جب سپین میں چھری اور نیزوں سے ہزاروں بیل ہلاک ہوجاتے ہیں
اور
اذیت دیتے ہوئے کہتے ہیں
"یہ توکھیل ہے"
اور
جب ڈینمارک میں ہر سال
سینکڑوں افراد ہزاروں ڈالفن کو قتل کردیتے ہیں
یہاں تک کہ ساحل سمندر کا
رنگ سرخ ہوجاتا ہے
وہ کہتے ہیں کہ یہ ایک
" تہوار ہے"
جاری ہے 👇
اور
جب یہودیوں کا ایک گروہ
ہزاروں مرغیوں کو
پتھروں پہ ماردیتے ہیں
وہ اپنے عقیدے کے مطابق
اِس طرح اُن کے گناہ
معاف ہوجاتے ہیں
وہ کہتے ہیں
"عقیدہ اور مذہب"
اور
جب عیسائی بھارتی پرندوں کو
ذبح کرتے ہیں
نئے سال کے دن
اور
اُس کو وہ اپنا
"مقبول کھانا "
کہتے ہیں
جاری ہے 👇
لیکن
جب مُسلمان خدا کے لئے
کسی جانور کو
قربان کرتے وقت اتنی احتیاط برتے
کہ
چھری تیز ہو
چھری جانور کو نہ دکھائ جائے
جانور کو چارہ و پانی ڈالا ہو خالی پیٹ نہ ہو
پھر
کوئی اور جانور سامنے نہ ہو
اور
اُن کا گوشت پھینکنے کی بجائے
مساکین میں تقسیم ہو
عزیز و اقارب میں
جاری ہے 👇
بانٹا جاتا ہے
مگر پھر بھی
سرخوں اور کفار کی پلی ہوئی
" اولاد "
سوشل میڈیا پہ نمودار ہوتے ہیں
اور
کہتے ہیں کہ قربانی سے بہتر ہے
یہ رقم مساکین کو دی جائے
اِس کی وجہ یہ ہے کہ
اسلام دین " حق " ہے
اور
حق سے شیطانوں کو تکلیف ہوتی ہے
""ابھی اِس ٹیوٹ کی نیچے بھی
کمنٹس ہوں گے اُن کے ""
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
آج میں آپ سب کو
"خطرناک"
قسم کی
بیماری کے بارے
بتانے جا رہا ہوں
جِس کا اگر علاج نہ کیا گیا
تو کچھ نہیں بچے گا
انسانی بیماریوں میں
ایک خاموش
مٙرض بھی شامل ہو چکا ہے
جِسکی کوئی بھی علامت نہیں ہوتی
لیکن
آپ کو بہت سخت نُقصان پُہنچا سکتی ہے
جاری ہے 👇
یہ بیماری ہے
نعمت کا عادى ہونا
اِس بیمارى کی چار نِشانیاں ہے
"نبر ایک"
آپ بہت سی نعمتوں سے
مالامال ہوں
لیکن
اُن کو نعمت نہ سمجھیں
اور
اُن سے متعلق کبھی
"شُکر" ادا نہ کریں
گویا اُن کو اپنا ایسا حق سمجھیں
جو آپکو مِلنا ہی تھا
جاری ہے 👇
"نبر دو"
آپ گھر میں داخل ہوں گے
اور گھر کے تمام افراد
صحتمند
اور
سلامت ہوں
لیکن
آپ اللّٰه کا شُکر ادا نہ کریں
"نبر تین"
آپ بازار جائیں اور جی بھر کے
روزمرہ ضرورت کی تمام اٙشیاء
خریدیں اور
گھر لوٹیں
اور
ہر طرح طرح کی نعمتیں
نصیب ہونے پر مالک کا
شُکر ادا نہ کریں
ایک شکاری نے کُنڈی میں گوشت کی بوٹی لگا کر دریا میں پھینکی
ایک مچھلی اُسے کھانے دوڑی
وہیں ایک بڑی مچھلی نے اُسے روکا
کہ
اِسے منہ نہ لگانا
اِس کے اندر ایک چھپا ہو کانٹا ہے
جو تجھے نظر نہیں آرہا
بوٹی کھاتے ہی وہ کانٹا تیرے حلق
جاری ہے 👇
میں چبھ جائے گا
جو ہزار کوششوں کے بعد بھی نہیں نکلے گا تیرے تڑپنے سے باہر بیٹھے
شکاری کو اِس باریک ڈوری سے خبر ہوجائےگی
تو تڑپے گی وہ خوش ہوگا
اِس باریک ڈور کے زریعے تجھے باہر نکالے گا چُھری سے تیرے ٹکڑے کریگا
مرچ مسالحہ لگا کر
آگ پر ابلتے تیل میں تجھے پکائے گا
جاری ہے 👇
پھر 10، 10 انگلیوں والے
انسان 32، 32 دانتوں سے
چبا چبا کر تجھے کھائیں گے
یہ تیرا انجام ہوگا
بڑی مچھلی یہ کہہ کر چلی گئی
چھوٹی مچھلی نے دریا میں
ریسرچ شروع کردی
نہ شکاری
نہ آگ
نہ کھولتا تیل
نہ مرچ مسالحہ
نہ دس دس انگلیوں
اور
بتیس بتیس دانتوں والے انسان
صبح الخیر
اسلام علیکم
میں نے سب کے کمنٹس پڑھے ہیں
رات کو بھی پڑھتا رہا
اب صبح بھی پڑھے
میں ایک ایک کو جواب تو نہیں سکتا
کیونکہ بہت زیادہ کمنٹس ہیں
پہلے تو سب کا شکریہ
میں نے صرف دعائیں سمیٹنیں کے
لیئے اپنی پریشانی بانٹی آپ سب سے
کیونکہ ہمیشہ کہتا آیا ہوں
اور الحمدللّٰہ
جاری ہے 👇
ہمیشہ کہوں گا آپ سب میری فیملی ہیں
اور
آپ کو نہ بتاؤں تو کس کو بتاؤں
کچھ کے سوال تھے ان کے جواب 1- میں اکیلا نہیں کم سے کم 80 پاکستانی
ہیں ایسٹرن ریجن میں
کمپنی کا نام
Abbar & Zainy Cold Stores
بہت بڑی کمپنی تھی
2-اب کیس کا فیصلہ ہو گیا اب کوئ معجزہ
ہی کچھ کر سکتا
جاری ہے 👇
پھر امیر علاقہ (گورنر) کے بھی
آرڈر ہوئے کی پیسے ادا کیئے جائیں 4- مالکوں نے بہت پہلے ہی اپنی جائیداد
بچوں وغیرہ نام منتقل کر دیں جس وجہ سے
ان کے نام کوئ جائیداد نہیں جو گورنمنٹ کچھ کرے
5-ہم سے پہلے جن کو نکالا سب کو حقوق ملے
ہم کو کہتے رہے صبر کرو صبر کرو
ہم 80 لوگ صبر
جاری ہے👇
آج سے تقریباً بیس سال پہلے سعودیہ آیا
ایک بہت اچھی اور بڑی کمپنی میں جاب مل گئ
(سعودیہ کیوں آیا وہ کہانی رہنے دیں)
آغاز مرچنٹائیزر سے کیا
پھر سیلز سپروائیزر تک گیا
سترہ سال جاب کی
پھر کمپنی جو دو بھائیوں کی تھی
ان کی علیحدگی کی وجہ سے خراب ہو گئ
میں اُس کمپنی کو چھوڑ
جاری ہے 👇
موجودہ کمپنی میں سیلز مینیجر کی پوسٹ
پر آگیا
پہلی کمپنی سے سترہ سال کے بینیفٹ باقی تھے
صبر صبر کہتے رہے
نہ ملے
پھر یہاں عدالت میں کیس دائر کیا
جو کہ آج فیصلہ ہو گیا
کہ ہم دیوالیہ ہیں ہمارے پاس کچھ نہیں
آہ
آہ
آہ
آج میں بہت پریشان ہوں
جو 115000 ریال بنتے ہیں
جاری ہے 👇
وہ جو میری زندگی بھر کی کمائی تھی
خاک میں مل گئ
جیل میں ایک تھانیدار کے طعنے نے
میری زندگی بدل دی
اپنی زندگی حق حلال پر گزارنے کا خواب
لے کر سعودیہ آیا تھا
اور نیت کر لی کسی خاندانی مدد کے بغیر
سیدھے رستے چلتے زندگی گزاروں گا
مگر آج میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار
ہو گیا ہوں
جاری ہے 👇
چاچا باورچی
ایک دِن میں محلے میں باورچی کے پاس
بیٹھا تھا
دِل بہت بے چین تھا
میں نے باورچی سے سوال کیا
چاچا میں نمازیں پڑھتا ہوں
روزے رکھتا ہوں
کوئی بُرا کام نہیں کرتا
پھر بھی تنگدستی رہتی ہے
رب کے ہاں بات نہیں بنتی
جاری ہے 👇
باورچی کہنے لگا
باؤ جی
ذرا ہنڈیا پکا لیں پھر اِس پر بات کرتے ہیں
یہ کہہ کر باورچی نے
ہنڈیا چولہے پر رکھی
پیاز ڈالا
لہسن ڈالا
ٹماٹر
نمک
مرچ مصالحہ
سب کچھ ڈال کر میرے پاس
آ کر بیٹھ گیا
اور
باتیں کرنے لگا
جاری ہے 👇
باتیں کرتے کرتے اچانک میری نظر
چولہے پر پڑی
دیکھا باورچی آگ جلانا بُھول گیا
میں نے اُسکی توجہ دلائی
تو کہنے لگا
باؤ جی
ہنڈیا میں سب کچھ تو ڈال دیا ہے
پَک جائے گی
میں نے کہا آگ نہیں جلائی تو
ہنڈیا کیسے پَک جائے گی ؟
ایک دفعہ ایک صحافی
اپنے پرانے ریٹائرڈ استاد کا انٹرویو کر رہا تھا اور
اپنی تعلیم کے پرانے دور کی مختلف باتیں پوچھ رہا تھا
اِس انٹرویو کے دوران نوجوان صحافی نے اپنے استاد سے پوچھا
سر
ایک دفعہ آپ نے
اپنے لیکچر
کے دوران contact اور connection کے
جاری ہے 👇
الفاظ پر بحث کرتے ہوئے
اِن دو الفاظ کا فرق سمجھایا تھا
اُس وقت بھی میں کنفیوز تھا
اور اب چونکہ بہت عرصہ ہو گیا ہے
مجھے وہ فرق یاد نہیں رہا
آپ آج مجھے ان دو الفاظ کا مطلب سمجھا دیں
تاکہ مجھے اور میرے چینل کے
ناظرین کو آگاہی ہو سکے
اُستاد مسکرایا
اور اِس سوال کے جواب
جاری ہے 👇
دینے سے کتراتے ہوئے
صحافی سے پوچھا
کیا آپ اِسی شہر سے تعلق رکھتے ہیں؟
شاگرد نے جواب دیا
جی ہاں سر
میں اِسی شہر کا ہوں
اُستاد نے پوچھا آپ کے گھر میں
کون کون رہتا ہے؟
شاگرد نے سوچا کہ
اُستاد صاحب میرے سوال کا
جواب نہیں دینا چاہتے
اِس لیئے اِدھر اُدھر کی مار رہے ہیں