برطانیہ،مقامی حکومت ، نظام صحت عامہ قسط 2..
-----------------------------------------------------------------
مریض کو ہیلتھ سنٹر میں ڈاکٹر چیک کرنے کے بعد دوائی پریسکرایب کرتے ہیں۔ جو مقامی کیمسٹ سے حاصل کی جاتی ہیں۔ 16 سال کی عمر تک، پنشنرز، کام نہ کرنے والے اور فل ٹائم سٹوڈنٹس
کو مفت جبکہ کام کرنے والے اور کاروباری افراد کو دوائیوں کی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔۔۔۔ہستال میں قیامبکےبدورسن بھی مفت دوا اور رہائش کی سہولتیں میسر ہیں۔
ہیلتھ سنٹرز اور ہسپتالوں میں میڈل سٹاف کے ہمدردانہ تویہ سے مریض کی آدھی تکلیف دور ہو جاتی ہے۔ سٹاف کی ٹریننگ اور سزا و جزا کا
انتظام ہے۔ مختلف ڈیپارمنٹسچکی آپس میں کوارڈینیشن مثالی ہے۔ 8 گھنٹہ ڈیوٹی مریض کی دیکھ بھال اور آرام دہ بنانے کیلئے مختصص ہوتی ہے۔
ہیلتھ کیئر کا انتظام نیشنل ٹرسٹ کے زمہ داری ہے۔ جس میں مینیجمینٹ ایکسپرٹ مقامی ٹرسٹ کا CEO ہوتا ہے۔ جو اپنے عملہ اور کلینیکل عملہ ( میڈیکل سٹاف ) کے
تعاون سے مریضوں کی بہترین طبی سہولیات پہنچانے کیلئے کوشاں رہتا ہے۔
برطانیہ ہیلتھ کئیر میں ریسرچ کیلئے کافی مشہور ہے۔ جیسے کرسٹی کینسر ہسپتال کے جو یورپ میں کینسر ریسرچ کیلئے مشہور ہے۔ آنکھوں کی Glaucoma بیماری کیلئے رائل آئی ہسپتال مانچسٹر۔اسی طرح دیگر ہسپتال دیگر بیماریوں
کیلے مشہور ہیں۔ مقصد بیماریوں سے بچاؤ اور علاج کے جریج طریقوں پر تحقیق جاری رہتی ہے۔
# قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
پاکستان دنیا کا بہترین ملک ،تصویر کا صحیح رخ۔
-----------------------------------------------------------------
پاکستان کی بابت منفی پراپیگنڈے کی جنگ عروج پر ہے۔ جس میں ہمارا میڈیا صف اول کا رول ادا کر رہا ہے۔ اس سے پہلے غیر ممالک کا میڈیا اور مختلف تنظیمیں سروے کے ذریعے باقر
کرانے کی کوشش کرتے رہے۔ کہ پاکستانی طلباء ( برطانیہ و دیگر مغربی ممالک میں) لوکل کمیونٹی کے علاؤہ ، ہندو ،سکھ اور دوسری اقلیتوں سے بہت پیچھے ہیں۔ جبکہ حقائق اس کے منافی تھے۔
نیو ورلڈ آرڈر کے بعد ہندوؤں کو پاکستانیوں پر ترجیح دینے کی پالیسی اپنائی گئی۔ اس کے باوجود
پاکستانی ترقی کی منزلیں تیزی سے طے کر رہے ہیں۔
گلف نیوز میں شائع ہونے والے چند حقائق جو کوئی مغربی نیوز ایجنسی یا تنظیم شائع نہیں کرے گی۔ 1- کیمبرج کے O & A level امتحانات میں پاکستانی طلبا کے ٹاپ کرنے کا ریکارڈ ابھی تک قائم ہے 2- پاکستان ان 11 ممالک کی صف میں شامل ہے۔جو
غیر ملکی انویسٹمنٹ کیلئے وزیراعظم کی دلچسپی۔۔ @ImranKhanPTI@SHABAZGIL
------------------------------------------------------------------
بیرونی دنیا میں عمران خان کی شہرت ایک محنتی، دیانتدار اور دلیر انسان کی ہے۔ وزیر اعظم بننے کے بعد ، پاکستان میں غیر ملکی انویسٹمنٹ لانے کے
لئے شفافیت اور سرخ فیتہ کا خاتمہ اور بورڈ آف انویسٹمنٹ میں چیرمین شپ کیلئے بہترین شخص ہارون شریف کا انتخاب کیا۔ ان کے مستعفیٰ ہونے کے بعد آنے والے افراد بھی عہدہ سے مستعفیٰ ہونے۔ ۔۔
بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ذریعے غیر ملکی انویسٹمنٹ لانے کیلئے ضروری ہے۔ کہ
پرائم منسٹر ہاؤس میں ، بورڈ آف انویسٹمنٹ کیلئے ایک مستقل چیر ہو۔ جو بورڈ اور وزیراعظم میں رابط کی زمہ دار ہو۔
وزیراعظم کی مصروفیات اور غیر ملکی انویسٹر کو accommodate کرنے کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس سلسلہ میں جلد فیصلہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ # قلمکار
برطانیہ، مقامی حکومتیں۔بنیادی صحت عامہ کا نظام
------------------------------------------------------------------
برطانیہ میں بنیادی صحت عامہ کی سہولتیں ڈاکٹرز سرجری ، جو اجکل ہیلتھ سنٹر کہلاتی ہے۔ کو فراہم کر رہی ہیں۔محکمہ ہیلتھ ہر شہری کو ہیلتھ کارڈ ایشو کرتا ہے۔ جس پر اس کا
نام ، تاریخ پیدائش اور پتہ درج ہوتا ہے۔ شہری اپنے نزدیکی ہیلتھ سنٹر میں رجسٹر ہوتا ہے۔ کسی بھی قسم کی بیماری کی صورت میں، ہیلتھ سنٹر میں اپائنٹمنٹ لے کر ڈاکٹر سے مل سکتا ہے۔ ڈاکٹر کے پاس مریوض کا ہیلتھ ریکارڈ ہوتا ہے۔ جو کلینیکل رپورٹ clinical report کی شکل میں سابقہ ریکارڈ ظاہر
کرتا ہے۔ کس دن،وقت ، بیماری کی تشخیص اور تجویز کردہ دوائ کی شکل میں ہوتا ہے۔ مزید چیک اپ کیلئے ڈاکٹر ہسپتال کو ریفر کرتے ہیں۔ ہسپتال کا ریکارڈ بھی ہیلتھ سنٹر کو مل جاتا ہے۔ جو اس کے ریکارڈ میں شامل کر لیا جاتا ہے۔۔
ایمرجنسی اور ہیلتھ سنٹر بند ہونے کی صورت میں
نادرا شناختی کارڈ کا قومی سلامتی سے تعلق۔
----------------------------------------------------------------
کئ سال پیشتر، مانچسٹر ، انگلینڈ کے قونصل خانے کی طرف سے 500 پاسپورٹ کی گمشدگی کی پولیس میں رپورٹ درج کرائی۔ یہ پاسپورٹ پاکستان سے منگوائے گئے تھے۔ مانچسٹر ائیر پورٹ سے ،
قونصلیٹ کے ملازم نے وصول کئے۔ ایسے پاسپورٹ غیر ملکی افراد ، بلوچستان، انڈیا اور کئی دوسرے افراد کے ہاتھوں فروخت ہوتے ہیں۔ح کئ جرائم پیشہ افراد کے پکڑے جانے پر ، پاکستان کا نام بدنام ہوا۔۔
اسی طرح صوبہ سندھ میں بڑے پیمانے پر شناختی کارڈ ،غیر ملکی افراد کو دیئے گئے۔ جس کی نادرا
تحقیق کر رہا ہے۔ یہ قومی سلامتی کابمسلہ ہے۔ سیاسی جماعتوں کو اسی روشنی میں دیکھنا چاہیئے۔ سیاسی مفاد کیلے ،بیان بازی سے اجتناب کرنا چاہئے۔ #۔ قلمکار
نون لیگ اور پی۔پی دور کی مہنگی انرجی سکیمیں ۔۔
------------------------------------------------------------------
2008 سے 2017 تک پی پی اور نون لیگی دور میں بجلی پیدا کرنے کیلے ، غیر ملکی کمپنیوں سے معاہدات کے نتیجہ میں حکومت کو بجلی کی قیمت زیادہ دینا پڑی۔ سوال پیدا ہوتا ہے۔
کیوں ؟ زرداری صاحب کسی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کرتے وقت، اپنا کمیشن مانگتے تھے۔ جو انہیں ادا کر کے ہی معاہدہ ہوتا تھا۔ تو بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں ، پیداواری لاگت ، جمعہ ادا کی گئی کمیشن کی رقم ، اور منافع جمع کر کے ، فی یونٹ رقم معاہدہ کی میعاد تک مقرر کروا لیتی۔ اور حکمران
کمیشن کی رقم لے کر ، بخوشی معاہدے پر دستخط کر ریتے۔ حکمرانوں کو پتہ ہوتا تھا۔ کہ بجلی مہنگے داموں میں خریدی ہے۔ لہذا صارفین ( عوام ) کو حکومتی خزانہ سے فی یونٹ سب سڈی دی جاتی رہی ۔ اسے کہتے ہیں۔ شعبدہ بازی۔ عوام کو بجلی اور حکمرانوں کو کمیشن کی رقم لینے میں کسی دشواری
اسرائیلی وزیر اعظم، وزارت عظمیٰ سے فارغ۔۔۔
----------------------------------------------------------------
اسرائیلی وزیر اعظم ، نیتن یاہو، کی طویل عرصہ تک وزارت عظمیٰ سے علیحدگی یقینی نظر آ رہی ہے۔ ہارڈ لائنر ،نیتن یاہو نے چند ماہ پہلے فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے۔
نئے آنے والے وزیراعظم، نطفالی بینیٹ Natfali Bennett کے منتخب ہونے سے کسی فلسطینی کو خوشی نہیں ہوگی۔ کونکہ وہ اینٹی فلسطینی پالیسی Anti Palestinian Policy کے حامی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینی بچوں پر فوج کی طرف سے گولیاں چلا نے کے بارے میں، کہا کہ فلسطینی بچے نہیں ، ٹیررسٹ
ہیں۔ ( Terrorists). No problem to kill them. ایسا شخص ، جس کا ماضی ، فلسطینیوں سے نفرت کیلئے جانا جاتا ہو۔ اس سے موجودہ حالات میں امن کی توقع رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔۔
پاکستانی فارن آفس و دیگر ادارے بھی اس حقیقت سے واقف ہوںگے۔ اور حالات کی بہتری کیلئے نئے جوش اور عزم کے