پاکستان تحریک انصاف نےاقتدار میں آنےسےپہلےایک کروڑ نوکریوں کا نعرہ لگایا تونوجوان طبقہ اسکی طرف کھنچتا چلاگیا لیکن تحریک انصاف
کےحکومت سنبھالنےکےبعد پہلے
سےموجود نوکریوں میں بھی تیزی
سےکمی واقع ہوئی ہے اور آج حالات یہ ہیں کہ سینیٹ قائمہ کمیٹی
منصوبہ بندی
👇1/5
میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس نےبتایاہےکہ ملک میں مجموعی بےروزگار افراد کی شرح 16% پڑھےلکھےافراد کی
بےروزگاری کی شرح 24% اور پڑھی لکھی خواتین میں بےروزگاری کی شرح 40% تک پہنچ چکی ہے۔دلچسپ امر یہ بھی ہےکہ یہ اعداد وشمار حکومت کی جانب سےدیےگئےاعداد وشمار
سےمختلف ہیں
2/5
حکومت کہہ رہی ہےکہ ملک میں بےروزگاری کی شرح صرف 6% ہے
حکومت کوروزگار کےمواقع پیدا کرنےکیلئےطویل المدتی منصوبہ بندی پر غور و خوض کرنےکی ضرورت ہے
موجودہ نظام تعلیم کچھ حدتک پڑھے لکھےنوجوان تو پیدا کر رہاھےمگر ایک بڑی اکثریت کو وہ تعلیم مل رہی ہے جسکی شاید ان سبکوضرورت نہیں ھے
👇3/5
اگر تعلیم کا نظام نوجوانوں میں خاص ہنر پیدا کرنےمیں کامیاب ہوگا تو انکےلئےروزگار کےمواقع میں اضافہ ہو گا۔دیہات میں کم مواقع بھی نوجوانوں کو شہروں کیطرف متوجہ کرتےہیں یہ بےہنرنوجوان شہروں میں بےروزگار لوگوں کی تعداد میں اضافےکا باعث بنتےہیں اگرٹیکنالوجی کا استعمال کرتےہوئے
👇4/5
زراعت کو جدید خطوط پر استوار کیاجائےتو نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ دیہات میں بےروزگاری اورغربت میں بھی واضح کمی آئےگی
حکمران جماعت کو نشئہ چھوڑ کر اپنا وعدہ پورا کرتےہوئےملک میں روزگار کےزیادہ سےزیادہ مواقع فراہم کرنا چاہیں تاکہ غریب عوام کی زندگی سہل ہوسکے
End
شیئر🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
براڈ شیٹ کے خفیہ کردار @Ahmad_Noorani
کی تحقیق تہلکہ خیز انکشافات
مکمل تحریر لمبی ھے
گھمن ایک آرمی فیملی سےتعلق رکھتا ھے پاکستان کی ایک طاقتور شخصیت ہےاور ڈی جی فنانشل کرائمز انویسٹی گیشن ونگ (FCIW) تھا
جو MTRAC کا مالک تھا اور اس
نےSchon Group کےساتھ کام کیا سعید احمد
1👇جاری
اور برہان الدین خانUAEمیں مقیم ہیں انکا نام ICIJ کی 2013 اور 2016 کی آف شور کمپنیوں کی لیک میں تھا
برطانوی حکومتی دستاویزات سےظاہر ہوتا ہےکہ کچھ انتہائی طاقتور پاکستانی شخصیات اور براڈ شیٹ
سےوابستہ مرکزی کرداروں کےدرمیان کاروباری روابط ہیں سرکاری برطانوی حکومتی دستاویزات
2+جاری
سےثابت ہوتا ہےکہ نیب کا مرکزی کردار براڈ شیٹ فیاسکو طلعت محمود گھمن
سابق DGفنانشل کرائمز نیب اور پاکستان کی ایک طاقتور شخصیت
نے2014 میں یونائیٹڈ کنگڈوم میں STAT (UK) PLCکےنام سےایک کمپنی قائم کی۔برطانیہ میں قائم اس کمپنی کےشیئر ہولڈرز میں دو دیگر پاکستانی اور چارخفیہ کمپنیاں
3⬇️
آج کل نوازشریف کو گالیاں، طعنے اور مشورے دینےکا ماحول ہے، اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئےشہر اوکاڑہ کےایک مقامی لیڈر کےعبرتناک انجام کو یاد کرتےہیں اور سبق سیکھتےہیں جب ہمارے ادارے (اور آج کل اداروں سے مراد
👇1/17
صرف فوج اور عدلیہ ہے باقی ادارے جیسے پولیس، یونیورسٹیاں، پارلیمان ان بس سٹاپوں کی طرح ہیں جہاں بس روکنا یا نہ روکنا ڈرائیور کی مرضی ہے) ایک صفحےپر آجائیں تو محمود و ایاز تو کیا اوکاڑہ کےمزارعین کا رہنما مہر ستار اور ملک کا وزیراعظم نوازشریف سب ایک ہی صف میں کھڑےنظر
آتےہیں
👇2/13
مہر ستار اوکاڑہ کےنواحی گاؤں میں مزارعےکا بیٹا جس کےباپ دادا 100 برس سےپنجاب حکومت کےمزارعے، اوکاڑہ چھاؤنی کے ہمسائے میں زرخیز زمین، یہ سب مزارعے دو سے دس ایکڑ تک کے کاشتکار لیکن محنتی اتنے اور زمین اتنی اچھی کہ دو ایکڑ والا بھی بچے کو یونیورسٹی میں پڑھا سکے جیسا کہ
👇3/13
تین بار وزیر اعظم رہنے والے "غدار"
نوازشریف اور اجیت دوول کے بارے میں حکومتی پارٹی کے شاہ دولے لیڈروں اور یوتھیانِ وطن کے فتوے تو سن رکھے ہوں گے۔ اجیت دوول کے حوالے سے عامر گمریانی بھائی کی اس پوسٹ اور پیش کی گئی دلیل پر غور ضرور کریں، غداری والی مداری تو چلتی ہی رہے گی
👇1/5
اجیت دوول نےآن کیمرہ کہاھےکہ پچھلےبارہ مہینوں میں انکی پاکستان کےتقریباً بیس لیفٹیننٹ جنرلز
سےملاقاتیں ہوئی ہیں جی ہاں بارہ مہینےاور بیس لیفٹیننٹ جنرلز
یہ انہوں نےواضح نہیں کیا کہ یہ جنرل صاحبان ریٹائرڈ تھےیا حاضر سروس ملاقاتیں یقینا خفیہ ہوئی ہیں کہ اجیت دوول سے پہلے کسی
👇2/5
نےمیڈیا میں اس بارے نہیں سنا۔
نوازشریف سمیت کوئی بھی سیاسی لیڈر اسی اجیت دوول سےملے تو نہ صرف میڈیا پر بڑی بڑی شہہ سرخیاں بنتی ہیں بلکہ غداری کے فتوے بھی لگائےجاتے ہیں اصولی طور پر سیاسی لیڈر اس طرح کی ملاقاتیں کرنے کے مجاز ہیں، وزیراعظم یا متعلقہ وزیر ایسی ملاقاتوں سے
👇3/5
گائےدودھ نہیں دیتی
ایک باپ اپنےچھوٹےبچوں سےکہا کرتا تھاکہ جب تم بارہ سال کےہو جاؤ گےتو میں تمہیں ایک خفیہ بات زندگی
کےبارےمیں بتاؤنگا
پھر ایکدن اسکا بڑا بیٹا بارہ سال کا ہو گیا اس نےابا جی سےکہا آج میں بارہ سال کا ہوگیا ہوں مجھےوہ خُفیہ بات بتائیں
ابا جی بولےآج جو بات تمہیں
👇1/4
بتانےجارہا ہوں تم اپنےکسی چھوٹے بھائی کو یہ بات نہیں بتاؤگے
خفیہ بات یہ ھےکہ
“گائےدودھ نہیں دیتی”
بیٹا بولا آپ کیاکہہ رہےہیں گائےدودھ نہیں دیتی!
ابا جی بولےبیٹا گائےدودھ نہیں دیتی، دودھ کوگائےسےنکالنا پڑتاھے
صبح سویرےاٹھنا پڑتاھےکھیتوں میں جاکر گائےکو باڑےلانا پڑتاھےجو گوبر
👇2/4
سےبھرا ہوتاھے گائےکی دم باندھنی ہوتی ہے گائےکےنیچے دودھ کی بالٹی رکھنی پڑتی ہے پھر اسٹول پر بیٹھکر دودھ دوہنا پڑتاھےگائے خود سے دودھ نہیں دیتی
ہماری نئی نسل سمھجتی ھےکہ گائے دودھ دیتی ہے یہ سوچ اتنی خود کار ہو گئی ہے ہر چیز بہت آسان لگتی ہے
ایسےکہ جو چاہو وہ فورا مل جائے
👇3/4
1955کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعدگورنرجنرل غلام محمدنےآبپاشی سکیم شروع کی
4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائےیہ افراد زمین کےحقدار پائے
1جنرل ایوب خان۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔500ایکڑ
5:کیپٹن فیروزخان۔243ایکڑ
👇1/18
1962ءمیں دریائےسندھ پرکشمورکےقریب گدوبیراج کی تعمیرمکمل ہوئی۔
اس سےسیراب ہونےوالی زمینیں جن کاریٹ اسوقت5000-10000روپے
ایکڑ تھا۔عسکری حکام نےصرف500روپےایکڑکےحساب سےخریدا۔
👇2/18
گدوبیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246ایکڑ
دیگر کئ افسران کو بھی نوازا گیا
ایوب خان کےعہدمیں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پرزمین الاٹ کیگئی۔انکی تفصیل یوں ہے:
1:ملک خدا بخش بچہ
👇3/18
قصہ ججوں جرنیلوں بیوروکریٹس
کے پلاٹوں کا
Land acquisition act
کےمطابق حکومت لوگوں کی زمین
صرف پبلک مقاصد یعنی ہسپتال سکول وغیرہ کیلئےایکوائر کرسکتی ہے
اسلام آباد ہائی کورٹ نےبھی اسی قانون کےمطابق فیصلہ دیا کہ اس سوسائٹی کیلئےحکومت زبردستی لوگوں سےزمین (ایکوائر) نہی لےسکتی
👇1/4
جسکی ججوں جرنیلوں اور بیوروکریٹس میں بندر بانٹ کی جائے گی
اگر حکومت کو پلاٹ بانٹنےکا اتنا شوق تھا تو ہاوسنگ سوسائٹی زمین زبردستی ہتھیانے(ایکوائر)کرنےکی بجائےلوگوں سےمارکیٹ ریٹ پرخرید کرپلاٹ بانٹتی
اس پرکسی کواعتراض بھی نہ ہوتا
زمینوں کےمالکان کی جگہ پر اپنےآپکو رکھکر سوچیں
👇2/4
انکے سینےپر جو انگارے جل رہےہیں کہ جس زمین کی قیمت انہیں ہزاروں میں دی گئی پلاٹ پانےوالے اس کروڑوں میں بیچیں گیں
ستم ظریفی یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے ججوں نے چند پلاٹوں کی خاطر انصاف کا خون کر کے فیصلہ سوسائٹی کے حق میں کردیا۔
ظلم کی انتہا کہ قرعہ اندازی میں
elite location
👇3/4