اسلام میں شاتمِ رسول ﷺکی سزا

جو آدمی کافر ہو یا مسلم سیّد الاولین وآلاخرین، شفیع المذنبین ، رحمۃ للعالمین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی  ہنسی اڑاتا ہے، یا ان کی سیرت و زندگی کے کسی گوشے کے بارے میں استہزائیہ انداز اختیا رکرتاہے، یا ان کی توہین و تنقیص کرتاہے یا 👇
ان کی شان میں گستاخی کرتاہے،یا ان کو گالی دیتا ہے، یا ان کی طرف بُری باتوں کو منسوب کرتا ہے یا آپ کی ازواج مطہرات اور امّہات المومنین رضی اللہ عنہن کو بازاری عورت اور طوائفوں کے ساتھ تشبیہ دیتاہے اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شان میں نازیبا الفاظ استعمال کرتاہے اور 👇
قرآن مجید کو ایک دیوانہ اور مجنون آدمی کا خواب بتاتا ہے، یا ایک ناول اور کہانی سے تعبیر کرتاہے تو وہ آدمی سراسر کافر، مرتد، زندیق اور ملحد ہے۔ اگر ایسا آدمی کسی مسلمان ملک میں حرکت کرتاہے تو اس کو قتل کرنا مسلمانوں کی حکومت پر واجب ہے اور مشہور قول کے مطابق 👇
اس کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی۔ اور جو اس کے کفر میں شک کرتاہے وہ بھی کافر ہے۔ اور یہ ائمہ اربعہ کا مسلک ہے اور اس پر امت کا اجماع ہے۔

جیسا کہ شیخ الاسلام امام تقی الدین ابو العباس احمد بن عبد العلیم بن عبد السلام الحرانی الدمشقی المعروف بابن تیمیہ نے اپنی مشہور و معروف" 👇
کتاب الصارم المسلول علی شاتم الرسول" میں نقل فرمایاہے
 «ان من سب النبی صلی الله علیه وسلم من مسلم او کافر فانه یجب قتله، هذا مذهب علیه عامة اهل العلم۔ قال ابن المنذر: أجمع عوام أهل العلم علی أن حد من سب النبی صلی الله علیه وسلم : القتل ، وممن قاله مالک واللیث واحمد واسحق 👇
وهو مذهب الشافعی ، وقد حکیابوبکر الفارسی من اصحاب الشافعی اجماع المسلمین علی ان حد من سب النبی صلی الله علیه وسلم القتل».1

ترجمہ : عام اہلِ علم کا مذہب ہے کہ جو آدمی خواہ مسلمان ہو یا کافر، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتا ہے اس کو قتل کرنا واجب ہے۔ 👇
ابن منذر نے فرمایا کہ عام اہل علم کا اجماع ہے کہ جو آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتا ہے، اس کی حد قتل کرنا ہے اور اسی بات کو امام مالک، امام لیث، امام احمد، امام اسحاق نے بھی اختیار فرمایا ہے اور امام شافعی رحمہ اللہ علیہ کا بھی یہی مذہب ہے.اور 👇
ابوبکر فارسی نے اصحابِ امام شافعی سے مسلمانوں کا اجماع نقل کیا ہے کہ شاتم رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حد قتل ہے۔
👇
«وقال محمد بن سحنون: اجمع العلماء علی ان شاتم النبی صلی الله علیه وسلم والمُتَنَقِّص له کافر، والوعید جاء علیه بعذاب الله له وحکمه عند الامة القتل، ومن شک فی کفره وعذابه کفر۔» 2

محمد بن سحنون نے فرمایا: علماء کا اجماع ہے کہ شاتم رسول اور آپ کی توہین وتنقیصِ شان کرنے والا👇
کافر ہے اور حدیث میں اس کے لیے سخت سزا کی وعید آئی ہے اور امت مسلمہ کے نزدیک اس کا شرعی حکم ،قتل ہے۔ اور جو آدمی اس شخص کے کفر اور عذاب کے بارے میں شک و شبہ کرے گا وہ بھی کافر ہو گا۔

مندرجہ بالا عبارات سے یہ بات آفتابِ نیم روزکی مانند واضح ہوگئی کہ 👇
باجماعِ امت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینے والا یا ان کی توہین و تنقیص کرنے والا کھلا کافر ہے اور اس کو قتل کرنا واجب ہے۔ اور آخرت میں اس کے لیے دردناک عذاب ہے۔ اور جو آدمی اس کے کافر ہونے اورمستحقِ عذاب ہونے میں شک کرے گا وہ بھی کافر ہوجائے گا؛ کیوں کہ 👇
اس نے ایک کافر کے کفر میں شبہ کیا ہے۔
👇
علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نےابن سحنون سے مزید نقل کیا ہے :« ان الساب ان کان مسلما فانه یکفر ویقتل بغیر خلاف وهو مذهب الائمة الأربعة وغیرهم۔»3

اگر گالی دینے والا مسلمان ہے تو وہ کافر ہوجائے گا اور بلا اختلاف اس کو قتل کردیا جائے گا۔ اور یہ ائمہ اربعہ وغیرہ کا مذہب ہے۔

اور 👇
امام احمدبن حنبل رحمہ اللہ نے تصریح کی ہے کہ:«قال احمد بن حنبل: سمعت ابا عبد الله یقول :کل من شتم النبی صلی اللّٰه علیه وسلم او تنقصه مسلما کان أوکافرا فعلیه القتل، وأری أن یقتل و لایستتاب.»4

جوآدمی بھی خواہ مسلمان ہو یا کافر اگر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتا ہے 👇
یا ان کی توہین و تنقیص کرتاہے اس کو قتل کرنا واجب ہے ۔اور میری رائے یہ ہے کہ اس کو توبہ کرنے کے لیے  مہلت نہیں دی جائے گی بلکہ فوراً ہی قتل کردیا جائے گا۔

"الدرالمختار "میں ہے: وفی الاشباه ولا تصح ردة السکران الا الردة بسب النبی صلی الله علیه وسلم فانه یقتل ولا یعفی عنه۔» 5

👇
"اشباہ " میں ہے کہ نشہ میں مست آدمی کی ردّت کا اعتبار نہیں ہے ،البتہ اگر کوئی آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینے کی وجہ سے مرتد ہوجاتاہے تو اس کو قتل کردیا جائے گا اور اس گناہ کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

👇
امام احمد رحمہ اللہ اور "اشباہ "کی عبارات سے یہ بات معلوم ہوئی کہ شاتمِ رسول کے جرم کو معاف نہیں کیا جائے گا ، بلکہ اس کو قتل کردیا جائے گا۔

پھر یہ شخص جب مسلسل اس جرم کے ارتکاب پر قائم اور اس پر مصرہے تواس کے واجب القتل ہونے اور اس کی توبہ قبول نہ کرنے کے بارے میں 👇
کوئی شک ہی نہیں۔چناں چہ کتب فقہ میں لکھا ہے کہ جو آدمی ارتداد کی حالت پر بدستور برقرار رہتاہے یا بار بارمرتد ہوتا رہتاہے اس کو فوراً قتل کردیا جائے گا اور اس کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی۔ جیسا کہ "فتاوی شامی" میں ہے:

«وعن ابن عمر وعلی: لا تقبل توبة من تکر رت ردته کالزندیق، 👇
وهو قول مالک واحمد واللیث، وعن ابی یوسف لو فعل ذلک مراراً یقتل غیلة۔» 6

حضرت عبد اللہ بن عمراورحضرت علی رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ متعددبارمرتدہونے والے کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی، جیساکہ زندیق کی توبہ قبول نہیں کی جاتی اور یہ امام مالک، احمد اورلیث کا مذہب ہے، 👇
امام ابویوسف سے مروی ہے کہ اگر کوئی آدمی مرتد ہونے کا جرم بابار کرے تواسے حیلہ سے بے خبری میں قتل کردیا جائے۔
👇
اسی طرح "در مختار " میں ہے:  «وکل مسلم إرتد فتوبته مقبولة إلا جماعة من تکررت ردته علی ما مر۔ والکافر بسب نبی من الانبیاء فانه یقتل حدا ً ولا تقبل توبته مطلقاً۔» 7

ہر وہ مسلم جو نعوذ باللہ مرتد ہوجاتاہے اس کی توبہ قبول ہوتی ہے ، مگر وہ جماعت جس کا ارتداد مکرربار بار ہوتا ہو، 👇
ان کی توبہ قبول نہیں ہوتی۔ اور جو آدمی انبیاء میں سے کسی نبی کو گالی دینے کی وجہ سے کافر ہوجائے اس کو قتل کر دیاجائے گا اور اس کی توبہ کسی حال میں بھی قبول نہیں کی جائے گی۔

ان عبارات سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ سبِّ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اس کی توہین اتنا بڑا جرم ہے کہ 👇
بالفرض اگر کوئی نشہ میں مست آدمی بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دے گا یا آپ کی توہین و تحقیر کرے گا تو اس کو قتل کردیا جائے گا۔
👇
اسی طرح امہات المومنین رضوان اللہ علیہن کی شان میں گستاخی کرنے سے آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف پہونچتی ہے اور گستاخی کرنے والے پر دنیا وآخرت میں اللہ تعالیٰ کی لعنت ہوتی ہے اسی لیے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ امہات المومنین  کی شان میں گستاخی 👇
کرنے والے کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی اور وہ مباح الدم ہے۔ چناں چہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما کو گناہ کی تہمت لگانے والوں کے جرم کا ثبوت اور حضرت عائشہ  کی پاک دامنی کا ثبوت تو قرآن میں مذکور ہے، فقہاء کرام نے بھی اس کی رُو سے ایسے شخص کو مباح الدم کہا ہے جو 👇
حضرت عائشہ پر تہمتِ گناہ لگاتاہے۔ جیسا کہ" فتاویٰ شامی" میں ہے:

«نعم لا شک فی تکفیر من قذف السیدة عائشة رضی الله عنها۔» 8

سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو تہمت لگانے والا شخص بلا شبہ کافر ہے۔

👇
دنیا کے تمام مسلمانوں کا عقیدہ اور ایمان ہے کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں، تبلیغِ دین اور اشاعتِ حق میں بالکل امین اور حق گو ہیں اور اس منصب کو بالکل صحیح صحیح طریقہ سے انجام دینے والے ہیں۔ اور دینِ اسلام کی تکمیل فرمادی گئی ہے، اس میں 👇
کسی قسم کی کوتاہی اور خامی نہیں ہوئی ہے۔ اسی طرح قرآن مجید کو اللہ پاک کا کلام سمجھتے ہیں۔ قرآن کو غیر اللہ کا کلام کہنا سراسر کفر ہے، اسی لیے جب کفارِ مکہ نے قرآن کے کلامِ انسانی ہونے کا دعویٰ کیا تھا تو اللہ تعالیٰ نے جواب میں یہ چیلنج دیا کہ اگر قرآن اللہ کا کلام نہیں ہے اور
صفحہٴ گیتی میں تاریخ کے اوراق شاہد ہیں کہ جو شخص آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دیتا تھا اس کو قتل کردیا جاتا تھا ، جیسا کہ کعب بن اشرف، یہودیہ عورت اور قبیلہ خطمہ کی عورت کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینے کی وجہ سے اور اسلام کی مخالفت میں سرگرم عمل رہنے کی وجہ 👇
سے قتل کردیا گیاتھا۔ اسی طرح حضرت کعب بن زہیر عہدِ نبوی کے ایک نامور شاعر تھے، ابتدا میں وہ اسلام کی مخالفت میں سرگرم رہے حتی کہ ہادی اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجومیں کچھ شعر تک کہہ دیے، معاندانہ کاروائیوں اور ہجو گوئی کی پاداش میں 👇
بارگاہِ رسالت سے ان کے واجب القتل ہونے کا اعلان کردیا گیا تھا۔👇
جیسا کہ "فتاویٰ شامی " میں ہے:

«وجمیع الکبائریباح قتل الکل ویثاب قاتلهم»9

ترجمہ:اور ایسے تمام مرتکبینِ کبیرہ جن کے گناہوں کا ضرر دوسروں کی طرف متعدی ہوتا ہے ان کو قتل کرنا جائز ہے اور قاتل ثواب کا مستحق ہے۔ 👇
فقط واللہ اعلم

کتبہ: محمد انعام الحق

الجواب صحیح :1۔محمد عبدالسلام عفااللہ عنہ   2۔محمد شفیق عارف  3۔ابوبکر سعید الرحمن
1۔ الصارم المسلول علی شاتم الرسول،لتقی الدین ابن تیمیه-المتوفی ۷۲۸ھ المسئلة الاولی : ۳،۴ ط: نشر السنة  ملتان ۔  2۔ المرجع السابق۔ ۳،۴  ۔3۔الصارم المسلول - ۳،۴
۔   4۔المرجع السابق․ ص:۴

5۔الدر المختار -کتاب الجهاد-باب المرتد-۴۲۲۴․ ط:سعید کراچی۔     6 ۔رد المحتارعلی الدرالمختار -کتاب الجهاد-باب المرتد-مطلب مایشک فی انه ردة لایحکم بها - ۴۲۲۵۔ ط:سعید کراچی۔  7۔ الدر المختار -کتاب الجهاد-باب المرتد-۴۲۳۱،۲۳۲، ط:سعید۔کراچی👇
۔8۔ رد المحتارعلی الدر المختار -کتاب الجهاد-باب المرتد-۴۲۳۷․ط:سعید ،کراچی۔   9۔ الد رالمختار -کتاب الحدود-باب التعزیر-۴۶۴․ط: ایچ ،ایم ،سعید کراچی۔

فتوی نمبر : 143101200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
@threadreaderapp pl unroll
@threader_app pl unroll
@threader_app pl compile

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Muddassar Rashid

Muddassar Rashid Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Muddassar04

20 Oct
#ہر_آرائیں_فخر_سے_شئیر_ضرور_کریں🙈
آرائیں ایک ذات (Caste) ہے۔ اس ذات کے لوگ پاکستان میں کثیر تعداد میں موجود ہیں
آلِ زورعین کی آمد1200سال قبل از مسیح ہے۔عین یا راعین محبُ العدیہ یعنی قحطانی النسل خاندان بنو حمیرکے ایک الولعزم اور باہمت شہزادے بنی مسرت زیاد الجہور کی اولاد سے ہے👇
۔ یہ خاندان یمن میں بادشاہی کرتا تھا۔ بنو حمیرقحطان سے ساتویں پُشت میں تھا۔ قحطان کے بیٹے کا نام بعصر تھا۔ جو حضرت ابراہیم کا ہمعصر تھا۔ پریم نے جب ایک قلعہ جبلِ روعین پر تعمیر کیا تواس کا نام پریم زورعین پڑ گیا۔ پریم زورعین کو آرائیوں کا مورثِ اعلی تصور کیا جاتا ہے۔ 🙈👇
اس لیے آرائیوں کو آلِ زورعین بھی کہا جاتا ہے۔ پریم زورعین کی اُولادسے صحابی رسول حضرت نعمان زورعین رضی الله تعالی عنه ہیں جنہوں نے 632؁ء میں حضرت محمدؐ کا دعوت نامہ پڑھ کر اسلام قبول کر لیا تھا۔ آرئیا وہ افراد ہیں جو اسلامی جنگوں میں جھنڈوں کی حفاظت پر معمور ہوتے تھے۔ 😇👇
Read 13 tweets
19 Oct
آج اعتزاز احسن یاد آ رہے ہیں

دنیا کی تاریخ گواہ ہے
عدل بنا جمہور نہ ہوگا
عدل ہوا تو دیس ہمارا
کبھی بھی چکنا چور نہ ہوگا
عدل بنا کمزور ادارے
عدل بنا کمزور اکائیاں
عدل بنا بے بس ہر شہری
عدل بنا ہر سمت دہائیاں
دنیا کی تاریخ میں سوچو
کب کوئی منصف قید ہوا ہے؟
👇
آمر کی اپنی ہی انا سے
عدل یہاں ناپید ہوا ہے
عدل کے ایوانوں میں سن لو
اصلی منصف پھر آئیں گے
روٹی کپڑا اور گھر اپنا
لوگوں کو ہم دلوائیں گے
آٹا بجلی پانی ایندھن
سب کو سستے دام ملے گا
بے روزگاروں کو ہر ممکن
روزگار اور کام ملے گا
ریاست ہوگی ماں کے جیسی
ہر شہری سے پیا ر کرے گی
👇
فوج لگے گی سب کو اچھی
جب سرحد کے پار رہے گی
جاؤ جاؤ سب سے کہہ دو
محمد علی جناح نے لوگو
دیکھا تھا جو سپنا سب کا
ساری دنیا پر اب ہوگا
سایہ ایک اور ایک ہی رب کا
وہ رب سچا ،وہ رب سانجھا
وہ ہر مذہب ہر دھرم کا رب ہے
ہندو مسلم سکھ عیسائی
ہر انساں کے کرم کا رب ہے
سانجھا مالک ،سانجھا خالق
Read 4 tweets
19 Oct
قرآن شریف میں ہے:

﴿لاتجد قوما یؤمنون بالله والیوم الاخر یوادون من حاد الله ورسوله ولو کانوا اٰبائهم او ابنا ئهم او اخوانهم او عشیرتهم﴾ «المجادلة :۲۲»

ترجمہ: جو لوگ اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتے ہیں آپ ان کو نہ دیکھیں گے کہ وہ ایسے شخصوں سے دوستی رکھیں 👇
جو اللہ اور اس کے رسول کے برخلاف ہیں خواہ  وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا اپنے گھرانے کے ہوں۔

﴿ یا ایها الذین امنوا لا تتخذوا عدوی وعدوکم اولیاء تلقون الیهم بالمودة﴾ «الممتحنة :۱ »

ترجمہ: اے ایمان والو !تم میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ کہ 👇
ان سے دوستی کا اظہار کرنے لگو۔

اور اگر حکومت اس امر عظیم کو انجام دینے  کے لیے  تیار نہیں ہے تو ہر مسلمان کےلیے  ضروری ہے کہ طاقتِ بشری کے مطابق کوشش کرکے اللہ کی زمین کو شاتمِ رسول سے پاک وصاف کردے ؛کیوں کہ یہ اظہارِ دینِ خداوندی کی تکمیل اور اعلاءِ کلمۃ اللہ کا ذریعہ ہے، 👇
Read 4 tweets
19 Oct
’’رجوع الی اللہ‘‘ کی اصطلاح عرف میں اللہ تعالیٰ کی طرف توبہ واستغفار کے ذریعے رجوع کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، لہٰذا مؤمن کے لیے جب ’’رجوع الی اللہ‘‘  کا لفظ استعمال کیا جائے تو اس سے مراد یہ ہوتا ہے کہ ایک مسلمان کا اپنے پچھلے گناہوں سے معافی مانگنا اور حقوق اللہ اور 👇
حقوق العباد میں اس پر جو ذمہ عائد ہوتے ہیں اس کی تلافی کی نیت کرنا اور آئندہ زندگی میں فرائض، واجبات  ادا کرنے اور حرام چیزوں سے بچنے کی پابندی، نیز سنن، نوافل ادا کرنے اور مکروہات سے بچنے کا اہتمام کرنے کی نیت کرنا۔ اور غیر مسلم کے لیے ’’رجوع الی اللہ‘‘ کا لفظ استعمال ہو تو 👇
مطلب یہ ہوگا کہ اپنی گزشتہ نافرمانی اور کفر و شرک والی زندگی سے تائب ہوکر اللہ تعالیٰ اور اس کے احکامات کی طرف لوٹنا۔

البتہ قرآنِ مجید میں ’’رجوع الی اللہ‘‘ کا لفظ ایک اور معنیٰ میں بھی استعمال ہوتاہے، یعنی جب کائنات کی چیزوں کے متعلق ’’رجوع الی اللہ‘‘  کا لفظ بولا جائے تو 👇
Read 6 tweets
19 Oct
حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ

شامت ِ اعمال

 حق تعالیٰ شانہٗ نے انسان کی سعادت وشقاوت کو اس کے اعمال سے وابستہ فرمایا ہے، ہر عمل پر اس کے مناسب ردّ عمل کا ظہور ہوتا ہے۔ بندوں کے جس قسم کے اعمال آسمان پر جائیں گے، اُنہی کے مناسب اُن کے حق میں آسمان سے فیصلے صادر ہوں گے👇
اعمالِ خیر پر خیر کے فیصلے آئیںگے اور اعمالِ شر پر دوسری نوعیت کے فیصلے ہوںگے۔ انفرادی اعمال پر افراد کے بارے میں شخصی فیصلے ہوںگے اور اجتماعی اعمال پر مجموعی طور پر قوم یا طبقہ کے بارے میں فیصلے ہوں گے
👇
اعمال کے ثمرات ونتائج دنیا میں بھی رونما ہوتے ہیں اور آخرت میں بھی ہوں گے۔ اچھے اعمال پر جس طرح اخروی سعادت مرتب ہوتی ہے، اسی طرح دنیا میں سعادت وکامرانی نصیب ہوتی ہے۔ اور گندے اعمال پر آخرت کی شقاوت وخسران کے ساتھ ساتھ دنیا میں بھی عذاب کی شکلیں نمودار ہوتی ہیں۔ 👇
Read 9 tweets
19 Oct
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین  کی پیروی ہی نجات کا راستہ ہے

یہی جماعت‘ طائفہ منصورہ اور ناجی ہے، اور ان کی پیروی میں ہی نجات ہے ،چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشادِ گرامی ہے:

ترجمہ:’’حضرت عبداللہ بن عمرو  رضی اللہ عنہما  سے روایت ہے کہ 👇
رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :میری امت پر بھی وہی کچھ آئے گا جو بنی اسرائیل پر آیا اور دونوں میں اتنی مطابقت ہوگی جتنی جوتیوں کے جوڑے میں ایک دوسرے کے ساتھ، یہاں تک کہ اگر ان کی امت میں سے کسی نے اپنی ماں کے ساتھ اعلانیہ زنا کیا ہوگا تو 👇
میری امت میں بھی ایسا کرنے والا آئے گا اور بنواسرائیل بہتَّر فرقوں پر تقسیم ہوئی تھی، لیکن میری امت تہتَّر فرقوں پر تقسیم ہوگی، ان میں ایک کے علاوہ باقی سب فرقے جہنمی ہوں گے۔ صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم  نے عرض کیا :یا رسول اللہ ! وہ نجات پانے والے کون ہیں؟ 👇
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!