سلجوقی(اغوزترک)
سلجوقیوں کا مورث جد اعلیٰ ایک شخص سلجوق بن یکاک تھا٫جو ترکستان کے خان اعظم کے یہاں ملازم تھا،یہ لوگ فطرتاً جنگجو تھے۔ اللّٰہ نے اس غیر مسلم خاندان کو اسلام کی بقا٫سلطنت اسلامیہ کی سلامتی اور دین کی فروغ کی سعادت عطا کرنی تھی، اس کا سبب یوں بنا کے سلجوق
بن یکاک نے خان ترکستان کی ملازمت چھوڑ دی اور اپنے خاندان کے ساتھ بخارا چلا گیا اس کا قبیلہ بھی اس کے ساتھ ہی ہجرت کر گیا کیونکہ اس میں کچھ ایسے اوصاف تھے کہ قبیلہ اسے اپنا پیر و مرشد مانتا تھا۔سلجوق اپنے اوصاف اور صلاحیتوں کو کسی بہتر اور عظیم مقصد
کے لیے استعمال کرنا چاہتا تھا وہ یقیناً کسی ایسے عقیدے اور ایسے مذہب کی تلاش میں تھا جو فطرت انسانی سے تعلق رکھتا ہو بخارا میں وہ اسلام سے متعارف ہوا اور اسلام قبول کر لیا اور اپنے خاندان اور قبیلے کو اسلام کی بنیادی تعلیمات سے
روشناس کراکے کہا کہ وہ سب مسلمان ہو جائیں، اس کے حکم پر پورا قبیلہ مسلمان ہو گیا۔اس لیے اس کی نسل کو سلجوقی یا آل سلجوق یا سلاجقہ کہا جاتا ہے۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
تفسیر روح البیان میں ایک قصہ منقول ہے کہ شہر بخارا میں ایک سنہار کی مشہور دکان تھی اس کی بیوی خوبصورت اور نیک سیرت تھی ایک سقاء( پانی لانے والا)اس کے گھر تیس سال تک پانی لاتا رہا بہت بااعتماد شخص تھا
ایک دن اسی سقاء نے
پانی ڈالنے کے بعد اس سنہار کی بیوی کا ہاتھ پکڑ کر شہوت سے دبایا اور چلاگیا عورت بہت غمزدہ ہوئی کہ اتنی مدت کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اسی دوران سنہار کهانا کهانے کے لئے گھر آیا تو اس نے بیوی کو
روتے ہوئے دیکھا پوچھنے پر صورتحال کی خبر ہوئی تو سنہار کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔
بیوی نے پوچھا کیا ہوا سنہار نے بتایا کہ آج ایک عورت زیور خریدنے آئی جب میں اسے زیور دینے لگا تو اس کا خوبصورت ہاتھ مجھے پسند آیا میں نے اس اجنبیہ کے ہاتھ
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور میں ایک شخص ملک شام سے سفر کرتا ہوا آیااور اپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا کہ آپ امیر بھی ہیں یعنی مالدار بھی ہیں اور امیر بھی یعنی مسلمانوں کے سربراہ بھی ہیں۔
عرض کرنے لگا حضور میرے اوپر قرضہ چڑھ گیا ہے میری
مدد کریں ۔تو آپ اس کو اپنے گھر لے گئے شخص کہتا ہے کہ باہر سے دروازہ بہت خوبصورت تھا لیکن گھر پر ایک چارپائی بھی نہ تھی کھجور کی چھال کی چٹائیاں بچھی ہوئی تھیں اور وہ بھی پھٹی ہوئی فرماتے ہیں سیدناصدیق ابوبکر(رضی اللہ تعالی عنہ)نے مجھے چٹائی پر بٹھا لیا اور
مجھے کہنے لگے یار ایک عجیب بات نہ بتاؤں میں نے کہا بتائے تو عرض کرنے لگے تین دن سے میں نے ایک اناج کا دانہ بھی نہیں کھایا کھجور پر گزارا کر لیتا ہوں آجکل میرے حالات کچھ ٹھیک نہیں ہے توشخص کہنے لگا حضور میں اب پھر کیا کروں میں تو بہت دور سے امید لگا کر آیا تھا۔
موٹر وے پر لاہور کی جانب سے سفر کرتے ہوئے جب آپ دریائے چناب کا پل کراس کر کے سرگودھا کی حدود میں داخل ہوتے ہیں تو بڑا سا بورڈ دکھائی دیتا ہے جس پر مالٹوں کی تصویر بنی ہے
یہ بورڈ صرف بورڈ نہی بلکہ ایک اعزاز ہے جو سرگودھا کی سرزمین کو ملا ہے
1935 میں یونیورسٹی
آف کیلیفورنیا کے ترشادہ پھلوں کے تجربہ گاہ نے مالٹے کی ایک نئی قسم دریافت کی جو دو مختلف اقسام کے سٹرسز king اور willow leaf کے ملاپ سے بنی تھی
اس لئے اس نئی قسم کو kinow کا نام دیا گیا
اور دنیا کے مختلف حصوں میں تجرباتی کاشت کے لئے بھیجا گیا ۔
1960 کے زمانے میں یونیورسٹی سے کنوں کے پودے پاکستان بھجے گئے
جنھیں ملک کے مختلف حصوں میں کاشت کیا گیا لیکن سرگودھا کی زمین نے نا صرف بخوشی قبول کیا بلکہ ایسی مٹھاس بخشی کہ دنیا بھر میں سرگودھا کا کنوں اپنے منفرد ذائقے اور سائز کی وجہ سے مشہور ہے۔
حضرت جابر رضی اللّٰہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب خندق کھودی گئی
تو میں نے آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو بھوکا پایا۔ میں اپنی بیوی کے پاس آیا، اور پوچھا کہ تیرے پاس کچھ ہے؟
اس نے ایک تھیلا نکالا ، جس میں ایک صاع جو تھے، اور ہمارے پاس ایک بکری کا بچہ پلا ہوا تھا،
میں نے اسے ذبح کیا،اور میری بیوی نے آٹا پیسا،
وہ بھی میرے ساتھ ہی فارغ ہوئی۔ میں نے اس کا گوشت کاٹ کر ہانڈی میں ڈالا اس کے بعد میں آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے پاس لوٹا
بیوی نے کہا کہ آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم اور
آپ کے صحابہ کرام کے سامنے مجھے رسوا نہ کرنا-"( یعنی زیادہ آدمیوں کی دعوت نہ کردینا)
جب میں آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو چپکے سے عرض کیا: " یا رسول اللّٰہ ہم نے ایک بکری کابچہ ذبح کیا ہے اور ایک صاع جو کا آٹا ہمارے پاس تھا، وہ تیار کیا
یہ ترکی نہیں بلکہ یہ ہمارا پیارا پاکستان ہے
یہ مظفرگڑھ جتوئی کی مسجد سکینة الصغریٰ ہے اسکو ترک انجینئروں نے 2006 میں 52 کنال رقبہ پر تعمیر کیا مسجد میں 4000 نمازیوں کی گنجائش ہے
سکینتہ_الصغری میں، 52 گنبدوں اور 55 میٹر بلند دو میناروں والی یہ مسجد فن تعمیر کا ایک
شاہکار ہے جو ہموار سرسبز میدانوں میں اللہ کی عظمت کی بلندی کا اعلان کر رہی ہے،
مسجد کا ڈیزائن ترکی طرز پر بنایا گیا ہے جو کہ بلاشبہ اپنی مثال میں کوئی ثانی نہیں رکھتا اور اسلام کی روائتی شان و شوکت کا تسلسل مانا جاتا ہے۔
جامعہ مسجد سکینة الصغری کی بنیاد
ڈاکٹر سید اسماعیل حسین شاہ صاحب نے 2006 میں اپنی والدہ اور خالہ صاحبہ کے ہاتھوں رکھوائی، جن کے نام پر بعد میں اس مسجد کا نام بھی رکھا گیا، مسجد کا کام ڈیڑھ سال میں پورا ہوا اور باوجود اس کے کہ ڈاکٹر صاحب امریکہ میں دل کے بہت مصروف ڈاکٹر ہیں مگر انہوں نے بھرپور دلچسپی
100 کھرب بے جان ایٹموں سے ملکر ایک انسانی خلیہ Cell بنتا ہے۔جس میں زندگی ہوتی ہے۔اس میں زندگی کون ڈالتا ہے۔100 کھرب خلیوں (Cells) سے ایک انسان بنتا ہے۔اور ہر خلیہ Cell ایک DNA سالمہ کا حامل ہوتا ہے۔ہر DNA میں انسانی جسم
کے متعلق تین ارب مختلف موضوعات کی معلومات Information ہوتی ہیں۔اگر اس معلومات کو آپ کسی کتاب میں لکھنا چاہیں تو اسکی ایک ہزار جلدیں Volume بنیں گی اور ہر جلد 10 لاکھ صفحات (Pages) پر مشتمل ہوگی ۔ اگر آپ اس معلومات کو کمپیوٹر کی Hard Disk میں
ڈالنا چاہیں تو اس کے لئے آپکو 215 ارب GB کی Hard Disk چاہیئے ہوگی۔D.N.A میں جو معلومات درج ہوتی ہے۔اسی کے مطابق انسان کی ظاہری شکل و صورت عادات اور رویہ بنتا ہے۔
جس طرح کمپیوٹر کے براؤزر (Browser) پر نظر آنے والے صفحہ(Page) کے پیچھے (HTML) کے کوڈز (Codes)