مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی رحمۃ الله علیہ نےاپنی کتاب میں لکھا، فرماتے ہیں:
مجھے وہاڑی کے ایک گاؤں سے بڑا محبت بھرا خط لکھا گیا کہ مولانا صاحب ہمارے گاؤں میں آج تک سیرة النبى صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر بیان نہیں ہوا۔ ہمارا بہت دل
👇
کرتا ہے، آپ ہمیں وقت عنایت فرما دیں ہم تیاری کر لیں گے۔ میں نے محبت بھرے جزبات دیکھ کر خط لکھ دیا کہ فلاں تاریخ کو میں حاضر ہو جاؤں گا۔ دیے گئے وقت پر میں فقیر ٹرین پر سے اتر کر تانگہ پر بیٹھ کر گاؤں پہنچ گیا تو آگے میزبانوں نے مجھے ھدیہ پیش کرکے کہا مولانا صاحب آپ جا سکتے ہیں،👇
ہم بیان نہیں کروانا چاہتے۔ وجہ پوچھی تو بتایا کہ ہمارے گاؤں میں %90 قادیانی ہیں وہ ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ نہ تو تمہاری عزتیں نہ مال نہ گھربار محفوظ رہیں گے۔
اگر سیرة النبى (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر بیان کروایا تو۔ مولانا ہم کمزور ہیں غریب ہیں تعداد میں بھی کم ہیں اس لیے
👇
ہم نہیں کرسکتے۔ میں نے لفافہ واپس کر دیا اور کہا بات تمہاری ہوتی یا میری ہوتی تو واپس چلا جاتا۔ بات مدینے والے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت کی آگئی ہے۔ اب بیان ہوگا ضرور ہوگا۔ وہ گھبرا گئے کہ حضرت آپ تو چلے جائیں گے مسئلہ تو ہمارے لیے ہوگا۔ میں نے کہا، "اس گاؤں کے آس پاس 👇
کوئی ڈنڈے والا یعنی بااثر یا غنڈہ ہے؟" انہوں نے بتایا کہ گاؤں سے کچھ دُور نُورا ڈاکو رہتا ہے ! پُورا علاقہ اس سے ڈرتا ہے۔ میں نے کہا چلو مجھے لے چلو نُورے کے پاس جب ہم نورے کے ڈیرے پر پہنچے دیکھ کر نورا بولا اج خیر اے! مولوی کیویں آگئے نے؟ میں نے کہا کہ بات
👇
حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت کی آگئی ہے تم کچھ کرو گے؟ میری بات سن کر نورا بجلی کی طرح کھڑا ہوا اور بولا، "میں ڈاکو ضرور آں پر بےغيرت نئی آں۔" وہ ہمیں لے کرچل نکلا مسجد میں 3 گھنٹے بیان کیا میں نے۔ اور نورا ڈٹ کر کھڑا رہا۔ آخر میں نورے نے یہ کہا کہ اگر کسی نےمسلمانوں کی 👇
طرف آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا تو نورے سے بچ نہیں سکے گا۔ میں واپس آگیا کچھ ماہ بعد میرے گھر پر ایک آدمی آیا سر پر عمامہ چہرے پرداڑھی زبان پر درود پاک کا ورد ۔۔۔!
میں نے پوچھا، "کون ہو..؟ "
وہ رو کر بولا، "مولانا … میں نورا ڈاکو آں۔
جب اس دن میں واپس گھر کو لوٹا جا کر سو گیا.
👇
آنکھ لگی ہی تھی پیارے مصطفٰی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے خواب میں تشریف لائے۔ میرا ماتھا چوما اور فرمایا، "آج تو نے میری عزت پر پہرہ دیا ہے، میں اور میرا اللہ تم سے خوش ہوگئے ہیں۔ اللہ نے تیرے پچھلے سب گناہ معاف فرما دیئے ہیں." مولانا صاحب اس کے بعد میری آنکھ کھلی تو سب 👇
کچھ بدل چکا تھا اب تو ہر وقت آنکھوں سے آنسو ہی خشک نہیں ہوتے مولانا صاحب میں آپ کاشکریہ ادا کرنے آیا ہوں آپ کی وجہ سے تو میری زندگی ہی بدل گئی میری آخرت سنور گئی ہے۔۔
صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ 🥲🥲
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
تکلیف ﷲ کی طرف سے آتی ہے میں کسی کی تکلیف پر خوشی کا اظہار بالکل نہیں کر رہا لیکن ظلم جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ ہندوستان نے گجرات میں مسلمانوں کو زندہ جلایا وہ پولیس والوں کے آگے ہاتھ جوڑتے رہے لیکن پولیس انتہا پسندوں کی معاونت کر رہی تھی پھر کشمیر پر انہوں نے 👇
کشمیر پر ظلم کی انتہا کر دی ہم جس دنیا کو دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم بہت امن پسند اور ہمدرد قوم ہیں ان کا اپنا قول ہے کہ پہلے ان کو دباؤ اور ان پر حکمرانی کرو اگر نہ کر سکو تو ان کیساتھ مل
جاؤ If you can’t rule them join them انہیں کوئی پرواہ نہیں کہ آپ کس قدر امن پسند 👇
ہیں۔ ۔ اسرائیل نے جب مسجد اقصی پر حملہ کیا اس وقت ان کی لیڈر نے کہا تھا میں پوری رات خوف کے مارے سو نہیں سکی تھی کہ صبح تک مسلمان ہماری تکہ بوٹی کر چکے ہوں گئے لیکن جب صبح ہوئی تو کچھ بھی نہیں ہوا تھا تو میں نے فیصلہ کیا ہم جو مرضی کر لیں یہ مسلمان کچھ بھی نہیں کر سکتے۔ 👇
رسول اللّٰہ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَاٰلِه وَســـــــــَلَّم نے فرمایا :
”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اسے میری طرف سے اعلان جنگ ہے اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیں ہے جو میں نے اس پر
👇
فرض کی ہے ( یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ ) اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہو جاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں۔ پھر جب میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے،
👇
اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اسے دیتا ہوں اگر وہ کسی دشمن یا شیطان سے میری پناہ مانگتا ہے تو میں اسے محفوظ رکھتا ہوں اور میں جو کام کرنا چاہتا ہوں
👇
جب آپ کچھ بھول جائیں تو حضور پر درود بھیجیں، انشا اللّه یاد آجاے گا
سوال: نماز میں دو سجدے کیوں ھوتے ھیں ؟
*جواب*: جب اللّه نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کرو تو انہوں نے سجدہ کیا لیکن ابلیس نے نہیں کیا تو اسکو مردود قرار دے کر جنت👇
سے نکال دیا ابلیس کی یہ حالت دیکھ کر فرشتوں نے سجدہ_شکر ادا کیا اور کہا *اے اللّه تیرا شکر ھے تو نے ھمیں اپنا حکم بجا لانے اور اپنی عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائی* وہ دو سجدے آج تک نماز میں ادا کئے جا رھے ھیں
*1: سجدہ_حکم*
*2: سجدہ_شکر*
👇
ایک صحابی نے حضور_پاک صلی اللّه علیہ وصلم سے پوچھا
ھمیں کیسے پتہ چلے گا کہ ھماری نماز قبول ھو گئی ؟ آپ صلی اللّه علیہ وصلم نے فرمایا *جب تمہارا دل اگلی نماز پڑھنے کا کرے تو سمجھنا کہ تمھاری نماز قبول ھو گئی*
*سبحان اللّه*
جب شیطان مردود نے کہا کہ
اے رب ، تیری عزت کی قسم ،👇
درود شریف کا ترجمہ اگر دیکھیں تو کچھ اس طرح بنتا ہے۔ "اے اللہ درود بھیج حضرت محمد پر اور (ان کی اولاد پر)" اس کلام یعنی درود میں ہم دو ہستیوں کا ذکر کر رہے ہیں۔ ایک اللہ پاک اور دوسرے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب ہم مسلسل اور بار 👇
بار ان دو ہستیوں کا ذکر اپنی زبان سے کرتے ہیں ذہن میں توجہ کے ساتھ، یعنی جب درود ہڑھتے ہیں، تو ہمیں ان دونوں ہستیوں کی توجہ حاصل ہوتی ہے، دونوں کے Aura کا نور اور شفاء والی انرجی (Healing Energy) ملتی ہے، انوارات ملتے ہیں جو ہمارے ڈپریشن کو Heal کر کے ختم کر دینے کے لیے کافی 👇
ہیں ۔ زیادہ فائدہ تب ہو گا جب ہم توجہ اور دھیان سے درود شریف پڑھیں گے۔ اگر درود تنہائی میں توجہ اور اس تصور کے ساتھ پڑھنا شروع کر دیں کہ "آپ کی اللہ اور حضور صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک تکون ہے، اور آپ تینوں ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہیں" تو یقین جانیں ڈپریشن فوری ختم ہوتا چلا 👇