العابدین، سیدالساجدین، ذوالثفنات، اور سجاد
2/ و عابد زیادہ مشہور ہیں.

امام مالک کا کہنا ہے کہ آپ کو زین العابدین کثرت عبادت کی وجہ سے کہا جاتا ہے.

حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کو "سجاد" اس لیے کہا جاتا ہے کہ آپ تقریبا ہر کارخیر پر سجدہ فرمایا کرتے تھے. جب آپ خدا کی کسی نعمت کا ذکر کرتے توسجدہ کرتے، جب کلام خدا
3/ کی آیت "سجدہ" پڑھتے تو سجدہ کرتے، جب دو شخصوں میں صلح کراتے توسجدہ کرتے اسی کا نتیجہ تھا کہ آپ کے مواضع سجود پر اونٹ کے گھٹوں کی طرح گھٹے پڑ جاتے تھے پھر انہیں کٹوانا پڑتا تھا.

ملا مبین تحریر فرماتے ہیں کہ آپ حسن وجمال، صورت وکمال میں نہایت ہی ممتاز تھے. آپ کے چہرہ مبارک
Read 23 tweets
13 Sep
1/ جناب جون بن حویؑ کا تعلق حبشہ سے تھا۔ آپ نے اسلام کی پہلی ہجرت کے بعد نجاشی کے دور میں اسلام قبول کیا اور بعد ازاں آپ رسول اللہؐ کی خدمت میں مدینہ آگئے۔ ان کے بعد امیر المؤمنین حضرت علی علیہ السلام کے پاس رہے۔

حضرت علی علیہ السلام نے حضرت جون کو ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کے
2/ سپرد کر دیا اور یہاں سے جون اور ابوذر غفاری رض کی بہترین دوستی کا آغاز ہوا۔
حضرت علی علیہ السلام کے ساتھ گزرے وقت کی وجہ سے جون کی امام حسن علیہ السلام و امام حسین علیہ السلام کے ساتھ قلبی وابستگی پہلے ہی قائم ہو چکی تھی، ابوذر غفاری کا ساتھ ملنے پر محمدؐ و آل محمد علیہم
3/ السلام سے وابستگی مزید پختہ ہوتی چلی گئی۔

جب امام حسین علیہ السلام بیعت طلبی کے بعد مدینہ چھوڑ رہے تھے اس وقت جون کی عمر 70 ( یا کچھ روایات کے مطابق 95) برس ہو چکی تھی اور کمر میں خم پڑ چکا تھا مگر پھر بھی امام حسین علیہ السلام کے حضور پیش ہوئے اور اُن کا ساتھ دینے کے لیے
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!