براڈ شیٹ کا سب سے انٹرسٹنگ کلیم جو نیب پر ہے وہ یہ تھا کہ اوریجنل اگریمنٹ کے مطابق جو 2000 میں سائن ہوا نیب موساوی کے ساتھ معاہدہ ختم نہیں کرسکتا تھا اور ختم کرنے کی صورت میں انھیں چارجز پے کرنے پڑتے، کمیشن کھانے کے لیئے پہلے سے ہی عمرو عیار کی زنبیل
⬇️
بنا لی گئی دوسرا انٹرسٹنگ کلیم اس نے یہ ڈالا کہ نیب نے پاکستان میں تین لوگوں سے ریکوری کی جس میں براڈشیٹ کا کوئی کردار نہیں تھا لیکن چونکہ معاہدے کے مطابق اسے 20 فیصد ملنا تھا تو نیب اسکو وہ 20 فیصد ادا کرے اور تیسرا انٹرسٹنگ کلیم یہ ڈالا کہ اگر نیب یہ معاہدہ ختم نہ کرتی تو
⬇️
براڈشیٹ نے اب تک بہت بڑی رقم جو Billions میں ہوتی نیب کو ریکور کردینی تھی سو اس خیالی رقم سے اسے اپنا 20 فیصد چاہیے تھا جو اسکے مطابق لگ بھگ 200 ملین بنتا تھا یعنی ایسی رقم جو ریکور ہی نہیں ہوئی وہ اس میں سے اپنا حصہ مانگ رہا اسی بنا پر لندن ہائی کورٹ نے بھی یہ فیصلہ دے دیا
⬇️
کہ نیب جو ریکوری نہیں کرسکا اس میں سے بھی بیس فیصد براڈ شیٹ کو دے!
ایسا بلنڈر نہ کسی کیس میں دیکھا نہ سنا گیا نیب کے ایک غلط معاہدے اور پھر کیس کو غلط طریقے سے اپروچ کرنے کی وجہ سے اتنی بڑی رقم پاکستان کو ادا کرنی پڑ رہی ہے،
جو آپ کا اور ہمارا پیسہ ہے،
منقول
ریٹویٹ ضرور کریں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کہتے ہیں دہلی کے راستے میں ایک کنواں پڑتا تھا جس سے نور حیات نامی ایک شخص آتے جاتے مسافروں کو پانی پلاتا تھا
ایک دفعہ وہاں سے کسی ولی اللہ کا گزر ہوا، نور حیات نے انہیں بڑی تکریم سے پانی کا پیالہ پیش کیا، پانی پی کر جب ان کا دل ٹھنڈا ہوا تو کہنے لگے،
⬇️
مانگ کیا مانگتا ہے؟
اس شخص نے ہاتھ پھیلاتے ہوئے کہا جو چاہیں عطا کر دیں!
بزرگ نے نورحیات کی ہتھیلی پر ایک کا ہندسہ لکھ دیا اب کیا تھا روزانہ نور حیات کو ایک روپیہ منافع ہوتا
کچھ عرصے بعد وہاں سے ایک اور ولی اللہ گزرے نورحیات نے انھیں بھی پانی پیش کیا
انھوں نے بھی خوش ہو کر کہا
⬇️
مانگ کیا مانگتے ہو؟
نورحیات نے ان کے اگے بھی ہاتھ پھیلایا، تو انھوں نے سوچا کوئی مرد خدا ایک پہلے ہی لکھ گیا ہے کیوں نہ میں اس کے ساتھ صفر لگا دوں، تو انہوں نے صفر لگا دیا۔
اب نور حیات کو روزانہ دس روپے منافع ملنا شروع ہو گیا
کچھ عرصے بعد ایک اور ولی اللہ وہاں سے گزرے،
⬇️
پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے چیئرمین اور موجودہ وزیراعظم عمران خان سے پارٹی میں مبینہ اندرونی کرپشن اور سیاسی فنڈنگ سے متعلق قوانین کے غلط استعمال پر اختلاف کے بعد پی ٹی آئی کے منحرف بانی رکن اور درخواست گزار اکبر ایس بابر نے 2014 میں
⬇️
ای سی پی میں غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق کیس دائر کیا تھا۔
کیس میں الزام لگایا گیا تھا کہ غیر قانونی غیر ملکی فنڈز میں تقریباً 30 لاکھ ڈالر 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے اکٹھے کیے گئے اور یہ رقم غیر قانونی طریقے 'ہنڈی' کے ذریعے مشرق وسطیٰ سے پی ٹی آئی ملازمین کے اکاؤنٹس میں بھیجی گئی۔
⬇️
ان کا یہ بھی الزام تھا کہ جو فنڈز بیرونِ ملک موجود اکاؤنٹس حاصل کرتے تھے، اسے الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی سالانہ آڈٹ رپورٹ میں پوشیدہ رکھا گیا۔
بعد ازاں ایک سال سے زائد عرصے تک اس کیس کی سماعت ECP میں تاخیر کا شکار رہی تھی کیونکہ PTI کی جانب سے اکتوبر 2015 میں اسلام آباد
⬇️
جب فہد مصطفیٰ کہتا ہے
"مجھے چاہیے لڑکیاں"کہاں ہیں لڑکیاں.
تو لڑکیاں اپنی جگہ سے کھڑی ہوکر ہاتھ ہلا ہلا کر بتاتی ھیں کہ ہم یہاں یہاں بیٹھی ہیں،پھر وہ چن چن کر میک اپ کئے ھوئے کھلے بالوں والی لڑکیوں کو اشارہ کر کے نیچے بلاتاہے ، کسی کو عجیب یا برا نہیں لگتا کسی
⬇️
لڑکی کے ساتھ بھائی ، ابو،ماما ،چاچا وغیرہ اورکسی کے ساتھ تو خاوند بھی ھوتا ھے.
لڑکی کو فہد مصطفیٰ کے پاس بھیجنے والے حضرات بڑے خوش ھوتے ھیں کہ ہمارے لئیے انعام جیت کر لائے گی۔ اسی بے پردہ لڑکی کو اگر اس کے گلی محلے میں کوئی آنکھ بھرکر دیکھ لےتو اکثریت لوگ دیکھنے والے کی
⬇️
ماں بین ایک کر دیتے ھیں اکثریت لوگ تو دیکھنے والے کے ہاتھ پاؤں توڑے بغیر سکون نہیں کرتے.
فہد مصطفیٰ کے پروگرام میں لائیو جو کچھ ہوتا ھے.
کیا اسے غیرت کا مرجانا کہہ سکتے ہیں؟
یعنی اگر مال مل رہا ہو تو ہم کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔
⬇️
ایک بادشاہ کے دربار میں
ایک اجنبی نوکری کی طلب لئے حاضر ہوا
قابلیت پوچھی گئی کہا سیاسی ہوں،
(عربی میں سیاسی افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرنے والے معاملہ فہم کو کہتے ھیں)
بادشاہ کے پاس سیاست دانوں کی بھر مار تھی اسے خاص "گھوڑوں کے اصطبل کا انچارج"
⬇️
بنا لیا جو حال ہی میں فوت ھو چکا تھا.
چند دن بعد ،بادشاہ نے اس سے اپنے سب سے مہنگے اور عزیز گھوڑے کے متعلق دریافت کیا،
اس نے کہا "نسلی نہیں ھے"
بادشاہ کو تعجب ہوا، اس نے جنگل سے سائیس کو بلاکر دریافت کیا،
اس نے بتایا، گھوڑا نسلی ھے لیکن اس کی پیدائش پر اس کی ماں مر گئی تھی
⬇️
یہ ایک گائے کا دودھ پی کر اس کے ساتھ پلا ھے، مسئول کو بلایا گیا
تم کو کیسے پتا چلا، اصیل نہیں ھے؟
اس نے کہا
جب یہ گھاس کھاتا ھےتو گائیوں کی طرح سر نیچے کر کے
جبکہ نسلی گھوڑا گھاس منہ میں لےکر سر اٹھا لیتا ھے
بادشاہ اس کی فراست سے بہت متاثر ہوا
مسئول کے گھر اناج، گھی، بھنے دنبے
⬇️
مرنے کے بعد اگر پتہ چلا کہ اللّہ کا
وجود نہیں ہے؟ (نعوذباللہ)
ہریش کمار فزکس میں PhD کے بعد بھارت کی ایک اہم یونیورسٹی میں لیکچرار پوسٹ ہوا ہندو دھرم سے پہلے ہی متنفر تھا 1986 لندن میں دوران تعلیم اسٹیفین ہاکنگز کے لیکچرز اور کتب سے ایسا متعارف ہوا کہ خدا کا ہی منکر ہو گیا۔
⬇️
اور ایسا منکر کہ بڑے بڑے مسلم، عیسائی اور یہودی علماء سے بھرپور مباحثہ کرتا۔
یہاں تک کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی مجھے قائل نہ کر سکے۔
ڈاکٹر بتاتے ہے کہ 2005 کی چھٹی کے دن کی ایک صبح مسلم سبزی فروش نے بیل کی۔ ہم گزشتہ 20 سال سے سبزی اسی سے خرید رہے تھے۔ اس دن میں نے اسے چائے کی
⬇️
آفر کی تو اس نے قبول کر لی۔ حسب معمول خدا یا اللّہ کے وجود پر اس سے بحث شروع کر دی۔ 30 منٹ کی گفتگو سے معلوم ہوا وہ سیدھا سادہ مسلمان ہے۔ جو 5 وقت نماز پڑھتا ہے۔ ہاں وہ سودے میں بہت ہی صاف گو اور ایماندار تھا۔ مناسب دام میں بیچتا تھا۔ آخر چلتے ہوئے اس نے ایک ایسی بات کی
⬇️
کراچی سے تعلق رکھنے والے زاہد حسین چھیپا جنہوں نے قرآن پاک کی ایسی منفرد ایپلیکیشن "اسلام 360" بنائی ہے جسکے ذریعہ قرآن پاک سے کوئی بھی موضوع کو
با آسانی تلاش کیا جاسکتا ہے, متعلقہ موضوع کا قرآن و احادیث کی روشنی میں باآسانی مطالعہ بھی کیا جاسکتا ہے,
⬇️
صرف یہی نہیں بلکہ آپ اس ایپلیکیشن کے ذریعہ اپنی تجوید کو بھی بہتر بناسکتے ہیں ساتھ ہی اس میں موجود جید علماء کرام کی تفاسیر جو مختلف زبانوں میں موجود ہیں کا مطالعہ بھی کرسکتے ہیں, اس ایپلیکیشن کے ذریعہ آپ دوران تلاوت اپنی غلطیوں کی نشاندہی بھی با آسانی کرسکتے ہیں
⬇️
دورانِ تلاوت غلط تلفظ کی ادائیگی پر ایپلیکیشن لال رنگ سے آیت کو نمایاں کر دے گی اور صحیح تلفظ کی ادائیگی پر ہرے رنگ سے آیت نمایاں ہو جائے گی, زاہد چھیپا کا یہ قابل تحسین اقدام دنیا بھر میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور اب تک گوگل پلے اسٹور پر اس ایپلیکیشن کو 50 لاکھ سے
⬇️