چودھری اعتزاز احسن صاحب کی باتوں کے بعد آپ کو اسکرین کی اشد ضرورت ہے کیونکہ آپ وہ لوگ ہو جب مشکل میں ہوتے ہو پاؤں پڑتے ہو پاؤں۔
2014 کے دھرنے کے دوران جب مشکل وقت تھا جب پاکستان پیپلز پارٹی کو کس نے فون کرکے مدد مانگی تھی ذرا اپنے انقلابی بگھوڑے لندن والے سے پوچھنا۔ 1/3
ورنہ تم لوگوں کی حکومت کی اتنی اوقات تھی کہ ایک سال کے اندر اندر ہی بوریا بستر گول کر کے اسے ذلیل کر کے نکالا جاتا۔ میرے خیال میں تمہیں یاد نہیں ہےیا پھر تم اس وقت سیاست میں نہیں تھی۔2014 کے دھرنے کے دوران قومی اسمبلی میں چوہدری اعتزاز احسن صاحب نےتم لوگوں کو آئینہ دکھایا تھا 2/3
اس وقت بھی تم لوگوں کی آنکھوں سے آنسو چھلک رہے تھے جب چوہدری نثار کو اس کا آئینہ دکھایا جب نواز شریف کو اس کی حیثیت قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر بتائیں اس وقت نون لیگ کے وزیر منتیں ترلے کرنے پر آ گئے کہ ہمیں معاف کر دو
جاؤ جاؤ پہلے جا کر سیاست سیکھو پھر آکر کرنا یہاں پر 3/3
تم لوگوں کو صرف اب اس چیز کی ضرورت ہے۔ یہ لگاؤ اچھے سے افاقہ ملے گا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
آئندہ عام انتخابات کے بعد پورے ملک میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومتیں بنائے گی اور بلوچستان میں بھی جیالا وزیراعلیٰ منتخب کرکے دکھائیں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد پورے ملک میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومتیں بنائے گی اور بلوچستان میں بھی جیالا وزیراعلیٰ منتخب کرکے دکھائیں گے۔
سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ خان زہری اور سابق وفاقی وزیر جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقادر بلوچ سمیت بلوچستان کے مختلف سیاسی شخصیات کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر سریاب روڈ پر واقع جتک ہاوَس میں منعقد ہوئی۔
جلسے سے خطاب کے دوران ثنا اللہ زہری نے کہا کہ نواز شریف کو کہا تھا کہ ہم نے (ن) لیگ میں شمولیت کا اعلان عزت کی خاطر کیا، ہمیں صرف عزت چاہیے اور کچھ نہیں، @BBhuttoZardari #SanaullahZehri
نواز شریف نے ہمیں بےعزت کیا تو ہم نے پارٹی چھوڑی، نوازشریف میں وفا نہیں ہے، غلام اسحاق خان سب سے پہلے نواز شریف کا شکار بنے۔ ثنا اللہ زہری نے کہا کہ ہم نے مشکل وقت میں (ن) لیگ کا ساتھ دیا، @BBhuttoZardari #SanaullahZehri
بلوچستان کے عوام گواہ ہیں ہم نے صوبے میں (ن) لیگ کی حکومت قائم کی، نواز شریف نے جو ہمارے ساتھ کیا امید ہے وہ بلاول بھٹو زرداری نہیں کریں گے۔ @BBhuttoZardari #SanaullahZehri
پہلی بات یہ ہے ثنا اللہ زہری اور عبدالقادر بلوچ نون لیگ سے تھے اور نون لیگ نے جس طرح ان دونوں کے ساتھ کیا وہ سب کو پتا ہے۔ جب وہ نون لیگ میں تھے اور ان کے ساتھ زیادتی ہو رہی تھی تو اس وقت آپ کا منہ کس نے بند کروایا ہوا تھا اس وقت آپ کو بولنا یاد نہیں آیا 1/5
کیا اس وقت آپ نے نون لیگ کی لیڈرشپ اور اپنے انقلابی بگھوڑے نواز شریف کے سامنے ان دونوں کیلئے آواز بلند کی تھی ان دونوں کے لئے کوئی بات کی تھی تب آپ کو نہیں سمجھ آئی آج جب انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کو آگے بڑھایا ہے
2/5
کسی دوسری پارٹی کا رخ کیا ہے اور آج آپ کے منہ میں بھی زبان آگئی ہے یہ زبان اس وقت کیوں نہیں آئی منہ میں جب ثنا اللہ زہری اور عبدالقادر بلوچ کے ساتھ نواز شریف نے دھوکہ کیا تھا۔
3/5
میرے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اب تک چاہے وہ الیکشن کمپین ہو، جلسے ہوں، کانفرنس ہو یا پھر قومی اسمبلی میں عوامی ایشوز پر بات کی ہو۔ میرے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جس طرح قومی اسمبلی کے اجلاس میں حاضری لگانے نہیں آتے
انہوں نے ہمیشہ ہر اجلاس میں شرکت کی اور عوامی ایشوز پر بات کی حکومت کو ان کے ہی وعدے یاد دلائے حکومت کی پالیسیوں پر قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر تنقید کی۔ میرے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جب سے سیاست کا آغاز کیا نہ وہ ڈرے ہیں اور نہ وہ گھبرائے ہیں
اور نہ ہی ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ، عوامی اجتماع اور پریس کانفرنس بند ہوئی ہیں۔ عوامی لیڈر ہیں اور انھوں نے یہ ثابت بھی کیا ہے وہ کسی سے بڑھ کر نہ کسی ملک بہکے ہیں نہ وہ صرف اپنے گھر میں خاموش رہے ہیں۔
میرے کہنے کا مطلب یہ ہے جب محترمہ بے نظیر بھٹو کی حکومت تھی تو میں بہت چھوٹا تھا۔ باقاعدہ طور پر میں نے سیاست اور سیاسی پارٹیوں کے بارے میں جاننا 2005 میں۔ میں 2005 سے ہی پاکستان پیپلز پارٹی کو سپورٹ کرتے ہوئے آرہا ہوں۔ 1/4
میں نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی سیاست صرف تین سال دیکھی۔ مجھے ان کی سیاست نے بہت زیادہ انسپائر کیا یہی وجہ ہے میں 2005 سے ہی پاکستان پیپلز پارٹی کو سپورٹ کرتے ہوئے آ رہا ہوں اور میں خوش قسمت اس بات پر بھی ہو یا اس وجہ سے بھی ہو
2/4
2008 سے 2013 تک وفاقی حکومت جو پاکستان پیپلزپارٹی کی تھی میں نے وہ بھی دیکھی تھی۔ 2005 سے 2013 تک جو بھی اس وقت سیاسی ملاقاتیں جلسے تقریریں تھی وہ مجھے ایک ایک یاد ہیں مجھے وہ نہیں بھولیں۔ جب میرے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا
3/4
میں بہت احتیاط کرتا ہوں لیکن اگر کوئی میری پارٹی یا میری لیڈرشپ پر بدزبانی کرتا ہے اس وقت مجھ سے برداشت نہیں ہوتا میں پھر بھی لکھتے ہوئے بہت احتیاط کرتا ہوں۔
فیضان موت سے ڈر نہیں لگتا موت ایک نا ایک دن آنی ہی ہے۔ 1/4
بس اس دن آئے جب میری پارٹی ایک دفعہ وفاق میں اقتدار میں آجائے اور میرا چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم بن جائیں پھر بے شک موت آجائے۔ کیونکہ میں اپنی پارٹی اور اپنے چیئرمین کو وزیر اعظم دیکھنا چاہتا ہوں یہ میری آخری خواہش ہے۔ #آخری_خواہش
2/4
میں نے شہید محترمہ کی حکومت اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھی میں نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت اپنے آنکھوں سے نہیں دیکھی۔ میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی حکومت اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتا ہوں۔ #آخری_خواہش
3/4