عمران خان نے سکھر میں 14 اضلاع کا پیکج اناؤنس کیا جس میں ایک جزیرے پر بات کی "کراچی میں ایک جزیرہ ہے جو کہ ایسے ہی پڑا ہوا ہے" جس پر ہمارے ملک کے ایک طبقے نے عمران خان کو ٹرول کرنا شروع کردیا-
سندھ حکومت 18 ویں ترمیم کی آڑ میں کس طرح انا میں پاکستان اور سندھ کا نقصان کررہی ہے-
کراچی انڈس ڈیلٹا میں 2 دریا اور پورٹ قاسم کے درمیان 2 جزیرے ہیں جن میں سے ایک کا نام "بُدو جزیرہ" دوسرے کا نام "بَنڈل جزیرہ" ہے- ان کو لوکل زبان میں "بَنڈر اور ڈینگی" جزیرہ بھی کہتے ہیں- ڈیفنس فیز 8 سے اس جزیرے کا فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے- ٹوٹل ایریا تقریبا 12 ہزار ایکڑ ہے
گورنمنٹ ان جزیروں پر دبئی، شرم الشیخ اور نیوم شہر جیسے شہر تعمیر کرنا چاہتی ہے ، تعمیر کے لیئے پرایئویٹ انویسٹمینٹ کو لایا جائے گا- پورا شہز بسایا جائے گا جس میں بلڈنگز، جن میں کلبز، ہوٹلز، ریسٹورینٹس، تجارتی منڈیاں، سیورج سسٹم، ہاربر مارکیٹس، فش پراسسنگ پلانٹس۔۔
فش پراسسنگ پلانٹس، فش پراسسینگ پلانٹس اور فش سٹوریج پلانٹس شامل ہوں گے اور اس جزیزے کو کراچی شہر سے ڈیفینس فیز 8 سے ڈیرھ کلومیٹر لمبے پل سے ڈائریکٹ ملایا جائے گا
چین، افغانستان، سینٹرل ایشیاء، ترکی اور پاکستان کے ارد گرد وہ ممالک جو کہ لینڈ لاک ممالک ہیں کو بہت فائدہ حاصل ہوگا
کیونکہ اس جزیرے کا ڈائریکٹ زمین سے رابطہ ہوگا جبکہ دبئی جزیرے تک کوئی زمینی راستہ نہیں ہے لہذا کراچی کے ان جڑواں جزیروں کو دبئی جزیرے پر فضیلت حاصل ہوگی-
جو انویسٹمینٹ آئے گی اس کا اندا بلینز آف ڈالر میں لگایا ہے اور اس سے ڈیرھ لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی-
اس منصوبے میں جو مسائل ہیں وہ 3، 4 قسم کے ہیں اس میں سب سے پہلا مسئلہ یہ ہے اس جزیرے کے بالکل سامنے ضلع کورنگی کا ایک علاقہ "ابراہیم حیدری" ہے جہاں مچھیرے رہتے ہیں اور ان کی تعداد تقریبا 7 لاکھ ہے اور ان کا زریعہ معاش مچھلی پکڑنا ہے اور یہ وہ علاقہ ہے جہاں کا پانی کھارا نہیں ہے
لہذا یہ ایریا مچھلی نرسری کے طور پر کام کرتا ہے- ان لوگوں کا ذریعہ معاش ڈسٹرب ہوگا
دوسرا مسئلہ یہاں مینگروف کا جنگل ہے جو کہ سونامی اور سایئکلونز سے کراچی کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے یہ مینگروف کا جنگل3500 ایکڑ کے ایریا پر مشتمل ہے تو سندھ ماحولیاتی اٹھارٹی نے وفاق کے اس پراجیکٹ پر جو اعتراض اٹھایا ہے وہ یہ ہے کہ اس مینگروف کے جنگل کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے
تیسرا بڑا مسئلہ 18 ویں ترمیم ہے جس کی آڑ لیکر سندھ حکومت نے پہلے وفاق کو جزیرہ پر شہر تعمیر کرنے کا حکم دیا بعد میں وہ NOC واپس لے لیا کیونکہ ان کو اس منصوبے کی افادیت کا پتہ چل گیا تھا لہذا 18 ویں ترمیم کی آڑ میں اس منصوبے کو متنازعہ بنانا شروع کردیا
پہلے مسئلہ کا حل یہ نکالا گیا کہ "ابراہیم حیدری" کے علاقے کے رہائشیوں کو وہاں سے ایک کسی محفوظ جگہ شفٹ کیا جائے اور ان کو گھر دیئے جایئے اور ان کے روزگار کا بندوبست کیا جائے گا-
دوسرے مسئلے کا حل یہ تھا سندھ ماحولیاتی اٹھارٹی وفاق کے ساتھ بیٹھتی اور اس پر باقاعدہ ایگری مینٹ کیا جاتا کہ اس جزیرے کے تعمیر میں کسی بھی طرح مینگروف کے جنگلات کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے بلکہ مینگروف کے جنگلات کے ایریا کو 3500 ایکڑ سے بڑھا دینا چاہیئے
سندھ حکومت وفاق کو کریڈٹ نہی دینا چاہتی جس کی وجہ سے سندھ حکومت نے وفاق کو اس شہر کو تعمیر کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا- حتی کہ وفاق نے یہاں تک آفر کی اس شہر کی ساری آمدنی سندھ حکومت کے حوالے کی جائے گی
لیکن کریڈٹ لینے کے چکر میں 18 ویں ترمیم کی آڑ میں اس منصوبے کو بنانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا یہ ہے 18 ویں ترمیم کے نقصانات- اور وہ جزیرہ بالکل اسی طرح ویران پڑا ہے-
اسی تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے یہ بیان دیا کہ "کراچی کے پاس ایک جزیرہ ہے جو کہ ویسے ہی پڑا ہے" اس بیان پر ٹرول کرنے والوں کی عقل کو سلامی دینے کو دل چاہتا ہے کہ ایک ملک کا وزیراعظم ایک ویران جزیرے کو آباد کرکے ملک کا ریونیو بڑھانا چاہتا ہے اور
اس ملک کا ایک صوبہ بغض اور کریڈٹ کے چکر میں وزیراعظم کو ٹرول کررہاہے- اور پھر آپ ترقی اور تبدیلی تلاش کررہے ہیں
اب میڈیا کو چاہیے اس پر ریسرچ کریں اور اگر یہ سب ٹھیک ہے تو سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی سے سوال کریں۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
Unfair criticism being drawn towards Pti for going hard on TLP by taking action to establish writ of the State compared to Pti Supporting TLP Dharna in 2017.
Thread
Critics blaming Pti for supporting TLP to gain political strength when in opposition.
Pti is now being blamed to challenge miscreants from same organisation while being in power because it doesn’t Suit Pti,which is NOT true.
TLP Dharna in 2017 was a response from various religious & political parties including Pti,PPP & JI, to National Reform Act 2017.
Pmln had re-elected ousted Pm Nawaz Sharif as president of the party, day after the National Assembly passed the Election Reform Bill 2017.
The bill contained a controversial clause that allowed politicians disqualified from holding public office to lead political parties.
Our Meeting with Pm chairing along with Hammad Azhar & Shaukat Tareen was in regards to Economic Approach Insafians have been showing their concerns about. It was Gracious of Prime Minister to heed the concerns erupted after ST’s appearance on Talk Shows.
Even more so by ST to take the heat,he was the first one to walk in & the last one to walk out.
Regarding interview,said it went out of context when he said Economy needed direction,was stated in context of the inception of the state,reiterated his support for SBP independence
Pm & ST both assured continuation of Economic Policy this Govt adopted to address external imbalances. ST supports the idea of Growth only within the academic context & not as of a political approach that might land Pak back into BoP crisis.
Former CJ SC Iftikhar Choudhry appointed Qazi Essa straight out of nowhere from a simple Lawyer in Quetta as the Chief Justice of Baluchistan High Court without being a judge for even a single day.
Former President Aasif Ali Zardari issued the notification of appointment of Qazi Faez Issa Wednesday upon the recommendation of Chief Justice of Pakistan Iftikhar Muhammad Chaudhry
Unheard of anywhere. Iftikhar Ch did this in his famous shuffle of PCO judges where he dismissed all the judges of Baluchistan high court including its Chief Justice.
Our refineries are not deep conversion which can distillate heavy crude into lighter products so FO being the residual product of crude oil will continue to be produced unless the existing oil refineries invest into existing setup to upgrade their refineries.
30-40% FO produced in the county is sellable to parallel market which are not IPPs and remaining 60-70% production which is around 150KT may not be consumable due to its high price and not meeting the merit order for power sector and thus should be exported.
Export Price would be very low in international market so the refineries likely to take the hit of price differential in orde to keep their refineries running and producing lighter products.
Dear @shazbkhanzdaGEO you’re once again confusing the mechanism & this time with LNG Pricing Index,You’ve been more likely busy googling JKM forward curve modelling/ Pricing Slope esp for long term contacts & definitely not applicable in our case.
@shazbkhanzdaGEO you prolly find linking natural gas to crude oil “fabricated” However, nearly three-quarters of all the world’s LNG trade is tied to oil prices & not the %.
Unlike Oil, the global gas trade has no single benchmark to unify it like Brent. The market has grown more liquid over time as more LNG producers, large commodity traders have gotten more involved,led to more short-term and spot buying with gas hub-linked prices almost everywhere
Dear @shazbkhanzdaGEO giving fact is not character assassination,playing victim card on a hypothesis would get woke club attention but that’s about it.
Your calculations on losses are purely hypothetical claiming,had The Govt imported LNG in time,there would be no loss of 122 Bn
But you fail to understand Our LNG terminals (one runs full capacity & other close to full) are operational.
The government has been striving to boost gas supply by incentivising indigenous production with other efforts to import gas by pipeline and as LNG.
However, OGRA predicts an inexorable decline in indigenous production, from 3.3bn ft³/d in FY2018 to 1.7bn ft³/d by FY2028.
LNG projections at arnd 1.2bn ft³/d for FY2020, rising to 1.8bn ft³/d in FY2021 and beyond cos ministry counts LNG projects that have received licences.