اگر صحرا میں ہیں تو آپ خود آئے ہیں صحرا میں
کسی کے گھر تو چل کر کوئی ویرانہ نہیں آتا

ہوا ہے جو سدا اس کو نصیبوں کا لکھا سمجھا
عدیمؔ اپنے کئے پر مجھ کو پچھتانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی
یوم وفات 5نومبر2001
کسی جھوٹی وفا سے دل کو بہلانا نہیں آتا
مجھے گھر کاغذی پھولوں سے مہکانا نہیں آتا

میں جو کچھ ہوں وہی کچھ ہوں جو ظاہر ہے وہ باطن ہے
مجھے جھوٹے در و دیوار چمکانا نہیں آتا

میں دریا ہوں مگر بہتا ہوں میں کہسار کی جانب
مجھے دنیا کی پستی میں اتر جانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی
یوم وفات 5نومبر
زر و مال و جواہر لے بھی اور ٹھکرا بھی سکتا ہوں
کوئی دل پیش کرتا ہو تو ٹھکرانا نہیں آتا

پرندہ جانب دانہ ہمیشہ اڑ کے آتا ہے
پرندے کی طرف اڑ کر کبھی دانہ نہیں آتا

ہوا ہے جو سدا اس کو نصیبوں کا لکھا سمجھا
عدیمؔ اپنے کئے پر مجھ کو پچھتانا نہیں آتا

عدیم ہاشمی
یوم وفات 5نومبر2001

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Miss Libra ❤

Miss Libra ❤ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @zeeq_ch

6 Nov
آپ کسی اک پوائنٹ پر نہ رہنے کی اتنی عادی ہیں کہ اپ بلاک پر بھی قائم نہیں رہتیں
بہرحال میری طرف اس پہلے اور تاحیات بلآک کو ہر جگہ سے اپنے لیے مکمل بلاک سمجھئیے گا
میں رشتہ کسی سے نہیں بناتی دوست بناتی ہوں
اپ سے دل سے رشتہ بنایا اور فیملی سمجھا تھا
اپنی لائف کے چار سال اپکو دیئے Image
چار سال کی دوستی کو اپ نے ان لوگوں کے لیے لات مار دی جن کو اپ شائد پرسنلی جآنتی تک نہی تھیں
یہ آپ کی عادت ہے مخلص لوگوں کو لات مار کر پرے کرنے کی
مگر میں نہ عدیلہ ہوں نا بٹ صاحب جو لات کھا کر خاموشی سے لحاظ کرجآؤں
میں لحاظ مروت کا یک طرفہ بوجھ ہرگز نہیں اٹھاونگی
آپ کے مجھ پر بیشمآر آحسآنات ہیں جو میں کبھی نہ بھلا پاؤنگی
بہت کچھ بہترین آپ سے سیکھا بھی
مگر ہر آنسان میں خامیاں بھی ہوتیں اور آپکی خامیاں آپکا منافق ہونا ہے
آپکا انتہائی امیچؤر ہونا ہے
آپکو بلاک کرنے کی واحد وجہ پہ ہےکہ اب میں نہ مستانی ہوں نہ چلغوزہ
اب میں اپکےلیے مس لبرا ہوں
Read 4 tweets
4 Nov
ہم نکالیں گے سن اے موج ہوا بل تیرا
اس کی زلفوں کے اگر بال پریشاں ہوں گے
عمر تو ساری کٹی عشق بتاں مومن
آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
مومن خان مومن
#NewProfilePic Image
دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گئے
فلس ماہی کے گل شمع شبستان ہوں گئے

ناوک انداز جدھر دیدہ جاناں ہوں گئے
نیم بسمل کئی ہوں گئے کئی بے جاں ہوں گئے

تاب نظارہ نہیں آئنہ کیا دیکھنے دوں
اور بن جائیں گئے تصویر جو حیراں ہوں گئے

مومن خان مومن
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے
ہم تو کل خواب عدم میں شب ہجراں ہوں گئے

ناصحا دل میں تو اتنا تو سمجھ اپنے کہ ہم
لاکھ ناداں ہوئے کیا تجھ سے بھی ناداں ہوں گے

کرے زخمی مجھے نادم ہو یہ ممکن ہی نہیں
گر وہ ہوں گے بھی تو بے وقت پشیماں ہوں گے

مومن خان مومن
Read 5 tweets
4 Nov
کابل میں ہوئی دہشت گردی سے متعلق جان کرگیارہ سالہ بیٹے نے مجھ سے سوال کیا " دہشت گرد بالآخر پیدا ہی کیوں کیے گئے ؟"
بچے کے اس سوال سے یہ تو واضح ہوگیا کہ بچوں تک کوعلم ہو چکا ہے کہ دہشت گرد بنتے نہیں بلکہ بنائے جاتے ہیں ہاں البتہ بیرون ملک میں بڑے ہوئے اس بچے

#پرتشدد_معاشرہ
بیرون ملک میں بڑے ہوئے اس بچے کو یقینا" یہ معلوم نہیں کہ پاکستان جیسے ملک میں اب مزید دہشت گرد پیدا کیے جانے کی ضرورت نہیں رہی ہے کیونکہ لوگ انفرادی طورپردہشت گردی کا مرتکب ہونے والوں‌ کو بھی سر آنکھوں پہ بٹھا لیتے ہیں‌
چاہے وہ گورنر کو سفاکانہ طور پر قتل کرنے والا اس کا محافظ ہو
جسے قانون نے بطور مجرم سزائے موت سناکے تختہ دار پہ چڑھادیا ہو
یا اک چھوٹے شہر میں مذہب بارے بےعلم بینک گارڈ جس نے بینک مینیجر کو یہ کہنے پر موت کے گھاٹ اتار دیا کہ پیغمبر بھی اللہ کے محتاج ہوتے ہیں
یاحال ہی میں اک کالعدم تنظیم کےکارکن جنھوں نے کئی پولیس والوں کو بہیمانہ قتل کیا
Read 4 tweets
29 Oct
میں بچپن سے اب تک جنگ اتوار میں ضرورت رشتہ کے اشتہارات لازمی دیکھتی ہوں
مجھے نہ اشتہار کے ذریعے بیاہ کرنا تھا/ نا ہے مگرحالات کا ضرور پتہ لگتا
29 اکتوبر کے اخبار میں شائع شدہ یہ اشتہار دیکھ لیجیے
عمر 35 سال، انٹر، اردو سپیکنگ،آئل فیلڈ میں نچلے درجے کی ملازمت
شادی شدہ
#society
🔽
شادی شدہ، بیوی 2 بچے ساتھ، آسٹریلیا، ترکی یا پاکستان میں اچھی ملازمت کے حصول کے لیے دوسری شادی کا خواہشمند ہوں
ترجیح معذور کسی بھی قسم کی، یا بیوہ وغیرہ، حقائق پر یقین رکھنے والے رابطہ کریں معرفت روزنامہ جنگ بکس نمبر

کیا معاشرتیات کی اک پوری کتاب نہیں لکھی جاسکتی اس پر؟
🔽
آئیے اس اشتہار کا تجزیہ کرتے ہیں
شروع میں ہی کہا جاسکتا ہے کہ یہ اشتہار جھوٹ بھی ہوسکتا سچ بھی
اگر جھوٹ ہے تو کسی سادہ لوح خوشحال معذور بیوہ وغیرہ کو پھانسنے کے لیے ہوگا
گر سچا اشتہار ہے تو یہ امید کی بجائے ناامیدی مایوسی کا اشتہار ہے
جب تک نوجوانوں کوخود بر چننے کی آزادی
🔽
Read 5 tweets
27 Oct
ابھی سے اپنا دل تھامے ہوئے کیوں لوگ بیٹھے ہیں
ابھی تو حشر اٹھنے کو تری محفل میں باقی ہے
ابھی سے تونے قاتل میان میں تلوار کیوں رکھ لی
ابھی تو جان تھوڑی سی تن بسملؔ میں باقی ہے
بسمل الہ آبادی
#NewProfilePic
یہ کیسی آگ ابھی اے شمع تیرے دل میں باقی ہے
کوئی پروانہ جل مرنے کو کیا محفل میں باقی ہے

ہزاروں اٹھ گئے دنیا سے اپنی جان دے دے کر
مگر اک بھیڑ پھر بھی کوچۂ قاتل میں باقی ہے

ہوئے وہ مطمئن کیوں صرف میرے دم نکلنے پر
ابھی تو اک دنیائے تمنا دل میں باقی ہے

بسمل الہ آبادی

🔽
🔼

ہوا تھا غرق بحر عشق اس انداز سے کوئی
کہ نقشہ ڈوبنے کا دیدۂ‌ ساحل میں باقی ہے

کہاں فرصت ہجوم رنج و غم سے ہم جو یہ جانچیں
کہ نکلی کیا تمنا کیا تمنا دل میں باقی ہے

وہاں تھے جمع جتنے مرنے والے مر گئے وہ سب
قضا لے دے کے بس اب کوچۂ قاتل میں باقی ہے

بسمل الہ آبادی
Read 4 tweets
24 Oct
آج کے دن عصمت چغتائی کو مرنے کے بعد جلا دیا گیا تھا کیونکہ عصمت نے اس عمل کی خواہش اور وصیت کی تھی
عصمت چغتائی کے اس روئیے کو ترقی پسند گروہ رسومات سے بھرے معاشرے کے خلاف کا نام دیتا ہے باوجود اس کے کہ عصمت چغتائی کا ناول کوئی ترقی پسند اپنی بیٹی کو پڑھنے کے لئے نہیں دے سکتا
🔽
🔼
جہاں تک اس معاشرے سے بغاوت کی بات ہے تو یہ معاشرہ ادیبوں ترقی پسند شاعروں کا ہی بنایا ہُوا ہے
عصمت کو انکی وصیت کے مطابق اک شمشان بھومی میں نذر آتش کیا گیا
جب یہ خبر چھپی تو خود ترقی پسند مسلمان ادیب شاعر حیرت زدہ رہ گئے
عصمت اپنے مخصوص اسلوب باغیانہ خیالات اور حقیقت نگاری
🔽
🔽
کیوجہ سے قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی رہی ہیں
انہوں نے مرد کی برتری کو کبھی نہیں مانا
عصمت اترپردیش کے شہر بدایوں میں 21اگست 1915 کو پیدا ہوئیں
ممبئی میں 24 اکتوبر 1991 کو انتقال ہوا
1976 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا
پرورش جودھپور میں ہوئی
جہاں انکے والد مرزا قسیم بیگ سول ملازم تھے
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(