عنوان:بوہرہ فرقہ کے لوگ مسلمان ہیں یا نہیں؟ ان کے بنیادی عقائد کیا ہیں؟

سوال:بوہرہ فرقہ کے لوگ مسلمان ہیں یا نہیں؟ ان کے بنیادی عقائد کیا ہیں؟ تفصیل سے ان کے مذہب کے بارے میں بتائیں ۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسلمان نہیں ہیں جب کہ یہ نماز بھی پڑھتے ہیں ، حج بھی کرتے ہیں ، 👇
قرآن بھی پڑھتے ہیں۔

جواب نمبر: 64076

بسم الله الرحمن الرحيم

Fatwa ID: 620-642/L=7/1437 بوہرہ فرقہ اپنے عقائد کفریہ کی بنا پر کافر ومرتد اور دائرہٴ اسلام سے خارج ہے؛ اس سلسلے میں بعض لوگوں کی بات درست ہے، مسلمان ہونے کے لیے صرف نماز پڑھ لینا یا حج کرلینا 👇کافی نہیں بلکہ
اسلام لانے کے بعد ضروریاتِ دین کو تسلیم کرنا بھی ضروری ہے اور عقائد کفریہ وشرکیہ سے براء ت ضروری ہے، ان کے بنیادی عقائد درج ذیل ہیں: (۱) اس جماعت کے بانی محمد برہان الدین طیب کی نسل میں برابر امامت کا سلسلہ چل رہا ہے، اگرچہ امام طیب خود غائب ہیں مگر 👇
وہ داعی کو برابر ہدایات دیتے رہتے ہیں اور اماموں کے بارے میں ان کا عقیدہ ہے کہ ائمہ کرام اللہ تعالیٰ کا نور، مفترض الطاعة اور معصوم ہوتے ہیں، دنیا وآخرت ان کی ملکیت میں ہے جس کو چاہیں دیدیں اور جس چیز کو چاہیں حلال کردیں اور جس چیز کو چاہیں حرام کردیں۔ ظاہر ہے کہ 👇
دنیا وآخرت کے خزائن کا مالک ہونا حلال وحرام کرنا یہ اللہ رب العزت کی صفت ہے، غیر اللہ کے لیے اس کو ثابت کرنا شرک ہے۔ (۲) سود لینا جائز ہے۔ (۳) دیوالی (مندر سوار) پر بھی وہ روشنی کرتے ہیں۔ (۴) مسجد، جماعت خانہ، قبرستان سب ان کا جدا ہے۔ (۵) کلمہ میں اضافہ اس طرح کرتے ہیں 👇
لا إلہ إلا اللہ محمد رسول اللہ مولا علي ولي اللہ وصي رسول اللہ۔ (۶ اذان میں ”اشہد ان محمدا رسول اللہ“ کے بعد ”اشہد أن مولا علیا ولی اللہ“ اور حی ”علی الفلاح“ کے بعد ”حی علی خیر العمل محمد وعلی خیر البشر وعشرتہا علی خیر العمل“ کا اضافہ ضروری سمجھتے ہیں۔ ان عقائد کی بنا پر 👇
جن میں بعض کفریہ وشرکیہ ہیں، یہ فرقہ دائرہٴ اسلام سے خارج ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muddassar Rashid

Muddassar Rashid Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muddassar04

18 Oct
آبائی گاؤں سے منتقل ہونے کے بعد وہاں جانے کی صورت میں نماز کے قصر اور اتمام کا حکم

سوال

میرے ایک جاننے والے ہیں ان کا ایک گھر پنجاب میں ہے اور ایک گھر کراچی میں ہے جب کہ ان کی رہائش کراچی والے گھر میں ہے اور گھر والے بھی یہیں کراچی والے گھر میں ہیں، اور 👇
وہ  پنجاب میں کبھی کبھار جاتے ہیں کسی کام وغیرہ کے سلسلے میں، تو کیا وہ پنجاب میں نماز مکمل پڑھیں گے یا قصر کریں گے ؟

جواب

 اگر کوئی شخص اپنے وطنِ اصلی سے بیوی، بچے اور سامان وغیرہ لے کر دوسری جگہ منتقل ہوجائے اور وہیں مستقل  طور پر  اہل وعیال کے ساتھ عمر گزارنے کی نیت کرلے، 👇
اور پہلی جگہ پر دوبارہ منتقل ہونے کا ارادہ نہ ہو   اس کا پہلا وطن اصلی ختم ہوجاتا ہے،  اور دوسری جگہ اس کا وطن اصلی بن جاتا ہے، اور  اگر پہلی جگہ  پر بھی موسم کے لحاظ سے آکر رہنے کا ارادہ ہو یا  وطنِ اصلی سے  اہل وعیال کو تو دوسری جگہ  منتقل کرلیا، لیکن پہلے وطن سے بھی تعلق ہے 👇
Read 7 tweets
18 Oct
سوال

نمازِ قصر کیا ہے؟

جواب

شرعی سفر میں مسافر کے لیے چار رکعت والی فرض نماز  (ظہر، عصر اور عشاء کی فرض نماز) دو رکعت پڑھنا واجب ہے، اس کو قصر نماز کہتے ہیں۔

شرعی سفر سے مراد یہ ہے کہ سوا ستتر کلومیڑ یا اس سے زیادہ مسافت کی نیت سے سفر کا ارادہ ہو تو 👇
شہر کی حدود سے باہر نکلنے کے بعد مسافر پر سفر کے احکامات لاگو ہوجائیں گے، پھر جس آبادی میں جانا ہو وہاں اگر پندرہ دن سے کم قیام کا ارادہ ہو تو وہاں بھی نماز قصر کرنی ہوگی۔ فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 144105200741

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
Read 4 tweets
18 Oct
سوال

 میں لاہور میں ملازمت کرتا ہوں اور میرا گھر ڈسٹرکٹ قصور میں واقع ہے، میں روزانہ 60 کلومیٹر کا سفر کر کے ڈیوٹی پر پہنچتا ہوں اور وہاں اپنی آٹھ گھنٹے ڈیوٹی پوری کر کے واپس پھر 60 کلومیٹر کا سفر طے کر کے گھر پہنچتا ہوں، جس کے نتیجے میں میری ظہر کی نماز آفس میں اور 👇
عصر اور مغرب کی نماز سفر میں آ جاتی ہے ، میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھے یہ تین نمازیں قصر پڑھنی چاہییں یا مکمل؟

جواب

شرعی سفر کے تحقق کے لیے ضروری ہے کہ اپنے شہر یا قصبے سے باہر ایسی جگہ سفر کا ارادہ ہو کہ ایک جانب کم از کم سوا ستتر  کلو میٹر   کا سفر ہو، 👇
اس سے کم پر شرعی سفر کااطلاق نہیں ہوتا، لہذا سائل جب روزانہ ساٹھ کلو میٹر دور ملازمت کے لیے جاتاہے تو وہ شرعًا مسافر نہیں ہے، اس دوران جتنی بھی نمازیں اداکرے گا وہ مکمل ہی ادا کرے گا، ان میں قصر نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم

فتوی نمبر : 144202201400

👇
Read 4 tweets
18 Oct
توبہ

امام غزالی رحمہ الله فرماتے ہیں کہ بالکل اسی طرح انسان کے ”نیک“ کو ”بد“ سے ممتاز کرنے کے لیے بھی ”تپش“ کی ضرورت ہے، یہ ”تپش“ جو انسان کو کھوٹ سے نجات عطا کرتی ہے ، دو طرح کی ہے، ایک عذاب جہنم کی تپش، کیوں کہ مومن کے لیے جہنم کی آگ بھی درحقیقت کھوٹ ہی کو الگ کرنے کے لیے 👇
ہو گئی، محض جلانا مقصد نہیں ہو گا، بلکہ پاک صاف کرکے جنت میں داخل کرنا مقصود ہو گا، بخلاف کافروں کے کہ انہیں دائمی طور پر جلنے ہی کے لیے جہنم میں ڈالا جائے گا۔اسی لیے قرآن کریم نے فرمایا: ﴿وھل نجٰزی الا الکفور﴾ (سورة السباء:17)

دوسری قسم کی ”تپش“ حسرت وندامت کی تپش ہے، 👇
یہ ایسی آگ ہے جو اس دنیا میں کھوٹ کو پگھلاسکتی ہے۔امام غزالی رحمہ الله فرماتے ہیں کہ انسان کو کھوٹ سے نجات حاصل کرنے کے لیے ان دو قسموں میں سے کسی ایک قسم کی آگ میں جلنا ضروری ہے، اب اگر وہ چاہے تو جہنم کی آگ کو اختیار کرلے اور اگر یہ بات اسے مشکل معلوم ہوتی ہے، 👇
Read 4 tweets
17 Oct
اسلامی فتوحات میں غیرمسلموں کے ساتھ رویہ

مفتی رفیق احمد بالا کوٹی
بنیات ستمبر 2020

دینِ اسلام کی اسی عظمت اور فوقیت کے پیش نظر اسلامی احکام اور اقدار کے حوالے سے خصوصی احکام اور ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ان احکام کا دائرہ ذاتی، سماجی، قومی او ر بین الاقوامی زندگی تک وسیع ہے۔👇
مسلمان کی بین الاقوامی زندگی کا پہلا مدون لائحہ عمل امام محمد بن حسن شیبانی رحمۃ اللہ علیہ کی’’ کتاب السیر ‘‘ہے، جس کے مطالعے کے بعد اہلِ کتاب کے ایک عالم کے مسلمان ہونے اور کتاب سے متعلق یہ تاثرات زبان زد عام ہیں کہ: ’’ہٰذا کتاب محمدکم الأصغر فکیف کتاب محمدکم الأکبر‘‘ 👇
(یہ تمہارے چھوٹے محمد کی کتاب ہے، تمہارے بڑے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی کتاب (قرآن کریم) کیسی ہوگی؟!)3
اس کتاب میں مسلم قوم کے دیگر اقوام کے ساتھ تعامل، رویے اوررہن سہن کے تقریباً تمام احکام کلیات یا جزئیات کی صورت میں موجود ہیں۔ ان احکام میں سے ایک بے مثال اور روشن حکم یہ 👇
Read 10 tweets
17 Oct
الحاد،سائنس اور خالق: Science, Atheism & Creator
دہریت درحقیقت کسی مضطرب ذہن کی ہٹ دھرمی اور ضد ہے ۔ جدید دور کے بڑے سائنسدان بھی الحاد کی قطار میں فکری شش و پنج کی وجہ سے ہیں۔ خدا سے انکار کسی بھی شخص کا ذاتی نظریہ ہی ہوتا ہے👇
مگرجب کوئی عالم یا ماہر طبعیات اپنی علمی حیثیت میں اس کا اظہار کرتا ہے تو ایک تاثّر یہ بنتا ہے کہ اس کا علم بھی اس کی تائید کرتا ہوگا۔ یہ بات قابل ِذکر ہے کہ سائنس کا دائرہ کار میٹا فزکس نہیں ہے لیکن پھر بھی جدید اسکالر خدا کو بھی طبعی پیرایوں میں تلاش کرتے ہیں۔
جدید دور میں اکثرسائنسدان خدا کے وجود کے حوالے سے تذبذب کا شکار ہیں جس کی وجہ سے یہ خیال جڑ پکڑ رہا ہے کہ سائنس خدا کی منکر ہے، اس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے لادین طبقہ سائنسی نظریات کا سہارا لے کر لادینیت اور دہریت کی ترویج کرتا ہے اور یہ 👇
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!