کل تک کی آفواء آج پکی خبربن کرسامنے آ رہی ہے کہ سوشل میڈیا کا ایک کارکن سرمد سلطان کو ایجنسیز نے غائب کردیا ہے کل تک مسنگ پرسنز کیلیے آواز اٹھانے والا آج خود مسنگ پرسنز میں ہے کل تک تاریخ کا دھارادرست کرنےکی کوشش کرنے اور موجودہ نسل کی ازسرنو_١ #BringBackSarmadSultan
تعمیر کی سوچنے والا اپنی تعمیری سوچ سمیت غائب کر دیا گیا ہے۔کل تک اپنی کتب خانے کو بڑا کرنے اور علمی بنیادوں پرمفصل و مدلّل ٹویٹس کرنے والا آج ٹویٹرپر#BringBack
کا ہیش ٹیگ بن چُکا ہے اس گھٹن زدہ نظام نے آپکو کیا دیا مسخ لاشیں چیختی آوازیں غریبوں کی آہیں٢، #BringBackSarmadSultan
تعلیم یافتہ لوگوں کیلیے یہ ملک ایک سنسان و خونخوار قلعہ ہے ۔ سرمد سلطان سے مجھے شدید اختلاف ہوسکتا ہے اسکے علم کا رد کیا جا سکتا ہے لیکن یوں اٹھا کر غائب کر دینا اسکا ٹویٹر ڈیلیٹ کر دینا اسکے دونوں نمبرزبند کر دینا اور پھر ایک بھاری ٹویٹر ہینڈلر سے ٹویٹس کروانا کہ اسکی_٣
بیوی کے مطابق اسکی پھپھو کی ڈیتھ ہوئ اور وہ سوگوار ہے کبھی ٹویٹ کروانا کہ وہ ایسے علاقے میں گیا ہوا ہے جہاں سگنل نہی وغیرہ وغیرہ۔ جناب حضور آپکو ایسے ہتھکنڈے کیوں استعمال کرنا پڑ رہے ہیں؟ یہ شکست خوردہ ہتھیار عام شہری و عوام کیلیے تو آپ نے عذابِ جاں بنا رکھے ہیں مگر یاد رہے_۴
مہذب دنیا کیلیے آپ ایک گھٹن۔زدہ ماحول ہیں آپ انسانی حقوق کی دوڑ میں موجود نہی آپ انسانوں کیلیے بدترین جگہ بن چُکے ہیں آپ کا نام بھوٹان و مالدیپ سے بھی پیچھے جا چکا ہے۔۵ #BringBackSarmadSultan
عرض ہے کہ کہیں تُو رُک جاو کبھی تو سوچو کہ کل خدا کرے تمھاری اولادوں کو بھی ایسا ہاتھ ڈال دے تاکہ تمھیں بھی احساس ہو کہ مائیں اپنے بچوں کو مسینگ پرسنز میں بھیجنے یا مسخ شدہ لاشیں وصول کرنے کیلیے جنم نہی دیتیں_٦ #BringBackSarmadSultan
یہاں تو فلحال اسٹبلشمنٹ کی سوجھ بوجھ لینے کیلیے سٹیفن پی کوہن کی کتاب"
آئیڈیا آف پاکستان"پڑھنے کی ضرورت ہے
اسکے بعد ان کے کارِ حرام کے ایک ایک نقطے کو بمعہ دلیل رد لازم ہے تاکہ سمجھ میں آ سکے کہ اینٹی اسٹبلشمنٹ ہوتا کیا ہے اور ہونا کیوں ضروری ہے!!!
کوہن کے مطابق پاکستان کی یہ انصرامی قوت دراصل درمیانی راستے کے نظریہ پر قائم ہے اور اس کو غیر روایتی سیاسی نظام کے تحت چلایا جاتا ہے جس کا حصہ فوج، سول سروس، عدلیہ کے کلیدی اراکین اور دوسرے کلیدی اور اہمیت کے حامل سیاسی و غیر سیاسی افراد ہیں۔جو کہ چند ایک نہ ختم ہونے والے _٢
مفروضوں کے تحت کام کرتے ہیں مثلاً بظائر خود کو بھارت دشمن ایمپریشن دینا ہے
٢خود کو کشمیر تحریک میں ہمیشہ مصروف ظائر کرنا ہے لیکن کرنا کُچھ نہی یعنی کشمیر کے ایشو کو سلوشن کی طرف کبھی نہی لیکر جانا
٣
اسلام پسند نظریے کو موذوں قرار دینا ہے لیکن
_٣