لال کرتی راولپنڈی کینٹ میں صدر کے پاس ایک انتہائی مشہور اور تاریخی بازار ہے۔۔۔
کیا آپ جانتے ہیں اس بازار کو لال کرتی کیوں کہا جاتا ہے۔۔۔؟
آئیے آج آپ کو اس کی تاریخ بتاتے ہیں۔
تقسیم سے پہلے راولپنڈی برطانوی افواج کی چھاؤنی تھا، اور برطانوی پیادہ افواج (انفنٹری) کی وردی سرخ رنگ کی ہوتی تھی، موجودہ لال کرتی کے علاقے میں اپنی سرخ رنگ کی کرتیوں میں ملبوس برطانوی افواج یہاں اکثر پریڈ کرتے ہوۓ دیکھی جا سکتیں تھیں۔۔ اسی نسبت سے مقامی
لوگوں نے اس علاقے کو "لال کرتی" یعنی سرخ کوٹ والوں کا علاقہ کہنا شروع کردیا، اور رفته رفتہ یہ نام زبان زد عام ہوگیا۔۔۔
اور آج بھی اس علاقے کا یہی نام ہے۔
برطانوی فوج کے سرخ کوٹ کو پورے برصغیر میں جہاں جہاں اردو بولی جاتی
تھی، لال کرتی ہی کہا جاتا تھا۔۔۔ اسی نسبت سے لال کرتی نام کے علاقے ایک سے زائد شھروں میں ہیں، یہاں تک کہ ہندوستان میں کانپور، میرٹھ اور دہلی میں بھی "لال کرتی" کے نام سے علاقے موجود ہیں۔۔۔
لیکن ان میں سب سے زیادہ مشہور اور پر -
رونق علاقہ راولپنڈی کا لال کرتی ہی ہے۔۔۔
ادبی محفل
مختصر معلوماتی اسلامی اور تاریخی اردو تحریریں پڑھنے کیلئے فیسبک گروپ جوائن کریں 👇👇👇
وہ شکل سے شریف گھر کی بیٹی لگ رہی تھی میں پاس گیا
میرے قریب ہو کر بولی
چلو گے صاحب
میں نے پوچھا کتبے پیسے لو گی
کہنے لگی آپ کتنے دیں گے
میں نے اس کی نیلی سی آنکھوں میں جھانک کر دیکھا
وہ بے بس سی تھی میں نے بولا آو موٹر سائیکل پر بیٹھو
وہ ڈر رہی تھی
کہنے لگی کتنے آدمی ہو میں نے کہا ڈرو نہیں
میں اکیلا ہی ہوں
وہ خاموش بیٹھی رہی
پھر کہنے لگی آپ مجھے سگریٹ سے اذیت تو نہیں دو گے نا
میں مسکرایا بلکل بھی نہیں
پھر اس نے ایک لمبی سانس بھری
آپ میرے ساتھ کوئی ظلم تو نہیں کریں گے نا
آپ چاہے مجھے 500 کم دے دینا لیکن میرے ساتھ برا نہ کرنا پلیز
وہ بہت خوبصورت تھی معصومیت اس کی
محبت کی داستان جب بھی لکھی جائے گی ان دونوں کو یاد رکھا جائے گا
عمار اور زینب 2011 میں پنجاب یونیورسٹی میں سوفٹویر انجینئرنگ کے لیے گئے اور آپس میں محبت ہو گئی اور دونوں خاندانوں میں شادی کا معاملہ طے ہو گیا اور 10 اگست 2018 کی تاریخ مقرر
ہوئی تو ٹھیک نکاح سے 10 دن پہلے زینب کو تکلیف محسوس ہوئی تو چیک اپ کروایا تو پتہ چلا کہ زینب کو بلڈ کینسر ہے، جب عمار کو پتہ چلا کہ کینسر ہے پھر اس نے زینب کو چھوڑنے کی بجائے پکا عہد کر لیا کہ اب شادی کرنی ہے تو زینب سے ہی کرنی ہے بس اور اسکے علاج کا فیصلہ کیا
عمار نے زینب سے 10 اگست کو شرعی نکاح کیا اور شوکت خانم سے علاج کروایا.. لیکن ئے بیمارے خطرناک اسٹیج تک پہنچ چکی تھی تو پھر اس علاج کے لیے انہیں چائینہ جانا پڑا 7 کروڑ روپے اس علاج کا خرچہ آیا اور 2 ماہ چائنا میں رہ کر زینب کا علاج کیا گیا...
ایک آدمی سے کسی نے پوچھا کہ آج کل اتنی غربت کیوں ھے؟
جواب:
🍁میرے خیال میں آج اتنی غربت نہیں جتنا شور ھے۔ آجکل ہم جس کو غربت بولتے ہیں وہ دراصل خواہش پورا نہ ہونے کو بولتے ہیں۔۔
🍁
ہم نے تو غربت کے وہ دن بھی دیکھے ہیں کہ اسکول میں تختی پر (گاچی) کے پیسے نہیں ہوتے تھے تو (سواگہ) لگایا کرتے تھے۔۔
🍁 (تختی ) پر سیاہی کے پیسے نہیں ہوتے تھے (سیل کا سکہ) استمعال کرتے تھے۔
🍁 اسکول کے کپڑے جو لیتے تھے وہ صرف عید پر لیتے تھے۔
🍁
اگر کسی شادی بیاہ کے لیے کپڑے لیتے تھے تو اسکول کلر کے ہی لیتے تھے۔۔
🍁 کپڑے اگر پھٹ جاتے تو سلائی کر کے بار بار پہنتے تھے۔۔
🍁 جوتا بھی اگر پھٹ جاتا بار بار سلائی کرواتے تھے۔۔
🍁 اور جوتا سروس یا باٹا کا نہیں پلاسٹک کا ہوتا تھا۔۔
🍁
ایک بجلی کے کھمبے پر ایک کاغذ چپکا دیکھ کر میں قریب
چلا گیا اور اِس پر لکھی تحریر پڑھنے لگا، لکھا تھا برائے کرم ضرور پڑھیں۔ اس راستے پر کل میرا 50 روپے کا نوٹ گر گیا ہے، مجھے ٹھیک سے دکھائی نہیں دیتا جسے بھی ملے برائے کرم پہنچا دے نوازش ہوگی ایڈریس:
یہ
پڑھنے کے بعد مجھے بہت حیرت ہوئی کہ پچاس کا نوٹ کسی کے لیے اتنا ضروری کیوں ہے اس پتہ پر جانے کا ارادہ کیا اور اس گلی میں اس مکان کے دروازے پر آواز لگائی،
ایک ضعیفہ لاٹھی ٹیکتی ہوئی باہر آئی پوچھنے پر معلوم ہوا، کہ اکیلی رہتی ہیں-
اور کم دکھائی دیتا ہے- میں نے کہا ماں جی آپ کا پچاس کا نوٹ مجھے ملا ہے، اسے دینے آیا ہوں یہ سن کر بڑھیا رونے لگی۔ ابھی تک قریب قریب 50 لوگوں نے مجھے پچاس کا نوٹ دیا ہیں؛
میں ان پڑھ ہوں ٹھیک سے دکھائی بھی نہیں دیتا پتہ نہیں کون میری اِس حالت کو
#انگریزوں_اور_فرانسیسیوں_نے_خلافتِ_عثمانیہx پر قبضہ کرنے سے پہلے اسلام اور مسلم معاشرے پر تحقیق کی اور اُن اسباب کے بارے میں جاننے کی کوشش کی جس کی وجہ سے خلافتِ عثمانیہ کے تاجدار بحر او قیانوس سے ہند تک دنیا کو فتح کرنے مین کامیاب ہوئے,
یہاں تک کہ وہ #ویاناx تک پہنچ گئے.
(یاد رہے ویانا وسطی یورپ کا قدیم ترین شہر ہے, اس شہر کی بنیاد ۵۰۰ قبلِ مسیح میں رکھی گئ, عثمانی تُرکوں کے دو عظیم محاصرے جس میں ڈھائی لاکھ فوج استعمال کی گئ ناکام رہے اور تُرک فوجیں ویانا سے آگے نہ بڑھ سکیں جسکی وجہ سے
وسطی یورپ میں اسلام کی پیش قدمی رُک گئ)
انھوں نے اس راز کو پایا کہ مسلمان بچے کو جو تعلیم دی جاتی ہے, اس اسلامی تعلیم کا مقصد یہ ہے کہ انسانی معاشرے کو مکلمل ضابطہ حیات ملے جو ﷲ اور اُس کے رسول ﷺ پر کامل ایمان اور اعتقاد