*عقیدہ ختمِ نبوت کی انبیاء کرام علیہم حقیقت:*
اللہ تعالیٰ نے لوگوں کی ہدایت کے لیے ایک لاکھ سے زائد حضرات السلام بھیجے،یہ سلسلہ حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا کہ وہ سب سے پہلے نبی تھے،اور نبوت کا یہ سلسلہ ہمارے پیارے آقا حضرت محمد ﷺ پر آکرختم ہوا کہ اللہ نے انکو #سرمایہ_زیست
آخری نبی بناکر بھیجا،ان کے بعد کسی بھی قسم کا کوئی نیا نبی نہیں آئے گا۔ یہ عقیدہ ختمِ نبوت ہے۔
🚫 *تنبیہ:*
قیامت کے قریب حضرت عیسیٰؑ آسمان سے نازل ہوں گے، لیکن چوں کہ ان کو حضور اقدس خاتَمُ الانبیاء حضرت محمد ﷺ سے پہلے ہی نبوت مل چکی ہے اس لیے وہ نئے نبی نہیں #سرمایہ_زیست
ہوں گے، اس لیے ان کے آنے سے عقیدہ ختم نبوت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
♦️ *عقیدہ ختمِ نبوت پر ایمان لانا فرض ہے:*
عقیدہ ختمِ نبوت پر ایمان لانا فرض ہے، اور اس کا انکار کرنا یا اس میں شک کرنا کفر ہے، حتی کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد کوئی شخص کسی جھوٹے مدّعیِ نبوت سے دلیل یا #سرمایہ_زیست
معجزے کا مطالبہ کرے تو وہ بھی دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا، اس لیے کہ یہ مطالبہ عقیدہ ختم نبوت میں شک کے مترادف ہے جبکہ دیگر ایمانیات اور ضروریاتِ دین کی طرح اس عقیدے میں بھی شک کرنا کفر ہے۔
♦️ *ختمِ نبوت کی خصوصیت اور اعزاز:*
حضور اقدس خاتَمُ الانبیاء ﷺ کو #سرمایہ_زیست
اللہ تعالیٰ نے جن اعلیٰ خصوصیات اور کمالات سے نوازا تھا اُن میں سے ایک بہت بڑی خوبی، خصوصیت اور کمال یہ عنایت فرمایا کہ آپ ﷺ کو ختمِ نبوت کا اعزاز بخشتے ہوئے خاتمُ النَبِیِّیْن بنایا کہ آپ ﷺ کو اپنا آخری نبی بنایا اور نبوت کا سلسلہ آپ پر ختم فرمایا۔ #سرمایہ_زیست
ختم نبوتﷺ کی بدولت حضورِاقدسﷺ کو جو فضائل، کمالات اور برکات عطا کی گئیں وه شمار میں نہیں آسکٹیں۔
ترجمہ:
اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم میرے صحابہ کو برا نہ کہو، حقیقت یہ ہے کہ اگر تم میں سے کوئی شخص احد کے پہاڑ کے برابر سونا اللہ کی راہ میں خرچ کرے تو اس کا ثواب میرے صحابہ کے ایک مد یا آ دھے مد کے ثو کے برابر بھی نہیں پہنچ #سرمایہ_زیست
سکتا۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
تم کے مخاطب خود صحابہ میں کے بعض حضرات تھے، جیسا کہ ایک روایت میں اس ارشاد گرامی کا پس منظر یہ بیان کیا گیا ہے کہ حضرت خالد ابن ولید اور حضرت عبدالرحمن ابن عوف کے درمیان کوئی تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا تھا اور حضرت خالد ابن ولید نے
مشکوٰۃ المصابیح
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
باب:افضلیت صحابہ
حدیث نمبر:5949
ترجمہ:
شرح السنۃ میں ابومنصور بغدادی کے حوالہ سے لکھا ہے کہ ہمارے تمام علماء کا اس بات پر اجماع ہےکہ صحابہ کرام رضوان اللہ علہیم اجمعین میں #ArrestShehanShahNaqvi #سرمایہ_زیست
سب سے افضل خلفاء اربعہ ہیں اور ان میں بھی ترتیب کا اعتبار ہے یعنی سب سے افضل حضرت ابوبکر صدیق ہیں، ان کے بعد حضرت عمر فاروق، ان کے بعد حضرت عثمان غنی اور ان کے بعد حضرت علی۔ خلفاء اربعہ کے بعد سب سے افضل وہ تمام صحابہ ہیں جن کو عشرہ مشبرہ کہا جاتا ہےانکے بعد سب سے #سرمایہ_زیست
افضل وہ صحابہ ہیں جو جنگ بدر میں شریک تھے، ان کے بعد سب سے افضل وہ صحابہ ہیں جو جنگ احد میں شریک تھے، ان کے بعد بیعت رضوان میں شریک صحابہ، ان کے بعد وہ انصار صحابہ جنہوں نے دونوں مرتبہ بیعۃ العقۃ الاولی اور بیعۃ العقۃ الثانیہ کے موقع پر مکہ میں آکر آنحضرت ﷺ سے بیعت #سرمایہ_زیست
مشکوٰۃ المصابیح
کتاب: صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب کا بیان
باب: صحابی کس کو کہتے ہیں ؟
حدیث نمبر: 5947
ترجمہ:
صحابی اس مسلمان کو کہتے ہیں جس نے بہ حالت بیداری اپنی آنکھوں سے سرکار دوعالم ﷺ کو دیکھا یا آپ ﷺ کی صحبت میں رہا #ArrestShehanShahNaqvi #سرمایہ_زیست
ہو اور ایمان ہی کی حالت میں یعنی دین واسلام پر اس کا خاتمہ ہوا ہو اگرچہ اس درمیان میں ارتداد بھی خلل انداز ہوا ہو جیسے اشعب یا اشعث ابن قیس کے بارے میں کہا جاتا ہے اور بعض حضرات نے صحابی ہونے کے لئے طول صحبت کو شرط قرار دیا ہے یعنی #ArrestShehanShahNaqvi #سرمایہ_زیست
ان کے نزدیک صحابی اسی مسلمان کو کہا جاتا ہے جو آنحضرت ﷺ کی صحبت میں کافی عرصہ تک رہا ہو، اس نے آنحضرت ﷺ سے اکتساب علم کیا ہو اور آپ ﷺ کے ساتھ غزوات میں شامل ہوا ہو ان حضرات نے طول صحبت یا کافی عرصہ کی کم سے کم مدت چھ مہینہ بیان #ArrestShehanShahNaqvi #سرمایہ_زیست
تعریف کے کام ) کو کہتے ہیں جس کے سبب اللہ کے نزدیک یا مخلوق کی نظروں میں شرف وعزت اور بلند قدری حاصل ہوتی ہے۔ لیکن اصل اعتبار اسی شرف وعزت اور بلند قدری جو اللہ کے نزدیک حاصل ہو، مخلوق کی نظر میں حاصل ہونے والی عزت وشرف اور بلندقدری #ArrestShehanShahNaqvi #سرمایہ_زیست
کا کوئی اعتبار نہیں، ہاں اگر یہ عزت وشرف اور بلندقدری اللہ کے نزدیک بلند قدر بنانے کا وسیلہ و ذریعہ بنتی ہو تو اس صورت میں اس کا بھی اعتبار ہوگا پس جب یہ کہا جائے گا کہ فلاں شخص بافضلیت اور بلند قدر ہے تو اس کا مطلب #ArrestShehanShahNaqvi #سرمایہ_زیست
پردیس میں رہنا کمانا جتنا اچھا ہے اس کے ساتھ اتنے ہی مسائل ہیں
ایک غریب اور متوسط طبقے کے لیے یہ ایک بہت بڑی آزمائش ہوتی ہے کہ مرنے کے بعد وہ کیسے اپنوں کے پاس پہنچ جائے یا اگر خدا نخواستہ اگر کوئی بڑی بیماری، فالج وغیرہ ہو جائے تو تب وہ کیسے گھر جا
سکے ، کیوں کہ یہاں انشورنس ہونے کے باوجود بہت سے علاج انسان کے بس سے باہر ہوتے ہیں
نیچے ایسا ہی ایک کیس آیا ہے جس میں اس شخص کو پاکستان بھجوانے کا خرچ 15,000 درہم پاکستانی 6 سے 7 لاکھ روپے ہے، جو نا کہ انشورنس کور کرتی ہے نا کمپنی، نا حکومت پاکستان
(کونسلیٹ یا سفارت خانہ) کرتا ہے
اس موقع پر کام آتے ہیں تو وہ پاکستانی جن کے دل میں اللّٰہ کی محبت اور مخلوق کا درد ہوتا ہے
امید ہے انشاء اللّٰہ ہم ان کو با عزت گھر پہنچا سکیں گے
ایک اور بات یقین کریں اس مسئلہ میں پاکستانی کمیونٹی سے کسی ایک شخص نے بھی یہ
ٹیلی کلینک. پاکستان کے ڈاکٹرز کی تنظیم
پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کا ایک اور خوبصورت انداز .
وٹس ایپ پر اپنا مسئلہ لکھ کر یا آڈیو کے ذریعہ بھیجیں۔۔
کال مت کریں اٹینڈ نہیں ہوگی
السلام علیکم،
حالات کےپیش نظرڈاکٹرز نےاللہ کی رضا کیلئے واٹس ایپ پر*ٹیلی-کلینک* #سرمایہ_زیست
کا آغاز کیا ہے تاکہ علاج یا کسی بھی طبی مشورے کیلئے مریضوں کو گھر سے نکلنے کی ضرورت نہ پڑے۔۔
اللہ ہمارے ملک اور پوری انسانیت کی حفاظت فرمائے ۔