سعودی عرب کی اک مسجد میں دو پاکستانی اور کچھ عربی نماز ادا کررہے تھے اک عربی کی نماز میں پاکستانیوں کو کوئی غلطی محسوس ہوئی تو ان دونوں نے اس عربی کو اس غلطی کی نشاندہی کردی عربی خاموش رہا اور نماز کے بعد مسجد سے نکل گیا پاکستانی اپنی نماز پوری کری #سبق_اموز
تو وہ عربی باہر انکا انتظار کر رہا تھا اس نے ان کو روک کر انکی غلطی کی نشاندہی یاد کروائی اور کہا کہ آپ لوگوں نے مجھے یہ کہا تھا
دونوں پاکستانیوں نے کہا ہاں کہا تھا
تو وہ عربی ان دونوں کو پولیس سٹیشن لےگیا اور پولیس والے کو سارا واقعہ بتا دیا
پولیس والے نے پاکستانیوںسے اسلامیات پہ یونیورسٹی کی ڈگری مانگی جو ان دونوں کے پاس نہیں تھی
پولیس والے نے پھر ان سے وہ سرٹیفیکیٹ مانگا جو کسی ادارے نے ان دونوں کو فتوے دینے کے لئے جاری کیا تھا
جب ان دونوں پاکستانیوں سے یہ دونوں چیزیں نہ مل سکیں
حد ہے بھئی!
اک بڑی معروف اور دلگداز ٹھمیری ہے "یاد پیا کی آئے، یہ دکھ سہا نہ جائے ہائے رام یاد پیا کی آئے"
اس ٹھمری کو استاد بڑے غلام علی خان سے لے کر استاد راشد علی خان نے گایا
اسے جب فریحہ پرویز نے گایا تو انہوں نے "رام" کو "پیا" میں بدل دیا
خیال تھا شاید جدّت پیدا کی گئی ہے
+
مگرجب شو "مذاق رات" میں DJ نے اس ٹھمری کے کچھ بول گائے تو بھی رام کی جگہ "پیا"ہی استعمال کیا
اصل ٹھمری میں ہے ہی رام تو اسے کیسے بدلا جاسکتا ہے؟
کیا پاکستان میں ضیاّءالحقیت اتنی چھائی ہوئی ہے کہ رام کہہ دیں گے تو لوگوں کے نکاح ٹوٹ جائیں گے؟
ولاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
+
خالق کائنات کو جس بھی نام سے پکار لو وہ رہے گا وہی خالق کائنات
آپ لوگوں نے اپنی "میانیاں" کیوں سکیڑی ہوئی ہیں
انسان بنو تاکہ مسلمان رہو
لگنے لگا ہے کہ ملک پاکستان میں بنیاد پرستوں کے علاوہ کوئی بچا ہی نہیں ہے
ڈپریشن کو معمولی مت لیں
تحقیق بتاتی ہے کہ شدید ڈپریشن آگے چل کر ذہنی حالت کو اس قدر بگاڑ دیتا ہے انسان میں درد دینے اور درد سہنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے
ایسے ہی اک ماں نے اپنے بچوں کو آگ لگادی انہیں ذندہ جلتا دیکھ کر وہ سگریٹ پیتی رہی جب وہ نارمل ہوئی تو اسکے بچے جل کر مرچکے تھے
پھر جب اس طرح کے واقعے ہوجاتے ہیں تو ہم بڑی بڑی فلاسفی جھاڑنا شروع کر دیتے ہیں کہ ماں تھی یا فرعون ایسا کیسے کرگئی؟
تو خدارا لوگوں کو خوش رہنے دیں کسی کی ذہنی بربادی کا سبب مت بنیں کوئی ناچ رہا ہے ناچنے دیں
ہر کسی کی ذندگی میں دخل اندازی کرنا بند کریں
کسی کو ڈپریشن میں پائیں
تو اسے ٹکے ٹکے کی باتیں سنانے کی بجائے اسے ہنسانے کی کوشش کریں
مگر نہیں ہمیں تو شوق ہے لوگوں میں گھس کے انہیں زلیل کرنے کا
جب تک کوئی پھندہ ڈال کر جھول نہیں مرتا
تب تک ہم مانتے ہی نہیں کے اگلا ڈپریشن میں تھا ؟؟؟