*_💞حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰــــــــــــــــہ عنہ کو رسول اللّٰــــــــــــــــہ ﷺ کے انتہائی مقرب اور خاص ترین ساتھی ہونے کے علاوہ مزیدیہ شرف بھی حاصل تھاکہ:_*
کے خاندان میں مسلسل چارنسلوں کورسول اللّٰہ ﷺ کی صحبت ومعیت کاشرف نصیب ہوا*
چنانچہ ان کے والدین بھی صحابی تھے ،یہ خود بھی صحابی تھے،ان کے صاحبزادے عبد اللّٰہ اور عبدالرحمن ٗ نیز صاحبزادیاں عائشہ اوراسماءاور پھر نواسے
عبد اللّٰہ بن زبیر(رضی اللّٰہ عنہم اجمعین) سبھی رسول اللّٰـہ ﷺ کے صحابی تھے۔
*حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰہ عنہ کی ولادت مکہ میں رسول اللّٰہ ﷺ کی ولادت باسعادت کے تقریباً ڈھائی سال بعد اور پھر وفات مدینہ میں آپﷺ کی وفات کے تقریباً
حضرت ابوبکرصدیق رضی اللّٰـــہ عنہ جاہلیت اور پھراسلام دونوں ہی زمانوں میں نہایت باوقار اور وضع دار رہے ہیں
*تمدنی ومعاشرتی زندگی میں انہیں ہمیشہ ممتازمقام حاصل رہا*
*ظہورِاسلام سےقبل بھی اُس معاشرےمیں
انہیں ہمیشہ انتہائی عزت واحترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا، سب اہلِ مکہ اپنے اختلافات اورخاندانی جھگڑوں میں انہیں اپنا ’’ثالث‘‘ مقرر کرتے*
اور پھر ان کے ہر فیصلے کوبلا چون وچرا تسلیم کیا کرتے تھے۔
*رسول اللّٰہ ﷺ کو جب اللّٰــــہ سبحانہ وتعالیٰ کی طرف سے نبوت عطاء کی گئی اورآپؐ نے اعلانِ نبوت فرمایا تب آپؐ کی اہلیہ محترمہ ام المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللّٰــــــــــــــــہ عنہاٗ و دیگر افرادِ خانہ کے بعد سب سے پہلے
یہی حضرات صحابۂ کرام رضوان ﷲ علیہم اجمعین ہی رسول ﷲ ﷺ کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر’’کتابتِ وحی‘‘کا فریضہ انجام دیتے رہے… جس کی بدولت ان کے اپنے دل بھی کلام ﷲ کے نور سے مسلسل ’’منور‘‘ہوتے رہے۔
*لہٰذا قابلِ غورہے یہ بات کہ ان مبارک وبرگزیدہ حضرات کی امانت ودیانت یاان کےمقام ومرتبےکےبارےمیں کسی قسم کےشکوک وشبہات کاکیامطلب ہوگا
اس چیز کےنتائج ومفاسد کس قدر تباہ کن اور خطرناک ہوں گےاور یہ کہ بات آخر کہاں تک جاپہنچےگی
اہل بیت نبوت، خانوادہ نبوت ہے۔ اہل بیت نبوت سیدہ کائنات سلام اللہ علیہا کا گھرانہ ہے۔ اہل بیت نبوت کی محبت باعث تکمیل ایمان ہے۔ اہل بیت نبوت وہ مقدس ہستیاں ہیں کہ جس طرح حضور سرور کائنات صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم تمام انبیاء و رسل کے سردار ہیں #حب_اہل_بیت_جزوایمان
اسی طرح رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہل بیت تمام انبیاء کرام اور رسل عظام (علیہم السلام) کے اہل بیت کے سردار ہیں۔
انہی نفوس قدسیہ کی شان اقدس میں خالق کائنات اللہ سبحانہ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا: