وہ بازار سے گزر رہے تھے۔۔۔۔ مولانا صاحب کے سامنے کریانے کی دکان تھی۔۔۔۔
ایک درمیانی عمر کی خاتون دکان پر کھڑی تھی ۔۔۔۔ اور دکاندار وارفتگی کے عالم میں اس خاتون کو دیکھ رہا تھا۔
وہ جس چیز (جنس) کی طرف اشارہ کرتی دکاندار ہاتھ سے اس بوری سے وہ جنس نکالنے لگتا تھااور اس وقت تک وہ جنس
تھیلے میں ڈالتا جاتا جب تک خاتون کی انگلی کسی دوسری بوری کی طرف نہیں جاتی۔۔۔ اور دکاندار دوسری بوری سے بھی اندھادھند جنس نکال کر تھیلے میں ڈالنے لگتا۔۔۔

یہ عجیب منظر تھا ۔۔۔ دکاندار وارفتگی کے ساتھ گاہک کو دیکھ رہا تھا ۔۔۔ اور گاہک انگلی کے اشارے سے دکاندار کو
پوری دکان میں گھما رہا تھا ۔۔۔ اور دکاندار اٰلہ دین کے جن کی طرح چپ چاپ اس کے حکم پر عمل کر رہا تھا۔۔۔

خاتون نے آخر میں لمبی سانس لی اور دکاندار کو حکم دیا "چلو بس کرو ۔۔۔۔ آج کی خریداری مکمل ہو گئی۔۔۔۔"

دکاندار نے چھوٹی چھوٹی تھیلیوں کے منہ بند کئے ۔۔۔
یہ تھیلیاں بڑی بوری میں ڈالیں ۔۔۔ بوری کندھے پر رکھی اور خاتون سے بولا "چلو زبیدہ۔۔۔۔ میں سامان تمہارے گھر چھوڑ آتا ہوں۔۔۔۔"
خاتون نے نخوت سے گردن ہلائی اور پوچھا "کتنا حساب ہوا۔۔۔۔؟"

دکاندار نے جواب دیا "زبیدہ عشق میں حساب نہیں ہوتا۔۔۔۔"
خاتون نے غصے سے اس کی طرف دیکھا ۔۔۔ واپس مڑی اور گھر کی طرف چل پڑی ۔۔۔ دکاندار بھی بوری اٹھا کر چپ چاپ اس کے پیچھے چل پڑا۔

مولانا صاحب یہ منظر دیکھ رہے تھے ۔۔۔ دکاندار خاتون کے ساتھ چلا گیا تو مولانا صاحب دکان کے تھڑے پر بیٹھ گئے اور شاگرد گلی میں
کھڑے ہو گئے ۔۔۔ دکاندار تھوڑی دیر بعد واپس آ گیا۔

مولانا صاحب نے دکاندار کو قریب بلایا اور پوچھا "یہ خاتون کون تھی۔۔۔۔؟"

دکاندار نے ادب سے ہاتھ چومے اور بولا "جناب یہ فلاں امیر خاندان کی نوکرانی ہے۔"

مولانا صاحب نے پوچھا "تم نے اسے بغیر تولے سامان
باندھ دیا ۔۔۔ پھر اس سے رقم بھی نہیں لی ۔۔۔ کیوں۔۔؟"

دکاندار نے عرض کیا "مولانا صاحب میں اس کا عاشق ہوں اور انسان جب کسی کے عشق میں مبتلا ہوتا ہے تو پھر اس سے حساب نہیں کر سکتا"

دکاندار کی یہ بات سیدھی مولانا صاحب کے دل پر لگی ۔۔۔
وہ چکرائے اور بیہوش ہو کر گر پڑے۔

شاگرد دوڑے ۔۔۔ مولانا صاحب کو اٹھایا ۔۔۔ ان کے چہرے پر عرقِ گلاب چھڑکا ۔۔۔ ان کی ہتھیلیاں اور پاؤں رگڑے ۔۔۔ مولانا صاحب نے بڑی مشکل سے آنکھیں کھولیں۔

دکاندار گھبرایا ہوا تھا ۔۔۔ وہ مولانا صاحب پر جھکا اور ادب سے
عرض کیا "جناب اگر مجھ سے غلطی ہو گئی ہو تو معافی چاہتا ہوں۔۔۔"

مولانا صاحب نے فرمایا "تم میرے محسن ہو ۔۔۔ میرے مرشد ہو ۔۔۔ کیونکہ تم نے آج مجھے زندگی میں عشق کا سب سے بڑا سبق دیا"

دکاندار نے حیرت سے پوچھا "جناب وہ کیسے۔۔۔؟"
مولانا صاحب نے فرمایا "میں نے جانا تم ایک عورت کے عشق میں مبتلا ہو کر حساب سے بیگانے ہو جبکہ میں اللہ کی تسبیح بھی گن گن کر کرتا ہوں ۔۔۔ نفل بھی گن کر پڑھتا ہوں اور قرآن مجید کی تلاوت بھی اوراق گن کر کرتا ہوں ۔۔۔ لیکن اس کے باوجود اللہ تعالٰی سے عشق کا دعوٰی کرتا
ہوں۔ تم کتنے سچے اور میں کس قدر جھوٹا عاشق ہوں۔"

مولانا صاحب وہاں سے اٹھے ۔۔۔ اپنی درگاہ پر واپس آئے اور اپنے استاد حضرت شمس تبریز کے ساتھ مل کر عشق کے چالیس اصول لکھے۔ ان اصولوں میں ایک اصول "بے حساب اطاعت" بھی تھا۔

یہ مولانا صاحب مولانا روم تھے ۔۔۔ اور یہ پوری زندگی اپنے
شاگردوں کو بتاتے رہے کہ اللہ تعالٰی نے ہمیں نعمتیں دیتے ہوئے حساب نہیں کیا ۔ چنانچہ تم بھی اس کا شکر ادا کرتے ہوئے حساب نہ کیا کرو ۔۔۔ اپنی ہر سانس کی تار اللہ کے شکر سے جوڑ دو ۔۔۔ اس کا ذکر کرتے وقت کبھی حساب نہ کرو ۔۔۔ یہ بھی تم سے حساب نہیں مانگے گا اور یہ کُل عشقِ الٰہی ہے``

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with دنیــــائےادبـــــــ

دنیــــائےادبـــــــ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @AliBhattiTP

20 Jan
ہم چار لوگ تھے‘ ہم نے چائے منگوائی اور بیٹھ کر انتظار کرنے لگے‘ گرمی اور حبس تھا‘ ہمیں پسینہ آ رہا تھا‘ میں نے ٹشو پیپر نکالنے کیلئے جیب میں ہاتھ ڈالا‘ ٹشو پیپر نکالا اور چہرہ صاف کرنے لگا‘ ٹشو پیپر نکالتے ہوئے پچاس روپے کا ایک نوٹ میری جیب سے نکل کر فرش پر گر گیا،، میں نوٹ
کے نکلنے اور گرنے سے واقف نہیں تھا‘ یہ نوٹ اُڑ کر میرے پاؤں کے قریب پہنچ گیا‘ میں نے نادانستگی میں نوٹ پر پاؤں رکھ دیا...

دور کونے میں درمیانی عمر کا ایک مزدور بیٹھا تھا‘ وہ تڑپ کر اپنی جگہ سے اٹھا‘ بھاگتا ہوا میرے پاس آیا‘ زمین پر بیٹھ کر میرا پاؤں ہٹایا‘‘ نوٹ کو سینے پر
رگڑ کر صاف کیا‘ نوٹ کو چوما‘ آنکھوں کے ساتھ لگایا اور دونوں ہاتھوں میں رکھ کر مجھے واپس کر دیا...

ہم چاروں اس حرکت پر حیران بھی تھے اور پریشان بھی۔ ہماری جیبوں سے عموماً نوٹ گرجاتے ہیں‘ دیکھنے والے ان کی نشاندہی کرتے ہیں اور ہم نوٹ اٹھا کر
Read 17 tweets
19 Jan
ﺳﻮال ﺗﮭﺎ کہ ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ کس مذہب کے لوگ داخل کیے جائیں گے ۔ ﯾﮩﻮ۔۔۔۔ﺩﯼ ؛ ﻋﯿ۔۔۔ﺴﺎﺋﯽ یا پھر ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ؟ اس سوال کے جواب کے لئے تینوں مذاہب کے علماء کو مدعو گیا گیا ۔
مسلمانوں کی طرف سے بڑے عالم امام ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺪﮦ ﻋﯿ۔۔۔۔۔ﺴﺎﺋﯿﻮﮞ کی طرف سے ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ
ﭘﺎﺩﺭﯼﺍﻭﺭﯾﮩ۔۔۔ﻮﺩﯾﻮﮞ کی طرف سے ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮮ ﺭﺑﯽ ﮐﻮ ﺑﻼ ﮐﺮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﯾﮩﯽ ﺳﻮﺍﻝ ﺭﮐﮭﺎ گیا :

ﺟﻨﺖ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﻥ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ؟؟؟

ﯾﮩ۔۔۔۔ﻮﺩﯼ، ﻋﯿ۔۔۔۔ﺴﺎﺋﯽ ﯾﺎ پھر ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ؟۔
ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﺍﻣﺎﻡ ﻣﺤﻤﺪ ﻋﺒﺪﮦ ﻧﮯ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻣﺪﻟﻞ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﺤﻔﻞ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﭩﮭﮯ تمام ﻧﺎﻗﺪﯾﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﺍﻭﺭ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺭﺑﯽ ﺍﭘﻨﺎ ﺳﺎ ﻣﻨﮧ
Read 9 tweets
15 Jan
ضرور پڑھیں
میری شادی ایک ان پڑھ سے ہوئی تھی
جبکہ میں پڑھی لکھی ہوں میرا نام شہزادی ہے سچ بتاوں تو میرا خواب تھا ایک پڑھا لکھا اچھا کمانے والا لڑکا لیکن کچھ مجبوریوں میں عمر سے شادی کر دی گئی مجھے عمر سے بدبو آتی تھی ان کا کام اتنا اچھا نہ تھا خیر میں اللہ کے
سامنے رو کر دعا مانگتی تھی یا اللہ یا تو عمر کو مار دے یا پھر اس سے جان چھڑوا دو میری کسی طرح
💕وہ جاہل سا بولنے کا بھی نہیں پتا
میں ہر بات پہ عمر کو بے عزت کر دیتی
تنقید کرتی عمر پہ غصہ کرتی عمر مجھے پیار سے سمجھاتا کبھی چپ ہو جاتا
کبھی غصہ ہو کر
گھر سے باہر چلا جاتا
💕میں ایک بار جھگڑ کر امی ابو کے پاس چلی گئی اور ضد کی کے بس طلاق لینی ہے عمر سے امی ابو نے بہت سمجھایا کے بیٹی لڑکا اچھا ہے نہ کرو ایسا بس بیچارہ پڑھا لکھا نہیں ہے باقی کیا کبھی اس نے تم پہ ہاتھ اٹھا یا یا گالی دی ہو لیکن میں بس طلاق لینا چاہتی
Read 19 tweets
14 Jan
نصوح ایک عورت نما آدمی تھا، باریک آواز، بغیر داڑھی اور نازک اندام مرد.
وہ اپنی ظاہری شکل وصورت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زنانہ حمام میں عورتوں کا مساج کرتا اور میل اتارتا تھا۔ کوئی بھی اسکی حقیقت نہیں جانتا تھا سبھی اسے عورت سمجھتے تھے۔
یہ طریقہ اسکے لئے
ذریعہ معاش بھی تھا اور عورتوں کے جسم سے لذت بھی لیتا تھا۔ کئی بار ضمیر کے ملامت کرنے پر اس نے اس کام سے توبہ بھی کرلی لیکن ہمیشہ توبہ توڑتا رہا.

ایک دن بادشاہ کی بیٹی حمام گئی ۔حمام اور مساج کرنے کے بعد پتہ چلا کہ اسکا گراں بہا گوھر
(موتی یا ہیرا) کھوگیا ہے
بادشاہ کی بیٹی نے حکم دیا کہ سب کی تلاشی لی جائے۔
سب کی تلاشی لی گئی ہیرا نہیں ملا
نصوح رسوائی کے ڈر سے ایک جگہ چھپ گیا۔
جب اس نے دیکھا کہ شہزادی کی کنیزیں اسے ڈھونڈ رہی ہیں تو
سچے دل سے خدا کو پکارا اور خدا کی بارگاہ میں دل سے توبہ کی اور وعدہ کیا کہ
Read 17 tweets
13 Jan
مسکرائیے 🤪🤪

ایک غریب آدمی روزانہ ایک کاغذ پر
“اے میرے پروردگار مجھے ایک لاکھ روپے بھیج دے”
لکھ کر ایک غبارے کے ساتھ باندھ دیتا اور آسمان کی طرف اڑا دیتا تھا
۔ غبارہ اڑتا ہوا پولیس اسٹیشن کے اوپر سے گذرتا تو پولیس والے اس غبارے کو پکڑ کر پرچی میں لکھی Image
ہوئی عبارت کو پڑھتے اور اس غریب اور بھولے بھالے آدمی کی دعا پر ہنستے۔😂
ایک روز پولیس والوں نے غبارے میں رکھی پرچی میں لکھی دعا پڑھ کر سوچا کہ کیوں نہ اس غریب آدمی کی مدد کی جائے
، سب پولیس والوں نے ملکر چندہ کیا تو بمشکل پچاس ہزار روپے جمع کیئے اور اس
غریب آدمی کے گھر جا کر رقم دے آئے۔😜
دوسرے روز پولیس والوں نے پھر غبارہ دیکھا تو حیران ہوئے اور اسے فوراً پکڑا اور اس میں لکھی عبارت پڑھی تو انکے ہوش اڑ گئے
۔ اس میں لکھا تھا😛
“ یا رب العالمین آپکی بھیجی ہوئی رقم مل
Read 4 tweets
13 Jan
مچھلی بغیر زبح کے حلال کیوں ؟

اکثر غیر مسلم سوال کرتے ھیں کہ مچھلی زبح کے بغیر مسلمان کیوں کھاتے ھیں اور باقی جانور زبح کر کے کیوں کھاتے ھیں
اسکا جواب سائنس دے رھی ھے کہ جو جانور کے اندر خون ھوتا ھے یہ بیکٹیریا اور باقی جرثیموں کی رھائش گاہ ھے جب ھم جانور زبح Image
کرتے ھیں تو دل اور دماغ کا رشتہ ٹوٹتا نھیں دل زندہ رھتا ھے اور جسم کا سارا خون زبح کی ھوئی شریانوں سے باھر نکل جاتا ھے اسطرح گوشت حلال اور پاک صاف ھوتا ھے اور اگر زبح نہ کریں جھٹکے سے جانور کی جان لی جائے تو دل بھی
اسی وقت مردہ ھو جاتا ھے اوراسکے جسم کا سارا خون گوشت میں جزب ھو جاتا ھے وہ گوشت پھر کھانے کے قابل نھیں ھوتا نہ ھی حلال ھوتا ھے اس لیے ھم زبح شدہ جانور کا گوشت کھاتے ھیں
مچھلی کو زبح کرنے کی ضرورت ھی نھیں
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!