روح افزاء کی پاکستان اور امریکا کے لیے الگ الگ پیکجنگ
پاکستانی روح افزا میں پھل پھول دکھائے گئے ہیں جبکہ امریکا آنے والے روح افزاء میں سب غائب
کیونکہ امریکا میں آپ دھوکہ دیکر کچھ بیچ نہیں سکتے
امریکہ/یورپ میں جس جوس میں چینی ڈالی جائے اس پر پھل بنانے کی اجازت نہیں ہوتی #Kaafir
پھل صرف اس پر بنا سکتے ہیں جس میں صرف جوس ہو
اگر پانی بھی ڈالیں تو اس کو بھی پھل بنانے کی اجازت نہیں
وہ اس کو دھوکہ سمجھتے ہیں
ہمارے ہاں تو فراسٹ پر بھی پھل ہیں
ڈپریشن کو معمولی مت لیں
تحقیق بتاتی ہے کہ شدید ڈپریشن آگے چل کر ذہنی حالت کو اس قدر بگاڑ دیتا ہے انسان میں درد دینے اور درد سہنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے
ایسے ہی اک ماں نے اپنے بچوں کو آگ لگادی انہیں ذندہ جلتا دیکھ کر وہ سگریٹ پیتی رہی جب وہ نارمل ہوئی تو اسکے بچے جل کر مرچکے تھے
پھر جب اس طرح کے واقعے ہوجاتے ہیں تو ہم بڑی بڑی فلاسفی جھاڑنا شروع کر دیتے ہیں کہ ماں تھی یا فرعون ایسا کیسے کرگئی؟
تو خدارا لوگوں کو خوش رہنے دیں کسی کی ذہنی بربادی کا سبب مت بنیں کوئی ناچ رہا ہے ناچنے دیں
ہر کسی کی ذندگی میں دخل اندازی کرنا بند کریں
کسی کو ڈپریشن میں پائیں
تو اسے ٹکے ٹکے کی باتیں سنانے کی بجائے اسے ہنسانے کی کوشش کریں
مگر نہیں ہمیں تو شوق ہے لوگوں میں گھس کے انہیں زلیل کرنے کا
جب تک کوئی پھندہ ڈال کر جھول نہیں مرتا
تب تک ہم مانتے ہی نہیں کے اگلا ڈپریشن میں تھا ؟؟؟
وزیر اعظم نے مارکیٹ کا دورہ کیا
انتہائی صاف و شفاف مارکیٹ میں چہل قدمی کرتے ہوئے وزیراعظم اک قصائی کے پاس جا کر کھڑے ہوئے
بات چیت کے بعد موجود صاف و شفاف گوشت دیکھ کر تعریف کی
پوچھا گوشت تو خوب بکتا ہوگا
قصائی: گوشت تو واقعی اچھا ہے لیکن آج ابھی تک صبح سے کلو بھی فروخت نہیں ہوا
+
+
وزیراعظم: فروخت نہ ہونے کی کیا وجہ ہے
قصائی: آپ کے آنے کے سبب خریداروں کو مارکیٹ آنے ہی نہیں دیا گیا
وزیراعظم: اوہو پھر تو میں 4کلو خرید لوںگا
قصائی: میں آپ کو گوشت نہیں دے سکتا وزیراعظم: کیوں؟
قصائی: کیونکہ آپ کی حفاظت کے لئے ہم سے چھریاں لے لی گئی ہیں
++
+
وزیراعظم: بغیر کاٹے دے سکتے ہو
قصائی: میں نہیں دے سکتا
کیوں؟
قصائی: کیونکہ میں سیکیورٹی ادارے کا آفیسر ہوں قصائی نہیں
وزیراعظم (غصے سے): جاؤ فوری طور پر اپنے سینئر آفیسر کو بلاؤ
قصائی: سوری سر ایسا نہیں ہوسکتا
کیوں؟
قصائی: کیونکہ سامنے والی دوکان پر وہ مچھلی فروش بن کر کھڑے ہیں