کسی اسلامک بینک کے ایک شریعہ ایڈوائزر ایک دفعہ گاڑی چلانے کے دوران موبائل فون پر باتیں کرتے ہوئے پولیس کے ہتھے چڑھ گئے
پولیس والے نے پوچھا چلان کروں یا 500 چائے پانی کا خرچہ دیں گے؟
مفتی صاحب نے پولیس والے کو بولا کہ جرمانے کی ضرورت نہیں ہے اور رشوت لینے اور دینے والے
1/5 👇
دونوں جہنمی ہوتے ہیں مگر میں اسکا ایک اسلامی حل نکال سکتا ہوں
پولیس والا حیرت سے کھڑا منہ تکتا رہا
مفتی نے اپنی گھڑی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ میں تمھیں 500 میں بیچتا ہوں۔۔ بولو قبول ہے؟
پولیس والے نے مفتی کو گھور کر دیکھا اور سوچا کہ یہ ہزاروں کی گھڑی
2/5 👇
مولوی 500 میں بیچ رہا ہے فائدہ میرا ہی ہے۔یہ سوچتے ہی پولیس والے نے فوراً پیسے نکال کر مولوی کے ہاتھ میں دیے اور بولا لاؤ دو گھڑی۔
مولوی مسکرا کر بولا کہ صبر کرو ابھی اسلامی ٹرانزیکشن مکمل نہیں ہوئی۔اس ٹرانزیکشن میں گھڑی کے مالک اب تم ہو لیکن استعمال کنندہ
3/5 👇
میں ہی ہوں۔
پولیس والے کا منہ کھلا رہ گیا مفتی نے جیب سے ایک 1000 کا نوٹ نکال کر پولیس والے کو پکڑایا اور بولا کہ یہی گھڑی اب میں واپس تم سے خرید رہا ہوں۔ٹھیک ہے؟
پولیس والے نے پوچھا مولوی صاحب سمجھ نہیں آئی کہ آپ کر کیا رہے ہیں؟
مفتی نے سمجھایا کہ یہ گھڑی
4/5 👇
میں نے تم کو 500 میں بیچ کر 1000 میں واپس خرید لی اور عین اسلامی اصولوں کے مطابق حلال خرید و فرخت کا سودا باہمی رضامندی کے ساتھ مکمل کرکے رشوت جیسے حرام کام سے خود بھی بچا اور تم کو بھی بچا لیا
منقول
Copied
5/5
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مومن خاں مومن کا اصل نام محمد مومن تھا۔وہ دہلی کے کوچہ چیلان میں 18جنوری 1801 میں پیدا ہوئے وہ حکیم، ماہرِ نجوم اور ممتاز غزل گو شاعر تھے تعلق ایک کشمیری گھرانے سے تھا 14مئی 1852 کو ان کا دہلی انتقال ہو گیا
مومن خاں مومنؔ کے چند منتخب اشعار پیش کرتا ہوں
1/3 👇
عمر تو ساری کٹی عشق بتاں میں مومنؔ
آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
وہ جو ہم میں تم میں قرار تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
وہی یعنی وعدہ نباہ کا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
چل دئیے سوئے حرم کوئے بتاں سے مومنؔ
جب دیا رنج بتوں نے تو خدا یاد آیا
2/3 👇
اس نقش پا کے سجدے نے کیا کیا کیا ذلیل
میں کوچۂ رقیب میں بھی سر کے بل گیا
اس غیرتِ ناہید کی ہر تان ہے دیپک
شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو
سوز غم سے اشک کا ایک ایک قطرہ جل گیا
آگ پانی میں لگی ایسی کہ دریا جل گیا
تم مرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا
3/3