پڑھتا جا شرماتا جا
1955ءمیں کوٹری بیراج کی تکمیل کےبعدگورنرجنرل غلام محمدنےآبپاشی سکیم شروع کی۔4 لاکھ مقامی افراد میں تقسیم کی بجائے یہ افراد زمین کے حقدار پائے:
1:جنرل ایوب خان۔۔500ایکڑ
2:کرنل ضیااللّہ۔۔500ایکڑ
3:کرنل نورالہی۔۔500ایکڑ
4:کرنل اخترحفیظ۔۔500ایکڑ
👇1/19
1962ءمیں دریائےسندھ پرکشمورکےقریب گدوبیراج کی تعمیرمکمل ہوئی۔
اس سےسیراب ہونےوالی زمینیں جن کاریٹ اسوقت5000-10000روپے
ایکڑتھا
عسکری حکام نےصرف500روپے
👇2/19
ایکڑکےحساب سےخریدا
گدوبیراج کی زمین اس طرح بٹی:
1:جنرل ایوب خان۔۔247ایکڑ
2:جنرل موسی خان۔۔250ایکڑ
3:جنرل امراؤ خان۔۔246ایکڑ
4:بریگیڈئر سید انور۔۔246ایکڑ
دیگر کئ افسران کو بھی نوازا گیا۔
ایوب خان کےعہدمیں ہی مختلف شخصیات کومختلف بیراجوں پرزمین الاٹ کیگئی۔انکی تفصیل یوں ہے
👇3/19
3:جسٹس محمد داؤد۔240ایکڑ
4:جسٹس فیض اللّہ خان۔240ایکڑ
5:جسٹس محمد منیر۔150ایکڑ
جسٹس منیرکواٹھارہ ہزاری بیراج پربھی زمین الاٹ کی گئی۔اسکےعلاوہ ان پرنوازشات رھیں
ایوب خان نےجن پولیس افسران میں زمینیں تقسیم کیں
1:ملک عطامحمدخان ڈی-آئی-جی 150ایکڑ
2:نجف خان ڈی-آئی-جی۔۔240ایکڑ
👇7/18
3:اللّہ نوازترین۔240ایکڑ
نجف خان لیاقت علی قتل کیس کےکردارتھے۔قاتل سیداکبرکوگولی انہوں نےماری تھی
اللّہ نوازفاطمہ جناح قتل کیس کی تفتیش کرتےرھے
1982میں حکومت پاکستان نےکیٹل فارمنگ سکیم شروع کی
اسکا مقصدچھوٹےکاشتکاروں کو بھیڑبکریاں پالنےکیلئےزمین الاٹ کرنی تھی۔مگراس سکیم
👇8/18
میں گورنرسندھ جنرل صادق عباسی نےسندھ کےجنگلات کی قیمتی زمین240روپےایکڑکےحساب سےمفت بانٹی
اس عرصےمیں فوج نےکوٹری،سیھون،ٹھٹھہ،مکلی میں25لاکھ ایکڑزمین خریدی
1993میں حکومت نےبہاولپور میں 33866ایکڑزمین فوج کےحوالےکی
جون2015میں حکومت سندھ نےجنگلات کی9600ایکڑ قیمتی زمین #فوج
👇9/18
کےحوالےکی
24جون2009کوریونیوبورڈ پنجاب کی رپورٹ کےمطابق 62% لیزکی زمین صرف 56 اعلی عسکری افسران میں بانٹی گئی۔ جبکہ انکاحصہ صرف10% تھا۔شایدیہ خبرکہیں شائع نہیں ہوئی
2003میں تحصیل صادق آباد کےعلاقےنوازآباد کی2500ایکڑ زمین فوج کےحوالےکی گئی۔یہ زمین مقامی مالکان کی مرضی کے
👇10/18
بغیردی گئی۔جس پرسپریم کورٹ میں مقدمہ بھی ہوا
اسی طرح پاک نیوی نےکیماڑی ٹاؤن میں واقع مبارک گاؤں کی زمین پرٹریننگ کیمپ کےنام پرحاصل کی۔اس کاکیس چلتارہا۔اب یہ نیول کینٹ کاحصہ ہے
2003میں اوکاڑہ فارم کیس شروع ہوا
اوکاڑہ فارم کی16627ایکڑ زمین حکومت پنجاب کی ملکیت تھی
👇11/18
یہ لیزکی جگہ تھی۔1947میں لیزختم ہوئی۔حکومت پنجاب نےاسےکاشتکاروں میں زرعی مقاصدسےتقسیم کیا 2003میں اس پرفوج نےاپناحق ظاھرکیا
اسوقت کےDG ISPR شوکت سلطان کےبقول فوج اپنی ضروریات کیلئےجگہ لےسکتی ہے
2003میں سینیٹ میں رپورٹ پیش کی گئی۔جسکےمطابق فوج ملک27ہاؤسنگ سکیمزچلارہی ہے
👇12/18
اسی عرصےمیں16ایکڑکے 130پلاٹ افسران میں تقسیم کئےگئے۔
فوج کےپاس موجود زمین کی تفصیل:
لاھور۔۔12ہزارایکڑ
کراچی۔۔12ہزارایکڑ
اٹک۔۔3000ایکڑ
ٹیکسلا۔۔2500ایکڑ
پشاور۔۔4000ایکڑ
کوئٹہ۔۔2500ایکڑ
اسکی قیمت 300بلین روپےہے
2009میں قومی اسمبلی میں یہ انکشاف ہوا
بہاولپورمیں سرحدی علاقے
👇13/18
کی زمین380روپےایکڑکےحساب سےجنرلزمیں تقسیم کی گئی۔جنرل سےلیکرکرنل صاحبان تک کل100افسران تھے۔
چندنام یہ ہیں:
پرویزمشرف،جنرل زبیر،جنرل ارشادحسین،جنرل ضرار،جنرل زوالفقارعلی،جنرل سلیم حیدر،جنرل خالدمقبول،ایڈمرل منصورالحق۔
مختلف اعدادوشمارکےمطابق فوج کےپاس ایک کروڑبیس لاکھ
👇14/19
ایک لاکھ ایکڑکمرشل مقاصدکیلئےاستعمال ہورہی ہے۔جسکو کئی ادارےجن میں فوجی فاؤنڈیشن،بحریہ فاؤنڈیشن،آرمی ویلفیئرٹرسٹ استعمال کررھےہیں۔
نیز بےنظیر بھٹو نے بیک جنبشِ قلم جنرل وحید کاکڑ کو انعام کے طور پر
👇15/19
100مربع زمین الاٹ کی تھی۔
اس کے علاوہ بریگیڈیئر و جرنیل سمیت سبھی آرمی آفیسرز ریٹائرمنٹ کے قریب کچھ زمینیں اور پلاٹ اپنا حق سمجھ کر الاٹ کرا لیتے ھیں۔ مثال کے طور پر ماضی قریب میں ریٹائر ھونے والے جنرل راحیل شریف نے آرمی چیف بننے کے بعد لاھور کینٹ میں
868 کنال کا
👇16/19
نہایت قیمتی قطعہ زمین الاٹ کرانے کے علاؤہ بیدیاں روڈ لاھور پر بارڈر کے ساتھ90ایکڑ اراضی اور چند دیگر پلاٹ بھی (شاید کشمیر آزاد کرانے کے صلہ میں یا پھر دھرنے کرانے کے عوض) الاٹ کروائے جن کی مالیت اربوں میں بنتی ھے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں عام آدمی چند مرلے کے پلاٹ کےلئے
👇17/19
ساری زندگی ترستا رھتا ھے کیا یہ نوازشات و مراعات یا قانونی اور حلال کرپشن ھے یا اس جرنیلی مافیا کی بےپناہ لالچ و حرص وحوس؟ کیاعوام کو اس کے خلاف آواز اٹھاکر اس حلال کرپشن کو روکنے کی کوشش نہیں کرنا چاھیئے؟🤔
🇵🇰
حوالہ جات:👇
18/19
حوالہ جات:
Report on lands reforms under ppls govt.
Booklet by Govt in 1972.
Case of Sindh.(G.M.Syed)
The Military and Politics in Pakistan..
(Hassan Askari)
Military Inc.
(Dr. Ayesha siddiqa)
پی۔ایل۔ڈیز اور مختلف اخبارات۔
End
جان کر جیو
شیئر پلیز 🙏🙏🙏
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
جنرل مشرف، جنرل کیانی، جنرل رضوان اختر اور پیزےوالےجنرل عاصم کےبعد جنرل افضل کی کرپشن بھی سامنےآگئی جنرل افضلNDMAکو ملنےوالی امداد کا300ملین ڈالر ڈکار گئے
یاد رہےکہ2005 میں زلزلےکےنام پر ملی امداد بھی سیاسی جرنیل کھاگئے
چیئرمین NDMAلیفٹننٹ جنرل افضل اپنےعہدےسے جبری سبکدوش
👇1/6
جوکہ اصل میں کرپشن کرنےکےبعد رسیدیں دینےسےبھاگ رہےہیں
جنرل افضل سےکرونا امداد میں
ملے300ملین ڈالرز کا حساب مانگاگیا تو پیسےغائب ہیں
WHO اور ورلڈ بینک نےکرونا کی پہلی لہر کےدروان مارچ سےستمبر تک اربوں ڈالرز کی گرانٹ دی تھیں،کرونا وباء
کےتمام معاملات جسےNDMAکے ذریعےلیفٹیننٹ
👇2/6
جنرل افضل کو سونپ دیئےگئےتھے
انہوں نے25 لاکھ فی مریض کا بل بنا دیاتھا اور ابھیWHO نےحساب مانگا
تو پتہ چلا کہ300 ملین ڈالر غائب ہیں
جنرل صاحب سےرسیدیں مانگی جائیں یہ سویلین پوسٹوں پر جبری
بیٹھےاربوں روپےلوٹ کر اب بھاگ رہے ہیں
ہماری خواہش تھی کہ اپنی زندگی میں چند آئین شکن
👇3/6
بشری ریاض وٹو کی شادی خاور حیات مانیکا سےہوئی جس کےبعد بشریٰ مانیکا بنی
عمران خان کےساتھ شادی کےبعد بشریٰ نیازی نہیں کہلواتی
آج کل انھیں بشریٰ بیگم یا پنکی پیرنی کہاجاتاھے
بتایاجاتاھےکہ عمران کی پہلی ملاقات بشریٰ ریاض وٹو
👇1/8
کےساتھ2014 کےآخر2015 میں ہوئی
یہ وہی وقت تھا جب عمران کےدماغ میں ایک ہی بات سوار تھی کہ وہ پاکستان کےوزیراعظم بنناچاہتےہیں اور پنکی پیرنی نےاسی بات کا فائدہ اٹھاتے ہوئےانکو کہا کہ میں ہی وہ شخصیت ہوں جو آپکو وزیراعظم ہاؤس تک پہنچاسکتی ہوں
عمران خان متعدد مرتبہ بشریٰ بیگم
👇2/8
کےگھر پرانی سبزی منڈی پاکپتن اسےملنےگیا
جو بندہ اپنےکسی بیمار یا اسکی وفات یا جنازےپر نہیں جاتا وہ وزیراعظم بننےکےلالچ میں میں پرانی سبزی منڈی پاکپتن کےدھکےکھاتا رہا
یہ وہی وقت ہےجب پنکی پیرنی
نےعمران کو اپنےسحر میں جکڑلیا
اب جو کچھ پشری بیگم المعروف پنکی پیرنی کہتی ہیں
👇3/8
کتنے پیسےبھیجوں بیٹا؟
میں نے ریڑھی سےآلو اٹھاکر ہوا میں اچھالتےہوئےپوچھادوسرےہاتھ میں فون تھا جس پر میرا بیٹا بات کررہاتھا
ابو ایک سو روپےبھیجیں گےتو ہمیں ایک ماہ کیلئےکافی ہیں
بیٹےنےجواب دیا
ایک سو روپےکےکتنےڈالرز بنتےہیں؟
میں نےسوال کیا
بیس ہزار ڈالرز ابو
👇1/12
بیٹےنےجواب دیا
میں امریکہ سےبسلسلہ روزگار پاکستان آیا تھامیں نےامریکہ سے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں PHD کیاتھا لیکن پاکستان میں میری ڈگری BA کےبرابر تھی اور یہاں ہر کوئی PHD تھا
اسلئےنوکری نہ ملی تو سبزی کی ریڑھی لگا لی
میرا تعلق کیلیفورنیا سےہے
پاکستان آیا تو پتہ چلا یہاں
👇2/12
انگریزی زبان پرپابندی ھےاسلئےمجھے اردو سنٹر میں داخلہ لےکر اردو سیکھنا پڑی۔اس دوران مجھےبیروزگاری الاؤنس کےتحت ماہانہ اتنےپیسےمل جاتےکہ تین ماہ میں میری فیملی نےواشنگٹن میں اپنا ذاتی گھر خریدلیا
بیٹا اتنےکم مت مانگاکرو
یہاں میں ماہانہ دو لاکھ روپےکمالیتا ہوں۔ٹیکس ادا کرکے
👇3/12
کسی گاؤں میں ایک بیروزگار مسٹنڈا رہتا تھا
مسٹنڈے نےساتھ والےگاؤں میں ہونے والےایک کبڈی ٹورنامنٹ کو بھی جیتا ہوا تھا
ایک دن مسٹنڈے نےکچھ لفنگےساتھ لئےاور شور مچانا شروع ہوا کہ
گاؤں کے بازار میں جو اکلوتا ہوٹل موجود ہےاس ہوٹل کا مالک چائےمیں ملاوٹ والا دودھ ملاتاھےکھانےمیں
👇1/9
آئل بھی صحیح نہیں استعمال کرتا اور گوشت بھی صاف نہیں ہوتامجھےہوٹل کھولنےدیں
میں بہترین تیل میں کھانا پکاؤنگا اور میرےپاس بہترین کک بھی ہیں اور بہت صاف ستھرےویٹر بھی
میں ایسا ہوٹل بناونگا کہ دور دور
سےلوگ کھانا کھانےادھر آئیں گے
لفنگوں نےناچ ناچ کر گھنگرو توڑ دیئے اور لفنگوں
👇2/9
کا ایک ہی مطالبہ تھا
کیونکہ مسٹنڈا کبڈی جیتا ہواھے
اسلئےایک موقع ضرور ملناچاہیے
گاؤں میں کافی شور مچ گیا
بالآخر گاؤں کےچوہدری نےمداخلت کرکےاس ہوٹل کو بند کروا دیا اور مسٹنڈےکو یہ ہوٹل کھولنےکی اجازت دےدی
مسٹنڈےنےہوٹل کھول لیا
شروع میں گاؤں والوں نےہوٹل کےگرتے ہوئےمعیار
👇3/9
پاکستان کی معیشت پرایک بےرحم کاروباری جماعت فوج کا غلبہ ہےجو فیکٹریوں بیکریوں سےلےکرکھیتوں اور گولف کورسز تک ہرچیز کی مالک ہے
افواج کی توجہ
منافع بخش منصوبے
گولف کورسز کی تعمیر پر مبذول ھے
620،000 فوجیوں کےساتھ پاکستان دنیا کی ساتویں سب سےبڑی فوج
👇1/22
پر فخر کرتا ہےلیکن اس کےسینئر افسران نےبہت پہلےتجارتی منصوبوں سےحاصل کئےجانےوالےفوائد کو محسوس کیاتھا
1947 میں آزادی کےبعد سےفوج
نےخود کو پاکستان کی معیشت میں مستقل طور پر جوڑا ہواھے
اپنی2007 کی کتاب ملٹری انک: پاکستان کی ملٹری اکانومی کےاندر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ نےملک کی
👇2/22
افواج کےہر پہلو پر پھیلےہوئےتجارتی پردے کو بےنقاب کیاحال ہی میں صدر پرویزمشرف کی سربراہی میں ملک کی بحری افواج کی سابقہ محقق ڈاکٹر صدیقہ کا اندازہ ہے
کہ فوج کی مجموعی مالیت 10 ارب ڈالر سے زائد ہےجو کہ2007 میں اسلام آباد کی مجموعی بیرونی سرمایہ کاری سے چار گنا زیادہ ہے
👇3/22
لیفٹیننٹ جنرل افضل مظفراین ایل سی
لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک سابق آئی جی FCبلوچستان
لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین چئیرمین واپڈا
لیفٹیننٹ جنرل خالدمقبول سابق ڈی جی نیب
لیفٹیننٹ جنرل عامرریاض سابق کورکمانڈر
لیفٹیننٹ جنرل شفاعت شاہ سابق کورکمانڈرلاہور
👇2/5
(اس زمین زادےکی اہلیہ کوبھارتی بزنس مین کی طرف سےآفشورکمپنی کےذریعےسے جائدادٹرانسفر کی گئ )
میجرجنرل نعیم نصرت سابق ڈی جی ISIکاونٹرانٹیلیجنس
لیفٹیننٹ کرنل راجہ نادرپرویزکی آفشورکمپنی روس چائنااور انڈیا کےساتھ مشینری کاکاروبار کرتی ہے
موصوف زمین زادے نے اپنے
👇3/5