قیام پاکستان میں جن شخصیات کا مرکزی کردار رہا انکے نام لکھیں۔۔۔۔۔
استاد نے کلاس کو بورڈ پر کام نوٹ کروایا اور طلباء کو کچھ وقت دیا
بچوں نے مقررہ وقت کے بعد اپنا کام چیک کروانا شروع کیا
ایک نوٹ بک جب استادکےہاتھ میں آئی تو وہ سکتہ میں آگیا #یوم_تجدید_عہد #PakistanResolutionDay
اس نے نظر اٹھا کر طالب علم کی جانب دیکھا....
پھر نوٹ بک دیکھی
اسکے ہاتھوں کی کپکپاہٹ اور چہرے کے جذبات سارے طلباء نے محسوس کئے
استاد نے بچے کی جانب دیکھا اور اس کو اپنے ساتھ چلنے کو کہا
کچھ ہی دیر میں وہ دونوں پرنسپل کے آفس کے سامنے تھے......
استاد نے پرنسپل کو اپنی آمد کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ سوال کلاس ورک کے لئے دیا تھا کہ قیام پاکستان کی تحریک میں سرکردہ رہنماؤں کے نام لکھیں اور یہ اس بچے کا جواب ہے........بچے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کاپی آگے بڑھائی....
طالب علم پرسکون انداز میں کھڑا یہ سب دیکھ رہاتھا
پرنسپل نے کاپی ہاتھ میں لیتے ہوئے سوچا کہ ایسا کون سا جواب لکھ دیا کہ استاد کو طالب علم سمیت کاپی کے میرےپاس آنا پڑا!!!!!
جیسے ہی اسکول پرنسپل کی نظر کاپی پر پڑی وہ بھی ششدر رہ گیا............فورا نظر اٹھا کر طالب علم کی جانب دیکھا.......پھر کاپی دیکھی اور فرط جذبات سے اٹھا
اورآگے بڑھ کر اس طالب علم کوگلے لگا لیا
قارئین....طالب علم نے قیام پاکستان کے مرکزی رہنماؤں میں سب سے پہلا نام جس شخصیت کا لکھا تھا نہ تو استاد کو سوال دیتے ہوئے ذہن کے کسی گوشے میں یہ جواب متوقع تھا
نہ ہی پرنسپل کو استاد کے کلاس واقعے کے بیان کرتے وقت اور کاپی ہاتھ میں لیتے وقت
امکان تھا کہ یہ جواب لکھا ہوگا
بچے نے قیام پاکستان کے مرکزی رہنماؤں میں سب سے پہلا نام "حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلّم" لکھا تھا
استاد اور پرنسپل کے کہنے پر بچے نے بتایا کہ اسکے والدین نے اسے سیرت اور تاریخ اسلام کے بارے میں یہ معلومات دیں تھیں کہ
جب طائف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلّم.پر پتھر مارے گئے تو فرشتےکو اس بستی پر عذاب سے منع کرتے ہوئے امید اور دعا فرمائی کہ ہوسکتا ہے ان کی آنے والی نسلوں میں سے کوئی اپنے رب پر ایمان لے آئے اور پھر اسی وادی طائف سے تعلق رکھنے والے حجاج بن یوسف نے ایک مسلمان قیدی بیٹی کی رہائی کےلئے
سترہ سالہ نوجوان محمد بن قاسم کو برصغیر پاک و ہند بھیجا سندھ باب الاسلام بنا.....اور یہاں کے مسلمانوں نے بالآخر ایک دن اپنے لئے خطہ پاکستان حاصل کرلیا تو استاد محترم قیام پاکستان کے پہلے مرکزی رہنما ہمارے نبی محترم صلی اللہ علیہ وسلّم ہیں
استاد اور پرنسپل دونوں نے نم آلود نگاہوں
اور فرط جذبات سے بچے کو گلے لگا لیا
اسکول کی سالانہ تقریب میں اس بچے کو اعزاز سے نوازا گیا۔
یہ واقعہ میرے بھائی جان نے سنایا کہ پندرہ بیس سال قبل اسلامیہ اسکول لوئر مال لاہور کا یہ واقعہ ھے
ہوسکتا اس واقعے کی مزید تحقیق بھی کرسکتا ہو.....
لیکن
سلام ان والدین پر جنہوں نے سیرت مبارکہ سے ایک اسکول طالب علم کو اتنے اسلوب سے منسلک کیا
سلام ان والدین پر جنہوں نے تاریخ اسلام سے اپنے بچوں کی شناسائی کروائی انہیں اعتماد دیا
اور
سلام ان اساتذہ پر جنہوں نے اس بچے کی ذہانت کو سالانہ اسکول فنکشن پر بھی اعزاز سے نوازا......
کھلے دل سے بچے کی ذہانت کو ستائش عطاکی....
اور یہ واقعہ مجھے بھی سوچنے پر مجبور کر گیا کہ آج ہم اپنے بچوں کو سیرت مبارکہ اور تاریخ اسلام سے کتنا مانوس کر رہے ہیں؟؟؟ کہ وہ اپنے رحمت اللعالمین کے احسانوں سے آشنا ہوں اور اپنے سیرت و کردار کی ایسی منفرد تعمیر کرسکیں...
تاریخ اسلامی کے درخشاں پہلو سے آشنا کرکے انہیں اپنی کھوئی ہوئی شناخت کے حصول کی لگن دیں
یقینا پاکستان کے بانی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلّم ہیں اور یہاں اسلام کا دروازہ محمد بن قاسم جیسے نوجوان کے ہاتھوں کھلا
اسے اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان ہماری نسل نو نےبنانا ہے.
شاذیہ عبدالقادر
وَنُنَزِّلُ مِنَ الۡقُرۡاٰنِ مَاہُوَ شِفَآءٌ وَّرَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۙ وَ لَا یَزِیۡدُ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا خَسَارًا
ہم اِس قرآن کےسلسلہٴتنزیل میں وہ کچھ نازل کررہےہیں جوماننےوالوں کےلیےتوشفااور رحمت ہے،مگرظالموں کےلیےخسارےکےسوااور کسی چیزمیں اضافہ نہیں کرتا
82بنی اسرائیل
سُوْرَةُ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْل حاشیہ نمبر :102
از تفھیم القرآن
یعنی جو لوگ اس قرآن کو اپنا رہنما اور اپنے لیے کتاب آئین مان لیں ان کے لیے تو یہ خدا کی رحمت اور ان کے تمامذہنی، نفسانی، اخلاقی اور تمدنی امراض کا علاج ہے۔ مگر جو ظالم اسے رد کر کے اور
اس کی رہنمائی سے منہ موڑ کر اپنے اوپر آپ ظلم کریں ان کو یہ قرآن اُس حالت پر بھی نہیں رہنے دیتا جس پر وہ اس کے نزول سے، یا اس کے جاننے سے پہلے تھے،بلکہ یہ انہیں اُلٹا اس سے زیادہ خسارے میں ڈال دیتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب تک قرآن آیا نہ تھا، یا جب تک وہ اس سے واقف نہ ہوئے تھے،
الحمدللہ ہم رمضان المبارک سے قریب ہوتے جارہے ہیں
نیکیوں کا موسم بہار
خود کو بہتر کرنے کا ایک اور موقع
اللہ ہم سب کو اس رمضان المبارک میں ایمان اور تقویٰ کے ساتھ روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
جی تو شعبان کی پانچ تاریخ ہوگئی
کیا آپ نے رمضان المبارک کی تیاری شروع کرلی۔
ایک تحقیق کے مطابق مادہ مکڑی بچے دینے کے بعد نر مکڑی (اپنے بچوں کے باپ) کو قتل کر کے گھر سے باہر پھینک دیتی ہے. پھر جب اولاد بڑی ہو جاتی ہے تو اپنی ماں کو قتل کر کے گھر سے باہر پھینک دیتی ہے۔
کتناعجیب و غریب گھرانہ اوریقیناً بدترین گھرانہ ہے۔
قرآن مجید کی ایک سورة ہے” العنکبوت”
عنکبوت کو اردو میں “مکڑی ” کہا جاتا ہے۔
قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے فرمایاہے
"سب سے بودا یا کمزور گھر مکڑی کا ہے"
قرآن کا معجزہ دیکھیں
ایک جملے میں ہی اس گھرانے کی پوری کہانی بیان کر دی کہ بے شک گھروں میں سے سب سے کمزور گھر عنکبوت (مکڑی) کا ہے اگر یہ(انسان) علم رکھتے۔
”انسان مکڑی کے گھر کی ظاہری کمزوری کو تو جانتے تھے، مگر اس کے گھر کی معنوی کمزوری یعنی دشمنی اور خانہ جنگی سے بے خبر تھے۔
اب جدید سائنس کی وجہ سے اس کمزوری سے بھی واقف ہو گئے اس لیے اللہ نے فرمایا اگر یہ علم رکھتے یعنی مکڑی کی گھریلو کمزوریوں اور دشمنی سے واقف ہو تے۔