نون لیگ اور پی۔پی دور کی مہنگی انرجی سکیمیں ۔۔
------------------------------------------------------------------
2008 سے 2017 تک پی پی اور نون لیگی دور میں بجلی پیدا کرنے کیلے ، غیر ملکی کمپنیوں سے معاہدات کے نتیجہ میں حکومت کو بجلی کی قیمت زیادہ دینا پڑی۔ سوال پیدا ہوتا ہے۔
کیوں ؟ زرداری صاحب کسی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرتے وقت، اپنا کمیشن مانگتے تھے۔ جو انہیں ادا کر کے ہی معاہدہ ہوتا تھا۔ تو بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں ، پیداواری لاگت ، جمعہ ادا کی گئی کمیشن کی رقم ، اور منافع جمع کر کے ، فی یونٹ رقم معاہدہ کی میعاد تک مقرر کروا لیتی۔ اور حکمران
کمیشن کی رقم لے کر ، بخوشی معاہدے پر دستخط کر ریتے۔ حکمرانوں کو پتہ ہوتا تھا۔ کہ بجلی مہنگے داموں میں خریدی ہے۔ لہذا صارفین ( عوام ) کو حکومتی خزانہ سے فی یونٹ سب سڈی دی جاتی رہی ۔ اسے کہتے ہیں۔ شعبدہ بازی۔ عوام کو بجلی اور حکمرانوں کو کمیشن کی رقم لینے میں کسی دشواری
کا سامنا کرنا نہیں پڑا۔ ۔۔۔دونوں پارٹیاں عوام کو حقیقت حال سے دور رکھنے میں کامیاب رہیں۔ عوام کا بڑا حصہ سوچ رہا ہے۔ ک آج کی حکومت کیونکر سستی بجلی کے معاہدات کر رہی ہے ۔ جبکہ اشیاء کی قیمتیں 10/15 سالنپہلے کی نسبت بڑھ گئی ہیں ؟ کہ کمیشن فری معاہدات ہو رہے ہیں۔۔ @ قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
اسرائیلی وزیر اعظم، وزارت عظمیٰ سے فارغ۔۔۔
----------------------------------------------------------------
اسرائیلی وزیر اعظم ، نیتن یاہو، کی طویل عرصہ تک وزارت عظمیٰ سے علیحدگی یقینی نظر آ رہی ہے۔ ہارڈ لائنر ،نیتن یاہو نے چند ماہ پہلے فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے۔
نئے آنے والے وزیراعظم، نطفالی بینیٹ Natfali Bennett کے منتخب ہونے سے کسی فلسطینی کو خوشی نہیں ہوگی۔ کونکہ وہ اینٹی فلسطینی پالیسی Anti Palestinian Policy کے حامی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینی بچوں پر فوج کی طرف سے گولیاں چلا نے کے بارے میں، کہا کہ فلسطینی بچے نہیں ، ٹیررسٹ
ہیں۔ ( Terrorists). No problem to kill them. ایسا شخص ، جس کا ماضی ، فلسطینیوں سے نفرت کیلئے جانا جاتا ہو۔ اس سے موجودہ حالات میں امن کی توقع رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔۔
پاکستانی فارن آفس و دیگر ادارے بھی اس حقیقت سے واقف ہوںگے۔ اور حالات کی بہتری کیلئے نئے جوش اور عزم کے
بنیاد پرست ہندو، برطانیہ میں۔ چینل 4 نیوز
-----------------------------------------------------------
چینل 4 نیوز کی چونکا دینے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے۔ کہ مغربی لندن، برطانیہ کے علاقے میں ہندو نیشنلزم کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔ اور RSS کے سالانہ اجلاس میں، برطانیہ سے 60 والٹیرز
ہندستان جاتے ہیں۔ سیوا انٹرنیشنل SEWA Int چیریٹی کے ذریعے ، برطانیہ سے فنڈز اکٹھے کئے جاتے ہیں۔ جس کا مقصد ، انڈیا میں غریب لوگوں کی امداد کرنا مقصود ، جبکہ یہی فنڈز غیر ہندؤ لوگوں کو مجبوراََ ہندو مت میں شامل کرنا ہے۔
ایچ ایچ ایس HHS تنظیم برطانیہ میں 30 سالوں
سے چیرٹی کمیشن میں رجسٹر ہے۔ جو انڈیا کے RSS ھندواتہ نظریہ سے متاثر ہے۔ RSS نظریہ کی بنیاد 1920 میں ، ہندوستان، صرف ہندؤں کا " کے نظرئے پر قائم کی گئی تھی۔ جس کا آج بھی نعرہ ہے۔ کہ مسلمان کا ملک ، پاکستان یا قبرستان " ہے۔ ۔۔۔
اسی طرح عیسائیوں کے چرچز کو جلانے جانے کے
تحریر و تقریر میں الفاط کے چناؤ کا خیال ۔۔۔
---------------------------------------------------------
برطانوی قوم تحریر و تقریر میں الفاط کے چناؤ کا خاص خیال رکھتی ہے۔ ہر لفظ نپا تلا اور قانونی دسترس سے باہر ہوتا ہےکہ ۔۔۔
مگر پاکستان میں عام آدمی تو کجا ، پارلیمنٹیرینز
بھی جو جی میں آئے بول اور لکھ دیتے ہیں۔۔۔
جب سے نون لیگی حکومت کا خاتمہ ہوا ہے۔ نواز اور شہباز شریف نے حکومت مخالف بیانیہ،مظاہرے اور جلسے جلوس کئے ہیں۔ لیکن عوام میں قبولیت نہ پا سکے۔ اس کے باوجود اکثر تحریریں ، " قوم چوروں کا ساتھ کیوں دے رہی ہے؟ یہ قوم ہی ایسی ہے !" کی
طرح کے فقرے پڑھنے اور سننے کو ملیں گے۔۔۔
اشیاء خوردونوش میں ملاوٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہیں گے ، کہ " ساری قوم " ہی ایسی ہے۔
ہمیں بات چیت اور لکھتے وقت ، الفاظ کے چناؤ میں خاص خیال رکھنا چاہئے۔ ہماری قوم ایک بہترین قوم ہے۔ سیاسی لیڈرشپ کا نیک ،ایماندار اور وطن پرست ہونے سے قوم کی
گھوٹکی کے قریب ، المناک ٹرین حادثہ ۔۔۔
------------------------------------------------------
گھوٹکی کے قریب المناک ٹرین حادثہ میں ، جان بحق ہونے والوں کیلئے دعاء مغفرت اور زخمی ہونے والوں کی طبی امداد کی فراہمی، اگرچہ صدر، وزیراعظم سے لے کر تمام اہل اقتدار ، کا حکم صادر کر رہے
ہیں۔ ہم یقین بھی کر لیتے ہیں۔ لیکن نظام صحت میں ، اجتماعی طور پر انسانی ہمدردی کا جذبہ کار فرما ہو۔توبکسی حکومتی عہدیدار کو علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کرنے کا حکم نہ دینا ہڑے۔۔
ہم دیکھ رہے ہیں۔کہ حکومت محکمہ صحت میں بہتری کے لیے اصلاحات لانا چاہ رہی ہے۔ لیکن اصلاحات کی راہ
آڑے آ رہا ہے۔اگرچہ سٹاف، ساز وسامان کا مسلہ بھی ہے۔ لیکن سب سے بڑا مسلہ مینیجمینٹ کا ہے۔ جسے اپنا کر بیوروکریسی کا عمل دخل کم اور صحت عامہ کی جلد دستیابی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔ نیز فنڈز کے ضیاع کو بھی روکا جا سکتا ہے۔
# قلمکار
دھرتی ماں۔۔۔۔۔۔۔۔
کہلایا ۔ دوسری مرتبہ 25, دسمبر 2015 کا تھا۔ جب پاک دھرتی ماں کے ازلی دشمن ، انڈیا کے پردھان منتری نے بنگلہ دیش کی سر زمین پر کھڑے ہو کر دنیا کو بتایا۔ کہ پاکستان کو توڑنے کیلے، ہم ( انڈیا ) نے منصوبہ بندی کے ذریعے , مکتی باہنی بنائی۔ اسلحہ فراہم کیا اور ٹرینینگ
دی اور آخر کار پاکستان کو توڑنے میں کامیاب ہوے، اگلے روز نریندر مودی افغانستان کی سرزمین پر ، پاک دھرتی ماں کو للکار رہے تھے۔ کہ تمہاری ( پاکستان ) دہشتگردی کو ہم اکٹھے نکیل ڈالیں گے۔ اخری مرحلے پر وہی نریندر مودی ، دھرتی ماں کے شہر لاہور میں، جاتی امرا، پاکستان کے وزیراعظم
کے مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ پاک دھرتی ماں کے جگر کو پاش پاش کر دیا۔ نالائق اور خود غرض اولاد کے ہاتھوں یہ دن بھی دیکھنا پڑا۔ ۔۔۔
دھرتی ماں ، اجکل بھی افسردہ ہے۔ کہ اس کی اپنی اولاد کے کچھ ناسمجھ بندے، اسی ازلی دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ دھرتی ماں کا اپنے بچوں
# قلمکار #
ملکی ترقی کا سفر ، مختلف زاویوں سے جائزہ ۔ ۔
------------------------------------------------------------
پاکستان نے باسمتی چاول کی " پاکستان " کے نام سے رجسٹریشن کروانے کے بعد ، پاکستانی گلابی نمک کو بھی " پاکستان " کے نام سے رجسٹر کروانے کے فیصلہ
کی منسٹری آف کامرس نے منظور کر لیا ہے۔ یہ وہی نمک ہے۔جو گزشتہ 70 سالوں سے ، انڈیا کوڑیوں کے بھاؤ خرید کر اپنے نام سے ، دنیا کو مہنگے داموں فروخت کرتا رہا ہے۔ گلا بی نمک آپ " پاکستان " کے نام سے ایکسپورٹ ہو گا۔ا زر مبادلہ پاکستان کو ملا کرے گا۔۔۔۔۔
اسی طرح پاکستان کی مختلف اشیاء
مثلاً سرگودھا کے کینو، سندھڑی آم، ملتانی سوہن حلوہ ، پشاوری چپل ،،اجرک اور دیگر اشیا کو بھی " پاکستان" کے نام سے رجسٹر کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاکہ پاکستانی اشیا کی تیاری اور پیکج کے نظام کو بہتر بنا کر ایکسپورٹ کیا جاے۔ ۔۔
کاروباری لوگ اب" حکومتی پرمٹ " کی بجاے ،