سوال: علم اور شعور میں کیا فرق ہے ؟
جواب: شعور عقل کا وہ لیول/اسٹیج ہے جو علم حاصل کرنے کے بعد آتی ہے۔علم صرف کتابوں کا نہیں ہوتا بلکہ مشاہدے کا علم بھی ہوتا ہے،جو ہم بچپن سے ہی حاصل کرنا شروع کر دیتے ہیں۔جیسے ایک دوسرے کی باتوں اور عادات سے سیکھنا۔لیکن جب بچپن کا سیکھا ہوا،
1
ارد گرد سے سیکھا ہوا،مشاہدے اور تجربے کا علم،،کسی بھی با قاعدہ علم سے ملتا ہے (دینی ہو یا دنیاوی ) تو شعور کی شکل اختیار کر لیتا ہے
شعور کی پختگی حالات پر منحصر ہے۔کی انسان عمر سے پہلے سیانے ہو جاتے ہیں اور کی مرنے سے پہلے ہوتے ہیں۔آپ جتنا حالات کو برداشت کرتے ہیں،صبر کرتے
2
ہیں۔آپ جتنا کم شکایت کرتے ہیں،آپ زندگی سے اور لوگوں سے جتنا کم گلہ کرتے ہیں،آپ میں شعور اتنا زیادہ پختہ ہو جاتا ہے
شعور کے لیے عمر کا ہونا لازم تو نہیں لیکن ماحول اور رہن سہن کے لحاظ سے، سلوک اور رویوں کے مطابق شعور مختلف وقت میں پختہ ہوتا ہے
شعور کی پختگی آگہی کی وہ سٹیج
مریم این بیون "دنیا کی بدصورت ترین عورت" کے لقب سے موسوم ہیں لیکن میرے خیال میں وہ دنیا کی " خوب صورت ترین " عورت تھی اور کا خاوند تھامس بیون ایک عظیم شخص تھا
اپنی شدید بیماری کے باوجود انھوں نے اپنے بچوں کی ہر سہولت مہیا کی, بڑے قرضے جمع کرنے اور اپنی مایوسی اور معاشی ضرورت
1
کے ساتھ وہ ذلت آمیز انعام جیتنے والی "دنیا کی بدصورت ترین عورت" کے مقابلہ میں داخل ہوٸیں, اس کے بعد انہیں برٹین کے شہروں کا دورہ کرتے ہوئے سرکس میں لے جایا گیا جہاں دنیا بھر سے لوگ "دنیا کی اس بدصورت کو عورت" دیکھنے کے لئے پہنچے
اس انعام کے باوجود بھی وہ لوگوں کے مذاق
2
اڑانے کو ترجیح دیتی رہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کی پرورش کرسکیں اور انہیں اچھی تعلیم دے سکیں۔وہ 1933 میں امریکہ چلی گئیں جہاں ان کا انتقال ہوگیا
مجھے بس اتنا کہنا ہے
اگر روح کی خوبصورتی کے معیارات دنیا میں موجود ہیں تو مریم این بیون دنیا کی سب سے خوبصورت عورت ہونگی
اسمیں اُس
دنيا كے مشہور ترين ملحدين (Atheists) نے مرتے وقت كيا كہا؟
1۔ تھامس ہوبس
ميں اس وقت اندھيروں ميں گرا پڑا ہوں، كوئى مجھ سے پورى دنيا لے لے اور صرف ايك دن زندگى دے دے
2۔بورجيا
ميں زندگى ميں موت كے سوا ہر چيز كى تيارى كرتا تھا اب جب مرنے والا ہوں تو موت كے ليے تيار نہيں
1
3۔تھامس پین
ميں اس وقت ايسے عذاب ميں ہوں كہ مجھے اكيلا نہ چھوڑنا اور بلا شبہ جو ميں نے كيا ہے ميں اسى عذاب كا مستحق ہوں،آج مجھے اللہ نظر آرہا ہے جبكہ ميں پورى زندگى شيطان كا چيلا بنا رہا
4۔ والٹیئر
اب ميں مر رہا ہوں اور جہنم ميں جا رہا ہوں
2
5۔ڈیوڈ ہیوم
" آگ نے مجھے اپنی شعلوں سے جلا دیا "
6۔سر تھامس اسکاٹ
"لمحوں پہلے تک میں کسی معبود یا آگ کے وجود پر یقین نہیں رکھتا تھا ، لیکن اب مجھے محسوس ہوتا ہے کہ وہ اصلی ہیں اور اللہ كا وجود بھى ہے، اب جبكہ میں عذاب کے راستے پر ہوں اور يہ اللہ كى عدالت ہے۔‘‘
دعا
مولانا وحید الدّین خاں
از
اللہ اکبر
” میرے لئے بائیسکل خرید دیجئے “ ایک غریب خاندان کے لڑکے نے اپنے باپ سے کہا،باپ کے لئے بائیسکل خریدنا مشکل تھا، اس نے ٹال دیا،لڑکا بار بار کہتا رہا اور باپ بار بار منع کرتا رہا،آخر کار ایک روز باپ نے ڈانٹ کر کہا ” میں نے کہہ دیا
1
کہ میں بائیسکل نہیــــں خریدوں گا،آئندہ مجھ سے اس قسم کی بات مت کرنا “
یہ سن کر لڑکے کی آنکھ میں آنسوں آگئے،وہ دیر تک چپ رہا - اس کے بعد روتے ہوئے بولا ” آپ ہی تو ہمارے باپ ہیں،پھر آپ سے نہ کہیں تو اور کس سے کہیں “ اس جملہ نے باپ کو تڑپا دیا - اچانک اس کا انداز بدل گیا
2
اس نے کہا ” اچھا بیٹے، اطمنان رکھو میں تم کو ضرور بائیسکل دوں گا “ یہ کہتے ہوئے باب کی آنکھوں میں بھی آنسوں آگے اگلے دن اس نے پیسہ کا انتظار کر کے بیٹے کے لئے نئی بائیسکل خریدی
لڑکے نے بظاہر ایک لفظ کہا تھا مگر یہ ایسا لفظ تھا جس کی قیمت اس کی اپنی زندگی تھی جس میں اس کی پوری
اردو کے حروف تہجی کی صحیح تعداد اردو لغت بورڈ میں شان الحق حقی نے تریپن (53) طے کی اور اسی ترتیب اور تعداد کی بنیاد پر اردو کی بائیس(22) جلدوں پر مبنی لغت باون (52) سال کی محنت شاقہ کے بعد مرتب اور شائع کی گئی۔البتہ دور جدید میں کمپیوٹر آنے کے بعد جب مشینی کتابت میں
1/4
نون غنے (ں) کی وجہ سے مسئلہ ہونے لگا تو مقتدرہ قومی زبان (جس کا نام اب ادارہ ٔ فروغ ِ قومی زبان ہوگیا ہے ) نے اپنے صدر نشین افتخار عارف صاحب کی نگرانی میں ایک کمیٹی بنائی جس نے یہ طے کیا کہ نون غنے (ں) کو بھی ایک حرف تسلیم کیا جائے تاکہ ایک معیاری (اسٹینڈرڈ)
2/4
کلیدی تختے (یعنی key بورڈ ) کی مدد سے جب عالمی سطح پر اردو کو فون اور کمپیوٹر میں استعمال کیا جائے تو کوئی الجھن نہ ہو۔ اس طرح اردو کے حروف ِتہجی میں ترتیب کے لحاظ سے نون (ن) کے بعد نون غنے (ں) کا اضافہ کرنا پڑا۔اس اضافے سے ان حروف کی کُل تعداد چون (54) ہوگئی ہے اور
3/4