تیزی سے سیکھنے والے تیز رفتار نیورون کے مالک ہوتے ہیں جس رفتار سے کوئی بھی شخص معلومات حاصل کرتا، سمجھتا اور پروسیس کرکے اسے جمع کرنے کے بعد استعمال کرتا ہے تو اس کا انحصار دماغی اعصابی خلیات (نیورون) کی فائرنگ پر ہوتا ہے۔ یعنی دماغ سے ایک نیورون کے بعد
دوسرے نیورون کے خارج ہونے میں وقفہ جتنا کم ہوگا اسی رفتار سے دماغ میں معلومات وصول، محفوظ، پروسیس اور اسے استعمال کرنے کا عمل تیز ہوگا۔ بآلفاظ دیگر فوری اور بروقت سوچنے کے عمل میں نیورون فائر ہونے کا وقت بہت اہمیت رکھتا ہے۔

یہ اہم تحقیق یادداشت اور حافظے کے عمل
کو سمجھنے میں نہایت اہم تصور کی جارہی ہے۔ نیورون یعنی دماغی خلیات طبعی طور پر جن تاروں سے جڑے ہوتے ہیں انہیں سائناپسِس کہا جاتا ہے اور اسی کی بدولت آپس میں معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ ماہرین نے سمجھنے اور سیکھنے کے ایک اہم دماغی مکینزم ’اسپائک ٹائمنگ
ڈپینڈنٹ پلاسٹی سِٹی (ایس ٹی ڈی پی)‘ کو آزمایا جس میں ایک نیورون سے دوسرے نیورون کے درمیان سگنل یا رابطے کو دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین نے نوٹ کیا کہ دو نیورون کے درمیان سگنل کے تبادلے کا وقت جتنا کم تھا معلومات نیورون میں معلومات اتنی ہی دیرپا اور مضبوط دیکھی گئی۔
عصبی سائنس دانوں کے ماہرین نے ایک جانب تو یہ بتایا ہے کہ قدرتی طور پر تیز رفتاری سے سیکھنے والے افراد کے دماغ میں عصبی رابطے بہت تیز ہوتے ہیں۔ عین اسی تحقیق کو دیکھتے ہوئے انسانی دماغ کی طرز پر کام کرنے والے نیورل نیٹ ورک اور مصنوعی ذہانت کے نظام کو بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with علـــمـــی دنیــــــا

علـــمـــی دنیــــــا Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Pyara_PAK

16 Feb
کامیابی کا راز ۔۔۔

میں نے پچھلے دنوں ایک شخص کا انٹرویو سنا انٹرویو دینے والا دنیا کی کسی بڑی یونیورسٹی یا کالج تو دور کی بات شاید مڈل سکول تک بھی نہ گیا ہو گا
مگر کامیابی کا وہ راز بتا دیا کہ شاید ہی کوئی ڈگری والا کسی کو بتا پائے
وہ شخص ایک بکریاں پالنے والا چھوٹا سا فارمر ہے
اس سے پوچھا گیا کہ آپ کے پاس کتنی بکریاں ہیں اور سالانہ کتنا کما لیتے ہو
اس نے کہا میرے پاس اچھی نسل کی بارہ بکریاں ہیں اور جو مجھے سالانہ چھ لاکھ روپے دیتی ہیں جو ماہانہ پچاس ہزار بنتا ہے
مگر کیمرہ مین نے جب بکریوں کا ریوڑ دیکھا تو اس میں تیرہ بکریاں تھیں
اب اس نے تیرہویں بکری کے بارے میں پوچھا کہ یہ آپ نے کنتی میں شامل کیوں نہیں کی ؟
تو بکری پال کا جواب جو تھا وہ کمال کا تھا اور وہی جملہ دراصل کامیابی کا راز تھا
اس نے کہا کہ بارا بکریوں سے میں چھ لاکھ منافع حاصل کرتا ہوں اور اس تیرہویں بکری کے دو بچے
Read 5 tweets
16 Feb
زلزلے سے پہلے گونج کیوں سنائی دیتی ہے۔۔۔؟
زمین کے اندر جب زلزلہ پیدا ہوتا ہے تو اس سے تین قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔ ان میں سے دو زمین کے اندر سفر کرتی ہیں اور اپنی طاقت اور پھیلاو کے اعتبار سے تباہی کا سبب بنتی ہیں۔ جبکہ ان میں سے ایک لہر جسے ماہر ارضیات پرائمری لہر یا
پی ویئو )P wave) کا نام دیتے ہیںں، وہ باقی دونوں لہروں سے زیادہ تیزی سے سفر کرتی ہوئی زمین کی سطح تک پہنچتی ہے اور سطح کے ساتھ ہموار انداز میں تیزی سے سفر کرتی ہے۔ اس دوران وہ راستے میں آنے والی ہوا اور دیگر چیزوں سے ٹکرا کر تھر تھراہٹ پیدا کرتی ہے، جو عام آدمی
کو گونج کی شکل میں سنائی دیتی ہے۔ اس کے فورا بعد باقی دونوں لہریں بھی سطح تک پہنچتی ہیں اور وہ باقایدہ زمین کو حرکت دینے لگتی ہیں، جسے عام الفاظ میں زلزلہ کہا جاتا ہے۔۔۔ زلزلے کی شدت کا تعلق ان لہروں کی طاقت سے ہوتا ہے۔ جتنی گہرائی سے زلزلہ پیدا ہوگا، سطح پر
Read 4 tweets
15 Feb
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی ایک جھلک

١: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت تھا۔ ( صحیح بخاری: ٣٥٤٩، صحیح مسلم٩٣/٢٣٣٧ و دار السلام : ٦٠٦٠)

٢: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چاند جیسا (خوبصورت اور پر نور )
تھا۔
( صحیح بخاری : ٣٥٥٢)

٣: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہوتے تو آپ کا چہرہ ایسے چمک اٹھتا گویا کہ چاند کا ایک ٹکڑا ہے ۔
( صحیح بخاری: ٣٥٥٦ ، صحیح مسلم: ٢٧٦٩،دار السلام : ٧٠١٦)

٤: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی ( خوبصورت) دھاریاں بھی چمکتی تھیں۔
( صحیح بخاری: ٣٥٥٥، صحیح مسلم: ١٤٥٩، دار السلام : ٣٦١٧)

٥: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ سورج اور چاند کی طرح (خوبصورت،ہلکا سا) گول تھا۔ ( صحیح مسلم :١٠٩/٢٣٤٤ ، دار السلام : ٦٠٨٤)

٦: آپ صلی اللہ علیہ وسلم گورے رنگ ، پر ملاحت چہرے ،
Read 8 tweets
14 Feb
ایمزون کا جنگل دنیا کے 9 ممالک تک پھیلا ہوا ہے، جس میں سرفہرست برازیل ہے۔
اس کا کل رقبہ 55 لاکھ مربع کلومیٹر پر محیط ہے، جبکہ پاکستان کا رقبہ 7 لاکھ 95 ہزار مربع کلومیٹر ہے.
یہ جنگل ساڑھے پانچ کروڑ سال پرانا ہے
ایمزون ایک یونانی لفظ ہے جسکا مطلب لڑاکو عورت ہے
زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں
دنیا کے 40 فیصد جانور ، چرند، پرند، حشرات الارض ایمزون میں پائے جاتے ہیں
یہاں 400 سے زائد جنگلی قبائل آباد ہیں، انکی آبادی کا تخمینہ 45 لاکھ کے قریب بتایا گیا ہے۔ یہ لوگ اکیسیوں صدی میں
بھی جنگلی سٹائل میں زندگی گذاررہے ہیں
اسکے کچھ علاقے اتنے گھنے ہیں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں پہنچ سکتی اور دن میں بھی رات کا سماں ہوتا ہے
یہاں ایسے زیریلے حشرات الارض بھی پائے جاتے ہیں کہ اگر کسی انسان کو کاٹ لیں تو وہ چند سیکنڈ میں مرجائے
ایمزون کا دریا
Read 5 tweets
14 Feb
دیوار چین کو تعمیر کرنے میں 17 سو سال کا طویل عرصہ لگا ہے؟ بعض کتابوں میں یہ 2 ہزار سال بھی بتایا گیا ہے۔دراصل اس دیوار کی تعمیر منگول حملہ آوروں سے بچنے کے لیے کی گئی جس کا آغاز 206 قبل مسیح میں کیا گیا۔ اس کے بعد بے شمار بادشاہوں نے حکومت کی اور چلے گئے Image
لیکن اس دیوار کی تعمیر کا کام جاری رہا۔اس دوران دنیا وقت کو ایک نئے پیمانے (حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کا بعد کا وقت۔ بعد از مسیح) سے ناپنے لگی، سنہ 1368 شروع ہوا اور چین میں منگ خانوادے کی حکومت کا آغاز ہوا۔لیکن دیوار چین کی تعمیر ابھی بھی جاری تھی۔
آخر اس کے لگ بھگ ڈھائی سو سال بعد اسی خانوادے کے ایک بادشاہ کے دور میں دیوار کی تعمیر مکمل ہوئی۔ یہ 1644 کا سال تھا۔موجودہ دیوار کا 90 فیصد حصہ اسی خاندان کے دور میں تعمیر ہوا۔دیوار چین کی تعمیر کے دوران اینٹوں کو جوڑنے کے لیے چاول کا آٹا استعمال کیا گیا تھا۔
Read 8 tweets
14 Feb
سوریندرا کمار ویاس بھوپال شہر کی وارڈ شیوا جی میں رہتے ہیں‘ یہ ٹھیکیدار ہیں‘ ان کا بیٹا آشوویاس پڑھائی میں اچھا نہیں تھا‘ یہ کوشش کرتا تھا لیکن یہ زیادہ نمبر حاصل نہیں کر پاتا تھا‘ آشوویاس کا مئی 2018ء میں میٹرک کا نتیجہ نکلا اور یہ بورڈ کے امتحان میں بری طرح فیل ہو گیا‘
یہ اداس شکل بنا کر گھر آیا تو یہ حیران رہ گیا‘ آشوویاس کے والد سوریندرا کمار ویاس نے بیٹے کی ناکامی کی خوشی میں گھر میں جشن کا اہتمام کر رکھا تھا‘ جشن میں خاندان کے لوگ بھی مدعو تھے‘ دوست احباب بھی‘ کاروباری رفیق بھی اور محلے کے لوگ بھی‘ سوریندرا کمار نے کھانوں کا بندوبست
بھی کر رکھا تھا‘ آتش بازی کا بھی اور موسیقی کا بھی‘ آشو ویاس جوں ہی گھر میں داخل ہوا‘ لوگوں نے بھرپور تالیوں سے اس کا استقبال کیا‘ اس کے گلے میں ہار ڈالے اور اس کے ساتھ ناچنا شروع کر دیا‘ وہ لوگ جوں جوں ناچتے جاتے تھے چھت پر آتش بازی ہوتی جاتی تھی‘
Read 11 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!