قومی مفاہمتی فرمان 2007ء (این آر او) اس صدارتی فرمان کو کہتے ہیں جو پرویز مشرف نے امریکی ایماء پر سیاسیمفاہمت ممکن بنانے کے لیے جاری کیا۔[1] اس قانون کے مطابق یکم جنوری 1986ء سے 12 اکتوبر 1999ء کے دوران مالی لوٹ
کھسوٹ میں ملوث سیاست دانوں کو حکومت "قومی مفاہمت" کے جذبہ کے تحت معاف کر سکے گی۔ اس مفاہمت کے نتیجے میں تمام مالی لوٹ کھسوٹ کے مقدمات حکومت پاکستان نے واپس لے لیے۔
مفاہمت" کا یہ ہتھکنڈہ جنوبی افریقا کی سیاست سے مستعار لیا گیا تھا جس میں سیاہ فام حکومت نے سابقہ گورے حکمرانون کے ظلم معاف کر دیے تھے۔
عوامی اور سیاسی مخالفت کے پیش نظر
حکومت نے اس قانون کا مسودہ پارلیمان سے منظوری کے لیے پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
حکومت کے مطابق آٹھ ہزار سے زائد افراد نے اس فرمان سے فائدہ اُٹھایا جن میں سرکردہ الطاف حسین (سیاستدان)،
رحمان ملک، حسین حقانی شامل ہیں۔صدر پاکستان کے علاوہ پاکستان کی مجلس قانون ساز کے 186 اراکین نے اس سیاہ صدارتی حکم سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے جرائم (جن کی اکثریت کرپشن کے مقدمات پر مشتمل ہے ) معاف کرائے ہیں جن میں
قومی اسمبلی کے 152 اور سینٹ کے 34 اراکین شامل ہیں ان سب "معزز" اراکین کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔
مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے
دوسرا اکاؤنٹ فالو کریں 👈🏻 @AliBhattiTP
تاریخ میں گدھوں کا استعمال پانچ ہزار سال قبل ہوا۔
۰اب تک ایک اندازے کے مطابق دنیا میں چار کروڑ گدھے موجود ہیں جو زیادہ تر ترقی پزیر ممالک میں نقل و حرکت ساز و سامان اٹھانے کے کام آتے ہیں۔
• نر گدھے کو Jack کہا جاتا ہے،
مادہ کو Jenny جبکہ بچے کو Foal .
۰ گدھے کے گھوڑی سے ملاپ کے بعد پیدا ہونے والے ہئیبر ڈ کو Mule(خچر) کہتے ہیں جبکہ گھوڑے کے گدھی سے ملاپ کے بعد پیدا ہونے والے ہائیبر ڈ کو Hinney(تصویر دیکھئیے) کہتے ہیں۔
۰ گدھوں کے کان کافی لمبے ہوتے ہیں جو
انہیں دور سے آوازیں سننے اور جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
۰گدھی بارہ مہینے تک حاملہ رہتی ہے اور ایک وقت میں ایک ہی بچہ جنتی ہے۔ جڑواں بچوں کی پیدائش انتہائی نایاب ہے۔
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام! ایک ایسے نوجوان کے قریب سے گزرے جو باغ میں پانی لگا رہا تھا۔
اُس نوجوان نے آپ علیہ السلام سے کہا کہ بارگاہِ الٰہی میں دعا فرمائیے کہ اللّہ ربّ العزت اپنے عشق کا ایک ذرّہ مجھے عنائیت فرما دے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے فرمایا کہ ایک ذرّہ تو بہت ہے تم اس کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔اُس نے کہا کہ،صرف نصف ذرّہ ہی عطا فرما دے۔
اس پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے پروردِ
گارِ عالم سے دعا مانگی:
یا اللّہ! " اسے اپنے عشق کا نصف ذرّہ مرحمت فرما دے۔
یہ دعا مانگنے کے بعد آپ وہاں سے تشریف لے گئے۔کچھ عرصہ بعد پھر اسی راستہ سے
دنیا کا سب سے پراسرار پہاڑ کیلاش ماؤنٹ
اپنی جگہ بدل لینے والا پراسرار پہاڑ
یہ پہاڑ تبت کے پہاڑی سلسلے میں واقع ہے ۔اس پہاڑ کے متعلق سب سے عجیب و غریب قصے مشہور ہیں ۔سفید برف کی چادر اوڑھے یہ ایک خوش نما پہاڑ ہے۔ جسے کسی انسانی قدم نے آج تک نہیں
چھوا۔ آج تک کوئی اسے سر نہیں کر سکا ۔حالانکہ اس کی اونچائی صرف 21778 فٹ ہے جوکہ ماؤنٹ ایورسٹ سے آٹھ ہزار فٹ کم ہے۔
اس کے اردگرد ایک کلومیٹر کے اندر وقت
انتہائی تیزی سے گزرتا ہے۔ چوبیس گھنٹے کے اندر آپ کے بال اور ناخن اتنے بڑھ جاتے ہیں جتنے ایک مہینے میں ۔
اس کے دامن میں دو جھیلیں ہیں جن کو ایک باریک پٹی جدا کرتی ہے لیکن ایک
سعید اجمل کی باؤلنگ جادوئی تو قرار دی جاتی ہے۔ اور کئی دفعہ وہ آئی سی سی رینکنگ میں پہلے نمبر پر بھی رہ چکے ہیں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر کبھی انہیں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں “ مین آف
دی میچ “ کا اعزاز حاصل نہیں ہوسکا-*
*۔ مہندرا سنگھ دھونی انڈیا کے زبردست بیٹسمین ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر وہ ایسے کھلاڑی بھی ہیں جنہوں نے جنوبی ایشیا سے باہر منعقد ہونے والے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں کبھی کوئی
سینچری اسکور نہیں کی-*
*آپ کو شائد اس بات پر یقین نہ آئے ۔کہ وسیم اکرم کا ٹیسٹ اننگ کا بلند ترین اسکور سچن ٹنڈولکر کے اسکور سے بھی زیادہ ہے-جی ہاں ٹیسٹ میچ میں وسیم اکرم کا سب سے زیادہ اسکور 257 ہے جبکہ
کرنل نیڈو ایسٹ انڈیا کمپنی کا ایک افسر تھا. برصغیر آیا تو ایک گجر لڑکی پر عاشق ہوگیا. گجروں نے اسے اس شرط پر لڑکی دینے کی حامی بھری کہ وہ گجروں کی طرح زندگی گزار کر دکھائے. نیڈو نے ٹاٹ پہنا, جانور چرائے, دودھ دوہا اور بالآخر مسلمان ہوکر اپنی محبوبہ سے شادی کرلی.
اس کی گجر بیوی رانی جی کہلاتی تھی۔ آدمی سمجھدار تھا. اس نے کشمیر میں جانوروں کی نسل کشی کرنی شروع کردی. اور آہستہ آہستہ انگریز رجمنٹس کو گوشت کی سپلائی کا ٹھیکیدار بن گیا. نیڑو کی ایک ہی بیٹی تھی جو ماں کی طرف سے
مکمل گجر تھی اور باپ کی وجہہ سے انگریزی زبان سے مکمل آشنا. نیڈو چونکہ مزہبی لوگوں سے بہت میل جول رکھتا تھا اور پیروں کا بہت خدمتگار تھا لہزا بیٹی بھی اسی رنگ میں رنگ گئی۔