مَیں اسپتال کے بستر پہ تم سے اتنی دُور
یہ سوچتا ہُوں کہ ایسی عجیب دُنیا میں
نہ جانے آج کے دن کیا نہیں ہُوا ہوگا
کِسی نےبڑھ کے ستارے قفس کیے ہوں گے
کسی کے ہات میں مہتاب آگیا ہوگا
جلائی ہوںگی کِسی کے نفَس نے قِندیلیں
کِسی کی بزم میں خورشید ناچتا ہوگا

مصطفیٰ زیدی
#LateNightVibes
++
کِسی کو ذہن کا چھوٹا سا تازیانہ بہت
کسی کو دل کی کشاکش کا حوصلہ ہوگا
نہ جانے کِتنے ارادے اُبھر رہے ہوںگے
نہ جانے کِتنے خیالوں کا دل بڑھا ہوگا
تمھاری پُھول سی فطرت کی سِطح نرم سے دُور
پہاڑ ہوں گے ، سمندر کا راستہ ہوگا​
​یہ اک فرض کا ماحَول ، فرض کا سنگیت

مصطفیٰ زیدی
مگر مجھے یہی الجھن کہ زندگی کی یہ بھیک
جو مِل گئی بھی تو کِتنی ذرا سی بات مِلی
کِسی کے ہات مہتاب آگیا بھی تو کیا
کسی کے قدموں میں سُورج کا سرجُھکا بھی تو کیا
ہُتمھیں یہاں کے انّدھیرے کا عِلم کیا ہوگا
تمھیں تو صرف مقّدر سے چاند رات مِلی​

مصطفیٰ زیدی

#LateNightVibes

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Miss Libra ❤

Miss Libra ❤ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @zeeq_ch

16 Nov
ہارورڈ یونیورسٹی کی تازہ ترین تحقیق
کونسا سال تاریخ کا بدترین سال تھا؟

اب تک کچھ محقق 1349 کو بدترین سال قرار دیتے ہیں جب چاروں کی وبا کے باعث یورپ کی آدھی آبادی موت کے گھاٹ اتر گئی تھی
کچھ محقق 1918 کو تاریخ کا بدترین سال کہتے ہیں جب سپینش نام کی

#Debatable
++
زکام کی وبا سے 10 کروڑ انسان ہلاک ہوگئے تھے
مگر تازہ تحقیق کے مطابق 536 بدترین سال تھا جب پورے یورپ/مشرق وسطی اور ایشیا کے بڑے حصے پر دھند کی عجیب و غریب چادر تن گئی تھی
دن رات شدید دھند 18 ماہ جاری رہی تھی گرمیاں اڑھائی ڈگری کم رہیں
سردیاں بیتے 2300 برسوں کی سرد ترین سردیاں تھیں
پھر 541 میں روم کی اک اطالوی بندرگاہ سے طاعون مصر پہنچا تھا جسکی وجہ سے روم کے مشرقی حصوں کی آبادی کہیں دو تہائی تو کہیں آدھی رہ گئی تھی
یوں روم کے زوال کا پہیہ تیز ہوگیا تھا
پھر 540/547ء بھی برے سال رہے
طاعون/قحط کے سبب کاروبار تھم گئے یعنی Stagnation آگئی
جو 640 تک جاری رہی تھی
Read 4 tweets
14 Nov
دنیا میں نیکی کا تعلق اخلاق سے مگر مذہبی معاشروں میں عبادت سے
روس کے Tv چینلز پر کچھ سیاسی ٹاک شو ہوتے ہیں مگر زیادہ سماجی
اگر وہاں کے شو دیکھیں تو 30/40 سال پہلے مرچکے اداکاروں کے 30 /56 سال تک کے ناجائز بچے سامنے آرہے ہوتے ہیں جو ان اداکاروں کے ساتھ اپنی

#TodaysPositive
++
اپنی ماوں کے ناجائز جنسی تعلق کا تذکرہ مناسب لفظوں میں بلا کم و کاست کرتے ہیں
وہاں برا صرف وہ ہوتا ہے جس کے زبان /ہاتھ سے لوگ محفوظ نہ ہوں
جس طرح ہم انکے عمومی سماجی اعمال پر انہیں بد کہتے
اسیطرح وہ ہمیں ہمارے عمومی سماجی اعمال جیسے عورتوں کو پیٹنا،دھوکہ دینا
#TodaysPositive
++
اک دوسرے کو کافر کہنا، جان و مال کو نقصان پہنچانا وغیرہ پر ہمیں بد سمجھتے ہیں نیک نہیں
وہاں اچھا ہی نیک ہوتا ہے، نیکی اچھائی سے ہٹ کر کوئی علیحدہ وصف خیال نہیں کیا جاتا
البتہ کلیسا کے نزدیک نیک ویسا ہی نیک شخص ہوتا ہے جیسے کو ہم نیک سمجھتے ہیں

#TodaysPositive
Read 4 tweets
13 Nov
مریضِ محبت انھی کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتے
مگر ذکر شامِ الم جب بھی آیا چراغِ سحَر بجھ گیا جلتے جلتے

انھیں خط میں لکھا تھا دل مضطرب ہے جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے
تمھیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا؟ بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے

قمر جلالوی

#NightVibes
بھلا کوئی وعدہ خلافی کی حد ہے، حساب اپنے دل میں لگا کر تو سوچو
قیامت کا دن آ گیا رفتہ رفتہ، ملاقات کا دن بدلتے بدلتے

ارادہ تھا ترکِ محبت کا لیکن فریبِ تبسّم میں پھر آ گئے ہم
ابھی کھا کے ٹھوکر سنبھلنے نہ پائے کہ پھر کھائی ٹھوکر سنبھلتے سنبھلتے

قمر جلالوی

#NightVibes
بس اب صبر کر رہروِ راہِ الفت کہ تیرے مقدر میں منزل نہیں ہے
اِدھر سامنے سر پہ شام آ رہی ہے اُدھر تھک گئے پاؤں بھی چلتے چلتے

وہ مہمان میرے ہوئے بھی تو کب تک، ہوئی شمع گُل اور نہ ڈوبے ستارے
قمرؔ اس قدر ان کو جلدی تھی گھر کی کہ گھر چل دیے چاندنی ڈھلتے ڈھلتے

قمر جلالوی

#NightVibes
Read 4 tweets
12 Nov
بستر پر جاتے وقت 81 سالہ بڑی بی نے 83 سالہ میاں سے کہا
سنو ابھی میری نظر کھڑکی سے باہرگئی تو لگا کہ گیریج کی بتی جل رہی
کیا تم اٹھ کے اسے بند کرآؤگے؟
بڑے میاں بڑی مشکل سے بستر سے نکلے
تو دیکھا کہ 5 نقب زن گیریج کے دروازے سے چھیڑ چھاڑ کررہے ہیں
بڑے میاں نے وہیں سے پولیس کو فون کیا
دیکھو میرا پتہ لکھو
ہم بوڑھے میاں بیوی گھر پر ہیں 5 چور میرے گیریج پر حملہ آور ہوئے ہیں
جلدی کسی پولیس ٹیم کو بھیجو
دوسری طرف سے آواز آئی
ہم نے آپکا پتہ لکھ لیا ہے بےفکر رہیں
ابھی کوئی ٹیم فارغ نہیں
جیسے ہی کسی ٹیم سے رابطہ ہوتا فوراً بھیجتے ہیں
بڑے میاں خون کے گھونٹ پی کے رہ گئے
نقب زن ابھی تک الجھے ہوئے تھے
انہوں نے پھر پولیس کو فون کیا
اب کسی کو بھیجنے کی ضرورت نہیں میں نے ان پانچوں کو گولی مار دی ہے

پولیس اسٹیشن میں کھلبلی مچ گئی
5 منٹ کے اندر اندر پولیس ٹیم اک ہیلی کاپٹر، پیرا مڈیکس، تین ڈاکٹرز اور دو ایمبولنس کے ساتھ گلی میں نمودار ہوئی
Read 4 tweets
6 Nov
آپ کسی اک پوائنٹ پر نہ رہنے کی اتنی عادی ہیں کہ اپ بلاک پر بھی قائم نہیں رہتیں
بہرحال میری طرف اس پہلے اور تاحیات بلآک کو ہر جگہ سے اپنے لیے مکمل بلاک سمجھئیے گا
میں رشتہ کسی سے نہیں بناتی دوست بناتی ہوں
اپ سے دل سے رشتہ بنایا اور فیملی سمجھا تھا
اپنی لائف کے چار سال اپکو دیئے
چار سال کی دوستی کو اپ نے ان لوگوں کے لیے لات مار دی جن کو اپ شائد پرسنلی جآنتی تک نہی تھیں
یہ آپ کی عادت ہے مخلص لوگوں کو لات مار کر پرے کرنے کی
مگر میں نہ عدیلہ ہوں نا بٹ صاحب جو لات کھا کر خاموشی سے لحاظ کرجآؤں
میں لحاظ مروت کا یک طرفہ بوجھ ہرگز نہیں اٹھاونگی
آپ کے مجھ پر بیشمآر آحسآنات ہیں جو میں کبھی نہ بھلا پاؤنگی
بہت کچھ بہترین آپ سے سیکھا بھی
مگر ہر آنسان میں خامیاں بھی ہوتیں اور آپکی خامیاں آپکا منافق ہونا ہے
آپکا انتہائی امیچؤر ہونا ہے
آپکو بلاک کرنے کی واحد وجہ پہ ہےکہ اب میں نہ مستانی ہوں نہ چلغوزہ
اب میں اپکےلیے مس لبرا ہوں
Read 4 tweets
5 Nov
اگر صحرا میں ہیں تو آپ خود آئے ہیں صحرا میں
کسی کے گھر تو چل کر کوئی ویرانہ نہیں آتا

ہوا ہے جو سدا اس کو نصیبوں کا لکھا سمجھا
عدیمؔ اپنے کئے پر مجھ کو پچھتانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی
یوم وفات 5نومبر2001
کسی جھوٹی وفا سے دل کو بہلانا نہیں آتا
مجھے گھر کاغذی پھولوں سے مہکانا نہیں آتا

میں جو کچھ ہوں وہی کچھ ہوں جو ظاہر ہے وہ باطن ہے
مجھے جھوٹے در و دیوار چمکانا نہیں آتا

میں دریا ہوں مگر بہتا ہوں میں کہسار کی جانب
مجھے دنیا کی پستی میں اتر جانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی
یوم وفات 5نومبر
زر و مال و جواہر لے بھی اور ٹھکرا بھی سکتا ہوں
کوئی دل پیش کرتا ہو تو ٹھکرانا نہیں آتا

پرندہ جانب دانہ ہمیشہ اڑ کے آتا ہے
پرندے کی طرف اڑ کر کبھی دانہ نہیں آتا

ہوا ہے جو سدا اس کو نصیبوں کا لکھا سمجھا
عدیمؔ اپنے کئے پر مجھ کو پچھتانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی
یوم وفات 5نومبر2001
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(