گھوٹکی کے قریب ، المناک ٹرین حادثہ ۔۔۔
------------------------------------------------------
گھوٹکی کے قریب المناک ٹرین حادثہ میں ، جان بحق ہونے والوں کیلئے دعاء مغفرت اور زخمی ہونے والوں کی طبی امداد کی فراہمی، اگرچہ صدر، وزیراعظم سے لے کر تمام اہل اقتدار ، کا حکم صادر کر رہے
ہیں۔ ہم یقین بھی کر لیتے ہیں۔ لیکن نظام صحت میں ، اجتماعی طور پر انسانی ہمدردی کا جذبہ کار فرما ہو۔توبکسی حکومتی عہدیدار کو علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کا حکم نہ دینا ہڑے۔۔
ہم دیکھ رہے ہیں۔کہ حکومت محکمہ صحت میں بہتری کے لیے اصلاحات لانا چاہ رہی ہے۔ لیکن اصلاحات کی راہ
آڑے آ رہا ہے۔اگرچہ سٹاف، ساز وسامان کا مسلہ بھی ہے۔ لیکن سب سے بڑا مسلہ مینیجمینٹ کا ہے۔ جسے اپنا کر بیوروکریسی کا عمل دخل کم اور صحت عامہ کی جلد دستیابی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ نیز فنڈز کے ضیاع کو بھی روکا جا سکتا ہے۔
# قلمکار
" اصطلاحات کی راہ میں ڈاکٹرز روڑے اٹکا رہے ہیں "
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
بنیاد پرست ہندو، برطانیہ میں۔ چینل 4 نیوز
-----------------------------------------------------------
چینل 4 نیوز کی چونکا دینے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ کہ مغربی لندن، برطانیہ کے علاقے میں ہندو نیشنلزم کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ اور RSS کے سالانہ اجلاس میں، برطانیہ سے 60 والٹیرز
ہندستان جاتے ہیں۔ سیوا انٹرنیشنل SEWA Int چیریٹی کے ذریعے ، برطانیہ سے فنڈز اکٹھے کئے جاتے ہیں۔ جس کا مقصد ، انڈیا میں غریب لوگوں کی امداد کرنا مقصود ، جبکہ یہی فنڈز غیر ہندؤ لوگوں کو مجبوراََ ہندو مت میں شامل کرنا ہے۔
ایچ ایچ ایس HHS تنظیم برطانیہ میں 30 سالوں
سے چیرٹی کمیشن میں رجسٹر ہے۔ جو انڈیا کے RSS ھندواتہ نظریہ سے متاثر ہے۔ RSS نظریہ کی بنیاد 1920 میں ، ہندوستان، صرف ہندؤں کا " کے نظرئے پر قائم کی گئی تھی۔ جس کا آج بھی نعرہ ہے۔ کہ مسلمان کا ملک ، پاکستان یا قبرستان " ہے۔ ۔۔۔
اسی طرح عیسائیوں کے چرچز کو جلانے جانے کے
تحریر و تقریر میں الفاط کے چناؤ کا خیال ۔۔۔
---------------------------------------------------------
برطانوی قوم تحریر و تقریر میں الفاط کے چناؤ کا خاص خیال رکھتی ہے۔ ہر لفظ نپا تلا اور قانونی دسترس سے باہر ہوتا ہےکہ ۔۔۔
مگر پاکستان میں عام آدمی تو کجا ، پارلیمنٹیرینز
بھی جو جی میں آئے بول اور لکھ دیتے ہیں۔۔۔
جب سے نون لیگی حکومت کا خاتمہ ہوا ہے۔ نواز اور شہباز شریف نے حکومت مخالف بیانیہ،مظاہرے اور جلسے جلوس کئے ہیں۔ لیکن عوام میں قبولیت نہ پا سکے۔ اس کے باوجود اکثر تحریریں ، " قوم چوروں کا ساتھ کیوں دے رہی ہے؟ یہ قوم ہی ایسی ہے !" کی
طرح کے فقرے پڑھنے اور سننے کو ملیں گے۔۔۔
اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہیں گے ، کہ " ساری قوم " ہی ایسی ہے۔
ہمیں بات چیت اور لکھتے وقت ، الفاظ کے چناؤ میں خاص خیال رکھنا چاہئے۔ ہماری قوم ایک بہترین قوم ہے۔ سیاسی لیڈرشپ کا نیک ،ایماندار اور وطن پرست ہونے سے قوم کی
دھرتی ماں۔۔۔۔۔۔۔۔
کہلایا ۔ دوسری مرتبہ 25, دسمبر 2015 کا تھا۔ جب پاک دھرتی ماں کے ازلی دشمن ، انڈیا کے پردھان منتری نے بنگلہ دیش کی سر زمین پر کھڑے ہو کر دنیا کو بتایا۔ کہ پاکستان کو توڑنے کیلے، ہم ( انڈیا ) نے منصوبہ بندی کے ذریعے , مکتی باہنی بنائی۔ اسلحہ فراہم کیا اور ٹرینینگ
دی اور آخر کار پاکستان کو توڑنے میں کامیاب ہوے، اگلے روز نریندر مودی افغانستان کی سرزمین پر ، پاک دھرتی ماں کو للکار رہے تھے۔ کہ تمہاری ( پاکستان ) دہشتگردی کو ہم اکٹھے نکیل ڈالیں گے۔ اخری مرحلے پر وہی نریندر مودی ، دھرتی ماں کے شہر لاہور میں، جاتی امرا، پاکستان کے وزیراعظم
کے مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ پاک دھرتی ماں کے جگر کو پاش پاش کر دیا۔ نالائق اور خود غرض اولاد کے ہاتھوں یہ دن بھی دیکھنا پڑا۔ ۔۔۔
دھرتی ماں ، اجکل بھی افسردہ ہے۔ کہ اس کی اپنی اولاد کے کچھ ناسمجھ بندے، اسی ازلی دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ دھرتی ماں کا اپنے بچوں
# قلمکار #
ملکی ترقی کا سفر ، مختلف زاویوں سے جائزہ ۔ ۔
------------------------------------------------------------
پاکستان نے باسمتی چاول کی " پاکستان " کے نام سے رجسٹریشن کروانے کے بعد ، پاکستانی گلابی نمک کو بھی " پاکستان " کے نام سے رجسٹر کروانے کے فیصلہ
کی منسٹری آف کامرس نے منظور کر لیا ہے۔ یہ وہی نمک ہے۔جو گزشتہ 70 سالوں سے ، انڈیا کوڑیوں کے بھاؤ خرید کر اپنے نام سے ، دنیا کو مہنگے داموں فروخت کرتا رہا ہے۔ گلا بی نمک آپ " پاکستان " کے نام سے ایکسپورٹ ہو گا۔ا زر مبادلہ پاکستان کو ملا کرے گا۔۔۔۔۔
اسی طرح پاکستان کی مختلف اشیاء
مثلاً سرگودھا کے کینو، سندھڑی آم، ملتانی سوہن حلوہ ، پشاوری چپل ،،اجرک اور دیگر اشیا کو بھی " پاکستان" کے نام سے رجسٹر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاکہ پاکستانی اشیا کی تیاری اور پیکج کے نظام کو بہتر بنا کر ایکسپورٹ کیا جاے۔ ۔۔
کاروباری لوگ اب" حکومتی پرمٹ " کی بجاے ،
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ۔۔۔
--------------------------------------------------------------
امریکی ڈالر کے مقابلہ میں ، پچھلے سات ماہ سے پاکستانی روپے کی قیمت میں اصافہ کا رجحان دیکھنے میں ایا۔ یہ پہلا موقعہ ہے۔کہ پاکستانی کرنسی کی قیمت کو مصنوعی طور پر کنٹرول
کرنے کی بجائے، اکانومی کی مجموعی صورتحال مجموعی صورتحال پر چھوڑ دیا گیا۔ خلیج ٹائمز۔بزنس کے مطابقpositive economic indicators helped the currency to sustain its upwar.d trend. بہت سے تجزیہ نگاروں کے مطا بو ،پاکستان کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ، کرنٹ اکاؤنٹ میں خسارہ کی بجائے سر پلس
ہونا اور انٹر نیشنل انویسٹرز کے اعتماد کا بحال ہونا ہے۔ جس کی بدولت پاکستان کے معاشی حالات بہتر ہونے کے امکانات روشن نظر آ رہے ہیں۔ جس طرح سے انڈسٹری کا پہیہ چلنے سے، انڈسٹریل output میں اصافہ سے ، معاشی ترقی میں اصافہ ہو گا۔ اللہ کرے کہ معاشی حالات اسی طرح
سٹیٹ بنک آرڈیننس اور میڈیائی معاشی ماہرین۔۔
----------------------------------------------------------------
سٹیٹ بنک آف پاکستان کے تجویز کردہ آرڈیننس پر بات کرنے سے پہلے، مختصر واقعہ سن لیں۔۔۔ یونیورسٹی کے پی۔ایچ ڈی استاد سے ایک شاگرد بات کر رہا تھا۔استاد نے پوچھا۔کہ
آپ تندور پہ روٹی لگا سکتے ہو۔جواب نفی میں تھا۔استاد نے پوچھا کہ تم ہل چلا سکتے ہو۔جواب پھر نفی میں تھا۔ شاگرد نے وضاحت کی کہ مجھے دونوں کاموں کا علم اور تجربہ نہیں ہے۔۔۔
ہمارے میڈیا میں کچھ لوگ شعبہ ابلاغیات سے تعلیم یافتہ ہیںث۔ اور کئ ایک کا اس شعبہ میں تجربہ ہے۔
مجوزہ آرڈیننس پر دو بڑے اعتراضات اٹھاے گئے ہیں 1- بنک کا گورنر ،ڈپٹی گورنرز اور ڈائریکٹرز untouchable ہونگے۔جو ایک غلط تاثر ہے۔ ان کے غلط کنڈکٹ کو کورٹ آف لا کے ذریعے مواخذہ ہو سکے گا۔ جیسا کہ ہائ اور سپریم کورٹس کے جج کا کیا جا تا ہے۔۔۔ 2- گورنر ، آئی ایم ایف یا ورلڈ بنک کے