"آیت اللہ سیستانی دام ظلہ نے حکم دیا ہے کہ داعش نے جن عیسائی لڑکیوں کو گرفتار کیا اور اب انہیں بیچ رہے ہیں اُن عیسائی لڑکیوں کو خرید کر عزت کے ساتھ ان کے والدین تک پہنچایا جائے #قلمکار #Pop #PopeFrancisInIraq
اس اعلان نے دنیائے مسیحیت کو حیرت میں ڈال دیا ہے اور آقائی سیستانی کا مقام اور عزت پوری دنیا میں بلند کردیا۔
عیسائیت کے سب سے بڑے پوپ عراق پہنچ رہے ہیں تاکہ وہ آیت اللہ سیستانی کے چھوٹے سے گھر میں اُن سے ملاقات کرسکیں اور عیسائی چرچ کے ذرائع کے مطابق
پوپ کا کسی کے گھر جا کر ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ دنیائے شیعت کے عظیم مرجع کا ایک چھوٹا سا کرائے کا گھر دنیا کے بادشاہوں کے محلات پر بھاری ہوگیا محلات کے مالک پوپ سے ملنے رومن کیتھلک چرچ وییکن سٹی آتے ہیں اور وہی پوپ فرزندِ علی کے چھوٹے سے گھر میں ملنے آرہا ہے۔
آج تک پوپ نے ایسی چھوٹی گلی نہیں دیکھی ہوگی جس میں آج دنیائے شیعت کا سب سے بڑا انسان رہتا ہے۔
یہ میسج پڑھ کر میں اسے آگے بڑھانے کے لیے بےچین ہوگیا تاکہ اس پیغام میں چھپے انسانیت کے درد اور محبت کو آگے بڑھایا جائے۔
لیکن افسوس صد افسوس کہ ہمارا میڈیا اتنی کوریج بھی نہیں دے رہے جتنی خود ان کا آقا میڈیا دے رہا ہے۔ ہاں اگر فرقہ واریت کی آگ پھیلانا ہوتی تو میڈیا سب سے اگے ہوتا۔
سنہ 128 ہجری میں بنی امیہ سے بنی عباس کی طرف حکومت کی منتقلی کے دروان آپ کی ولادت ہوئی اور سنہ 148 ھ میں اپنے والد امام جعفر صادقؑ کی شہادت کے بعد منصب امامت پر فائز ہوئے
آپ کی 35 سالہ امامت کے دوران بنی عباس کے خلفاء منصور دوانقی، ہادی، مہدی اور ہارون رشید بر سر اقتدار رہے۔ منصور عباسی اور مہدی عباسی کے دور خلافت میں آپ نے کئی مرتبہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں