ڈاکٹر روتھ فاءو (Dr. Ruth Pfau)
1929-2017 / جرمنی
پاکستان میں جذام کے مریضوں کیلئے رحمت کے فرشتے کا نام
6 دہائیاں پہلے جرمنی سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ خاتون پاکستان میں جذام کے مریضوں کی حالت زار دیکھ کر یہیں کی ھو جاتی ھے۔
وہ بیماری جس کو لا علاج اور خدا کا عذاب سمجھ #Pakistan
کر لوگ اس مرض میں مبتلا اپنی سگی اولاد، ماں باپ، بہن بھائی کو دوردراز چھوڑ آتے تھے مگر ڈاکٹر روتھ ان کیلئے زندگی کا اجالا بنیں۔
دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں میں ہوش سنبھالنےوالی روتھ کوطب کی تعلیم کیلئےجرمنی سے فرانس جانا ہڑا۔
وہاں آںہوں نے
"Dauthters of the Holy Heart of Mary"
نامی کیتھولک تنظیم سے وابستہ ھونے کے بعد اپنی پروفیشن کو ثابت کرنے کی ٹھانی۔ انڈیا کا ویزہ نہ ملنے پر انہیں کراچی کا رخ کرنا پڑا اور میکلورڈ روڈ (I.I. Chandregar) جذام کے مریضوں کیلئے شفا کا مسکن ٹھہرا۔
مریضوں پر جان نچھاور کرنےوالی روتھ ملک کے چپے چپے میں گئیں اور جذام کے مریضوں
کا علاج کیا۔ریگستان ھو یا پہاڑ ملک کاکوئی علاقہ ایسانہ تھاجہاں وہ نہ پہنچیں ھوں۔
یہ بھی سچ ھےکہ پاکستان سے جذام کے خاتمے کا سہرا ڈاکٹر روتھ فاؤ کےہی سرھے۔
بقول ڈاکٹر روتھ فاءو
"اُنکی پیدائش کا ملک جرمنی ھے لیکن دل پاکستان ھے جو صرف پاکستان کے لیے ہی دھڑکتا ھے" #Pakistan #History
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
زمانہ قدیم (قبل مسیح) کے سات عجائبات
(The 7 Wonders Of The Ancient World) 1- آرٹیمس کے مندر (آرٹیمس، مشرقی ترکی) (Temple Of Artemis At Ephesus)
چھٹی صدی ق م سے متعلق____
آرٹیمیس کا مندر جو دیوی آرٹیمیس یا ڈیانا کے فرقے کے لیے وقف تھا.
2- اسکندریہ کا روشنی کا مینار (یونان)
(Lighthouse Of Alexandria)
284-246 ق م سے متعلق____
یہ انسان کی بنائی ہوئی دنیا کی سب سے بلند تعمیر تھی۔ اس کا شمار قدیم دنیا کے عجائبات میں ھوتا ھے۔ تین بڑے زلزلوں کی وجہ سے تباہ شدہ یہ مینار کھنڈر میں تبدیل ھو گیا۔
3- کولوسس آف رہوڈز کی یادگار (یونان)
(Colossus Of Rhodes At Greek)
280-226 ق م سے متعلق_____
جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ھے کہ کولوسل رہوڈز جزیرے پر سورج کے دیوتا Helios کا مجسمہ ھے۔ یہ 32 میٹر اونچا ھے اور اسکی تعمیر میں 12 سال درکار ھوئے۔