خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاک فوج اور پیرا ملٹری فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں اور فورسز نے گزشتہ چند روز کے دوران ٹی ٹی پی، دائش اور بلوچ مزاحمت کاروں کے تقریبا ً دو درجن افراد کو ٹھکانے لگا دیا ہے۔اعلی ٰ عسکری حکام کے مطابق ان کارروائیوں کا مقصد۔۔۔
افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے ممکنہ اثرات اور اسپائلرز کی متوقع کاروائیوں سے ان علاقوں کو محفوظ بنانا ہے تاکہ ماضی کے تجربات کے تناظر میں ان سرحدی علاقوں کو پھر سے منفی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کا مرکز بننے نہیں دیا جائے اور امن کو بحال رکھا جاسکے۔
اس ضمن میں ہفتہ رفتہ کے دوران جنوبی #وزیرستان میں #دہشتگردوں کی موجودگی کی #خفیہ اطلاعات پر ایکشن لیتے ہوئے 4 اہم کمانڈروں سمیت 10 مطلوب دہشتگرد وں کو ہلاک کیا۔ یہ تمام افراد شہریوں کی ہلاکتوں اور بم #دھماکوں میں #حکومت کو مطلوب تھے۔ ان کے ٹھکانے سے بڑی تعداد میں
بارود اور اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔ مذکورہ گروپ #دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے کہ انکے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر کارروائی کی گئی۔ اس سے قبل شمالی #وزیرستان میں بھی دو کارروائیاں کی گئی تھیں جبکہ #خیبرپختونخوا کے بندو بستی علاقوں میں بھی مختلف قسم کی کارروائیاں کی گئیں۔۔
دوسری طرف #بلوچستان میں دو کاروائیوں کے دوران #داعش سے وابستہ بعض #دہشتگردوں کو ٹھکانے لگایا گیا جن میں دو اہم #کمانڈر بھی شامل ہیں۔ جبکہ #بلوچ شدت پسندوں کے خلاف بھی متعدد آپریشن کیے گئے۔ ایک اور واقعے میں ایک #دہشتگرد گروپ نے پاک #ایران بارڈر پر #ایف_سی پر حملہ کیا
جس کے نتیجے میں ایک جوان شہید جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔ فورسز نے نہ صرف جوابی کارروائی کی بلکہ سفارتی سطح پر ایران سے ایسے حملوں اور واقعات کی روک تھام کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ #ٹانک میں ایک کیپٹن بھی #شہید ہو گئے۔ یہ بات کافی اطمینان بخش ہے کہ ہماری #فورسز کو خطے میں درپیش بعض سیکیورٹی
چیلنجز کا نہ صرف ادراک ہے بلکہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنا رہے ہیں کہ شہروں کے علاوہ سرحدی علاقوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائے۔ اس کوشش میں رواں مہینے فورسز کے درجن بھر جوانوں نے جانوں کی قربانی بھی دی تاکہ شہریوں کے تحفظ کے علاوہ کراس بارڈر ٹیررازم کا راستہ روکا جاسکے #قلمکار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
مولانا رومؒ نے لکھا ہے ایک دفعہ ایک شخص نے اللہ کی عبادت کرنا شروع کر دی اور پروردگار کی عبادت میں اتنا مشغول ھوا کہ دنیا میں سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر سب کچھ بھلا دیا اور سچے دل سے اللہ کی رضا میں راضی رھنے کے لئے انسانیت کے رستے پر چل پڑا.
مولانا روم ؒ کہتے ہیں ایک وقت وہ آیا کہ اس کے گھر میں کچھ کھانے کو بھی نہ بچا اور ھوتے ھوتے وہ وقت بھی آیا کہ گھر باہر سب ختم ھو گیا اور وہ شخص چلتے ھوئے موت کے انتظار میں گلیاں گھومتا اب تو بچا کچھ نہیں تو انتظار ھی کر سکتا ھوں اللہ سنبھال لے۔
ایک دن بیٹھا ھوا تھا دیکھا اس کے قریب سے ایک لمبی قطار میں گھوڑے گزرے ان گھوڑوں کی سیٹ سونے اور چاندی سے بنی ہوئی تھی اور ان کی پیٹوں پر سونے کے کپڑے پہنے ھوئے تھے۔
ان گھوڑوں پر جو لوگ بیٹھے تھے وہ کسی شاھی گھرانے سے کم نہ لگتے تھے ان کے سروں پر سونے کی ٹوپیاں تھیں اور
لعنت ہے ویسے۔۔ آج PTM کے شر پسندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پھر سے پروپگنڈہ 🖐️🖐️🖐️ سچ بتاتے منہ میں چھالے پڑتے کہ میرانشاہ (ہمزوئی) میں مقامی لوگوں کی درخواست پر سرچ آپریشن شروع ہوا کیونکہ مصدقہ اطلاعات تھیں کہ TTP کے چوہے حال ہی میں افغانستان سے آ کر اس گاؤں میں چھپے ہیں
مزید یہ کہ یہاں سے فوج پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
سرچ آپریشن میں سویلین آبادی کو نقصان سے بچانے کیلئے گاؤں میں ایکطرف جمع کرکے حفاظتی گھیرے میں رکھا گیا ہے تاکہ مقامی افراد کو جانی نقصان سے بچایا جا سکے
مگر ایسا کرنے سے لاشیں نہیں ملیں گے کلام صاحب کو لہذا سلگے گی تو سہی
اس سرچ آپریشن کے دوران 1 دہشتگرد ہلاک اور 2 فوجی زخمی جبکہ باقی دہشتگردوں کی تلاش جاری۔
گزشتہ دنوںPTM کی جانب سے ایک بار پھر سیکورٹی چیک پوسٹوں کے خلاف محاذ آرائی کی گئی اور یہ مطالبہ سامنے آیا کہ یہ چیک پوسٹیں "مقامی لوگوں" کی "آزادانہ" نقل و حرکت میں رکاوٹ ڈالتی ہیں۔
شمالی #وزیرستان میں منگل کے روز #میرعلی کے قریب سیکورٹی #فورسز نے #دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے ایک سرپرائز چیک پوسٹ لگائی جس نے کامیابی سے #TTP دہشتگردوں کے ایک اہم سہولت کار عمران کو گرفتار کیا۔
عمران ولد جمیل کا تعلق بدنام زمانہ خوشحالی گاؤں سے ہے جو #ضربِ_عضب سے پہلے #دہشتگردوں کا گڑھ رہا ہے اور یہاں سے #سیکورٹی_فورسز پر متعدد حملے کیے جا چکے ہیں۔
اس کارندے کی گرفتاری کے ساتھ ہی TTP کے سیاسی ونگ PTM کی جانب سے سوشل میڈیا پر "ایک بے گناہ پشتون" کی گرفتاری کا واویلا شروع
کرنے سے مطلب؟ یہ عجیب اتفاق ہے کہ PTM ہر وقت دہشتگردوں کی موجودگی کا شور مچاتی ہے لیکن آج تک کسی دہشتگردی کا نشانہ نہیں بنی،
جبکہ فوج جو روز دہشتگردی کا نشانہ بنتی ہیں ان پر ہمیشہ "بے گناہ پشتونوں" کے اغواء کا الزام لگتا۔۔۔
ایسے کیسے بغیرتو ایسے کیسے؟؟
کراچی جناح اسپتال میں درجنوں عمارتیں ہیں مختلف ڈپارٹمنٹس میں علاج کی سہولیات ہیں لیکن ایک بلڈنگ ایسی ہے جہاں ملنے والی علاج کی مفت سہولت دنیا بھر میں کہیں نہیں- یہ ایسا جادوئی علاج ہے جو صرف چند گھنٹے میں کیسنر سے مکمل نجات دلا دیتا ہے- سرجری ہوتی ہے نہ ہی کوئی تکلیف!
خاص بات یہ ہے کہ پچاس لاکھ کی اس ٹریٹمنٹ پر مریض کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوتا۔
یہاں ذکر ہورہا ہے، سائبر نائف کا۔۔ ایک ایسا روبوٹ جو ٹیومر کا جڑ سے خاتمہ کردیتا ہے- سائبر نائف سے بیک وقت بارہ سو اینگل سے شعاعیں نکلتیں ہیں- جس کے باعث ٹیومر کا شکار مریض ریڈیو سرجری کی نسبت زیادہ
محفوظ اور علاچ ڈیادہ اسان ہوتا ہے- مز ید کامیابی کی شرح ننانوے فیصد تک ہے۔ یہاں علاج کے لئے کسی کی سفارش کی ضرورت ہے، نہ ہی کوئی طویل انتظار کا جھنجھٹ
ڈاکٹرز کےمطابق اسٹیج1 اور 2 کے کینسر مریضوں کا علاج سائبر نائف سے ممکن ہے، مریض کی آنکھوں کے سامنے روبوٹ اپنا کام انجام دیتا ہے