انسان زمینی مخلوق نہیں ھے:
امریکی ایکولوجسٹ ڈاکٹر ایلس سِلور کی تہلکہ خیز ریسرچ:
ارتقاء (Evolution) کے نظریات کا جنازہ اٹھ گیا:
ارتقائی سائنسدان لا جواب:

انسان زمین کا ایلین ہے ۔

1
ڈاکٹر ایلیس سِلور(Ellis Silver)نے اپنی کتاب (Humans are not from Earth) میں تہلکہ خیز دعوی کیا ہے کہ انسان اس سیارے زمین کا اصل رہائشی نہیں ہے بلکہ اسے کسی دوسرے سیارے پر تخلیق کیا گیا اور کسی وجہ سے اس کے اصل سیارے سے اس کے موجودہ رہائشی سیارے زمین پر پھینک دیا گیا۔

2
ڈاکٹر ایلیس جو کہ ایک سائنسدان محقق مصنف اور امریکہ کا نامور ایکالوجسٹ(Ecologist)ھے اس کی کتاب میں اس کے الفاظ پر غور کیجئیے۔ زھن میں رھے کہ یہ الفاظ ایک سائنسدان کے ہیں جو کسی مذھب پر یقین نہیں رکھتا۔

3
اسکا کہنا ھے کہ انسان جس ماحول میں پہلی بار تخلیق کیا گیا اور جہاں یہ رھتا رھا ھے وہ سیارہ وہ جگہ اسقدر آرامدہ پرسکون اور مناسب ماحول والی تھی جسے وی وی آئی پی کہا جا سکتا ھے وہاں پر انسان بہت ھی نرم و نازک ماحول میں رھتا تھا اسکی نازک مزاجی اور آرام پرست طبیعت سے معلوم ھوتا ھے
4
کہ اسے اپنی روٹی روزی کے لئے کچھ بھی تردد نہین کرنا پڑتا تھا یہ کوئی بہت ہی لاڈلی مخلوق تھی جسے اتنی لگژری لائف میسر تھی۔ وہ ماحول ایسا تھا جہاں سردی اور گرمی کی بجائے بہار جیسا موسم رھتا تھا اور وہاں پر سورج جیسے خطرناک ستارے کی تیز دھوپ اور الٹراوائلیٹ شعاعیں بالکل نہیں تھی
5
جو اسکی برداشت سے باھر اور تکلیف دہ ھوتی ہی تب اس مخلوق سے کوئی غلطی ہوئی

اسکو کسی غلطی کی وجہ سے اس آرامدہ اور عیاشی کے ماحول سے نکال کر پھینک دیا گیا تھا جس نے انسان کو اس سیارے سے نکالا لگتا ہے وہ کوئی انتہائی طاقتور ہستی تھی جسکے کنٹرول میں سیاروں ستاروں کا نظام بھی تھا
6
وہ جسے چاہتا جس سیارے پر چاہتا سزا یا جزا کے طور پر کسی کو بھجوا سکتا تھا۔ وہ مخلوقات کو پیدا کرنے پر بھی قادر تھا
ڈاکٹر سلور کا کہنا ہے کہ ممکن ہے زمین کسی ایسی جگہ کی مانند تھی جسے جیل قرار دیا جاسکتا ھے یہاں پر صرف مجرموں کو سزا کے طور پر بھیجا جاتا ہوکیونکہ زمین کی شکل
7
کالا پانی جیل کی طرح ہے ۔۔۔ خشکی کے ایک ایسے ٹکڑے کی شکل جس کے چاروں طرف سمندر ہی سمندر ھے ، وہاں انسان کو بھیج دیا گیا۔

ڈاکٹر سلور ایک سائنٹسٹ ہے جو صرف مشاہدات کے نتائج حاصل کرنے بعد رائے قائم کرتا ہے ۔ اس کی کتاب میں سائنسی دلائل کا ایک انبار ہے جن سے انکار ممکن نہیں۔
8
اسکے دلائل کی بڑی بنیاد جن پوائنٹس پر ھے ان میں سے چند ایک ثابت شدہ ہیں۔
نمبر ایک ۔ زمین کی کش ثقل اور جہاں سے انسان آیا ہے اس جگہ کی کشش ثقل میں بہت فرق ہے جس سیارے سے انسان آیا ہے وہاں کی کشش ثقل زمین سے بہت کم تھی جسکی وجہ سے انسان کیلئے چلنا پھرنا بوجھ اٹھانا بہت آسان تھا
9
انسانوں کے اندر کمر درد کی شکایت زیادہ گریوٹی کی وجہ سے ہے ۔

نمبر دو ؛انسان میں جتنے دائمی امراض پائے جاتے ہیں وہ باقی کسی ایک بھی مخلوق میں نہیں جو زمین پر بس رہی ہے ۔ ڈاکٹر ایلیس لکھتا ہے کہ آپ اس روئے زمین پر ایک بھی ایسا انسان دکھا دیجئیے جسے کوئی ایک بھی بیماری نہ ہو
10
تو میں اپنے دعوے سے دستبردار ہوسکتا ہوں جبکہ میں آپ کو ھر جانور کے بارے میں بتا سکتا ہوں کہ وہ وقتی اور عارضی بیماریوں کو چھوڑ کر کسی ایک بھی مرض میں ایک بھی جانور گرفتار نہیں ہے ۔

نمبر تین ؛ ایک بھی انسان زیادہ دیر تک دھوپ میں بیٹھنا برداشت نہیں کر سکتا
11
بلکہ کچھ ہی دیر بعد اسکو چکر آنے لگتے ہیں اور سن سٹروک کا شکار ہوسکتا ہے جبکہ جانوروں میں ایسا کوئی ایشو نہیں ھے مہینوں دھوپ میں رھنے کے باوجود جانور نہ تو کسی جلدی بیماری کا شکار ہوتے ہیں اور نہ ہی کسی اور طرح کے مر ض میں مبتلا ہوتے ہیں جسکا تعلق سورج کی تیز شعاعوں دھوپ سے ہو
12
نمبر چار ؛ ہر انسان یہی محسوس کرتا ہے اور ہر وقت اسے احساس رہتا ہے کہ اس کا گھر اس سیارے پر نہیں۔ کبھی کبھی اس پر بلاوجہ ایسی اداسی طاری ہوجاتی ہے جیسی کسی پردیس میں رہنے والے پر ہوتی ہے چاہے وہ بیشک اپنے گھر میں اپنے قریبی خونی رشتے داروں کے پاس ہی کیوں نا بیٹھا ہوں۔

13
نمبر پانچ زمین پر رہنے والی تمام مخلوقات کا ٹمپریچر آٹومیٹک طریقے سے ہر سیکنڈ بعد ریگولیٹ ہوتا رہتا ہے یعنی اگر سخت اور تیز دھوپ ھے تو ان کے جسم کا درجہ حرارت خود کار طریقے سے ریگولیٹ ہو جائے گا، جبکہ اسی وقت اگر بادل آ جاتے ہیں تو انکے جسم کا ٹمپریچر سائے کے مطابق ہو جائے گا
14
جبکہ انسان کا ایسا کوئی سسٹم نہیں بلکہ انسان بدلتے موسم اور ماحول کے ساتھ بیمار ھونے لگ جائے گا۔ موسمی بخار کا لفظ صرف انسانوں میں ھے۔

نمبر چھ ؛انسان اس سیارے پر پائے جانے والے دوسرے جانداروں سے بہت مختلف ہے
15
اسکا ڈی این اے اور جینز کی تعداد اس سیارہ زمین پہ جانے والے دوسرے جانداروں سے بہت مختلف اور بہت زیادہ ہے۔

نمبر سات: زمین کے اصل رہائشی (جانوروں) کو اپنی غذا حاصل کرنا اور اسے کھانا مشکل نہیں، وہ ہر غذا ڈائریکٹ کھاتے ہیں،
16
جبکہ انسان کو اپنی غذا کے چند لقمے حاصل کرنے کیلیئے ہزاروں جتن کرنا پڑتے ہیں، پہلے چیزوں کو پکا کر نرم کرنا پڑتا ھے پھر اس کے معدہ اور جسم کے مطابق وہ غذا استعمال کے قابل ھوتی ھے، اس سے بھی ظاہر ھوتا ھے کہ انسان زمین کا رہنے والا نہیں ھے ۔
17
جب یہ اپنے اصل سیارے پر تھا تو وہاں اسے کھانا پکانے کا جھنجٹ نہیں اٹھانا پڑتا تھا بلکہ ہر چیز کو ڈائریکٹ غذا کیلیئے استعمال کرتا تھا۔
مزید یہ اکیلا دو پاؤں پر چلنے والا ھے جو اس کے یہاں پر ایلین ھونے کی نشانی ھے۔

18
نمبر آٹھ:انسان کو زمین پر رہنے کیلیے بہت نرم و گداز بستر کی ضرورت ھوتی ھے جبکہ زمین کے اصل باسیوں یعنی جانوروں کو اسطرح نرم بستر کی ضرورت نہیں ھوتی۔یہ اس چیز کی علامت ھے کہ انسان کے اصل سیارے پر سونے اور آرام کرنے کی جگہ انتہائی نرم و نازک تھی جو اسکے جسم کی نازکی کیمطابق تھی
19
نمبر نو: انسان زمین کے سب باسیوں سے بالکل الگ ھے لہذا یہ یہاں پر کسی بھی جانور (بندر یا چمپینزی وغیرہ) کی ارتقائی شکل نہیں ھے بلکہ اسے کسی اور سیارے سے زمین پر کوئی اور مخلوق لا کر پھینک گئی ھے ۔

انسان کو جس اصل سیارے پر تخلیق کیا گیا تھا وہاں زمین جیسا گندا ماحول نہیں تھا
20
اس کی نرم و نازک جلد جو زمین کے سورج کی دھوپ میں جھلس کر سیاہ ہوجاتی ہے اس کے پیدائشی سیارے کے مطابق بالکل مناسب بنائی گئی تھی ۔ یہ اتنا نازک مزاج تھا کہ زمین پر آنے کے بعد بھی اپنی نازک مزاجی کے مطابق ماحول پیدا کرنے کی کوششوں میں رھتا ھے۔
21
جس طرح اسے اپنے سیارے پر آرام دہ اور پرتعیش بستر پر سونے کی عادت تھی وہ زمین پر آنے کیبعد بھی اسی کیلئے کوشش کرتا ھے کہ زیادہ سے زیادہ آرام دہ زندگی گزار سکوں۔جیسے خوبصورت قیمتی اور مضبوط محلات مکانات اسے وہاں اسکے ماں باپ کو میسر تھے وہ اب بھی انہی جیسے بنانے کی کوشش کرتا ہے23
جبکہ باقی سب جانور اور مخلوقات اس سے بے نیاز ہیں۔ یہاں زمین کی مخلوقات عقل سے عاری اور تھرڈ کلاس زندگی کی عادی ہیں جن کو نہ اچھا سوچنے کی توفیق ہے نہ اچھا رہنے کی اور نہ ہی امن سکون سے رھنے کی۔ انسان ان مخلوقات کو دیکھ دیکھ کر خونخوار ہوگیا۔
24
جبکہ اس کی اصلیت محبت فنون لطیفہ اور امن و سکون کی زندگی تھی ۔۔یہ ایک ایسا قیدی ہے جسے سزا کے طور پر تھرڈ کلاس سیارے پر بھیج دیا گیا تاکہ اپنی سزا کا دورانیہ گزار کر واپس آ جائے ۔ڈاکٹر ایلیس کا کہنا ہے کہ انسان کی عقل و شعور اور ترقی سے اندازہ ہوتا ہے کہ
25
اس ایلین کے والدین کو اپنے سیارے سے زمین پر آئے ہوئے کچھ زیادہ وقت نہیں گزرا ابھی کچھ ہزار سال ہی گزرے ہیں یہ ابھی اپنی زندگی کو اپنے پرانے سیارے کیطرح لگژری بنانے کیلئے بھرپور کوشش کر رہاہے کبھی گاڑیاں ایجاد کرتا ہے کبھی موبائل فون اگر اسے آئے ہوئے چند لاکھ سال بھی گزرے ہوتے
26
تو یہ جو آج ایجادات نظر آ رہی ہیں یہ ہزاروں سال پہلے وجود میں آ چکی ہوتیں ، کیونکہ میں اور تم اتنے گئے گزرے نہیں کہ لاکھوں سال تک جانوروں کی طرح بیچارگی اور ترس کی زندگی گزارتے رہتے۔

27
ڈاکٹر ایلیس سِلور کی کتاب میں اس حوالے سے بہت کچھ ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ اس کے دلائل کو ابھی تک کوئی جھوٹا نہیں ثابت کر سکا۔۔

میں اس کے سائنسی دلائل اور مفرو ضوں پر غور کر رہا تھا۔۔ یہ کہانی ایک سائنسدان بیان کر رہا ھے یہ کوئی کہانی نہیں بلکہ حقیقی داستان ہے
28
جسے انسانوں کی ہر الہامی کتاب میں بالکل اسی طرح بیان کیا گیا ہےمیں اس پر اس لئے تفصیل نہیں لکھوں گا کیونکہ آپ سبھی اپنے باپ آدم اور حوا کے قصے کو اچھی طرح جانتے ہیں سائنس اللہ کی طرف چل پڑی ہے سائنسدان وہ سب کہنے پر مجبور ھوگئے ہیں جو انبیاء کرام اپنی نسلوں کو بتاتے رہے تھے
29
میں نے نسل انسانی پر لکھنا شروع کیا تھا۔ اب اس تحریر کے بعد میں اس سلسلے کو بہتر انداز میں آگے بڑھا سکوں گا۔۔

ارتقاء کے نظریات کا جنازہ اٹھ چکا ہے ۔۔ اب انسانوں کی سوچ کی سمت درست ہو رہی ھے ۔۔ یہ سیارہ ہمارا نہین ہے
30
یہ میں نہیں کہتا بلکہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بیشمار بار بتا دیا تھا۔ اللہ پاک نے اپنی عظیم کتاب قران حکیم میں بھی بار بار لاتعداد مرتبہ یہی بتا دیا کہ اے انسانوں یہ دنیا کی زندگی تمہاری آزمائش کی جگہ ہے ۔ جہاں سے تم کو تمہارے اعمال کے مطابق سزا و جزا ملے گی
31🔗🔒

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ShafiqUrRehman

ShafiqUrRehman Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @u39399460

31 Dec 20
کل شوکت خانم ہسپتال میں پیش انے والے واقعے کی تفصیلی روداد
گزشتہ رات شوکت خانم ہسپتال میں میرے ساتھ جو واقعہ پیش آیا من و عن لکھ رہا ہوں۔ایک لفظ کا بھی مبالغہ کئے بغیر۔
گزشتہ روز دن دو بجے میں ماڈل ٹاؤن کچہری میں جج میڈم اقصی (مجسٹریٹ تھانہ جوہر ٹاؤن) کی عدالت میں تھا۔1
ان لائن فراڈ کے ایک کیس میں مدعی کیطرف سے موجود تھا۔ گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کیلئے عدالت میں موبائل سائلنٹ ہوتا ہے۔2 بج کر 22 منٹ پر ایک نامعلوم نمبر سے کال ائی۔عدالت میں ہونے کی وجہ سے ریسیو نہیں کر سکا۔ایک منٹ بعد مجھے میسج موصول ہوتے ہیں کہ بھائی ایمرجنسی ہے
2
کال ریسیو کریں۔2:25 پر مجھے اسی نمبر سے پھر کال آتی ہے۔ میں اب عدالت سے فری ہوں کال ریسیو کرتا ہوں۔
ایک خاتون بڑی پریشانی کی حالت میں بولتی ہیں کہ طاہر بھائی اوپر خدا اور نیچے آپ ہیں۔ بڑی امید اور آسکے ساتھ اپکو فون کیاہے میرے والد بزرگ اور بیمار ہیں۔ہم بہنیں اسوقت مصیبت میں ہیں3
Read 35 tweets
30 Dec 20
دوسری دفعہ کا ذکر ہے کہ کوا چونچ میں پیزے کا ٹکڑا دبائے درخت کی شاخ پر آبیٹھا. درخت کے نیچے بیٹھی لومڑی کوے کے منہ میں دبے پیزے کو دیکھ کر باچھیں پھیلا کر بولی، "خوش آمدید میرے پرانے دوست. کان ترس گئے تمہاری سریلی آواز سن کر. بہت عرصہ ہوگیا اچھا سا نغمہ سنے ہوئے. کچھ تو بولو
1
میرے کانوں میں رس گھولو میرے دوست."
کوے نے پیزا بغل میں دبایا اور کھلکھلا کر بولا،"جا مائی، اب تیری چال نہیں چلنے والی. پچھلی بار جب میں دھوکہ کھاگیا تھا، تب میں پانچویں جماعت میں تھا. اب میں نے لندن کی ایک یونیورسٹی سے ماسٹرز کر لیا ہے. منہ دھو رکھو."
2
لومڑی کھلکھلا لر ہنسی اور بولی، "دن رات کتابیں پڑھنے کا ایک بہت بڑا نقصان ہوتا ہے. ذرا خود کو دیکھو. تمہارے سارے پر جھڑ گئے ہیں."
کوے نے گھبرا کر پر پھیلائے تو پیزا نیچے گرگیا. لومڑی نے پیزا اٹھایا،
3
Read 6 tweets
30 Dec 20
خواجہ آصف کی گرفتاری۔ خواجہ صاحب کو کہا گیا کہ آپ نوازشریف کے بیانیے سے اختلاف کریں جیسے ایک وقت جاوید ہاشمی صاحب کو باغی بنایا گیا تھا ، ایک سمجھدار سیاستدان کبھی بھی جاوید ہاشمی صاحب جیسی غلطی نہیں کرے گا ۔ 1
خواجہ آصف کو کہا گیا کہ آپ کہیں کہ مجھے نوازشریف کے بیانیے سے اختلاف ہے آپکے خلاف مقدمات 15,20 دن میں ختم ہوجائینگے لیکن خواجہ آصف نے کہا کہ آپ نےمجھے جو سزا دینی ہے دے دیں ۔
کٹھ پتلی عمران خان اور سلیکٹرز صاحبان بہت زیادہ گبھرائے ہوئے ہیں انکو انجام قریب نظر آگیا ہے
2
اس لئے بزدلانہ کاروائیوں پر اتر آئے ہیں لیکن ایک بات یاد رکھنے کی ہے کہ ایک ڈکٹیٹر مشرف بھی ہوا کرتا تھا جو آج کل وطن آنے کیلئے ترس رہا ہے لیکن آنہیں سکتا
3
Read 4 tweets
29 Dec 20
آپ آج سے ایک ماہ قبل کسی تحریک انصاف والے سے مولانا شیرانی، شجاع الملک اور باقی دو جے یو آئی ف سے نکالے گئے ارکان کی بابت دریافت کرتے تو اکثریت نے ان حضرات کا نام سن کر ہی قہقہے لگانا تھے کہ ان کی کیا اوقات ہے۔

1
مگر آج کی تاریخ میں حکومت مولانا شیرانی کو چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل، شجاع الملک کو سینیٹر، باقی دوارکان کے پاس اعظم سواتی بریف کیس لے کر پہنچے ہوئے ہیں کہ اپنی قیمت بتائیں اور انصافی دوست منتظر ہیں کہ جیسے ہی ان صاحبان کی تحریک انصاف کے ساتھ شمولیت کا اعلان ہوتا،
2
ہم انہیں اپنا مربی و بزرگ مانتے ہوئے ناچ ناچ کر گھنگھرو توڑ دیں۔

دوسری جانب مفتی کفایت اللہ پر غداری کا مقدمہ قائم کرکے پیغام واضح دیا جارہا ہے کہ اگر آپ ہمارے ساتھ ہیں تو عہدے اور مراعات حاضر ہیں، آپ مخالف ہیں تو غداری اور نیب کے مقدمات کے لئے تیار ہوجائیں۔

3
Read 6 tweets
29 Dec 20
اکہتر میں جس بنگالی نسل نے مشرقی پاکستان سے بنگلہ دیش بننے اور بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔۔۔۔۔اس نے آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل پر مہر لگا دی تھی۔۔۔۔۔ان لوگوں نے جب یہ دیکھ لیا تھا کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔۔۔۔انہیں کالونی بنا لیا گیا ہے۔۔۔۔۔۔1
🇧🇩
اور فوج ان پر حکومت کر رہی ہے تو انہوں نے بجا طور پر اپنے مطالبات بلیک اینڈ وائٹ میں پیش کر دئیے اور ان مطالبات کے مسترد ہونے پر آذادی لینے کا فیصلہ کیا۔۔اس نسل نے یہ نہیں سوچا کہ ہم جنگجو نہیں۔۔ہمارے پاس بندوقیں نہیں۔۔ہمارے قد چھوٹے ہیں۔۔رنگ سانولے ہیں۔۔دھوتی پہنتے ہیں۔۔
2🇧🇩🇧🇩
پاکستان کا مطلب لاالااللہ ہے۔۔۔دو قومی نظریہ۔۔۔۔اور رمضان کی ستائیس ۔۔۔فلاں کے خواب اور ان کی تعبیر۔۔۔۔انہوں نے ان سب چیزوں کی بتی بنائی اور مغربی پاکستان والوں سے کہا۔۔۔وہاں ڈال لو۔۔۔جہاں یہ فٹ بیٹھے۔۔۔بنگلہ دیش کی اس نسل نے اپنے بچوں کو اپنے عمل سے یہ سکھایا
3🇧🇩🇧🇩🇧🇩
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!