#searchthetruth @SearchTheTruth5
🖊ہفت روزہ رسالہ "ختم نبوت" کےڈیکلریشن پر کس کے دستخط؟🖊 🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🔗 📃ایک نصیحت اور وصیت 📃🔗
آج بعد نماز ظہر عالمی مبلغ ختم نبوت تحریک ختم نبوت کےعظیم سپہ سالار حضرت عبد الرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم نے فرمایا
مرزاقادیانی کے پیروکاوں کو روز اول سے عقیدۂ ختم نبوت کے نام اور عقیدۂ تحفظ ختم نبوت کے کام سےہمیشہ سے تکلیف رہی ہے ،نہ ہم "ختم نبوت" کے نام سے اور نہ ہی اس کام سےدست بردار ہوسکتے ہیں ،مرتے دم تک کرتے رہیں گے ان شاء اللہ
اور امت مسلمہ بھی اپنا فرض اور ذمہ داری سمجھتے ہوئے
تحریک ختم نبوت کے مشن کو جاری اور کسی بھی صورت میں نام کو باقی رکھنے کی جدوجہد جاری رکھیں
تحریک ختم نبوت کےاکابرین کی ماضی کی قربانیوں کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا
قادیانیوں نےاکابرین ختم نبوت پرکیسے کیسے جھوٹے مقدمات بنائیں،
کیا سید عطاء اللہ شاہ بخاری
رحمة الله علیہ یاتحریک ختم نبوت پاکستان کے موقع پر اکابرین ختم نبوت پر مقدمات نہیں بنے؟
لیکن وہ ہمشہ ثابت قدم رہے نہ ختم نبوت کے کام سے اور نہ ہی اس نام سے پیچھے ہٹے
اور ہمیشہ سرخرو ہی رہے،اللہ تعالی نے غیبی مدد ونصرت فرمائی
عالمی مبلغ ختم نبوت حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت
برکاتہم نے نصف صدی میں جوکام مشن ختم نبوت کے لئے کیا وہ ایک متاعِ بے بہا ہے، کارکنان ختم نبوت کے لئے ایک لازوال دولت ہے،
راقم کے لئے ان کے کارناموں کو الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔
لیکن ایک واقعہ حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم نےخود بیان کیا اس لئے قارئین کے لئے
پیش خد مت ہے۔
"ختم نبوت "کے نام سے سب سے پہلا رسالۂ ختم نبوت برما رنگون 1963 میں حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم نےہی اجراءکیا ۔
برما سے پاکستان ہجرت کے بعد عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے اکابرین نے باوا صاحب دامت برکاتہم کا ایک ذمہ دار کی حیثیت سے انتخاب کیا .
حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم نےعالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کےترجمان ہفتہ روزہ "رسالۂ ختم نبوت" کےاجراءکےلئے اپنی کوششوں کا آغاز کیا،
1982میں رسالۂ ختم نبوت کے اجراء کے لئےڈیکلریشن حکومت پاکستان کے ادارے میں درخواست جمع کرائی ،متعلقہ آفسر نے حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت
سےکہا کہ ختم نبوت کے نام سے رسالۂ کی ڈیکلریشن نہیں دے سکتے آپ کسے بھی اور نام سے لے لیں مگر ختم نبوت کے نام سےنہیں۔
حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم نے یہ تہیہ کرلیا تھا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کا ترجمان رسالہ اجراء ہوگا تو وہ صرف ختم نبوت کے نام سے ہی ہوگا
اس ارادہ کی
تکمیل کے لئے رسالۂ ختم نبوت کی ڈیکلریشن کی منظوری کے لئے اکابرین ختم نبوت کے مشاورت کے بعد ملکی تحریک ومذمتی بیانات وقراداد کا ایک لامتناہی سلسلے کا آغاز ہوا
اس کے باوجود حکومتی متعلقہ ادارہ ٹس سے مس نہ ہوا، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے جرنل سیکٹری حضرت مولانا شریف جالندھری رحمة
علیہ کی معیت میں، حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم نے راجہ ظفرالحق جو کہ
(پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چئیرمین وموتمر عالم اسلامی کے سیکرٹری راجہ ظفرالحق کا تعلق راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ کے نواحی علاقہ مٹور سے ہے وہ 1935ء میں مٹور میں پیدا ہوئے
راجہ ظفر الحق نے 1963ء سے1971 تک پاکستان مسلم لیک ضلع راولپنڈی کی جنرل سیکرٹری کی ذمہ داریا ں نبھائی اور 1971ء سے 1981ء تک پاکستان مسلم لیگ ضلع راولپنڈی کے صدر رہے)
ملاقات کرکے اپنےتحفظات مع رسالۂ ختم نبوت کی درخواست کی فائل پیش کی ،تو راجہ صاحب تھوڑے حیران بھی ہوئے ،کچھ ہی دیر
بعد کہاکہ رسالۂ ختم نبوت کے اجراء کے لئے ڈیکلریشن پر دستخط کرنا میرے لئے دنیا و آخرت کےلئے سب سے بڑی سعادت ہے ،راجہ صاحب نے فوری رسالۂ ختم نبوت کے اجراء کے لئے دستخط کردئے الحمد اللہ ۔
رسالۂ ختم نبوت کے ڈیکلریشن کی درخواست پر راجہ صاحب کی طرف سے منظوری کے اصل دستخط
کی فائل آج بھی حضرت عبدالرحمٰن باواصاحب دامت برکاتہم کے پاس محفوظ ہے
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس رسالہ کو مزید ترقی عطا فرمائے اور ڈھیروں قارئین سے نوازے اور حضرت عبدالرحمن باوا صاحب کی اس کوشش کو ان کے نجات کا ذریعہ بنائے
آمین یارب العالمین
#searchthetruth @SearchTheTruth5
مرزا قادیانی کی کتابیں اور مرزائیت کی مشکلات
کتبہ: ✍️ خالد محمود ۔ کراچی ۔
تیسرا سوال یہ ہے کہ:
اگر واقعی ہی مرزا قادیانی کی کتابیں علمی اور دلائل سے پر ہیں، تو پھر کیا وجہ ہے کہ جب علمائے کرام مرزا قادیانی کی کتابوں سے قرآن و حدیث کے خلاف
باتیں بتاتے ہیں ، تو قادیانی مربی ان باتوں کی من مانی تاویلات کرتے نظر آتے ہیں، اور وہ بھی ایسی تاویلات جن کو خود مرزا قادیانی کی کتابوں سے کچھ تعلق نہیں ہوتا۔
چوتھا سوال یہ ہے کہ:
اگر واقعی ہی مرزا قادیانی کی کتابیں پڑھنا قادیانیت کے یہاں اس قدر اہم اور ایمانی مسلہ ہے،
تو ہمارا سوال ہے،کہ قادیانیوں کے موجودہ خلیفہ مرزا مسرور احمد نے اب تک کتنی بار مرزا قادیانی کی کتابوں کو پڑھا ہے۔؟ قطع نظر اس سے کہ مرزا مسرور احمد کو قرآن کریم کی تلاوت تک صحیح طور پر کرنی نہیں آتی۔
واٹس ایپ گروپوں میں اکثر قادیانی/ مرزائی یہ کہتے ہوئے ملتے ہیں،
#searchthetruth @SearchTheTruth5
ختم نبوت کی اہمیت اور فضیلت
،
🌹مولانا قازی مظہر حسین رحمۃ اللہ علیہ💠
*
جناب انجم نیازی اپنی کتاب "" ایک تنہا آدمی"" میں لکھتے ہیں. ایک دن میں ایس ڈی ایم اے صاحب کے پاس بیٹھا تھا پولیس والوں کے چہرے اترے ہوئے تھے اور گھبراہٹ سے ادھر ادھر بھاگ
رہے تھے معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ چکوال میں پاکستان احمدیہ کانفرنس کا انعقاد ہونا ہے مصیبت اس بات کی پڑی تھی کہ ان دنوں ایم احمد، ایوب خان کا دست راست تھا اس کی وجہ سے مرزائیت پورے عروج پر تھی اور حکومت کی ساری مشینری ان کے اشاروں پر چلتی تھی.
میں نے گھبراہٹ کی وجہ پوچھی تو پتہ چلا کہ قاضی مظہر حسین نے الٹی میٹم دے رکھا ہے کہ یہ جلسہ ان کی لاش پر ہوگا میں نے کہا کیا ایک مولوی کے خوف سے اس قدر سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے؟ جواب ملا ایسا عام مولوی نہیں جس کے لیے ایک اے. ایس. آی کافی ہو
#searchthetruth @SearchTheTruth5
📗 ۔ قرآن کریم ہمارا ایمان ہے ۔
📗 ۔ قرآن کریم ہمارا عقیدہ ہے
⚖️ قرآن کریم کا حوالہ دینے میں علمی امانت و دیانت کا پہلو
⛔ ۔ یا علمی خیانت ؟
📓۔ دور حاضر کے ایک بی اے پاس میڈیا اسکالر کی کتاب مقامات کے حوالے سے۔۔۔۔۔
ایک بی اے پاس میڈیا اسکالر کی کتاب مقامات کا پانچواں ایڈیشن انکے ادارہ المورد نے2019 میں شائع کیا ہے
جس کے دیباچے میں بی اے پاس میڈیا اسکالر لکھتے ہیں :
کہ علم و فکر اور قلم و قرطاس کی دنیا میں کم و بیش ربع صدی کا سفر ہے
اس کتاب مقامات کے صفحہ 178 پر ان کا ایک مضمون بعنوان
ہماری دعوت ہے
جو انہوں نے 2012 میں لکھا
اس میں صفحہ179 کی سطر نمبر 5️⃣ سے ایک پیراگراف شروع ہوکر تیرھویں ستر میں مکمل ہوتا ہے
پیرا گراف کے اخر میں نمبر 2️⃣ کا نشان لگا کر حاشیے میں سورۃ الاعلی کی آیت 14 تا 17 کا حوالہ دیا گیا ہے
#searchthetruth @SearchTheTruth5
📝چندہ وصیت🏞
از شاہد کمال <سابق قادیانی>
چندہ وصیت، وہ وصیت ہے کہ موت کےبعد کل ملکیت اورجائیداد کے دسویں حصے سے ایک تہائی حصہ قادیانی کمیونٹی کو دیا جائے گا اورموصی (وصیت کرنے والےکو)ہرماہ تنخواہ کا زیادہ شرح والا چندہ ساری زندگی ادا کرنا ہے
🎟وصیت بہشتی مقبرہ اورجنت کا ٹکٹ ہےکہ اس کےبغیرجنت میں داخلہ ممکن نہیں اور یہ اسکیم ان کے'مسیح فراڈ' نےاپنی جھوٹی "وحی"کے تحت قائم کی تھی۔
ان کے مطابق یہ ایک رضاکارانہ چندہ ہے لیکن حقیقت یہ ہےان کےعہدہ داروں کووصیت کا عہد قبول کرنے کیلئےدھمکیاں دی جاتی ہیں اورتجویز کردہ شرح سے کم
دینےپربھی سرزنش کی جاتی ہے جیسا کہ مجلس عاملہ کےممبران کو لکھے گئے اس نوٹس سے واضح ہے۔
اس خط میں موصی بن کرمرزا کی دعائیں پانے کالالچ دیا گیا ہے یعنی اگر مرزا کی دعائیں لینی ہیں تووصیت چندہ دینا ضروری ہے۔❓سوال یہ ہے
#searchthetruth @SearchTheTruth5
💰 "زکوٰۃ " قادیانیت چھوڑنے کا سبب بنی 💱
یہ تحریر اتنی زیادہ پھیلائیں کہ ہر قادیانی تک پہنچ جائے✅
✍️ایک سابق قادیانی کی تحریر
"زکوٰۃ سے کوئی فرق نہیں پڑتا"
ایک قادیانی میٹنگ میں سنا گیا یہ جملہ میرے ذہن میں کئی سوالات اور الجھنوں کا
باعث بنا اورمیں نےیہ جاننا شروع کیا کہ کیا واقعی زکوۃ ایک عام قادیانی کے لیے کوئی حیثیت نہیں رکھتی جبکہ اسلام میں زکوٰۃ ایک ستون کی حیثیت رکھتی ہے اور اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں ہے۔
لہذا میں نےاسلام کی اس مالی فرض عبادت کےبارے میں علم حاصل کرناشروع کیا ۔ زکوۃ کا ذکرقرآن میں
کئی جگہ نماز کے ساتھ آیا ہےاوریہ مال کا صرف ڈھائی فیصد ہےاوراس کی ادائیگی کے لئے مالی استطاعت ہونا لازمی ہے ۔
۔اتنا آسان حکم اوراس کا انعام اتنا زیادہ ہے جبکہ قادیانی چندے کو جنت کا راستہ بتاتے ہیں لیکن اسلام میں چندے اورمال کےسولھویں حصےکا کوئ ذکرنہیں۔ لہذا چندہ زکوٰۃ نہیں اور
مرزاقادیانی کے دعویٰ نبوت و مسحیت پر دربار نبوی صلی علیہ وسلم سےکافراوردجال قرار دئیے جانے کے بعد، حضور صلی علیہ وسلم کی موجودگی میں
مرزا قادیانی کے سرپر جوتوں کی بارش کی گئی ،اور جنہوں نےمرزا قادیانی کو کافراور دجال قراردیا ان سے والہانہ محبت اور پیار کا اظہار بھی کیا،عجیب بات یہ ہے کہ اللہ تعالی نے مرزاقادیانی کے اپنے ہی قلم سے یہ بات بھی لکھوا دی کہ حضور صلی ٰعلیہ وسلم نےان علماءکے بارے فرمایا کہ یہ
میرے علماء( ربانی ہیں (جو ختم نبوت کا پھریراانچا لہرا تے رہتے ہیں آپﷺ نے ان کو بڑی تعظیم کے ساتھ کرسیوں پر بٹھایایہ وہ لوگ ہیں جو رد قادیانیت میں اپنے اوقات صرف کرتے ہیں )ان کے وجود سے مجھےفخر ہے